• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا مختلف فیہ رفع الیدین منسوخ ہے۔؟

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
کیا مختلف فیہ رفع الیدین منسوخ ہے۔؟

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تھریڈ بعنوان ’’آپ کا جوتا آپ کا سر‘‘ فریقین کے رویے کی وجہ سے انتظامیہ نے مقفل کردیا ہے۔ ظاہر ہے جب فریق مخالف کے پاس کوئی جواب نہیں تھا تو اس نے انتظامیہ کو اس رویے پر مجبور کرنا ہی تھا۔تاکہ مزید اس پر بحث نہ ہو۔چلو خیر شاہد بھائی اور سہج بھائی کے بیچ ہونےوالی بحث کاکیانتیجہ رہا قارئین مطالعہ سے خود ہی اندازہ لگالیں گے۔
اسی تھریڈ میں سہج بھائی کی اور میری رفع الیدین پر بات شروع ہوئی ۔کئی پوسٹ میں سہج بھائی کو کہا کہ آپ اس موضوع پر اپنا دعویٰ تحریر کریں لیکن انہوں نے نہیں لکھا یا پھر انتظامیہ نے لکھنے سے پہلے ہی موضوع کو مقفل کردیا۔اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ تھریڈ پوسٹ کیاجارہا ہے۔تاکہ نبی کریمﷺ کی اس سنت پر فریق مخالف اپنادعویٰ بادلائل پیش کرسکیں ۔
عدم رفع کے قائلین کادعویٰ توہمارے سامنے ہی ہے۔ بجائے اس کے ہم اس دعویٰ کی دلیل طلب کریں یا پھر اس پر ردپیش کریں۔ترک رفع کے قائلین اور خاص طور پر سہج بھائی جان سے گزارش ہے کہ وہ خود ہی اپنا دعویٰ تحریر فرمادیں۔تاکہ اس پر ہی بات ہوسکے۔جزاک اللہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
گڈ مسلم صاحب پہلے آپ یہ تو بتادیں کہ
١-رفع الیدین آپ کے ہاں سنت ہے یا حدیث؟
اگر سنت ہے تو دلیل پیش کردیں اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل پیش کریں اور ہماری جانب سے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت تو ہے نہیں کہ آپ کی دو دلیلیں ہیں یعنی قرآن اور حدیث۔ اسلئے امتیوں کے اقوال بلکل پیش نہیں کرنے۔

جب آپ یہ ثابت کرچکیں "دلیل" سے ،کہ رفع الیدین سنت ہے یا حدیث تو پھر یہ بھی بتادیجئے گا کہ کون سی سنت ہے یعنی
٢-فجر کی سنتوں کے جیسی یا پھر عصر کی سنتوں جیسی؟ اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل فراہم کردیں ۔

اور آخر میں جناب رفع الیدین کی گنتی کرکے ثابت فرمادیں کہ
٣-رفع الیدین کس کس رکن نماز کے ساتھ کرنا ہے اور کہاں کہاں نہیں کرنا یہ بھی گنتی کے ساتھ ۔

زیادہ لمبی چوڑی باتیں کرنے سے گریز فرمائیے گا کیوں کہ وقت کی کمی ہے میرے پاس ۔
اور رہی یہ بات کہ دعوٰی میں لکھوں ، تو بھئی آپ رفع الیدین کو ثابت کیجئے وہاں وہاں جہاں جہاں آپ کیا کرتے ہیں اور وہاں وہاں نہ کرنا دلیل سے ثابت کیجئے جہاں جہاں آپ نہیں کرتے ،اس کا درجہ بتائیے اور مقامات بتائیے تاکہ معلوم ہو کہ آپ رفع الیدین کو کیسے مانتے ہیں ؟ پھر میں آپ کو بتاؤں گا کہ میں رفع الیدین کو کہاں کرتا ہوں اور کہاں نہیں کرتا اور کس وجہ سے ۔ویسے بائی دی وے آپ کا جوتا آپ کا سر میں انتظامیہ کو میں نے مجبور نہیں کیا اور ناہی میں ایسا کرواسکتا ہوں اگر آپ کو انتظامیہ کے فیصلہ پر اعتراض ہے تو انتظامیہ سے بات کریں ۔

شروع کیجئے ، ٹودی پوائین۔
نوٹ:گنتی کے ساتھ رفع الیدین کی دلیل ضرور فراہم کیجئے

شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
گڈ مسلم صاحب پہلے آپ یہ تو بتادیں کہ
١-رفع الیدین آپ کے ہاں سنت ہے یا حدیث؟
اگر سنت ہے تو دلیل پیش کردیں اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل پیش کریں اور ہماری جانب سے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت تو ہے نہیں کہ آپ کی دو دلیلیں ہیں یعنی قرآن اور حدیث۔ اسلئے امتیوں کے اقوال بلکل پیش نہیں کرنے۔

جب آپ یہ ثابت کرچکیں "دلیل" سے ،کہ رفع الیدین سنت ہے یا حدیث تو پھر یہ بھی بتادیجئے گا کہ کون سی سنت ہے یعنی
٢-فجر کی سنتوں کے جیسی یا پھر عصر کی سنتوں جیسی؟ اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل فراہم کردیں ۔

اور آخر میں جناب رفع الیدین کی گنتی کرکے ثابت فرمادیں کہ
٣-رفع الیدین کس کس رکن نماز کے ساتھ کرنا ہے اور کہاں کہاں نہیں کرنا یہ بھی گنتی کے ساتھ ۔

زیادہ لمبی چوڑی باتیں کرنے سے گریز فرمائیے گا کیوں کہ وقت کی کمی ہے میرے پاس ۔
اور رہی یہ بات کہ دعوٰی میں لکھوں ، تو بھئی آپ رفع الیدین کو ثابت کیجئے وہاں وہاں جہاں جہاں آپ کیا کرتے ہیں اور وہاں وہاں نہ کرنا دلیل سے ثابت کیجئے جہاں جہاں آپ نہیں کرتے ،اس کا درجہ بتائیے اور مقامات بتائیے تاکہ معلوم ہو کہ آپ رفع الیدین کو کیسے مانتے ہیں ؟ پھر میں آپ کو بتاؤں گا کہ میں رفع الیدین کو کہاں کرتا ہوں اور کہاں نہیں کرتا اور کس وجہ سے ۔ویسے بائی دی وے آپ کا جوتا آپ کا سر میں انتظامیہ کو میں نے مجبور نہیں کیا اور ناہی میں ایسا کرواسکتا ہوں اگر آپ کو انتظامیہ کے فیصلہ پر اعتراض ہے تو انتظامیہ سے بات کریں ۔

شروع کیجئے ، ٹودی پوائین۔
نوٹ:گنتی کے ساتھ رفع الیدین کی دلیل ضرور فراہم کیجئے

شکریہ
لگتا ہے سہج بھائی نے نہ تھریڈ کا عنوان پڑھا اور نہ اس عنوان کے تحت بیان بات کو غور سے پڑھا۔ اب امید واثق سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ پوسٹ کو بغور پڑھ کر جواب لکھیں گے۔ ان شاء اللہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
لگتا ہے سہج بھائی نے نہ تھریڈ کا عنوان پڑھا اور نہ اس عنوان کے تحت بیان بات کو غور سے پڑھا۔ اب امید واثق سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ پوسٹ کو بغور پڑھ کر جواب لکھیں گے۔ ان شاء اللہ
گڈمسلم صاحب عنوان ہے اس تھریڈ کا کیا مختلف فیہ رفع الیدین منسوخ ہے۔؟ ، یہ مجھے معلوم ھے ۔ اب پہلی ذمہ داری آپ کی ہے کہ آپ اپنے عمل کے مطابق اپنی رفع الیدین کو ثابت فرمائیں ، اور پھر مجھ سے پوچھیں کہ اب اسے منسوخ ثابت کرو ۔

آپ سے گزارش ہے کہ اپنے عمل کے مطابق رفع الیدین ثابت کریں صرف قرآن و حدیث سے، بغیر امتیوں کی تقلید کئیے !

امید ہے اب آپ میری پوسٹ میں اٹھائے گئے سوالات کو غور سے پڑھیں گے اور پھر ان کا مختصراً جواب دیں گے تاکہ میں پھر اپنی دلیلیں پیش کرسکوں ۔ لیکن یہ یاد رکھنا ہے کہ گنتی ضرور کرنی ہے یعنی ١ ٢ ٣ ٤ ٥ ٦ ٧ ٨ ٩ اور ١٠ تک رفع الیدین کرنا ہے اور پھر جہاں جہاں آپ رفع الیدین نہیں کرتے وہاں بھی گنتی کے ساتھ رفع الیدین چھوڑنا ثابت کریں کہ ١ ٢ ٣ ٤ ٥ ٦ ٧ ٨ ٩ ١٠ ١١ ١٢ ١٣ ١٤ ١٥ ١٦ ١٧ اور ١٨ تک رفع الیدین نہیں کرنا ۔

آپ کی آسانی کے لئے میں اپنی پوسٹ یہاں پھر سے لگادیتا ہوں تاکہ آپ غور سے پڑھ سکیں۔
شکریہ

گڈ مسلم صاحب پہلے آپ یہ تو بتادیں کہ
١-رفع الیدین آپ کے ہاں سنت ہے یا حدیث؟
اگر سنت ہے تو دلیل پیش کردیں اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل پیش کریں اور ہماری جانب سے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت تو ہے نہیں کہ آپ کی دو دلیلیں ہیں یعنی قرآن اور حدیث۔ اسلئے امتیوں کے اقوال بلکل پیش نہیں کرنے۔

جب آپ یہ ثابت کرچکیں "دلیل" سے ،کہ رفع الیدین سنت ہے یا حدیث تو پھر یہ بھی بتادیجئے گا کہ کون سی سنت ہے یعنی
٢-فجر کی سنتوں کے جیسی یا پھر عصر کی سنتوں جیسی؟ اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل فراہم کردیں ۔

اور آخر میں جناب رفع الیدین کی گنتی کرکے ثابت فرمادیں کہ
٣-رفع الیدین کس کس رکن نماز کے ساتھ کرنا ہے اور کہاں کہاں نہیں کرنا یہ بھی گنتی کے ساتھ ۔

زیادہ لمبی چوڑی باتیں کرنے سے گریز فرمائیے گا کیوں کہ وقت کی کمی ہے میرے پاس ۔
اور رہی یہ بات کہ دعوٰی میں لکھوں ، تو بھئی آپ رفع الیدین کو ثابت کیجئے وہاں وہاں جہاں جہاں آپ کیا کرتے ہیں اور وہاں وہاں نہ کرنا دلیل سے ثابت کیجئے جہاں جہاں آپ نہیں کرتے ،اس کا درجہ بتائیے اور مقامات بتائیے تاکہ معلوم ہو کہ آپ رفع الیدین کو کیسے مانتے ہیں ؟ پھر میں آپ کو بتاؤں گا کہ میں رفع الیدین کو کہاں کرتا ہوں اور کہاں نہیں کرتا اور کس وجہ سے ۔ویسے بائی دی وے آپ کا جوتا آپ کا سر میں انتظامیہ کو میں نے مجبور نہیں کیا اور ناہی میں ایسا کرواسکتا ہوں اگر آپ کو انتظامیہ کے فیصلہ پر اعتراض ہے تو انتظامیہ سے بات کریں ۔

شروع کیجئے ، ٹودی پوائین۔
نوٹ:گنتی کے ساتھ رفع الیدین کی دلیل ضرور فراہم کیجئے

شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
گڈمسلم صاحب عنوان ہے اس تھریڈ کا کیا مختلف فیہ رفع الیدین منسوخ ہے۔؟ ، یہ مجھے معلوم ھے۔
محترم بھائی اگر آپ کو تھریڈ کا عنوان معلوم ہے تو پھر اس عنوان کے ذیل میں بیان بات کا ہی آپ کو جواب دینا چاہیے تھا نہ کہ کوئی اور بات بیچ میں لاتے۔ آسانی کےلیے دوبارہ پیش کیے دیتا ہوں
اسی تھریڈ میں سہج بھائی کی اور میری رفع الیدین پر بات شروع ہوئی ۔کئی پوسٹ میں سہج بھائی کو کہا کہ آپ اس موضوع پر اپنا دعویٰ تحریر کریں لیکن انہوں نے نہیں لکھا یا پھر انتظامیہ نے لکھنے سے پہلے ہی موضوع کو مقفل کردیا۔اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ تھریڈ پوسٹ کیاجارہا ہے۔تاکہ نبی کریمﷺ کی اس سنت پر فریق مخالف اپنادعویٰ بادلائل پیش کرسکیں ۔
عدم رفع کے قائلین کادعویٰ توہمارے سامنے ہی ہے۔ بجائے اس کے ہم اس دعویٰ کی دلیل طلب کریں یا پھر اس پر ردپیش کریں۔ترک رفع کے قائلین اور خاص طور پر سہج بھائی جان سے گزارش ہے کہ وہ خود ہی اپنا دعویٰ تحریر فرمادیں۔تاکہ اس پر ہی بات ہوسکے۔جزاک اللہ
دیکھا سہج بھائی کیا بات کی گئی تھی؟ اس لیے گزارش ہے کہ بجائے اس کے ہم رفع الیدین کس درجہ کی سنت ہے پر بات کریں پہلے اس پر بات کرلیں کہ
1۔ رفع الیدین سنت ہے یا نہیں ؟
2۔ رفع الیدین اگر سنت ہے تو پھر جاری سنت ہے یا منسوخ سنت ہے؟
ان باتوں کے بعد باری آئے گی کہ اس سنت کی حیثیت کیا ہے ؟
ابھی تو آپ اس کو سنت ہی نہیں سمجھتے بلکہ منسوخ منسوخ کہتے ہیں۔ اور میں منسوخیت کو نہیں مانتا۔ اس لیے اس سنت کے درجہ، حیثیت ومقام پر بات کرنے سے پہلے رفع کے ثبوت وعدم ثبوت پر بات کی جائے۔
محترم بھائی درجہ ومقام پر تب بات کرتے جب ہمارا اختلاف فجر وعصر کی سنتوں کی طرح اس سنت کے مقام ومرتبہ میں ہوجاتا۔؟ ابھی تو ہمارا اختلاف ماننے ونہ ماننے پر ہے۔ اس لیے ادھر ادھر کی باتوں پر ٹائم صرف کیے بغیر ثبوت وعدم ثبوت پر بات کریں۔ تاکہ اگر رفع ثابت ہے تو آپ اس سنت کو کرنا شروع کریں اور اگر رفع منسوخ سنت ہے تو پھر میں چھوڑ دوں۔ کیا خیال ہے ؟
جب ثبوت وعدم ثبوت پر بات ہوجائے گی۔ اس کے بعد مقام پر بھی بات کرنا کوئی مشکل نہیں ہوگا۔ ان شاء اللہ
اب پہلی ذمہ داری آپ کی ہے کہ آپ اپنے عمل کے مطابق اپنی رفع الیدین کو ثابت فرمائیں ، اور پھر مجھ سے پوچھیں کہ اب اسے منسوخ ثابت کرو ۔
محترم بھائی میں الحمد للہ رفع الیدین کرتا ہوں۔ آپ نہیں کرتے۔ جس کا مطلب ہے کہ میں رفع الیدین کی مسنوخیت کا قائل نہیں۔ آپ قائل ہیں۔رائٹ ؟ تو پھر یہ بات کھلے الفاظ میں کیوں نہیں لکھ دیتے۔ کیونکہ پہلی پوسٹ میں آپ سے پوچھا بھی یہی گیا ہے۔ اس لیے گزارش ہے کہ ڈھکے چھپے انداز میں کہنے کے بجائے کھلے لفظوں میں لکھیں۔ اللہ تعالیٰ لکھنے کی توفیق دے۔ آمین
او رپھر بجائے اس کے کہ جو عمل میں کرتا ہوں۔ اس پر دلیل ودلائل پیش کرکے آپ کے ہر الٹے سیدھے سوال کا جواب دینے بیٹھ جاؤں۔ کیا بہتر یہ نہیں کہ ہم عنوان پر بات کریں۔؟ آپ منسوخیت ثابت کریں میں عدم منسوخیت پر دلائل پیش کرونگا۔ جب اس پر بات ہوجائے گی تب بعد کی باتوں پر بھی بات ہوجائے گی۔ کیونکہ ابھی تو بات ماننے ونہ ماننے کی ہے۔ اس لیے آپ کیوں نہیں مانتے آپ اس پر دلائل دیں گے اور میں کیوں مانتا ہوں میں اس پر دلائل دونگا۔
آپ سے گزارش ہے کہ اپنے عمل کے مطابق رفع الیدین ثابت کریں صرف قرآن و حدیث سے، بغیر امتیوں کی تقلید کئیے !
میں تو سمجھ رہا تھا کہ آپ تقلید کی تعریف سے بھی واقف ہونگے۔ لیکن ابھی تک تو آپ کو تقلید کی تعریف ہی نہیں معلوم۔ چلیں خیر یہ الگ موضوع ہے۔
محترم بھائی دلائل ماخذ شریعت سے ہی ہونگے۔ آپ گھبرائیں مت۔ لیکن پہلے سیدھے راستے پہ تو آجائیں۔وضاحت پہلے پیش کی جا چکی ہے۔
امید ہے اب آپ میری پوسٹ میں اٹھائے گئے سوالات کو غور سے پڑھیں گے اور پھر ان کا مختصراً جواب دیں گے تاکہ میں پھر اپنی دلیلیں پیش کرسکوں۔
محترم میں نے دلیل نہیں مانگی بلکہ دعویٰ طلب کیا ہے۔ برائے مہربانی دلیل کی جب باری آئے گی تب پیش کرنا پہلے دعویٰ ہی بتا دیں۔ شکریہ
لیکن یہ یاد رکھنا ہے کہ گنتی ضرور کرنی ہے یعنی ١ ٢ ٣ ٤ ٥ ٦ ٧ ٨ ٩ اور ١٠ تک رفع الیدین کرنا ہے اور پھر جہاں جہاں آپ رفع الیدین نہیں کرتے وہاں بھی گنتی کے ساتھ رفع الیدین چھوڑنا ثابت کریں کہ ١ ٢ ٣ ٤ ٥ ٦ ٧ ٨ ٩ ١٠ ١١ ١٢ ١٣ ١٤ ١٥ ١٦ ١٧ اور ١٨ تک رفع الیدین نہیں کرنا ۔
یعنی آپ کو ایسے دلائل دینے ہونگے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے یا نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ چار رکعتوں والی نماز میں یوں اور اتنی تعداد میں رفع کرنا ہے۔ تین رکعتوں والی رکعات میں اتنی تعداد میں رفع الیدین کرنا ہوگا اور دو اینڈ ایک رکعت نماز میں اتنی اتنی بار رفع الیدین کرنا ہوگا۔ رائٹ ؟
انا للہ وانا الیہ راجعون۔ کیسے کیسے شرعی احکامات کو کھیل تماشا بنایا جارہا ہے۔
محترم جناب جن جن مقام پر ہم رفع الیدین کرنا سنت سمجھتے ہیں اگر ان جگہوں پر آپ کو بادلائل ثابت کرکے دے دیا جائے کہ یہ یہ مقام ہیں ہم ان ان مقام پر رفع کرتے ہیں اور ان کے دلائل یہ ہیں تو کیا دلائل میں تعداد کابتانا ضروری ہے ؟ کیا جب وہ مقام ثابت ہوجائیں گے جن جن مقام پر ہم رفع کرتے ہیں تو تعداد خود متعین نہیں ہوجائے گی ؟ کیا اسرائیلیوں کی طرح من مانی سے آپ کو دلائل پیش کرنا ضروری ہے ؟ اتنا کافی نہیں کہ رفع الیدین کو جن مقامات پر کیا جاتا ہے وہ مقام ہی ثابت ہوجائیں ؟
اگر یہی آپ والی بات ہے تو پھر آپ کو بھی ثابت کریں کہ (صرف مختلف فیہ مقامات)
1۔ ایک رکعت نماز میں شروع میں آپ ایک بار رفع کرتے ہیں پھر رکوع جاتے ہوئے، رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع نہیں کرتے۔یعنی ایک رکعت نماز میں ایک بار کرتے ہیں دو بار نہیں ۔آپ ماخذ شریعت سے ایک بار رفع کرنے کی اور دو بار نہ کرنے کی دلیل پیش کریں۔
2۔ دو رکعات نماز میں ایک بار رفع کرتے ہیں پھر پہلی رکعت میں رکوع جاتے ہوئے، رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اسی طرح دوسری رکعت رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع نہیں کرتے۔ یعنی دو رکعت نماز میں ایک بار رفع کرتے ہیں اور چار بار نہیں کرتے۔ آپ کو ماخذ شریعت سے یوں دلیل پیش کرنا ہوگی کہ اللہ تعالیٰ نے یا نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ دو رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا ہے اور باقی چار بار نہیں کرنا۔
3۔تین رکعت نماز میں آپ شروع میں ایک رفع کرتے ہیں باقی سات اختلافی جگہوں پر نہیں کرتے۔یعنی پہلی رکعت رکوع جاتے ہوئے رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے، دوسری رکعت رکوع جاتے ہوئے رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اور تیسری رکعت کھڑے ہوتے ہوئے، رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے۔ یہ کل آٹھ جگہیں ہیں۔ آٹھ میں سے آپ ایک رفع کرتے ہیں باقی ساتھ نہیں کرتے۔ قرآن وحدیث مع قیل وقال سے آپ دلیل پیش کریں جس میں ذکر ہو کہ تین رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا چاہیے باقی سات جگہوں پر نہیں کرنا چاہیے۔
4۔چار رکعت نماز میں شروع میں رفع کرتے ہیں باقی نو اختلافی جگہوں پر رفع نہیں کرتے۔ آپ دلیل پیش کریں جس میں بیان ہو کہ چار رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا چاہیے باقی نو جگہوں پر نہیں کرنا چاہیے۔
کیا آپ یہ سب دلائل سے ثابت کر پائیں گے ؟ ہاں یا ناں
ایسے سوالات کیا ایک متبع رسول کہلوانے والے کو زیب دیتے ہیں ؟

آپ کی آسانی کے لئے میں اپنی پوسٹ یہاں پھر سے لگادیتا ہوں تاکہ آپ غور سے پڑھ سکیں۔
شکریہ
میں نے غور سے پڑھ لیا تھا۔ اس لیے آپ کو خبردار کیا تھا کہ جو بات آپ نے لکھی ہے وہ تھریڈ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ برائے مہربانی تھریڈ سے موافق بات پیش کریں گے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
عدم رفع کے قائلین کادعویٰ توہمارے سامنے ہی ہے۔ بجائے اس کے ہم اس دعویٰ کی دلیل طلب کریں یا پھر اس پر ردپیش کریں۔ترک رفع کے قائلین اور خاص طور پر سہج بھائی جان سے گزارش ہے کہ وہ خود ہی اپنا دعویٰ تحریر فرمادیں۔تاکہ اس پر ہی بات ہوسکے۔جزاک اللہ
گڈ مسلم صاحب اصل دعوے دار تو آپ ہیں رفع الیدین کرنے کے ، ہم اہل سنت والجماعت حنفی تو منکر ہیں ۔ اور دلیل دعوے پر ہوتی ہے یہ تو آپ کو سمجھ ہونی ہی چاھئیے ۔اسلئے آپ کا مجھ سے مطالبہ میری نظر میں غلط ہے ۔ ہاں آپ دعوٰی لکھ دیں تو پھر میں جواب میں شاید جواب دعوٰی لکھ دوں ۔
1۔ رفع الیدین سنت ہے یا نہیں ؟
2۔ رفع الیدین اگر سنت ہے تو پھر جاری سنت ہے یا منسوخ سنت ہے؟
یہ سوال آپ خود حل کیجئے گا کیونکہ آپ رفع الیدین کو سنت کہتے ہیں اور جاری بھی ، اسلئے اسے ثابت کیجئے اور میں پھر اپنا موقف پیش کردوں گا۔
ان باتوں کے بعد باری آئے گی کہ اس سنت کی حیثیت کیا ہے ؟
ابھی تو آپ اس کو سنت ہی نہیں سمجھتے بلکہ منسوخ منسوخ کہتے ہیں۔ اور میں منسوخیت کو نہیں مانتا۔ اس لیے اس سنت کے درجہ، حیثیت ومقام پر بات کرنے سے پہلے رفع کے ثبوت وعدم ثبوت پر بات کی جائے۔
آپ سے یہی تو کہا تھا کہ سنت ثابت کیجئے، اور جب سنت ثابت کرچکیں تو پھر یقینی بات ہے درجہ بھی آپ کو ہی بتانا پڑے گا اور یہ بات بھی ٹھیک ہے کہ وجود رفع یدین پر بھی پہلے بات ہونی چاھئیے اور اسکے بعد رفع الیدین کی منسوخیت پر۔
محترم بھائی درجہ ومقام پر تب بات کرتے جب ہمارا اختلاف فجر وعصر کی سنتوں کی طرح اس سنت کے مقام ومرتبہ میں ہوجاتا۔؟ ابھی تو ہمارا اختلاف ماننے ونہ ماننے پر ہے۔ اس لیے ادھر ادھر کی باتوں پر ٹائم صرف کیے بغیر ثبوت وعدم ثبوت پر بات کریں۔ تاکہ اگر رفع ثابت ہے تو آپ اس سنت کو کرنا شروع کریں اور اگر رفع منسوخ سنت ہے تو پھر میں چھوڑ دوں۔ کیا خیال ہے ؟
جب ثبوت وعدم ثبوت پر بات ہوجائے گی۔ اس کے بعد مقام پر بھی بات کرنا کوئی مشکل نہیں ہوگا۔ ان شاء اللہ
جی ہاں گڈ مسلم صاحب پہلے آپ جو مانتے ہیں اس کی دلیل پیش کریں،کس درجہ میں کرتے ہیں اور پھر میں پیش کروں گا کہ کیوں نہیں مانتے ۔اور آپ نے اپنے عمل کے مطابق رفع الیدین ثابت کرنا ہے یعنی دس جگہ کرنا اور اٹھارہ جگہ نہ کرنا ۔باقی یہ کہ آپ رفع یدین چھوڑیں گے یا میں کرنا شروع کروں گا یہ بات بعد میں کرنے کی تھی جب آپ دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی دکھادیں اپنے عمل کے عین مطابق۔ اور مزید یہ کہ موسٰی علیہ السلام اور عیسٰی علیہ السلام کی نبوت کو آپ ثابت مانتے ہیں ہیں کہ نہیں ؟ انکی شریعتوں پر عمل بھی کرتے ہیں ؟ نہیں ؟ کیونکہ ثابت ہونا الگ بات ہے اور جاری رہنا الگ ۔ دیگر انبیاء کی شریعتوں کو ہم منسوخ مانتے ہیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئ شریعت کو جاری۔ یہاں بھی وہ عمل ہم مانتے ہیں جو قائم رہا جیسے خانہ کعبہ کی جانب رخ کرکے نماز ، جبکہ قبلہ اول کی رخ کرکے نماز بھی ثابت ہے ۔ لیکن ہم میں سے کوئی بھی قبلہ اول بیت المقدس کی جانب رخ کرکے نماز ادا نہیں کرسکتا۔ ایسے ہی رفع الیدین ثابت ہونا الگ بات ہے اور جاری رہنا الگ۔ امید ہے سمجھ گئے ہوں گے۔
محترم بھائی میں الحمد للہ رفع الیدین کرتا ہوں۔ آپ نہیں کرتے۔ جس کا مطلب ہے کہ میں رفع الیدین کی مسنوخیت کا قائل نہیں۔ آپ قائل ہیں۔رائٹ ؟ تو پھر یہ بات کھلے الفاظ میں کیوں نہیں لکھ دیتے۔ کیونکہ پہلی پوسٹ میں آپ سے پوچھا بھی یہی گیا ہے۔ اس لیے گزارش ہے کہ ڈھکے چھپے انداز میں کہنے کے بجائے کھلے لفظوں میں لکھیں۔ اللہ تعالیٰ لکھنے کی توفیق دے۔ آمین
الحمدللہ میں آپ کی طرح رفع الیدین نہیں کرتا وہاں کرتا ہوں صرف، جہاں منسوخ نہیں۔ آپ رفع الیدین کرنے کے دعوے دار ہیں ۔ یہ آپ نے خود تسلیم کیا ہے جناب اور میں منسوخیت کا قائل ہوں۔ تو آپ کو چاھئیے کہ اپنا دعوٰی لکھیں نا کہ میں ؟ اللہ تعالٰی آپ کو سچ لکھنے کی توفیق دے۔بسم اللہ کیجئے !
او رپھر بجائے اس کے کہ جو عمل میں کرتا ہوں۔ اس پر دلیل ودلائل پیش کرکے آپ کے ہر الٹے سیدھے سوال کا جواب دینے بیٹھ جاؤں۔ کیا بہتر یہ نہیں کہ ہم عنوان پر بات کریں۔؟ آپ منسوخیت ثابت کریں میں عدم منسوخیت پر دلائل پیش کرونگا۔ جب اس پر بات ہوجائے گی تب بعد کی باتوں پر بھی بات ہوجائے گی۔ کیونکہ ابھی تو بات ماننے ونہ ماننے کی ہے۔ اس لیے آپ کیوں نہیں مانتے آپ اس پر دلائل دیں گے اور میں کیوں مانتا ہوں میں اس پر دلائل دونگا۔
الٹے سیدھے سوالات آپ کو وہ لگتے ہیں جو آپ کے عمل کے بارے میں ہیں ؟ گڈ مسلم صاحب آپ سے یہ پوچھنا
١-رفع الیدین آپ کے ہاں سنت ہے یا حدیث؟
٢-فجر کی سنتوں کے جیسی یا پھر عصر کی سنتوں جیسی؟ اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل فراہم کردیں ۔
٣-رفع الیدین کس کس رکن نماز کے ساتھ کرنا ہے اور کہاں کہاں نہیں کرنا یہ بھی گنتی کے ساتھ ۔

الٹے سیدے سوال ہیں تو ۔۔۔۔ پھر آپ ہی سیدھا سیدھا جواب دے کیوں نہیں دیتے کہ اس دلیل سے سنت ہے اور اس دلیل سے فجر یا عصر جیسی اور اس دلیل سے یہا یہا کرنا ہے اور یہاں یہاں نہیں کرنا ۔ اسمیں مشکل کیا ہے ؟
یعنی آپ کو ایسے دلائل دینے ہونگے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے یا نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ چار رکعتوں والی نماز میں یوں اور اتنی تعداد میں رفع کرنا ہے۔ تین رکعتوں والی رکعات میں اتنی تعداد میں رفع الیدین کرنا ہوگا اور دو اینڈ ایک رکعت نماز میں اتنی اتنی بار رفع الیدین کرنا ہوگا۔ رائٹ ؟
رانگ ، مسٹر گڈ مسلم صرف چار رکعت نماز کے بارے میں بتائیے ۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔ کیسے کیسے شرعی احکامات کو کھیل تماشا بنایا جارہا ہے۔
یہ فیصلہ دیگر قاریوں پر چھوڑ دیجئے جناب کہ کون شرعی احکامات کو کھیل تماشہ بنارہا ہے ۔
محترم جناب جن جن مقام پر ہم رفع الیدین کرنا سنت سمجھتے ہیں اگر ان جگہوں پر آپ کو بادلائل ثابت کرکے دے دیا جائے کہ یہ یہ مقام ہیں ہم ان ان مقام پر رفع کرتے ہیں اور ان کے دلائل یہ ہیں تو کیا دلائل میں تعداد کابتانا ضروری ہے ؟ کیا جب وہ مقام ثابت ہوجائیں گے جن جن مقام پر ہم رفع کرتے ہیں تو تعداد خود متعین نہیں ہوجائے گی ؟ کیا اسرائیلیوں کی طرح من مانی سے آپ کو دلائل پیش کرنا ضروری ہے ؟ اتنا کافی نہیں کہ رفع الیدین کو جن مقامات پر کیا جاتا ہے وہ مقام ہی ثابت ہوجائیں ؟
جناب آپ دعوے دار ہیں اہلحدیث ہونے کے اور اہلحدیث بات مانتا ہے صرف اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ، یہ بھی آپ کا دعوٰی ہے ۔ اب آپ خود ہی بتائیں کہ پھر ہم آپ سے یہ پوچھیں کہ آپ کتنی جگہ رفع الیدین کرتے ہیں یا کتنی جگہ نہیں کرتے تو آپ کو جواب میں کیا پیش کرنا چاھئیے ؟ تاویلات یا قرآن و حدیث ؟ اور یہ جو آپ کا فرمان مبارک ہے کہ "تعداد خود متعین نہیں ہوجائے گی؟" تو جناب یہ آپ کا کون سا اصول ہے قرآن اور حدیث کے علاوہ ؟ کیا اللہ نے یا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو اجازت دی ہے کہ ایک جگہ کے عمل کو باقی جگہ پر بھی خود ہی متعین کرتے جاؤ ؟ اگر ایسا ہے تو پھر آپ بتائیے کہ کوئی نماز بھی رکوع یا سجدے کے بغیر ہوتی ہے ؟ نہیں ؟ پھر آپ نماز جنازہ میں کیوں نہیں کرتے ؟ وہاں صرف فاتحہ ہی مانتے ہیں ۔ اور وہ بھی اپنی مرضی سے جہاں دل چاھتا ہے پڑھتے ہیں یعنی ثناء سے پہلے یا بعد؟درود شریف کے بعد یا پہلے ؟ دعا کے بعد یا پہلے ؟ کیونکہ جہاں تک میری معلومات ہیں آپ کے پاس کوئی دلیل نہیں کہ کس جگہ پڑھنا ہے بس خود ہی تعین کرلیا ۔ اور ساتھ ہی یہ بھی بتادوں کہ تکبیرات جنازہ کا تعین آپ نے کیسے کرلیا کہ کون سی کس وقت کہنی ہے ؟ معاف کیجئے گا خود سے تعین نہیں ہوا کرتا کوئی کرنے والا کرتا ہے اور باقی اس کی بات مانتے ہیں یعنی تقلید فرماتے ہیں ۔اسلئے جناب مقام بھی ثابت کریں اور تعداد بھی ، صرف دلیل سے ۔ اگر کر سکیں تو ۔
اگر یہی آپ والی بات ہے تو پھر آپ کو بھی ثابت کریں کہ (صرف مختلف فیہ مقامات)
1۔ ایک رکعت نماز میں شروع میں آپ ایک بار رفع کرتے ہیں پھر رکوع جاتے ہوئے، رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع نہیں کرتے۔یعنی ایک رکعت نماز میں ایک بار کرتے ہیں دو بار نہیں ۔آپ ماخذ شریعت سے ایک بار رفع کرنے کی اور دو بار نہ کرنے کی دلیل پیش کریں۔
2۔ دو رکعات نماز میں ایک بار رفع کرتے ہیں پھر پہلی رکعت میں رکوع جاتے ہوئے، رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اسی طرح دوسری رکعت رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع نہیں کرتے۔ یعنی دو رکعت نماز میں ایک بار رفع کرتے ہیں اور چار بار نہیں کرتے۔ آپ کو ماخذ شریعت سے یوں دلیل پیش کرنا ہوگی کہ اللہ تعالیٰ نے یا نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ دو رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا ہے اور باقی چار بار نہیں کرنا۔
3۔تین رکعت نماز میں آپ شروع میں ایک رفع کرتے ہیں باقی سات اختلافی جگہوں پر نہیں کرتے۔یعنی پہلی رکعت رکوع جاتے ہوئے رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے، دوسری رکعت رکوع جاتے ہوئے رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اور تیسری رکعت کھڑے ہوتے ہوئے، رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے۔ یہ کل آٹھ جگہیں ہیں۔ آٹھ میں سے آپ ایک رفع کرتے ہیں باقی ساتھ نہیں کرتے۔ قرآن وحدیث مع قیل وقال سے آپ دلیل پیش کریں جس میں ذکر ہو کہ تین رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا چاہیے باقی سات جگہوں پر نہیں کرنا چاہیے۔
4۔چار رکعت نماز میں شروع میں رفع کرتے ہیں باقی نو اختلافی جگہوں پر رفع نہیں کرتے۔ آپ دلیل پیش کریں جس میں بیان ہو کہ چار رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا چاہیے باقی نو جگہوں پر نہیں کرنا چاہیے۔
جناب میں نے آپ سے ایسے سوالات تو پوچھے ہی نہ تھے ؟ اسلئے آپ بھی کچھ خیال رکھیں اور ایسے سوالات نہ پوچھیں۔ بھئی نفی اور اثبات میں فرق ہوتا ہے ہوتا ہے کہ نہیں ؟ آپ تقلید کو نہیں مانتے ۔ نہیں مانتے ناں ؟ اب کوئی آپ سے پوچھے کہ آپ کس کس جگہ تقلید نہیں کرتے اور کس جگہ کرتے ہیں ؟ تو آپ کا کیا جواب ہوگا ؟ یہی ناں کہ تقلید گمراہی ہے شرک ہے وغیرہ ، اور کہیں گے کہ ہم تقلید کرتے ہی نہیں تو جگہ بتانے کی ذمہ داری بھی نہیں بس نہیں کرنی تو نہیں کرنی۔ اسلئیے آپ صرف چار رکعت نماز کے بارے میں بتائیے دو اور تین رکعت کو ہم خود ہی سمجھ لیں گے ۔
میں نے غور سے پڑھ لیا تھا۔ اس لیے آپ کو خبردار کیا تھا کہ جو بات آپ نے لکھی ہے وہ تھریڈ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ برائے مہربانی تھریڈ سے موافق بات پیش کریں گے۔
صرف پڑھا تھا سمجھا نہیں ۔ بھئی خبردار کرنے کی بجائے اگر آپ صرف خبر کردیتے مجھے تو بات کسی بنے لگ جاتی کہ آپ اپنے عمل کو بادلیل ثابت کردیتے اور اس وقت مجھے اپنے قیمتی وقت کو آپ کے لئے یہ مراسلہ لکھنے کی بجائے منسوخیت کی دلیل پیش کرتے گزارنا پڑتا تو اچھا ہوتا ۔ چلو اب آپ مہربانی کردیجئے اور اپنا عمل ثابت کریں سوالات سے آپ واقف ہی ہو ۔ ۔۔۔ گنتی گنتی ۔ اوکے ؟

شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
سہج بھائی میں نے اردو اور وہ بھی سہل ترین انداز میں کچھ لکھا تھا۔ پتہ نہیں آپ کو کیوں نہیں سمجھا آیا۔ ؟ چلیں کوئی بات نہیں۔ ہم ہیں سمجھا دیں گے۔ ان شاء اللہ
گڈ مسلم صاحب اصل دعوے دار تو آپ ہیں رفع الیدین کرنے کے ، ہم اہل سنت والجماعت حنفی تو منکر ہیں۔ اور دلیل دعوے پر ہوتی ہے یہ تو آپ کو سمجھ ہونی ہی چاھئیے ۔اسلئے آپ کا مجھ سے مطالبہ میری نظر میں غلط ہے ۔ ہاں آپ دعوٰی لکھ دیں تو پھر میں جواب میں شاید جواب دعوٰی لکھ دوں ۔
جی محترم بھائی مجھے اصول یاد ہے۔ اور یہاں پیش بھی کیے دیتا ہوں۔ ’’ البينة على المدعي واليمين على من أنكر ‘‘ مدعی پر دلیل منکر پر قسم۔رائٹ ؟ مزید غور سے پڑھ بھی لینا۔ چلیں پوائنٹ پر توجہ کرائے ہی دیتا ہوں کہ یہاں انکار اور اثبات ہے۔ پہلے اثبات کچھ عرصہ بعد انکار کی بات نہیں۔ اور نہ ہی پیش اصول اس بات کا متقاضی ہے۔
تو محترم بھائی اب آپ کو معلوم ہو گیا ہوگا کہ یہ اصول تب آپ کے کام آئے گا جب رفع الیدین کے سرے سے ہی آپ انکاری ہوں۔یعنی میں کہوں آپﷺ نے اپنی زندگی میں رفع الیدین کیا تھا۔ آپ کہیں نہیں۔آپﷺ نے اپنی زندگی کے کسی بھی حصے میں کبھی بھی رفع الیدین نہیں کیا۔ تب اس اصول کو میں تسلیم کرلیتا اور دعویٰ ودلیل میرے ذمہ ہوتی۔ لیکن آپ تو سرے سے انکاری نہیں۔ سچ کہا میں نے ؟۔۔کیونکہ آپ ایک وقت میں اثبات کے قائل ہیں۔۔ قائل ہیں ناں ؟ اور ہم بھی قائل ہیں۔ اثبات تسلیم کرتے ہوئے آپ منکر ہوگئے۔ اس لیے اب یہاں معاملہ کچھ اور ہوگیا ہے۔ خوب سمجھ لیں۔
مثلاً ایک عورت گھر میں بیٹھے بیٹھے یہ دعویٰ کردیتی ہے کہ میں فلاں کی بیوی ہوں۔ لیکن وہ فلاں اس کو اپنی بیوی ماننے سے انکار کردیتا ہے تو محترم بھائی بیان اصول کی روشنی میں یہاں ثبوت مرد سے نہیں بلکہ بیوی سے لیا جائے گا۔اگر بیوی ثبوت پیش کردے تو اس کی بات مانی جائے ورنہ نہیں۔لیکن اگر معاملہ یوں ہوجائے کہ ایک وقت میں سب اس بات کو مانتے ہوں کہ یہ دونوں میاں بیوی ہیں بعد میں مرد اس بات سے انکار کردے تو کیا پھر بھی دلیل بیوی کو دینا ہوگی کہ میں اس کی بیوی ہوں ؟ ذرا اس پر روشنی ڈال دینا۔ اللہ صلہ دے گا۔ ان شاءاللہ
یہ سوال آپ خود حل کیجئے گا کیونکہ آپ رفع الیدین کو سنت کہتے ہیں اور جاری بھی ، اسلئے اسے ثابت کیجئے اور میں پھر اپنا موقف پیش کردوں گا۔
جی بھائی جان میں سنت بھی کہتا ہوں اور یہ بھی کہتا ہوں کہ یہ سنت منسوخ نہیں ہوئی۔
جناب شاید آپ کو معلوم ہوگا کہ کسی بھی مسئلہ پر جب بات کی جائے تو پہلے دعویٰ اور پھر دلائل پیش کیےجاتے ہیں۔ مثلاً آپ کسی موضوع پر کسی سے مناظرہ کرتے ہیں تو کیا اس کو یہ کہیں گے کہ آپ اپنا موقف پہلے ثابت کریں اس کے بعد میں اپنا موقف پیش کرونگا ؟ موقف پیش پہلے کرنا ہوتا ہے ثابت بعد میں۔ اس لیے میں نے پہلے بھی کہا اور اب بھی کہتا ہوں کہ ڈھکے چھپے انداز میں موقف پیش کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ واضح لکھیں کہ اس مسئلہ پر میرا یہ موقف ہے۔ثابت کی باری بعد میں آئے گی۔
آپ سے یہی تو کہا تھا کہ سنت ثابت کیجئے، اور جب سنت ثابت کرچکیں تو پھر یقینی بات ہے درجہ بھی آپ کو ہی بتانا پڑے گا اور یہ بات بھی ٹھیک ہے کہ وجود رفع یدین پر بھی پہلے بات ہونی چاھئیے اور اسکے بعد رفع الیدین کی منسوخیت پر۔
کیا خوب مزاحیہ جملہ ہے کہ ’’ وجود رفع یدین پر بھی پہلے بات ہونی چاھئیے‘‘ کیا آپ وجود کے انکاری ہیں ؟
جی ہاں گڈ مسلم صاحب پہلے آپ جو مانتے ہیں اس کی دلیل پیش کریں،
محترم بھائی مانتے تو آپ بھی ہیں۔ مانتے ہیں ناں ؟ لیکن میرے ماننے اور آپ کے ماننے میں فرق صرف اتنا ہے کہ آپ مان کر انکاری ہیں اور میں مان کر بھی مان رہا ہوں۔ اور ان شاء اللہ مانتا رہوں گا۔ صرف مانتا نہیں بلکہ عمل بھی کرتا ہوں اور کرتا رہونگا کیونکہ یہ میرے نبی کریمﷺ کی سنت ہے۔
کس درجہ میں کرتے ہیں
درجہ سے پہلے انکار واثبات ہے بھائی جان۔ درجہ کی بات تو تب ہوتی کہ آپ اور میں دونوں اس مسئلہ کو تسلیم کررہے ہوتے لیکن یہاں معاملہ ایسا نہیں۔ اس لیے درجہ کی طرف اس وقت جائیں گے جب آپ اور میں اس بات کو بادلائل تسلیم کرلیں گے کہ اثبات درست ہے یا انکار۔
اور پھر میں پیش کروں گا کہ کیوں نہیں مانتے۔
آپ ایک گزارش کردیجیے پیش پوش کرنے سے پہلے پہلی پوسٹ میں پوچھی گئی بات کا ہی جواب دو سطری لکھ دیں۔
اور آپ نے اپنے عمل کے مطابق رفع الیدین ثابت کرنا ہے یعنی دس جگہ کرنا اور اٹھارہ جگہ نہ کرنا۔
یعنی میں آپ کو ماخذ شریعت سے ایسی دلیل پیش کروں کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے یا نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ چار رکعت نماز میں دس جگہ رفع کرنا ہے اور اٹھارہ جگہ نہیں کرنا۔ اور جن جگہوں پر کرنا ہے وہ یہ یہ مقامات ہیں اور جن مقامات پر نہیں کرنا وہ یہ یہ ہیں۔ رائٹ ؟
ایسے ہی رفع الیدین ثابت ہونا الگ بات ہے اور جاری رہنا الگ۔ امید ہے سمجھ گئے ہوں گے۔
تو جناب شاید آپ کو معلوم ہوگا کہ مفہومی اعتبار سے منسوخ جاری کی ضد ہے۔ اس لیے تو کہہ رہا ہوں کہ آپ لکھ کر دیں کہ رفع الیدین کے بارے میں میرا یہ موقف ہے۔؟ آپ لکھتے کیوں نہیں ؟
کیونکہ دو باتیں ہیں۔
1۔اثبات+ منسوخ
2۔ اثبات+غیر منسوخ

اثبات کے آپ بھی قائل میں بھی۔ لیکن مسئلہ منسوخ اور غیر منسوخ کا ہے۔ اور آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ جتنے بھی مسائل منسوخ ہوئے ہیں۔ اس بارے اللہ تعالیٰ کا کیا قاعدہ رہا ہے۔
" ما نَنسَخ مِن ءايَةٍ أَو نُنسِها نَأتِ بِخَيرٍ‌ مِنها أَو مِثلِها"
جس آیت کو ہم منسوخ کردیں، یا بھلا دیں اس سے بہتر یا اس جیسی اور لاتے ہیں،
اور یہ منسوخیت اللہ تعالیٰ کے امر سے ہوتی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کا امر شریعت ہوتا ہے۔ اور شریعت کو تسلیم کرنا ہم پر فرض ہے۔ اور ظاہر ہے شرعی امر دلائل صحیحہ+فہم سلف سے ہی ثابت ہوں تو ہمارے لیے حجت ہونگے ورنہ نہیں۔ کیونکہ پیٹ کی مروڑ بجھانے کےلیے مختلف صورتوں میں آکر لوگوں نے بہت گل کھلائے ہیں۔
اب سہج صاحب جب آپ منسوخیت کے قائل ہیں تو ظاہر ہے پہلے غیر منسوخ بھی تسلیم کیا ہوگا ناں۔اب جب ایک وقت میں غیر منسوخ یعنی اثبات کو ہم دونوں تسلیم کررہے ہیں۔ اور اس اثبات پر آپﷺ اور آپ کے صحابہ رض کے عمل کرنے کو بھی تسلیم کرتے ہونگے۔کرتے ہیں ناں ؟ میں تو تسلیم کرتاہوں۔تو اس اللہ تعالیٰ کے ہی قاعدے کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں وہ دلیل دیں جس دلیل کی وجہ سے آپ اثبات سے انکار کی طرف مائل ہوئے ہیں۔اور اس عمل کو منسوخ کرکے اللہ تعالیٰ نے اس سے اچھا یا اس کی مثل اور کونسا عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔؟
کیونکہ شاید کم علمی کی وجہ سے آج تک ہم وہ دلیل دیکھ ہی نہیں سکے۔ یا پھر یہ دلائل ایسی کتب میں ہیں جو صرف آپ لوگوں کے پاس ہیں۔ برائے مہربانی دلیل کو پیش کرکے ایک منسوخ سنت سے ہمیں واقف کروائیں۔جزاک اللہ
لیکن بھائی جان ابھی دلیل نہیں بلکہ موقف پیش کردیں۔ پھر دلائل کی بات ہوگی۔
الحمدللہ میں آپ کی طرح رفع الیدین نہیں کرتا وہاں کرتا ہوں صرف، جہاں منسوخ نہیں۔ آپ رفع الیدین کرنے کے دعوے دار ہیں ۔ یہ آپ نے خود تسلیم کیا ہے جناب اور میں منسوخیت کا قائل ہوں۔ تو آپ کو چاھئیے کہ اپنا دعوٰی لکھیں نا کہ میں ؟ اللہ تعالٰی آپ کو سچ لکھنے کی توفیق دے۔بسم اللہ کیجئے !
ماشاء اللہ ہمارے بار بار کہنے پہ تو آپ ایک پوسٹ میں صرف قیل وقال کے بغیر بس دعویٰ پیش نہیں کیا لیکن بیچ بیچ بیان کرہی دیا ہے۔
میں منسوخیت کا قائل ہوں۔
اور میں محترم بھائی غیر منسوخیت کا۔
کیا آپ اپنے ان الفاظ میں کچھ اضافہ وغیرہ کرنا چاہیں گے یا انہی کو ہی آپ کا دعویٰ، موقف وغیرہ سمجھوں ؟
الٹے سیدھے سوالات آپ کو وہ لگتے ہیں جو آپ کے عمل کے بارے میں ہیں ؟ گڈ مسلم صاحب آپ سے یہ پوچھنا
١-رفع الیدین آپ کے ہاں سنت ہے یا حدیث؟
٢-فجر کی سنتوں کے جیسی یا پھر عصر کی سنتوں جیسی؟ اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل فراہم کردیں ۔
٣-رفع الیدین کس کس رکن نماز کے ساتھ کرنا ہے اور کہاں کہاں نہیں کرنا یہ بھی گنتی کے ساتھ ۔

الٹے سیدے سوال ہیں تو ۔۔۔۔ پھر آپ ہی سیدھا سیدھا جواب دے کیوں نہیں دیتے کہ اس دلیل سے سنت ہے اور اس دلیل سے فجر یا عصر جیسی اور اس دلیل سے یہا یہا کرنا ہے اور یہاں یہاں نہیں کرنا ۔ اسمیں مشکل کیا ہے ؟
الٹے سوالوں کے جوابات نہیں ہوا کرتے میرے ویر۔اور نہ شریعت من مانی کے سوالات کے جوابات کی محتاج ہے۔ اگر شریعت کو اسی طرح کے سوالات کا محتاج کردیا جاتا تو پھر دفاتر کے دفاتر احکامات سے بھرے ہوتے۔
چار رکعات میں چار رکوع، چار قیام، آٹھ سجدے اور دو تشہد ہوا کرتے ہیں۔ کیا آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں؟ اگر اتفاق کرتے ہیں تو ظاہر ہے کسی دلیل پر ہی آپ اتفاق پیش کریں گے۔تو کیا آپ ایسی دلیل پیش کرسکتے ہیں کہ جس میں نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ چار رکعات میں چار قیام، چار رکوع، آٹھ سجدے اور دو تشہد کرنے ہوتے ہیں؟ ایسے آدمی کو آپ کس دلیل پہ ٹوکیں گے کہ جو چار رکعات میں چار کے بجائے تین رکوع کا قائل ہو۔؟ ہے آپ کے پاس کوئی دلیل ؟
اس لیے میں نے کہا تھا کہ ہمارے ایسے بےتکے سوالات کے جوابات دینے کی شریعت محتاج نہیں۔
باقی سنت اور حدیث میں بھی کوئی فرق ہے کیا ؟ میرے نزدیک ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ اگر آپ کے ہاں فرق ہے تو یہ الگ موضوع ہے۔ بات کرنے کا شوق ہو تو پیش کرسکتے ہیں۔
رانگ ، مسٹر گڈ مسلم صرف چار رکعت نماز کے بارے میں بتائیے ۔
بے فکر رہیں
یہ فیصلہ دیگر قاریوں پر چھوڑ دیجئے جناب کہ کون شرعی احکامات کو کھیل تماشہ بنارہا ہے ۔
چھوڑ دیا ہے۔
جناب آپ دعوے دار ہیں اہلحدیث ہونے کے اور اہلحدیث بات مانتا ہے صرف اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ، یہ بھی آپ کا دعوٰی ہے۔ اب آپ خود ہی بتائیں کہ پھر ہم آپ سے یہ پوچھیں کہ آپ کتنی جگہ رفع الیدین کرتے ہیں یا کتنی جگہ نہیں کرتے تو آپ کو جواب میں کیا پیش کرنا چاھئیے؟ تاویلات یا قرآن و حدیث؟ اور یہ جو آپ کا فرمان مبارک ہے کہ "تعداد خود متعین نہیں ہوجائے گی؟" تو جناب یہ آپ کا کون سا اصول ہے قرآن اور حدیث کے علاوہ ؟ کیا اللہ نے یا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو اجازت دی ہے کہ ایک جگہ کے عمل کو باقی جگہ پر بھی خود ہی متعین کرتے جاؤ ؟ اگر ایسا ہے تو پھر آپ بتائیے کہ کوئی نماز بھی رکوع یا سجدے کے بغیر ہوتی ہے ؟ نہیں ؟ پھر آپ نماز جنازہ میں کیوں نہیں کرتے ؟ وہاں صرف فاتحہ ہی مانتے ہیں ۔ اور وہ بھی اپنی مرضی سے جہاں دل چاھتا ہے پڑھتے ہیں یعنی ثناء سے پہلے یا بعد؟درود شریف کے بعد یا پہلے ؟ دعا کے بعد یا پہلے ؟ کیونکہ جہاں تک میری معلومات ہیں آپ کے پاس کوئی دلیل نہیں کہ کس جگہ پڑھنا ہے بس خود ہی تعین کرلیا ۔ اور ساتھ ہی یہ بھی بتادوں کہ تکبیرات جنازہ کا تعین آپ نے کیسے کرلیا کہ کون سی کس وقت کہنی ہے ؟ معاف کیجئے گا خود سے تعین نہیں ہوا کرتا کوئی کرنے والا کرتا ہے اور باقی اس کی بات مانتے ہیں یعنی تقلید فرماتے ہیں ۔اسلئے جناب مقام بھی ثابت کریں اور تعداد بھی ، صرف دلیل سے ۔ اگر کر سکیں تو ۔
1۔جی محترم ہمارا دعویٰ ہے۔ اطیعو اللہ واطیعوالرسول
2۔ تعداد نہیں مقام بتائیں گے۔ جب مقام معلوم ہوجائیں تو تعداد کی گنتی خود کرلینا۔ لیکن اگر مرضی کی دلیل طلب کرنا چاہتے ہیں کہ چار رکعات میں دس رفعوں کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی تو پھر نماز کے کئی افعال کو جو آپ کرتے ہیں آپ کےلیے ثابت کرنا مشکل ہو جائے گا۔ ذرا اس طرف بھی دھیان رہے سہج صاحب۔!
جناب میں نے آپ سے ایسے سوالات تو پوچھے ہی نہ تھے ؟ اسلئے آپ بھی کچھ خیال رکھیں اور ایسے سوالات نہ پوچھیں۔
آپ کے سوالات جس کیٹگری کے تھے۔ میں نے بھی وہی سوال کیے ہیں۔ کوئی فرق نہیں آپ کے اور میرے سوالات میں۔اگر آپ کہتے ہیں بات صرف چار رکعات میں رہے تو ٹھیک ہے چار رکعات کا سوال دوبارہ پیش ہے۔
چار رکعت نماز میں شروع میں رفع کرتے ہیں باقی نو اختلافی جگہوں پر رفع نہیں کرتے۔ آپ دلیل پیش کریں جس میں بیان ہو کہ چار رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا چاہیے باقی نو جگہوں پر نہیں کرنا چاہیے۔
محترم بھائی توجہ رہے کہ آپ چار رکعتوں میں ایک جگہ رفع کرتے ہیں۔ ہم اس جگہ سمیت باقی اختلافی جگہوں پر بھی کرتے ہیں۔یعنی چار رکعات میں آپ ایک بار رفع کرتے ہیں۔ ہم دس بار۔ باقی اٹھارہ جگہوں میں نہ آپ کرتے ہیں اور نہ ہم۔رائٹ ؟ کیونکہ اختلاف ہمارا اٹھارہ جگہوں پہ رفع نہ کرنے پر نہیں کہ جس پر میں آپ کو دلیل پیش کروں کہ ہم ان اٹھارہ جگہوں پر کیوں نہیں کرتے اس کی دلیل یہ ہے۔ کیونکہ اس رفع کو آپ بھی نہیں کرتے۔ جب آپ بھی اور ہم بھی ان اٹھارہ جگہوں پر رفع نہیں کرتے۔تو ظاہر ہے دلیل تو ہوگی جس وجہ سے ہمارے سمیت آپ بھی ان اٹھارہ جگہوں پر رفع نہیں کرتے تو عزیز میرے علم میں ایسی کوئی دلیل نہیں جس میں اس بات کا بیان ہو کہ ان اٹھارہ جگہوں پر رفع نہیں کرنا چاہیے۔ اگر آپ کے علم میں ہے تو پیش کرکے مجھ سمیت باقیوں پر احسان کریں۔ جزاکم اللہ خیرا
باقی رہا مسئلہ چار رکعات میں دس جگہوں میں رفع کرنے کا۔ ہم دس کی دس جگہوں پر کرتے ہیں۔ آپ ایک جگہ پر۔ اس لیے اب آپ ایک جگہ کرنے کی اور نو جگہ نہ کرنے کی نفی کی دلیل پیش کریں گے۔ میں ان مقامات کی دلیل پیش کرونگا جن مقامات میں ہم رفع کرتے ہیں۔ اگر تعداد کا اثبات بادلیل مشکل لگے تو پھر تعداد کے بجائے مقام رکھ لیں یعنی چار رکعات میں ایک مقام پر رفع کرنے کی اور باقی مختلف فیہ مقامات میں نفی کی دلیل پیش کردیں۔اللہ اللہ خیر صلا
بھئی نفی اور اثبات میں فرق ہوتا ہے ہوتا ہے کہ نہیں ؟ آپ تقلید کو نہیں مانتے ۔ نہیں مانتے ناں ؟ اب کوئی آپ سے پوچھے کہ آپ کس کس جگہ تقلید نہیں کرتے اور کس جگہ کرتے ہیں ؟ تو آپ کا کیا جواب ہوگا ؟ یہی ناں کہ تقلید گمراہی ہے شرک ہے وغیرہ ، اور کہیں گے کہ ہم تقلید کرتے ہی نہیں تو جگہ بتانے کی ذمہ داری بھی نہیں بس نہیں کرنی تو نہیں کرنی۔ اسلئیے آپ صرف چار رکعت نماز کے بارے میں بتائیے دو اور تین رکعت کو ہم خود ہی سمجھ لیں گے ۔
جی بھائی مجھے اس بات سے اتفاق ہے کہ نفی اور اثبات میں فرق ہوتا ہے۔
آپ نے جو مثال دی اس کا جواب ہم یہی دیں گے کیونکہ ہم تقلید کو فساد کی جڑ سمجھتے ہیں۔(جس تقلید پہ ہمارا اختلاف ہے۔) لیکن آپ کی اس جگہ یہ مثال پیش کرنا درست ہی نہیں۔ کیونکہ تقلید کے ہم سرے سے انکاری ہیں۔ لیکن آپ تو رفع کے سرے سے انکاری نہیں ناں۔ ایک وقت میں ہم ایک ہی پلیٹ فارم پہ تھے۔اس پلیٹ فارم کو توڑا آپ لوگوں نے ہے۔ اس لیے توڑنے کی وجوہات سے بھی آپ باخبر کریں گے۔
صرف پڑھا تھا سمجھا نہیں ۔
پڑھا بھی تھا، سمجھا بھی تھا اور پھر آپ کو سمجھایا بھی تھا۔ لیکن آپ ہیں کہ سمجھنے سے کنی کررہے ہیں۔ چلیں خیر۔ کوشش کرنا تو ہمارا فرض ہے باقی سمجھ وہدایت دینا اللہ تعالیٰ کا کام۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
محترم سہج بھائی لگتا ہے یوں بات نہیں بنے گی۔چلیں خیر
اچھا ہم ایک اور طریقہ سے بات کرتے ہیں۔ آپ یہ بتائیں کہ آپ رفع الیدین کو ایک وقت میں سنت تسلیم کرتے ہیں یا نہیں ؟ یعنی یہ بتائیں کہ نبی کریمﷺ نے مختلف فیہ رفع الیدین کیا تھا یا نہیں ؟ اگر کیا تھا تو کب، کس تاریخ کو وسال کو اور کس نماز میں شروع کیا اور کتنے عرصہ تک کرتے رہے ؟ اور کس نماز کی ادائیگی سے پہلے اللہ تعالیٰ نے اس عمل سے رک جانے کو کہا ؟ اور ساتھ یہ بھی دلیل سے ثابت کریں کہ آپﷺ نے اس وقت جس وقت رفع کو آپ بھی تسلیم کرتے ہیں چار رکعتوں میں دس بار کیا اور کرنے کو کہا اینڈ اٹھارہ بار نہیں کیا اور نہ کرنے کو کہا ؟ اور جس وقت منسوخ ہوا اس وقت آپﷺ نے چار رکعات میں ایک جگہ رفع کیا اور اس جگہ رفع کرنے کا حکم دیا باقی ستائیس مقامات پر نہ آپﷺ نے رفع کیا اور نہ کرنے کو کہا ؟
امید ہے اب بات سمجھ آجائے گی۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
سہج بھائی میں نے اردو اور وہ بھی سہل ترین انداز میں کچھ لکھا تھا۔ پتہ نہیں آپ کو کیوں نہیں سمجھا آیا۔ ؟ چلیں کوئی بات نہیں۔ ہم ہیں سمجھا دیں گے۔ ان شاء اللہ

جی محترم بھائی مجھے اصول یاد ہے۔ اور یہاں پیش بھی کیے دیتا ہوں۔ ’’ البينة على المدعي واليمين على من أنكر ‘‘ مدعی پر دلیل منکر پر قسم۔رائٹ ؟ مزید غور سے پڑھ بھی لینا۔ چلیں پوائنٹ پر توجہ کرائے ہی دیتا ہوں کہ یہاں انکار اور اثبات ہے۔ پہلے اثبات کچھ عرصہ بعد انکار کی بات نہیں۔ اور نہ ہی پیش اصول اس بات کا متقاضی ہے۔
تو محترم بھائی اب آپ کو معلوم ہو گیا ہوگا کہ یہ اصول تب آپ کے کام آئے گا جب رفع الیدین کے سرے سے ہی آپ انکاری ہوں۔یعنی میں کہوں آپﷺ نے اپنی زندگی میں رفع الیدین کیا تھا۔ آپ کہیں نہیں۔آپﷺ نے اپنی زندگی کے کسی بھی حصے میں کبھی بھی رفع الیدین نہیں کیا۔ تب اس اصول کو میں تسلیم کرلیتا اور دعویٰ ودلیل میرے ذمہ ہوتی۔ لیکن آپ تو سرے سے انکاری نہیں۔ سچ کہا میں نے ؟۔۔کیونکہ آپ ایک وقت میں اثبات کے قائل ہیں۔۔ قائل ہیں ناں ؟ اور ہم بھی قائل ہیں۔ اثبات تسلیم کرتے ہوئے آپ منکر ہوگئے۔ اس لیے اب یہاں معاملہ کچھ اور ہوگیا ہے۔ خوب سمجھ لیں۔
مثلاً ایک عورت گھر میں بیٹھے بیٹھے یہ دعویٰ کردیتی ہے کہ میں فلاں کی بیوی ہوں۔ لیکن وہ فلاں اس کو اپنی بیوی ماننے سے انکار کردیتا ہے تو محترم بھائی بیان اصول کی روشنی میں یہاں ثبوت مرد سے نہیں بلکہ بیوی سے لیا جائے گا۔اگر بیوی ثبوت پیش کردے تو اس کی بات مانی جائے ورنہ نہیں۔لیکن اگر معاملہ یوں ہوجائے کہ ایک وقت میں سب اس بات کو مانتے ہوں کہ یہ دونوں میاں بیوی ہیں بعد میں مرد اس بات سے انکار کردے تو کیا پھر بھی دلیل بیوی کو دینا ہوگی کہ میں اس کی بیوی ہوں ؟ ذرا اس پر روشنی ڈال دینا۔ اللہ صلہ دے گا۔ ان شاءاللہ
اسے کہتے ہیں چٹ اور پٹ دونوں میری ): مسٹر گڈ مسلم اتنا زیادہ ٹائیم صرف کرتے ہو آپ صرف چٹ اور پٹ اپنی بنانے کے لئے ؟ بھئی آپ رفع یدین کو "سنت" کہتے ہو ، کہتے ہو کہ نہیں ؟ اگر سنت کہتے ہو ،مانتے اور کرتے بھی ہو تو پھر اپنی سنت کو ثابت بھی کردو۔ کیوں اپنا اور دوسروں کا وقت ضایع کروارہے ہو ؟
جی بھائی جان میں سنت بھی کہتا ہوں اور یہ بھی کہتا ہوں کہ یہ سنت منسوخ نہیں ہوئی۔
جی جی اسی جانب میرا اشارہ ہے رفع یدین کو "سنت" ثابت کردیجئے اپنی "دلیل " سے ۔

جناب شاید آپ کو معلوم ہوگا کہ کسی بھی مسئلہ پر جب بات کی جائے تو پہلے دعویٰ اور پھر دلائل پیش کیےجاتے ہیں۔ مثلاً آپ کسی موضوع پر کسی سے مناظرہ کرتے ہیں تو کیا اس کو یہ کہیں گے کہ آپ اپنا موقف پہلے ثابت کریں اس کے بعد میں اپنا موقف پیش کرونگا ؟ موقف پیش پہلے کرنا ہوتا ہے ثابت بعد میں۔ اس لیے میں نے پہلے بھی کہا اور اب بھی کہتا ہوں کہ ڈھکے چھپے انداز میں موقف پیش کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ واضح لکھیں کہ اس مسئلہ پر میرا یہ موقف ہے۔ثابت کی باری بعد میں آئے گی۔
چلیں موقف ہی آپ پہلے پیش کردیں گڈ مسلم صاحب میں تو پیش کرچکا کہ آپ چار رکعت نماز میں، دس جگہ کرتے ہیں اور اٹھارہ جگہ نہیں کرتے اور ہم اہل سنت والجماعت احناف شروع کے بعد ستائیس جگہہ نہیں کرتے۔اب آپ سے درخواست ھے کہ اپنی "سنت" کو ثابت فرمائیں ،گنتی کے ساتھ۔
کیا خوب مزاحیہ جملہ ہے کہ ’’ وجود رفع یدین پر بھی پہلے بات ہونی چاھئیے‘‘ کیا آپ وجود کے انکاری ہیں ؟
جی بھائی یہ مزاحیہ جملہ ہے آپ کے لئے کیونکہ آپ جو اور جہاں جہاں جتنی جتنی رفع یدین کرتے ہیں ان کے وجود کی بات کی تھی ۔ اب آپ بتا دیجئے دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی۔
محترم بھائی مانتے تو آپ بھی ہیں۔ مانتے ہیں ناں ؟ لیکن میرے ماننے اور آپ کے ماننے میں فرق صرف اتنا ہے کہ آپ مان کر انکاری ہیں اور میں مان کر بھی مان رہا ہوں۔ اور ان شاء اللہ مانتا رہوں گا۔ صرف مانتا نہیں بلکہ عمل بھی کرتا ہوں اور کرتا رہونگا کیونکہ یہ میرے نبی کریمﷺ کی سنت ہے۔
جی بھائی جان آپ سے آپ کے عمل کے مطابق ہی دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی مانگی ہے ۔اور میں مانتا ہوں ویسے ہی جیسے قبلہ اول کا معاملہ ہے ۔
درجہ سے پہلے انکار واثبات ہے بھائی جان۔ درجہ کی بات تو تب ہوتی کہ آپ اور میں دونوں اس مسئلہ کو تسلیم کررہے ہوتے لیکن یہاں معاملہ ایسا نہیں۔ اس لیے درجہ کی طرف اس وقت جائیں گے جب آپ اور میں اس بات کو بادلائل تسلیم کرلیں گے کہ اثبات درست ہے یا انکار۔
نہیں نہیں گڈ مسلم صاحب ایسی باتیں نہ کریں ،آپ صرف درجہ بتائیے اور ہاں ڈرئیے بلکل نہیں کیونکہ آپ کے بڑے بڑے علماء کرام یہ ہمت کرتے رہے ہیں اور آپ میں بھی اتنی ہمت ہونی ہی چاھئیے کہ بتاسکیں کہ رفع یدین دس جگہ کرنا فجر یا عصر جیسی سنت ہے ۔باقی رہا رفع یدین ہوتی تھی یا نہیں تو بھئی میں پہلے بھی بتاچکا کہ ہمارا قبلہ پہلے کسی اور جانب تھا اور پھر بعد میں اللہ کے حکم سے تبدیل ہوکر کعبہ کی جانب ہوگیا رفع یدین بھی ہوتی تھی لیکن بچی صرف شروع والی ۔
آپ ایک گزارش کردیجیے پیش پوش کرنے سے پہلے پہلی پوسٹ میں پوچھی گئی بات کا ہی جواب دو سطری لکھ دیں۔
چلیں پیش پوش نہیں کروں گا گزارش ہی کردوں گا لیکن پہلے آپ دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی ۔۔۔۔
یعنی میں آپ کو ماخذ شریعت سے ایسی دلیل پیش کروں کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے یا نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ چار رکعت نماز میں دس جگہ رفع کرنا ہے اور اٹھارہ جگہ نہیں کرنا۔ اور جن جگہوں پر کرنا ہے وہ یہ یہ مقامات ہیں اور جن مقامات پر نہیں کرنا وہ یہ یہ ہیں۔ رائٹ ؟
رانگ۔ مسٹر گڈ مسلم ، آپ صرف اٹھارہ جگہ کی نفی اور صرف دس جگہ کا اثبات دکھائیے ۔ویسے بھی آپ کون سا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر یعنی اپنی دلیل پر رفع الیدین کرتے ہیں آپ تو راویوں کے قول پر عمل کرتے ہیں جوکہ آپ کی دلیل ہے ہی نہیں اور یاد رکھئیے بلکہ سمجھ لیں کہ آپ امتیوں کے اقوال کو حجت نہ مان کر بھی امتیوں کی روایات پر ہی ، اور امتیوں کے کہنے پر ہی یعنی صحیح اور ضعیف کہنے پر ہی عمل کرتے ہو ضعیف کہہ دیا جائے تو آپ نبی کی حدیث کو جھوٹ کہہ دیتے ہو اور صحیح کہہ دیا جائے تو آپ اسے "سنت" بتالیتے ہو ۔ جبکہ جس عمل کو آپ سنت مان کر کرتے ہو نہ اسے اللہ نے سنت کہا اور ناہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ۔ امید ہے سمجھ حاصل ضرور کریں گے ۔
تو جناب شاید آپ کو معلوم ہوگا کہ مفہومی اعتبار سے منسوخ جاری کی ضد ہے۔ اس لیے تو کہہ رہا ہوں کہ آپ لکھ کر دیں کہ رفع الیدین کے بارے میں میرا یہ موقف ہے۔؟ آپ لکھتے کیوں نہیں ؟
کیونکہ دو باتیں ہیں۔
1۔اثبات+ منسوخ
2۔ اثبات+غیر منسوخ
اثبات +منسوخ
اثبات+غیر منسوخ بمعنی اک اور اثبات ۔ کیوں ایسا ہی ہے یا نہیں ؟ آپ کے فارمولے کے عین مطابق آپ کو ہی دعوے دار سمجھا جائے گا اور اپنے اثبات کو آپ نے ہی ثابت کرنا ہے یعنی دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی۔
اثبات کے آپ بھی قائل میں بھی۔ لیکن مسئلہ منسوخ اور غیر منسوخ کا ہے۔ اور آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ جتنے بھی مسائل منسوخ ہوئے ہیں۔ اس بارے اللہ تعالیٰ کا کیا قاعدہ رہا ہے۔
" ما نَنسَخ مِن ءايَةٍ أَو نُنسِها نَأتِ بِخَيرٍ‌ مِنها أَو مِثلِها"
جس آیت کو ہم منسوخ کردیں، یا بھلا دیں اس سے بہتر یا اس جیسی اور لاتے ہیں،
اور یہ منسوخیت اللہ تعالیٰ کے امر سے ہوتی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کا امر شریعت ہوتا ہے۔ اور شریعت کو تسلیم کرنا ہم پر فرض ہے۔ اور ظاہر ہے شرعی امر دلائل صحیحہ+فہم سلف سے ہی ثابت ہوں تو ہمارے لیے حجت ہونگے ورنہ نہیں۔ کیونکہ پیٹ کی مروڑ بجھانے کےلیے مختلف صورتوں میں آکر لوگوں نے بہت گل کھلائے ہیں۔
اب سہج صاحب جب آپ منسوخیت کے قائل ہیں تو ظاہر ہے پہلے غیر منسوخ بھی تسلیم کیا ہوگا ناں۔اب جب ایک وقت میں غیر منسوخ یعنی اثبات کو ہم دونوں تسلیم کررہے ہیں۔ اور اس اثبات پر آپﷺ اور آپ کے صحابہ رض کے عمل کرنے کو بھی تسلیم کرتے ہونگے۔کرتے ہیں ناں ؟ میں تو تسلیم کرتاہوں۔تو اس اللہ تعالیٰ کے ہی قاعدے کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں وہ دلیل دیں جس دلیل کی وجہ سے آپ اثبات سے انکار کی طرف مائل ہوئے ہیں۔اور اس عمل کو منسوخ کرکے اللہ تعالیٰ نے اس سے اچھا یا اس کی مثل اور کونسا عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔؟
کیونکہ شاید کم علمی کی وجہ سے آج تک ہم وہ دلیل دیکھ ہی نہیں سکے۔ یا پھر یہ دلائل ایسی کتب میں ہیں جو صرف آپ لوگوں کے پاس ہیں۔ برائے مہربانی دلیل کو پیش کرکے ایک منسوخ سنت سے ہمیں واقف کروائیں۔جزاک اللہ
لیکن بھائی جان ابھی دلیل نہیں بلکہ موقف پیش کردیں۔ پھر دلائل کی بات ہوگی۔
رفع الیدین کا حکم قرآن کی کس آیت میں ہے ؟ کیا آپ سجدوں کی رفع الیدین کو منسوخ نہیں مانتے ؟ یہ وہی ہیں یعنی اٹھارہ کی نفی والی سولہ رو یہی بنتی ہیں ۔ کوئی آیت ہوتو پیش کیجئے اپنی اول دلیل یعنی قرآن سے سجدوں کی رفع یدین کی منسوخیت پر؟ اور اسکا کوئی نعم البدل بھی قرآن میں آیا ہے تو بتادیجئے ؟
اور اور اور ، جب آپ نے ایسی بات کرہی دی ہے تو اک وضاحت اور بھی کردیجئے مسٹر گڈ مسلم کہ
ایک- رفع یدین کا مسئلہ قرآن کا ہے ؟
دو-رفع یدین کا مسئلہ حدیث کا ہے ؟
تین- رفع یدین میں فیصلہ کس کا ہے ؟ اللہ کا ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ؟ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ؟ یا کسی اور امتی کا ؟

ماشاء اللہ ہمارے بار بار کہنے پہ تو آپ ایک پوسٹ میں صرف قیل وقال کے بغیر بس دعویٰ پیش نہیں کیا لیکن بیچ بیچ بیان کرہی دیا ہے۔
چلیں آپ کی مراد پوری ہو گئی ! مبارک ہو آپ کو :( چلیں اب آپ جلدی سے دس کا اثبات اور اٹھاری کی نفی دکھادیں ۔
١-رفع الیدین آپ کے ہاں سنت ہے یا حدیث؟
اگر سنت ہے تو دلیل پیش کردیں اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل پیش کریں اور ہماری جانب سے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت تو ہے نہیں کہ آپ کی دو دلیلیں ہیں یعنی قرآن اور حدیث۔ اسلئے امتیوں کے اقوال بلکل پیش نہیں کرنے۔

جب آپ یہ ثابت کرچکیں "دلیل" سے ،کہ رفع الیدین سنت ہے یا حدیث تو پھر یہ بھی بتادیجئے گا کہ کون سی سنت ہے یعنی
٢-فجر کی سنتوں کے جیسی یا پھر عصر کی سنتوں جیسی؟ اور اگر حدیث ہے تو بھی دلیل فراہم کردیں ۔

اور آخر میں جناب رفع الیدین کی گنتی کرکے ثابت فرمادیں کہ
٣-رفع الیدین کس کس رکن نماز کے ساتھ کرنا ہے اور کہاں کہاں نہیں کرنا یہ بھی گنتی کے ساتھ ۔
الٹے سوالوں کے جوابات نہیں ہوا کرتے میرے ویر۔اور نہ شریعت من مانی کے سوالات کے جوابات کی محتاج ہے۔ اگر شریعت کو اسی طرح کے سوالات کا محتاج کردیا جاتا تو پھر دفاتر کے دفاتر احکامات سے بھرے ہوتے۔
چار رکعات میں چار رکوع، چار قیام، آٹھ سجدے اور دو تشہد ہوا کرتے ہیں۔ کیا آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں؟ اگر اتفاق کرتے ہیں تو ظاہر ہے کسی دلیل پر ہی آپ اتفاق پیش کریں گے۔تو کیا آپ ایسی دلیل پیش کرسکتے ہیں کہ جس میں نبی کریمﷺ نے فرمایا ہو کہ چار رکعات میں چار قیام، چار رکوع، آٹھ سجدے اور دو تشہد کرنے ہوتے ہیں؟ ایسے آدمی کو آپ کس دلیل پہ ٹوکیں گے کہ جو چار رکعات میں چار کے بجائے تین رکوع کا قائل ہو۔؟ ہے آپ کے پاس کوئی دلیل ؟
اس لیے میں نے کہا تھا کہ ہمارے ایسے بےتکے سوالات کے جوابات دینے کی شریعت محتاج نہیں۔
مسٹر گڈ مسلم ، اوپر جو ترتیب آپ نے بنائی ہے ، یہ خود آپ کے لئے فکرمندی کا مقام اور ناجانے کیا کیا ہے ۔ کیونکہ جناب کو معلوم ہی ہوگا کہ آپ جس ترتیب سے نماز ادا کرتے ہیں وہ کس حدیث میں ہے ؟ جو جو مسائل پیش آتے ہیں وہ کس حدیث میں ہیں ؟ کون سا رکن فرض ہے اور کون سا واجب،سنت موکدہ،سنت غیر موکدہ، نفل ، مکروہ ، جائز وغیرہ ،یہ سب تفصیل آپ کو کس حدیث سے معلوم ہوئی؟ یا پھر تقلید کی کسی امتی کی ؟ آپ کی "بے تکے" والی بات ٹھیک ہے میں مکمل اتفاق کرتا ہوں آپ کی بات سے اور امید رکھتا ہوں کہ آپ جو کہتے ہیں اس پر عامل بھی ہوں گے ۔ مزید یہ کہ میں نے جو سوالات کئے ہیں وہ آپ کے لئے "بے تکے" اس صورت میں ہیں جب آپ انہیں اپنی دلیلوں سے حل کرنا چاہیں گے یعنی غیر مقلدین یعنی جماعت اہلحدیث کے ۔ اور اگر آپ اہل سنت والجماعت حنفیوں کے اصولوں پر آجائیں (اعلانیہ چوری چھپے نہیں ) جوکہ کتاب اللہ،سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،اجماع امت،اور قیاس شرعی یعنی امام کا قول یا امام کے شاگردوں کا انکے شاگردوں کا یا شاگردوں کے شاگردوں کا جو انہوں نے امام کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے کیا ، تو پھر سب جواب آپ کو دلیل کے مطابق ملیں گے بھی اور سمجھ بھی آئیں گے ۔ ابھی تو آپ کو خود سمجھ نہیں آتی کہ رفع الیدین فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح ۔ غور و فکر شرط ہے۔
باقی سنت اور حدیث میں بھی کوئی فرق ہے کیا ؟ میرے نزدیک ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ اگر آپ کے ہاں فرق ہے تو یہ الگ موضوع ہے۔ بات کرنے کا شوق ہو تو پیش کرسکتے ہیں۔
جی ہاں ہے ،آسان الفاظ میں آپ کی جماعت اہلحدیث اور ہم اہل سنت والجماعت حنفی دیوبندی۔
بے فکر رہیں
جی شکریہ میں تو کر رہا ہوں فکر ناٹ ، اور ساری فکریں آپ کی جانب لڑھکادی ہیں ۔۔۔۔ جی جی دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی وغیرہ۔
چھوڑ دیا ہے۔
شکریہ
1۔جی محترم ہمارا دعویٰ ہے۔ اطیعو اللہ واطیعوالرسول
2۔ تعداد نہیں مقام بتائیں گے۔ جب مقام معلوم ہوجائیں تو تعداد کی گنتی خود کرلینا۔ لیکن اگر مرضی کی دلیل طلب کرنا چاہتے ہیں کہ چار رکعات میں دس رفعوں کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی تو پھر نماز کے کئی افعال کو جو آپ کرتے ہیں آپ کےلیے ثابت کرنا مشکل ہو جائے گا۔ ذرا اس طرف بھی دھیان رہے سہج صاحب۔!
ماشاء اللہ ماشاء اللہ ، اللہ تعالٰی ہمت میں اضافہ فرمائے کہ آپ اطیعو اللہ و اطیعوالرسول کے دعوے پر رہتے ہوئے اپنا عمل ثابت کرسکیں ۔
ارے یہ کیا ؟ گنتی ہم سے کروانی ہے !! گڈ مسلم صاحب کیا آپ کو گنتی نہیں آتی ؟ بھئی ہم اہل سنت والجماعت حنفیوں کے تو پہلی جماعت کے بچوں کو بھی پوری سو تک گنتی یاد ہوجاتی ہے اور آپ ہیں کہ اٹھائیس تک کی گنتی مجھ سے کروانا چاھتے ہیں ۔ اور آگے ڈرایا بھی ہے آپ نے کہ نماز کے کئی افعال کو جو آپ کرتے ہیں آپ کےلیے ثابت کرنا مشکل ہو جائے گا۔ ذرا اس طرف بھی دھیان رہے سہج صاحب۔! واقعی گڈ مسلم صاحب آپ نے تو بہت بڑا چیلنج دے دیا ہے ۔ چلو کوشش کریں گے آپ بے شک کسی اور یا نئے تھریڈ میں پوچھ کردیکھ لینا ان شاء اللہ میں آپ کو جواب دے دوں گا کیونکہ میرے پاس بہشتی زیور بھی ہے اور تعلیم الاسلام بھی ۔ فکر ناٹ مسٹر گڈ مسلم آپ جو چاہیں سوال پوچھ لیجئے گا ۔ویسے دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی آپ کو ہی دکھانی ہے اور گنتی بھی خود سے کرنا ہے تاکہ گنتی اچھی طرح یاد ہوسکے۔

آپ کے سوالات جس کیٹگری کے تھے۔ میں نے بھی وہی سوال کیے ہیں۔ کوئی فرق نہیں آپ کے اور میرے سوالات میں۔اگر آپ کہتے ہیں بات صرف چار رکعات میں رہے تو ٹھیک ہے چار رکعات کا سوال دوبارہ پیش ہے۔
چار رکعت نماز میں شروع میں رفع کرتے ہیں باقی نو اختلافی جگہوں پر رفع نہیں کرتے۔ آپ دلیل پیش کریں جس میں بیان ہو کہ چار رکعت نماز میں ایک بار رفع کرنا چاہیے باقی نو جگہوں پر نہیں کرنا چاہیے۔
محترم بھائی توجہ رہے کہ آپ چار رکعتوں میں ایک جگہ رفع کرتے ہیں۔ ہم اس جگہ سمیت باقی اختلافی جگہوں پر بھی کرتے ہیں۔یعنی چار رکعات میں آپ ایک بار رفع کرتے ہیں۔ ہم دس بار۔ باقی اٹھارہ جگہوں میں نہ آپ کرتے ہیں اور نہ ہم۔رائٹ ؟ کیونکہ اختلاف ہمارا اٹھارہ جگہوں پہ رفع نہ کرنے پر نہیں کہ جس پر میں آپ کو دلیل پیش کروں کہ ہم ان اٹھارہ جگہوں پر کیوں نہیں کرتے اس کی دلیل یہ ہے۔ کیونکہ اس رفع کو آپ بھی نہیں کرتے۔ جب آپ بھی اور ہم بھی ان اٹھارہ جگہوں پر رفع نہیں کرتے۔تو ظاہر ہے دلیل تو ہوگی جس وجہ سے ہمارے سمیت آپ بھی ان اٹھارہ جگہوں پر رفع نہیں کرتے تو عزیز میرے علم میں ایسی کوئی دلیل نہیں جس میں اس بات کا بیان ہو کہ ان اٹھارہ جگہوں پر رفع نہیں کرنا چاہیے۔ اگر آپ کے علم میں ہے تو پیش کرکے مجھ سمیت باقیوں پر احسان کریں۔ جزاکم اللہ خیرا
باقی رہا مسئلہ چار رکعات میں دس جگہوں میں رفع کرنے کا۔ ہم دس کی دس جگہوں پر کرتے ہیں۔ آپ ایک جگہ پر۔ اس لیے اب آپ ایک جگہ کرنے کی اور نو جگہ نہ کرنے کی نفی کی دلیل پیش کریں گے۔ میں ان مقامات کی دلیل پیش کرونگا جن مقامات میں ہم رفع کرتے ہیں۔ اگر تعداد کا اثبات بادلیل مشکل لگے تو پھر تعداد کے بجائے مقام رکھ لیں یعنی چار رکعات میں ایک مقام پر رفع کرنے کی اور باقی مختلف فیہ مقامات میں نفی کی دلیل پیش کردیں۔اللہ اللہ خیر صلا
گڈ مسلم صاحب ہمارا کلمہ ہے لَا اِلَہَ اِلّا اللّٰہُ مُحَمَّدُ رَّسُولُ اللّٰہِ ٹھیک ؟ ہم اک اللہ کا اقرار کرتے ہیں اور باقی تمام کا انکار۔ اسی طرح ہم چار رکعت کے شروع والی رفع الیدین کے بعد والی تمام کی تمام ستائیس رفع الیدینوں کا انکار کرتے ہیں یعنی انہیں " سنت " نہیں مانتے ۔ امید ہے سمجھ گئے ہوں گے
اور آپ جماعت اہلحدیث والے کا عمل ہے
نمبر ایک-کرتے ہیں
نمبر دو- کرتے ہیں
نمبر تین - کرتے ہیں
نمبر چار - چھوڑتے ہیں
نمبر پانچ - چھوڑتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ وغیرہ
یہ آپ کو نمونہ کے طور پر دکھایا ہے تاکہ آپ کو گنتی کرنے میں آسانی ہو ۔یعنی اٹھارہ کی نفی اور دس کا اثبات۔یہ ضروری ہے مسٹر گڈ مسلم ، اسلئے کہ آپ ایک ، دو ، تین نمبرز کی رفع الیدین کے بعد چار ، پانچ، چھ، اور سات چھوڑدیتے ہو اور پھر آٹھ نمبر کی رفع الیدین کرتے ہو اور پھر آگے بھی کرتے اور چھوڑتے ہو ۔ ۔۔۔۔ اسلئے آپ کو اسی ترتیب سے دلیل پیش کرنا لازمی ہے ، یعنی گنتی کے ساتھ ۔ امید ہے سمجھ گئے ہوں گے ۔
جی بھائی مجھے اس بات سے اتفاق ہے کہ نفی اور اثبات میں فرق ہوتا ہے۔
آپ نے جو مثال دی اس کا جواب ہم یہی دیں گے کیونکہ ہم تقلید کو فساد کی جڑ سمجھتے ہیں۔(جس تقلید پہ ہمارا اختلاف ہے۔) لیکن آپ کی اس جگہ یہ مثال پیش کرنا درست ہی نہیں۔ کیونکہ تقلید کے ہم سرے سے انکاری ہیں۔ لیکن آپ تو رفع کے سرے سے انکاری نہیں ناں۔ ایک وقت میں ہم ایک ہی پلیٹ فارم پہ تھے۔اس پلیٹ فارم کو توڑا آپ لوگوں نے ہے۔ اس لیے توڑنے کی وجوہات سے بھی آپ باخبر کریں گے۔
جی مجھے بھی معلوم ہے کہ آپ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ۔ یعنی تقلید کو فساد کی جڑ کہنا اور اسی تقلید کو کرتے بھی جانا ۔ثبوت یہاں ہی کئی جگہ دکھا چکا ہوں ۔ نہیں بھئی ہم نے کچھ نہیں توڑا ناہی کسی مالکی ،شافعی، یا حنبلی نے توڑا ہے بلکہ توڑا تو جماعت اہلحدیث نے ہے ۔ بحمدللہ کئی جگہ اور یہاں پر خاص طور پر بتاچکا اور آپ بھی جانتے ہی ہوں گے کہ ملکہ برطانیہ سے درخواست اور الاٹنگ ولاٹنگ کا قصہ ؟ اس بارے میں زیادہ بات یہاں اس تھریڈ میں نہیں کرتا بس جتنی آپ نے کی اتنی ہی میں نے بھی کردی ، کیونکہ آپ نے یا کسی اور صاحب نے شور مچانا ہے کہ یہ تو موضوع نہیں ۔ اسلئے اب آپ سے گزارش ہے کہ کچھ پیش کریں یعنی دس کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی ۔
پڑھا بھی تھا، سمجھا بھی تھا اور پھر آپ کو سمجھایا بھی تھا۔ لیکن آپ ہیں کہ سمجھنے سے کنی کررہے ہیں۔ چلیں خیر۔ کوشش کرنا تو ہمارا فرض ہے باقی سمجھ وہدایت دینا اللہ تعالیٰ کا کام۔
بے شک اللہ کا ہے اختیار ہے ہدایت والے راستے پر لانا۔
شکریہ
 
Top