• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی کو یہ کہنا کہ "فلاں دوست کو میرا سلام کہنا" کیسا ہے؟

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتهُ
معزز اہل علم سے اس معاملے پر تبصرے کی درخواست ہے۔ جزاکم اللہ خیرا
جب کوئی ہمیں کہتا ہے کہ فلاں کو میرا سلام کہنا تو یہ سلام آگے کہنا کیسا ہے؟
اس رسم کی ابتدا کہاں سے ہوئی، کیا خیرالقرون میں اس کی کوئی مثال ملتی ہے؟
اگر کوئی شخص یہ سلام آگے نہ کہے تو کیا وہ گناہگار ہوگا؟

@اسحاق سلفی @عبدہ
@خضر حیات @انس @کفایت اللہ @سرفراز فیضی @ابوالحسن علوی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
صحیح مسلم(2447) وغیرہ سے یہ بات ثابت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا ہے کہ جبرئیل نے آپ کو سلام بھیجا ہے ، جواب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جبرئیل پر سلام بھیجا۔
اس حدیث سے علماء نے استدلال کیا ہے کہ سلام بھیجنا جائز ہے ۔ اور سلام پہنچانا ، پھر جس کو پہنچایا جائے اس کا جواب دینا ، یہ دونوں چیزیں واجب ہیں ۔ جیساکہ سلام کے بارے میں عمومی نصوص سے پتہ چلتا ہے ۔ واللہ اعلم ۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ المُنْذِرِ الكُوفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا: «إِنَّ جِبْرِيلَ يُقْرِئُكِ السَّلَامَ» ، قَالَتْ: وَعَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ ۔۔وَفِي البَابِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي نُمَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: «هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ» وَقَدْ رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، أَيْضًا، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ
’’سنن ترمذی،ح:2693‘‘شیخ البانی نے صحیح کہا ہے
 
Top