• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کچھ خاص باتیں !!!

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
اسلامی ریاست اور خلیفہ جہاد سے وجود میں آتے ہیں

محرم 656ھ میں تاتاریوں نے بغداد پر حملہ کرکے اس کی اینٹ سے اینٹ بجادی اور خلفیة المسلمین معتصم باللہ کو قتل کردیا- رجب 659 ھ تک ساڑھے سات سال مسلمانوں کا کوئی خلیفہ نہیں تھا- اگر وہ اس دوران تاتاریوں سے جہاد ترک کردیتے تو دنیا سے مسلمانوں کا نام ونشان تک مٹ جاتا مگر انہوں نے جیسے بھی ہو سکتا الگ الگ ٹکڑیوں میں بھی ان کا مقابلہ جاری رکھا- یہاں تک کہ انہیں پے در پے شکستیں دے کر اسلام اور مسلمانوں کی حفاظت میں کامیاب ہوگئے اور دوبارہ مسلمانوں کا خلیفہ مقرر کیا گیا- شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تاتاریوں سے لڑنے والے رسول اللہ کی اس پیشگوئی کے مصداق ہیں کہ میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر غالب رہے گا جو ان کی مخالفت کرے اور جو ان کی مدد چھوڑ دے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچاسکے گا -یہاں تک کہ قیامت قائم ہو-
[مجموعہ فتاوی شیخ الاسلام ابن تیمیہ ص 416 و ص 531 ج 2]
حقیقت یہ ہے کہ جب خلیفہ کا وجود نہ ہو اور اللہ نہ کرے اسلامی ریاستیں بھی سرے سے ختم ہوجائیں تو بجائے اس کے کہ جہاد ختم سمجھا جائے جہاد ہی وہ بابرکت چیزہے جس سے دوبارہ خلیفہ اور اسلامی ریاست کے قیام کی امید کی جا سکتی ہے-
جزاک اللہ خیرا
 
Top