Muhammad Waqas
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 12، 2011
- پیغامات
- 356
- ری ایکشن اسکور
- 1,596
- پوائنٹ
- 139
السلام علیکم
جبکہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اپنی بعض کتب میں اس روایت کو موضوع (ضعیف الجامع:٣٣٧٣،٣٣٧٤) کہا ہے اور بعض میں حسن (صحیح ترمذی) کہا ہے !
شیخ کفایت اللہ صاحب سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی شیخ البانی رحمہ اللہ کے راجح مؤقف سے بھی آگاہ فرمائیں اور خود بھی سند کا پوسٹ مارٹم کر کے اپنی قیمتی رائے سے نوازیں ۔
شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے تو اس روایت کو ضعیف کہا ہے (انوار الصحیفہ،ضعیف سنن ترمذی ،٢٦٩٩)- حدثنا الفضل بن الصباح بغدادي حدثنا سعيد بن زكريا عن عنبسة بن عبد الرحمن عن محمد بن زاذان عن محمد بن المنكدر عن جابر بن عبد الله قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم السلام قبل الكلام وبهذا الإسناد عن النبي صلى الله عليه و سلم قال لا تدعوا أحدا إلى الطعام حتى يسلم قال أبو عيسى هذا حديث منكر لا نعرفه إلا من هذا الوجه وسمعت محمدا يقول عنبسة بن عبد الرحمن ضعيف في الحديث ذاهب و محمد بن زاذان منكر الحديث
سنن ترمذی:٢٦٩٩
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سلام کلام سے پہلے کیا جانا چاہیے۔اور اسی سند سے یہ بھی منقول ہے کہ کسی کو اس وقت تک کھانے کے لیے نہ بلاؤ جب تک وہ سلام نہ کرے۔
امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث منکر ہے۔ہم اسے اسی سند سے جانتے ہیں اور میں نے محمد (امام بخاری) سے سنا کہ عنبسہ بن عبد الرحمن ضعیف اور ذاہب الحدیث ہے اور محمد بن زاذان منکر الحدیث ہے۔
جبکہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اپنی بعض کتب میں اس روایت کو موضوع (ضعیف الجامع:٣٣٧٣،٣٣٧٤) کہا ہے اور بعض میں حسن (صحیح ترمذی) کہا ہے !
شیخ کفایت اللہ صاحب سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی شیخ البانی رحمہ اللہ کے راجح مؤقف سے بھی آگاہ فرمائیں اور خود بھی سند کا پوسٹ مارٹم کر کے اپنی قیمتی رائے سے نوازیں ۔