• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کھانے کے آداب

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
کھانے کے آداب
سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں بچہ تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگرانی میں، اور میرا ہاتھ پیالہ میں چاروں طرف پڑتا تھا تو مجھ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے لڑکے! اللہ کا نام لے (بسم اللہ پڑھ) اور اپنے دائیں ہاتھ سے کھا اور جو تیرے قریب ہے اس میں سے کھا، میں اس کے بعد اسی طرح ہی کھاتا تھا۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 356 کھانے کا بیان : کھانے پر بسم اللہ پڑھنے اور دائیں ہاتھ سے کھانے کا بیان
سیدناسالم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی اپنے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور نہ ہی ہرگز اپنے بائیں ہاتھ سے پیے کیونکہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے اور بائیں ہاتھ سے پیتا ہے اور نافع کی روایت میں یہ زائد ہے کہ کوئی آدمی بائیں ہاتھ سے کوئی چیز نہ پکڑے اور نہ ہی بائیں ہاتھ سے کوئی چیز دے اور ابوطاہر کی روایت میں بجائے (أَحَدٌ مِنْکُمْ) کے (أَحَدُکُمْ) ہے۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 770
سیدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنے گھر داخل ہوتا ہے تو وہ اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھانے کے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے کہ آج تمہارے لئے اس گھر میں رات گزارنے کی جگہ نہ ملی اور جب کھانا کھانے کا وقت اللہ کا نام نہ لے تو شیطان کہتا ہے کہ رات گزارنے کی جگہ اور شام کا کھانا مل گیا۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 765
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اللہ کا ذکر کرے پس اگر بھول جائے ذکر اللہ کرنا اس کے شروع میں تو یہ کہے بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 375
سیدناانس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ آدمی کھڑے ہو کر پانی پیے سیدنا قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے کھڑے ہو کر کھانا کھانے کے بارے میں عرض کیا تو آپ نے فرمایا یہ تو اور بھی زیادہ برا اور بدتر ہے۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 778
وحشی بن حرب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے فرمایا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کھانا تو کھاتے ہیں لیکن سیر نہیں ہوتے آپ نے فرمایا کہ شاید تم الگ الگ کھاتے ہو، انہوں نے کہا جی ہاں۔ فرمایا کہ اپنے کھانے پر جمع ہو جایا کرو اور کھانے کے وقت اللہ کا نام لیا کرو اللہ تعالیٰ تمہارے کھانے میں برکت ڈال دے گا ۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 372
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو آدمیوں کا کھانا تین آدمیوں کو اور تین آدمیوں کا کھانا چار آدمیوں کو کافی ہوتا ہے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 372
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کی کبھی برائی بیان نہیں کی اگر مرغوب ہوتا تو کھا لیتے اور اگر ناگوار ہوتا تو چھوڑ دیتے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 388 کھانے کا بیان : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے کو برا نہیں کہا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی آدمی کھانا کھائے وہ اپنا ہاتھ صاف نہ کرے جب تک کہ اسے چاٹ نہ لے یا چٹا نہ دے۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 797 پینے کی چیزوں کا بیان : کھانا کھانے کے بعد انگلیاں اور برتن چانٹے کے استحباب کے بیان میں
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کھانا تناول فرماتے تھے تو اپنی تین انگلیوں کو چاٹ لیا کرتے تھے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا نوالہ گر جائے تو اسے چاہیے کہ اس سے گرد مٹی دور کر دے اور کھا لے اور اسے شیطان کے واسطے نہ چھوڑے۔ اور ہمیں حکم دیا کہ ہم پلیٹ کو پورا صاف کریں اور فرمایا کہ تم میں سے کسی کو معلوم نہیں کھانے کے کون سے حصہ میں اس کے لیے برکت رکھی گئی ہے۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 452 کھانے پینے کا بیان : جو نوالہ گر جائے اس کا کیا حکم ہے؟
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تربوز کو تر کھجور کے ساتھ ملا کر کھایا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ ہم کھجور کی گرمی کو تربوز کی ٹھنڈک سے اور تربوز کی ٹھنڈک کو کھجور کی گرمی سے توڑتے ہیں۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 443 کھانے پینے کا بیان : دو طرح کے کھانوں کو ملا کر کھانے کا بیان
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا رات کا کھانا (اس کے سامنے) رکھ دیا جائے اور نماز (عشاء) بھی کھڑی ہو جائے تو کھانے سے فراغت تک نہ اٹھے (نماز کے لیے) مسدد نے (جو ایک راوی ہیں اس حدیث کے) اتنا اضافہ کیا ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا معمول بھی یہی تھا، کہ جب ان کے لیے رات کا کھانا رکھ دیا جاتا تھا یا ان کے سامنے لے آیا جاتا تھا تو اس سے فراغت تک اٹھتے نہیں تھے اگرچہ وہ اقامت سن لیتے تھے اور باوجودیکہ وہ امام کی قرأت بھی سن لیتے تھے۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 365 کھانے پینے کا بیان :
جب رات کا کھانا اور نماز عشاء دونوں تیار ہوں تو کیا کیا جائے
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (سوتے وقت) دروازے بند کر دو، برتن اوندھے کر دیا کرو یا ڈھانپ دو اور چراغ بجھا دو۔ کیونکہ شیطان بند دروازوں کو نہیں کھولتا مشکیزے کی رسی نہیں کھولتا اور برتن کو ننگا نہیں کرتا۔ نیز چھوٹا فاسق (چوہا) لوگوں کے گھروں کو جلا دیتا ہے ۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1890
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ گھر جس میں کھجور نہ ہو اس کے رہنے والے بھوکے ہیں۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے ۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1893
حضرت زہدم جزمی فرماتے ہیں کہ ابوموسی رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو وہ مرغی کھا رہے تھے فرمایا قریب ہو جاؤ اور کھاؤ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مرغی کھاتے ہوئے دیکھا ہے یہ حدیث حسن ہے ۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1905
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے ہاتھ پر چکنائی کے اثرات ہوں اور وہ انہیں دھوئے بغیر ہی سو جائے جس کی وجہ سے اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو وہ صرف اپنے آپ ہی کو ملامت کرے (کہ کیوں ہاتھ دھو کر نہ سویا) مسند احمد:جلد چہارم:حدیث نمبر 432 اور جامع ترمذی کی حدیث میں الفاظ یوں ہیں : سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص ہاتھوں میں چکنائی لگے ہوئے سو جائے پھر اسے کوئی چیز کاٹ ڈالے تو وہ صرف اپنے آپ کو ملامت کرے یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اس حدیث کو اعمش سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1941
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں چلتے پھرتے اور کھڑے ہو کر کھایا پیا کرتے تھے۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1962
سیدنا ابن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا روغن زیتون سے روٹی کھاؤ اور اس سے مالش کرو کیونکہ یہ بابرکت درخت سے نکلتا ہے۔ سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 200
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کھانا آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دعوت دی۔ ہم نے کہا کہ ہمیں اشتہاء نہیں ہے۔ فرمایا جھوٹ اور بھوک کو جمع نہ کرو۔ سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 179
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک کافر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہان مہمان بن کر آیا آپ نے اس کے لیے ایک بکری کا دودھ نکالنے کا حکم دیا پھر دوسری کا دودھ نکالنے کا حکم دیا پس دودھ نکالا گیا اور وہ پی گیا پھر ایک بکری کا دودھ نکالا گیا وہ اسے بھی پی گیا یہاں تک کہ اس نے سات بکریوں کا دودھ پی لیا۔ دوسرے روز وہ اسلام لے آیا آپ نے اس کے لیے دودھ دوہنے کا حکم دیا اس نے اس بکری کا دودھ پی لیا۔ پھر آپ دوسری کا بکری کا دودھ نکالنے کا حکم دیا لیکن وہ اسے پورا نہ پی سکا۔ اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مومن ایک آنت میں پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1897
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا، تو کلی کی اور فرمایا کہ دودھ میں چکناہٹ ہوتی ہے۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 212 وضو کا بیان : کیا دودھ پی کر کلی کی جائے
سیدنا مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ابن آدم نے پیٹ سے زیادہ بدترین کسی برتن کو نہیں بھرا، حالانکہ ابن آدم کے لئے تو اتنے لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھ سکیں ، اگر زیادہ کھانا ہی ضروری ہو تو ایک تہائی کھانا ہو، ایک تہائی پانی ہو اور ایک تہائی سانس لینے کے لئے ہو۔
مسند احمد:جلد ہفتم:حدیث نمبر 348
سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ڈکار لی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی ڈکار کو روکو اور ہم سے دور رکھو۔ اس لیے کہ روز قیامت تم میں سے زیادہ طویل بھوک ان لوگوں کو لگے گی جو دار دنیا میں زیادہ سیر ہو کر کھاتے ہیں ۔
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 231
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ اس بندے پر خوش ہوتا ہے جو ایک کھانا کھا کر اس پر اللہ کا شکر ادا کرے یا جو بھی چیز پیے اس پر اللہ کا شکر ادا کرے۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2431
سیدہ ام منذر(سلمٰی) بنت قیس رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ میرے گھر تشریف لائے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ ابھی بیماری سے اٹھے تھے (جس کی وجہ سے ان میں کم زوری تھی) اور ہمارے پاس کھجور کے چند خوشے لٹکے رہے تھے پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر اس میں سے کھانا شروع کر دیا سیدنا علی بھی کھانے کے لیے کھڑے ہو گئے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو کہنا شروع کیا کہ ٹھہر جاؤ تم ابھی بیماری سے اٹھے ہو، کمزور ہو، یہاں تک کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ رک گئے ام المنذر رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے جو اور انڈے بنائے تھے وہ لے آئی تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے علی (رضی اللہ عنہ) اس میں کھاؤ اس لیے کہ اس میں تمہارے لیے زیادہ فائدہ ہے۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 466 طب کا بیان : پرہیز کا بیان
فوائد مسائل (ابو عمار عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ ) :
انسان کو جن چیزوں کے بارے میں معلوم ہو کہ وہ اس کے لیے نقصان دہ ہیں یا بیماری کا سبب بن سکتی ہیں اسے ان سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ بیمار انسان کو صحت یابی کے لیے خصوصی طور پر پرہیز کرنا چاہیے۔
اور معالج کو بھی چاہیے کہ اپنے زیر علاج مریض کو ضروری پرہیز کی نشاندہی کرے اور مریض اس پر عمل کرے۔
سیدہ سلمٰی ام منذر رضی اللہ عنھا ان باسعادت صحابیات میں سے ہیں جنہیں بیعت رضوان میں شمولیت کا شرف حاصل ہوا تھا۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جزاکم اللہ خیرا بھائی۔
بہت مفید شئیرنگ کرتے ہیں آپ۔
 
Top