• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کُفریہ کلمات (میری کرسمس)

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604




کُفریہ کلمات (میری کرسمس)



السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:۔



جس کو بولنے سے ہم دینِ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں‌



ان سے بچیں خاص کر کر اس لفظ‌ کو کہنے سے اور وِش کرنے سے روکیں “میری کرسمس“ نعوذباللہ اس کا مطلب ہے کہ “اللہ نے بیٹا جنا “

یہ شرک ہے اس بچیں اور اپنے مسلمان بہن بھائیوں‌ اور دوستوں کو اس شرک والی لعنت سے بچائیں۔ عام روٹین میں اگر آپ دیکھیں تو لوگ ہنسی خوشی ، مذاق میں یا طنزیہ طور پر یہ الفاظ دوسروں کو کہتے رہتے ہیں جن میں آپ کے دوست ، دُشمن ، رشتے دار ، گھر والے ، سب ہی آجاتے ہیں ۔ اُس وقت ہم ایسے الفاظ منہ سے نکال کر دوسروں کو ہنسا رہے ہوتے ہیں لیکن ایک بات کلیئر کر دوں کہ مذاق ہی مذاق میں وہ کُفر کر رہے ہوتے ہیں اور اللہ تعالی کے ساتھ کسی چیز کو شریک ٹھرا رہے ہوتے ہیں۔
میں حیران ہوں آج کل کی جنریشن کو دیکھ کر وہ کس طرح اس دن کو منا رہے ہیں جو لوگ دین کو نہیں سمجھتے ہیں یا جنہیں اللہ تعالی کا خوف نہیں یا جنہیں صرف دُنیا اچھی لگتی ہے یا جنہیں اللہ تعالی سے زیادہ نعوذ باللہ نعوذ باللہ پیرو فقیروں کی بات پر یقین ہے میں ایسے لوگوں کی بات نہیں کرتا جو گمراہ ہو چکے ہیں۔ میں اُن لوگوں کی بات کر رہا ہوں جو سب جانتے ہوئے بھی غلطیاں کرتے ہیں۔ اللہ تعالی سب کچھ معاف کر سکتا ہے مگر شرک نہیں ، شرک کا مطلب یہی ہے کہ آپ اللہ تعالی کے ساتھ کسی اور کو بھی خُدا مانتے ہیں نعوذباللہ ، یا لوگ اس بات کا یقین کر لیتے ہیں کہ اُن کے پیر فقیر اُن کی مدد کو آجائیں گے اور اُن کو مشکل سے نکال دیں گے یاد رہے ایسے لوگوں کی معافی کبھی نہیں‌‌ ہو گی اور ایسے لوگ بغیر حساب کے پہی جہنم کی آگ میں جھونک دیئے جائیں گے۔



“میری کرسمس“ کا وِش کرنا انسان کو دین سے ہٹا دیتا ہے جس چیز کا پتہ ہو کہ غلط ہے تو اُس کام کو پھر بھی کیا جائے تو وہ غلطی نہیں بلکہ گناہ بن جاتی ہے۔


سورہ اخلاص میں اللہ تعالی فرماتا ہے!

آپ کہہ دیجیئے کہ اللہ تعالی ایک ہی ہے (آیت نمبر1)

اللہ تعالی بے نیاز ہے (آیت نمبر2)

نہ اس سے کوئی پیدا ہوا نہ وہ کسی سے پیدا ہوا (آیت نمبر3)

اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے (آیت نمبر4)


اگر ہمیں اس کتاب کو پڑھ کر بھی عقل نہیں‌ آتی تو ہم کبھی بھی راہِ راست پر نہیں آسکتے۔ انسان صرف بات سمجھا سکتا ہے ہدایت دے نہیں‌سکتا کیونکہ ہدایت صرف اللہ تعالی کے پاس ہے۔ “اور آپ سب کہہ دیجیئے کہ آپ صرف حکم پہچانے والے ہیں ہدایت دینے والے نہیں‌۔ ہدایت دینے والا میں ہوں‌ جس کو چاہوں ہدایت دوں اور جس کو چاہوں گمراہ کر دوں" (القرآن)


نوٹ: شرک مذاق ، ہنسی ، طنزیہ یا غصے میں‌کیا جائے یا جان بوجھ کر کیا جائے شرک شرک ہوتا ہے اور اس کی معافی انسان کو کبھی نہیں‌ ملے گی ایسے لوگ بغیر حساب کے جہنم میں داخل کر دیئے جائیں‌ گے۔ خود ، اپنے دوستوں‌ کو ، رشتے داروں کو ، ماں باپ ، بہن بھائیوں کو اس شرک جیسی لعنت سے دور رکھیں۔

تحریر : ساجد تاج

 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
میری کرسمس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اللہ نے بیٹا جنا لیکن عیسائیوں کا یہ ماننا ہے کہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بیٹے ہیں اتنا تو شاید پتہ ہو گا بھائی آپ کو ؟ عیسائیت مری کرسمس مناتی کیوں ہے یہ بھی پتہ ہو گا آپ کو؟ جب یہ سب پتہ ہے کہ تو یہ بھی بتاتا چلوں کہ عیسائیوں کا عقیدہ کہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بیٹے ہیں تو ہمارا کرسمس منانا یا وِش کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اس چیز کو مانتے ہیں کہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بیٹے ہیں۔ اُمید کرتا ہوں کہ بات سمجھ آ گئی ہو گی میرے بھائی کو۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
میری کرسمس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اللہ نے بیٹا جنا لیکن عیسائیوں کا یہ ماننا ہے کہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بیٹے ہیں اتنا تو شاید پتہ ہو گا بھائی آپ کو ؟ عیسائیت مری کرسمس مناتی کیوں ہے یہ بھی پتہ ہو گا آپ کو؟ جب یہ سب پتہ ہے کہ تو یہ بھی بتاتا چلوں کہ عیسائیوں کا عقیدہ کہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بیٹے ہیں تو ہمارا کرسمس منانا یا وِش کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اس چیز کو مانتے ہیں کہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بیٹے ہیں۔ اُمید کرتا ہوں کہ بات سمجھ آ گئی ہو گی میرے بھائی کو۔

خاص کر کر اس لفظ‌ کو کہنے سے اور وِش کرنے سے روکیں “میری کرسمس“ نعوذباللہ اس کا مطلب ہے کہ “اللہ نے بیٹا جنا
آپ کے کس بیان کو درست سمجھا جائے؟

بھائ میرے! کرسمس منانا ایک الگ بات ہے۔ عیسائیوں کا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے عقیدہ کو تسلیم کرنا، یہ بھی ایک الگ بات ہے۔ اور کرسمس کے موقع پر کسی مسلمان کا کسی عیسائی کو ’’میری کرسمس‘‘ کہنا، ان دونوں باتوں سے یکسرمختلف بات ہے۔مسلمان پہلی دونوں باتوں کو نہ مانتے ہوئے بھی عموما" عیسائیوں کو ’’میری کرسمس‘‘ کہتے ہیں۔ آپ انہیں یہ بتائی کہ ان الفاظ میں کیا ’’خرابی‘‘ ہے کہ ایسا نہ کہا جائے۔ اور ان الفاظ میں ’’شرک‘‘ کہاں ہے
خدانخواستہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ’’میری کرسمس ‘‘ کہنا درست ہے۔ لیکن آپ جس ’’بنیاد‘‘ پر ایسا نہ کہنے کو کہہ رہے ہیں، وہ صاف، واضح اور حقیقی ہونا چاہئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عید میلاد المسیح

وکیپیڈیا سے

عیدِ میلاد المسیح یا بڑا دِن، جس کو کرسمس (christmas) بھی کہتے ہیں ، یسوع مسیح (اسلامی نام: عیسی) کی ولادت کا تہوار ہےـ عیسائی دین میں یہ سال کی دو اہم تر عیدوں میں سے دوسرا ہےـ سب سے اہم تہوار ایسٹر کہلاتا ہےـ
کرسمس عمومی طور پرسالانہ 25 دسمبر کو منایا جاتا ہےـ تاہم علماء نے تصدیق کی ہے کہ یہ ان کا اصلی یومِ ولادت نہیں ہےـ ایک تہوار روم میں عیسائیت کے پھیلنے سے پہلے بھی اسی تاریخ کو منایا جاتا تھا۔اردو میں(christmas) کا مفہوم اس طرح ہے کے خدا نے بیٹا جنا،جو اسلامی نظریےکے متابِک بلکل غلط ہے

اس لفظ کا بھلے ہی ترجمہ یہ نہ بنتا ہو لیکن عیسایوں کا یہ عقیدہ ہے کی عیسی علیہ سلام اسی دن پیدا ہویے تھے. ٢٥ دسمبر کے روز عیسائی یہی سمجھتے ہے کی آج کے دن ہی الله نے بیٹا جنا تھا.. استغفرالله
“باقی اس لفظ کا اردو ترجمہ کیا ہے میں بھی نہیں جانتا .
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بھائی آپ بات کو غلط سائیڈ پر لے کر جا رہے ہیں۔

مسلمان پہلی دونوں باتوں کو نہ مانتے ہوئے بھی عموما" عیسائیوں کو ’’میری کرسمس‘‘ کہتے ہیں۔ آپ انہیں یہ بتائی کہ ان الفاظ میں کیا ’’خرابی‘‘ ہے کہ ایسا نہ کہا جائے۔ اور ان الفاظ میں ’’شرک‘‘ کہاں ہے
کیوں کرتے ہیں وِش مسلمان عیسائی کو میری کرسمس پھر تو ایک کام کرنا چاہیے تمام غیر مسلموں کو اُن کے تہواروں پر مبارکباد دینی چاہیے کیا خیال ہے؟ سالگیرہ ، دیوالی ، اور بہت سے تہوار ہیں۔ آپ کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم ان کے عقیدے کو غلط کہتے ہیں مگر ان کو ان بات کی مبارکباد کہاں سے غلط ہے۔

ورڈ ٹو ورڈ بات کو پکڑنا اور بحث و مباحثہ میں آسانی سے پڑا جا سکتا ہے اس میں کوئی بڑی بات نہیں۔
بھائی اگر کسی کا عقیدہ ہی غلط ہو تو مگر آپ اُس کے عقیدے کو نہ مانیں لیکن اُن کے ساتھ اُس چیز کو منائیں اس کا کیا مطلب ہوا ؟ یہ تو وہ بات ہوئی کہ یہ مانو کہ اللہ تعالی ایک ہے مگر درباروں میں پیروں کی قبروں پر جا کر سجدہ بھی کرو۔ سوری ایسے ایمان سے ایمان سے خالی ہونا زیادہ بہتر ہے۔
میں آپ کی اس بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ میری کرسمس کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ تعالی نے بیٹا جنا لیکن میں نے جس نظریے سے تحریر میں یہ لکھا ہے کہ میری کرسمس منانے کا مقصد یہ ماننا ہے کہ اللہ تعالی نے بیٹا جنا یہ اس لیے لکھا گیا جیسا کہ میں نے بات کو اوپر بیان کیا ہے ہے کہ ہم مانتے ہیں کہ اللہ تعالی ایک ہے لیکن پھر بھی دوسروں کے ہاتھ پھیلاتےہیں، قبروں پر سجدہ کرتے ہیں اُس کے ساتھ شرک ٹھہراتے ہیں وغیرہ وغیرہ
میں اب کسی مزید بحث میں نہیں پڑھوں گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
میں اب کسی مزید بحث میں نہیں پڑھوں گا۔
ساجد بھائی اتنا غصّہ اچھا نہیں ہے. بھائی تھوڑی بحث ہی تو ہوئی ہے ، اسی بہانے آپ کو اور ہم کو بھی کچھ سیکھنے کا موقع مل جاتا ہے. آپ کی کاوش اچھی ہے. اپنا کام جاری رکھیے. ایک طرف یوسف بھائی کی بھی بات صحیح تھی اور آپکی بھی. دوستانہ بناے رکھیں ان شاء الله یہاں آپ کو فایدہ ہوگا.
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
یہی بات ڈاکٹرذاکر سے بھی منسوب ہے کہ ’’میری کرسمس‘‘ کہنا شرک ہے۔ لیکن مجھے ان کے مؤقف کی تفصیلات کا علم نہیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کہا۔ اوپر جو کچھ اور جس طرح سے بیان کیا گیا ہے، وہ کسی کو مطمئن کرنے کے لئے کافی نہیں ہے۔ اسی لئے میں ’’میری کرسمس‘‘ کے معنی پوچھ رہا تھا۔ ساجد بھائی اگر آپ کو نہیں معلوم تو کوئی بات نہیں۔ کہیں اور سے معلوم ہوجائے گا۔ آپ پریشان نہ ہوں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سیدھی سی بات ہے بھائی اگر ہم کسی بریلوی کو جشن عید میلاد پر یوں کہے کی بھائی آپ کو عید مبارک ہو توکیا ایسا کرنا ہمارے لئے جائز ہے.؟!! نہیں، کیونکی اس عید کی تو کوئی اصلیت ہی نہیں ہے. لیکن اگر ہم عید میلاد نہ بناے اور بریلویوں کو کہتے پھرے کی بھائی عید مبارک تو یہ بھی ٹھیک نہیں ہے. کسی غلط کام میں ساتھ دینا بھی گناہ ہے.
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
ایک اقتباس:

محترم،
قرآن نے ہمیں جگہ جگہ شرک سے ڈرایا ہے اور شرک کی جتنی اقسام ہو سکتی ہیں، ان کی ہر ممکن وضاحت کر کے اس کے قریب پھٹکنے سے بھی منع کر دیا ہے۔ شرک تو دور کی بات وہ تمام ذرائع جو شرک تک لے جانے کا موجب بن سکتے ہیں، ان ذرائع کو بھی ممنوع قرار دیا ہے۔ جس بات کو میرے بھائی بہت ہلکے پھلکے انداز میں‌لے کر فتویٰ‌عائد کر رہے ہیں‌کہ کرسمس کی مبارکباد دینے میں‌کچھ حرج نہیں۔ انہیں یا تو شرک کی قباحت و شناعت سے واقفیت نہیں، اور یا پھر وہ شریعت کا مزاج پہچاننے سے قاصر ہیں۔ لاریب، مسلمان حضرت عیسٰی علیہ السلام کو اللہ کا بندہ اور اس کا نبی ہی تسلیم کرتے ہیں، لیکن جب آپ ایک کرسچن کو اس کے غلیظ ترین عقیدہ پر تنبیہ کرنے کے بجائے اس کی خوشیوں کو بانٹنا چاہتے ہیں، تو یہ اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مرادف ہے۔ قرآن میں‌اللہ تعالیٰ‌ارشاد فرماتے ہیں:

وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَـٰنُ وَلَدًا ﴿٨٨﴾ لَّقَدْ جِئْتُمْ شَيْئًا إِدًّا ﴿٨٩﴾ تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ وَتَنشَقُّ الْأَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ هَدًّا ﴿٩٠﴾ أَن دَعَوْا لِلرَّحْمَـٰنِ وَلَدًا ﴿٩١﴾ وَمَا يَنبَغِي لِلرَّحْمَـٰنِ أَن يَتَّخِذَ وَلَدًا ﴿٩٢﴾
""وہ کہتے ہیں رحمن نے کسی کو بیٹا بنایا ہے سخت بیہودہ بات ہے جو تم گھڑ لائے ہو قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑیں زمین شق ہو جائے اور پہاڑ گر جائیں اس بات پر کہ لوگوں نے رحمن کے لئے اولاد ہونے کا دعوی کیا ہے۔""(سورہ مریم ،آیت نمبر 88تا91)

ان کے اس دعویٰ پر اللہ کا قہر و غضب اور جلال دیکھیں، اور پھر خود سے پوچھیں‌کہ آپ اپنے والد کو گالی دینے والے شخص کی خوشیوں کو بانٹنا پسند کریں گے؟ اللہ کو (نعوذباللہ) گالی دینے والوں کو عین اس رسم میں اظہار یکجہتی کے لئے مبارکباد دینا، جو اسی گالی کی یاد میں منائی جا رہی ہو، سخت بےہودہ، اور بدترین توہین کی بات ہے۔
ہم یہ نہیں کہتے کہ کسی کو میری کرسمس کہہ دینےسے کوئی کافر ہو جاتا ہے۔ لیکن میرے بھائیوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ شرک اللہ تعالیٰ کی بدترین توہین ہے، جیسے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے والے شخص کی کسی خوشی مثلاً شادی و اولاد کی پیدائش پر اس کو مبارکباد دینے کا سوچ بھی نہیں سکتے، حالانکہ توہین اس نے کی ہے، ہم نے نہیں کی، اور شادی یا اولاد کی پیدائش عمومی معاملہ ہے نا کہ اس توہین سے متعلقہ کوئی رسم ہے، تو ہم کیسے اللہ تعالیٰ کی شان میں بدترین توہین کرنے والوں، کو عین اس رسم توہین کی خوشی کی مبارکباد دے سکتے ہیں؟

اس بات کا ہرگز اس سے تعلق نہیں کہ انسان کا اپنا نظریہ کیا ہے، لیکن الولاء والبراء کے عمومی قواعد یہاں بھی لاگو ہوتے ہیں کہ محبت بھی صرف اللہ کی خاطر اور نفرت بھی اللہ کی خاطر۔ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ ہمارے سامنے موجود ہے، جسے پہلی پوسٹ میں عبداللہ آدم صاحب نے ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ کی حدیث کے حوالے سے پیش کر رکھا ہے۔ دور جاہلیت میں اگر کسی مقام پر شرکیہ کام ہوا ہے، تو اس شرک کی نجاست اور غلاظت اس قدر شدید ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس جگہ پر خالص اللہ کے لئے نذر پوری کرنے کو بھی منع فرما دیتے ہیں۔ اور یہاں معلوم نہیں ہمارے بھائی اللہ تعالیٰ کے لئے اس توہین، گستاخی، گالی کی رسم کو سماجی رسم قرار دے کر اس کی قباحت کو کم کرنے کی فکر میں کیوں مبتلا ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں شرک کی جانب لے جانے والے ذرائع اختیار کرنے سے بھی اپنی پناہ میں رکھے اور جب بھی موت دے تو اس حالت میں دے کہ ہم صاحب ایمان ہوں اور شرک کی آلودگی سے بالکل پاک ہوں۔ آمین یا رب العالمین۔
 
Top