محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
کراچی میں قیامت خیز گرمی سے جاں بحق افراد کی تعداد 150ہوگئی
ویب ڈیسک اتوار 21 جون 2015
24 گھنٹے كے دوران سرد خانے ميں 150 ميتيں ركھوائی گئیں،ایدھی ترجمان فوٹو:فائل
کراچی: شہر قائد میں جاری شدید گرمی کی لہرسے جاں بحق افراد کی تعداد 150 ہو گئی جب کہ دوسری جانب بدترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا مزید محال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قیامت خیز گرمی اور حبس کے باعث شہرمیں جاں بحق افراد کی تعداد 150 ہو گئی ہے، جناح اسپتال میں 85، عباسی شہید اسپتال میں 20، لیاری جنرل اسپتال میں 9 جب کہ سول اسپتال میں 6 اور کے پی ٹی اسپتال میں 2افراد جاں بحق ہوئے،ڈی ہائیڈریشن اورلولگنے کے باعث متعدد افراد شہر کے مختلف اسپتالوں میں اب بھی زیرعلاج ہیں،گرمی کی وجہ سے صدر پولیس اسٹیشن میں تعینات پولیس ہیڈ کانسٹیبل 50سالہ جاوید لو لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق بیشتر مریض مردہ حالت میں اسپتال لائے گئے اور زیادہ ترہلاکتیں نمکیات اورپانی کی شدید کمی کی وجہ سے واقع ہوئیں ،جناح اسپتال میں ہفتے اور اتوارکی رات تک مجموعی طورپر85اموات کی تصدیق کی ہے.
کراچی میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران 124 افراد کی ہلاکتوں کے بعد بھی صوبائی وزیرصحت،سیکریٹری صحت اورکے ایم سی کے کسی بھی افسرنے دورہ کیا اورنہ ہی کسی بھی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کی.
شہر ميں جاری شديد گرمی اور حبس كی وجہ سے شہريوں نے انتقال كرجانے والے اپنے پياروں کی ميتيں ايدھی سرد خانے ميں ركھوائیں کیوں کہ گھروں ميں پانی اور بجلی ميسر نہيں جب كہ بازاروں ميں برف بھی دستياب نہيں۔ ايدھی ترجمان کے مطابق شہر میں گرم موسم کے باعث لواحقین نے اپنے پیاروں کی لاشیں اتنی بڑی تعداد میں سرد خانے میں رکھوائیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہفتہ كی صبح 9 بجے سے اتوار كی صبح 9 بجے تک 24 گھنٹے كے دوران سرد خانے ميں 150 ميتيں ركھوائی گئیں۔
ايدھی سرد خانے كے عملے كا كہنا تھا كہ روزمرہ كے دوران شہری ميتيں ركھواتے تھے ليكن حاليہ دنوں ميں گرمی ميں اضافے كی وجہ سے اب اس رجحان ميں اضافہ ہوگيا اور لوگوں كی زيادہ بڑی تعداد اب ايدھی سردخانے آرہی ہے جہاں ميت كو ٹھنڈک ميں محفوظ ركھا جاتا ہے جب كہ غسل كے ليے پانی بھی وافر مقدار ميں موجود ہے، اس كے علاوہ كفن كا بھی مكمل انتظام ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق گرمی شدت ایک تادوروز میں ٹوٹنے کاامکان ہے، اتوار کوکراچی کا درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ہفتے کے روز کراچی کا پارہ 45 ڈگری پر رہا جو گزشتہ 10 سالوں میں سب سے زیادہ تھا۔
ماہرین طب نے کہا ہے کہ اس گرم موسم میں کھانے پینے میں احتیاط رکھی جائے،شدید گرمی اورتپتی دھوپ میں بچوں اور ضیعف العمرافراد کو باہر نہ نکلنے دیں، متاثرہ افراد کو سر درد اور چکر آنے کے ساتھ قے کی علامات ہونے پرفوری اسپتال رجوع کیا جائے، لولگ جانے کی صورت میں متاثرہ افرادکوٹھنڈی جگہ منتقل کیاجائے اورگھرکے ٹھنڈے مشروبات استعمال کرائے جائیں، گرم موسم میں لیمن (لیموں) نچوڑ کر شربت پینا بھی مفید ہوتا ہے
ویب ڈیسک اتوار 21 جون 2015
24 گھنٹے كے دوران سرد خانے ميں 150 ميتيں ركھوائی گئیں،ایدھی ترجمان فوٹو:فائل
کراچی: شہر قائد میں جاری شدید گرمی کی لہرسے جاں بحق افراد کی تعداد 150 ہو گئی جب کہ دوسری جانب بدترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا مزید محال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قیامت خیز گرمی اور حبس کے باعث شہرمیں جاں بحق افراد کی تعداد 150 ہو گئی ہے، جناح اسپتال میں 85، عباسی شہید اسپتال میں 20، لیاری جنرل اسپتال میں 9 جب کہ سول اسپتال میں 6 اور کے پی ٹی اسپتال میں 2افراد جاں بحق ہوئے،ڈی ہائیڈریشن اورلولگنے کے باعث متعدد افراد شہر کے مختلف اسپتالوں میں اب بھی زیرعلاج ہیں،گرمی کی وجہ سے صدر پولیس اسٹیشن میں تعینات پولیس ہیڈ کانسٹیبل 50سالہ جاوید لو لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق بیشتر مریض مردہ حالت میں اسپتال لائے گئے اور زیادہ ترہلاکتیں نمکیات اورپانی کی شدید کمی کی وجہ سے واقع ہوئیں ،جناح اسپتال میں ہفتے اور اتوارکی رات تک مجموعی طورپر85اموات کی تصدیق کی ہے.
کراچی میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران 124 افراد کی ہلاکتوں کے بعد بھی صوبائی وزیرصحت،سیکریٹری صحت اورکے ایم سی کے کسی بھی افسرنے دورہ کیا اورنہ ہی کسی بھی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کی.
شہر ميں جاری شديد گرمی اور حبس كی وجہ سے شہريوں نے انتقال كرجانے والے اپنے پياروں کی ميتيں ايدھی سرد خانے ميں ركھوائیں کیوں کہ گھروں ميں پانی اور بجلی ميسر نہيں جب كہ بازاروں ميں برف بھی دستياب نہيں۔ ايدھی ترجمان کے مطابق شہر میں گرم موسم کے باعث لواحقین نے اپنے پیاروں کی لاشیں اتنی بڑی تعداد میں سرد خانے میں رکھوائیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہفتہ كی صبح 9 بجے سے اتوار كی صبح 9 بجے تک 24 گھنٹے كے دوران سرد خانے ميں 150 ميتيں ركھوائی گئیں۔
ايدھی سرد خانے كے عملے كا كہنا تھا كہ روزمرہ كے دوران شہری ميتيں ركھواتے تھے ليكن حاليہ دنوں ميں گرمی ميں اضافے كی وجہ سے اب اس رجحان ميں اضافہ ہوگيا اور لوگوں كی زيادہ بڑی تعداد اب ايدھی سردخانے آرہی ہے جہاں ميت كو ٹھنڈک ميں محفوظ ركھا جاتا ہے جب كہ غسل كے ليے پانی بھی وافر مقدار ميں موجود ہے، اس كے علاوہ كفن كا بھی مكمل انتظام ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق گرمی شدت ایک تادوروز میں ٹوٹنے کاامکان ہے، اتوار کوکراچی کا درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ہفتے کے روز کراچی کا پارہ 45 ڈگری پر رہا جو گزشتہ 10 سالوں میں سب سے زیادہ تھا۔
ماہرین طب نے کہا ہے کہ اس گرم موسم میں کھانے پینے میں احتیاط رکھی جائے،شدید گرمی اورتپتی دھوپ میں بچوں اور ضیعف العمرافراد کو باہر نہ نکلنے دیں، متاثرہ افراد کو سر درد اور چکر آنے کے ساتھ قے کی علامات ہونے پرفوری اسپتال رجوع کیا جائے، لولگ جانے کی صورت میں متاثرہ افرادکوٹھنڈی جگہ منتقل کیاجائے اورگھرکے ٹھنڈے مشروبات استعمال کرائے جائیں، گرم موسم میں لیمن (لیموں) نچوڑ کر شربت پینا بھی مفید ہوتا ہے