• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا شیخ البانی کا کوئی استاذ نہیں ؟؟؟؟؟؟

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
کیا شیخ البانی کا کوئی استاذ نہیں ؟!!![/

یہ جانی مانی حقیقت ہے کہ قرآن و حدیث کی حقیقی نشر واشاعت کے لئے جو عالم ، امام یا محدث پوری قوت کے ساتھ منظر عام پر آتا ہے ، باطل قوتوں کی جانب سے اس کی شخصیت کو دھندلانے کی ہر قسم کی ناپاک کوششیں کی جاتی ہیں۔
دورِ حاضر کے محدث جلیل العلامہ ناصرالدین البانی علیہ الرحمۃ کو بھی ان کے مخالفین نے کبھی نہیں بخشا۔ اکثر اوقات یہ غلط فہمی پھیلائی جاتی ہے کہ :
شیخ البانی کے کوئی معروف استاذ نہیں تھے !
درحقیقت اس سے بڑھ کر لاعلمی اور کوئی نہیں ہو سکتی۔
علامہ البانی کے سب سے پہلے استاذ تو خود ان کے والد ، معروف حنفی عالم دین الحاج نوح نجاتی تھے ، جن کے مشہور شاگردان میں وہ شیخ ، محدث شعیب ارناوؤط بھی شامل ہیں جنہوں نے مسند احمد کی شرح 50 جلدوں میں تحریر کی ہے۔
علامہ البانی کو ان کے والد نے بطور استاد جو کچھ پڑھایا ، وہ یوں ہے:
بروایت عاصم قراءت حفص میں مکمل قرآن تجوید کے ساتھ
عربی زبان میں علم صرف کی کتب اور فقہ کی چند کتب
مصر کے علامہ رشید رضا ، حلب کے محدث محمد راغب طباخ ، شام کے علامہ محمد بہجۃ البیطار ، دمشق کے حنفی فقیہہ شیخ سعید برہانی ‘ یہ چند اسمائے گرامی ہیں جن سے شیخ البانی نے شرف تلمذ پایا۔
اگر یہ کہا جائے کہ شیخ البانی کو حدیث کی روایت کی اجازت کسی معروف محدث نے نہیں دی تھی تو یہ بھی ایک بڑا جھوٹ ہے۔
شہر حلب کے مشہور مورخ اور محدث محمد راغب طباخ علیہ الرحمۃ نے شیخ البانی کو اپنی روایات کی اجازت مرحمت فرمائی تھی۔ یہ تمام روایات کتاب "الانوار الجليّة في مختصر الاثبات الحلبية" میں موجود ہیں۔
دمشق کا مشہور مکتبہ "دارالکتب الظاہریہ" کس کو معلوم نہیں ہے؟ یہ وہ مکتبہ ہے جسے دنیا بھر میں حدیث کے قلمی نسخوں کا سب سے عظیم الشان کتب خانہ مانا جاتا ہے۔ اس مکتبہ کو امام ابن تیمیہ ، حافظ ابن کثیر ، امام نووی ، حافظ ابن صلاح ، حافظ المزی ، حافظ ذہبی کے علاوہ کئی اور معروف علماء ومحدثین نے اپنی کتب عنایت کی تھیں۔
اور اسی "دارالکتب الظاہریہ" کا اشاریہ (انڈیکس) علامہ البانی نے تیار کیا ہے۔ اور ایسے بیش قیمت اور نادر مخطوطوں کا تعارف کروایا ہے جن سے آگاہی تو کجا ان کے ناموں سے بھی کوئی واقف نہیں تھا۔ خود مکتبہ کے حکام کو علم نہیں تھا کہ فلاں فلاں کتب ان کی لائیبریری میں موجود ہیں۔
دنیا کے مشہور دینی مکتبہ میں اپنی نوعیت کی اس منفرد فہرست کو کس نے مرتب فرمایا؟؟
اُس شخص نے جس کا نہ یہ میدان تھا اور نہ اس میں اس کا کوئی تخصص تھا۔ جزاہ اللہ احسن الجزاء

مقالہ نگار: سلفی
 
Top