• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا کہتے ہیں آپ

شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
ہم ید کا معنی حقیقی ہی مراد لیں گے ۔ البتہ یہ نہیں کہیں گے کہ دونوں جگہ '' ید '' ہے اس لیے معاذ اللہ دونوں ایک ہی جیسے ہیں ۔ بلکہ خالق کے لیے ید وہی ہےجو اس کی ذات کے لائق ہے جبکہ مخلوقات کے لیے '' ید '' وہ ہے جو ان کی اوقات کے مطابق ہے ۔
سوال یہ ہے ، کہ یہ معنی حقیقی کونسا ہے ، کیا جو معلوم ہے اور لغت کی کتابوں میں ملتا ہے وہی ہے تو تشبیہ ضرور لازم آئیگی جیساکہ مندرجہ بالا حوالے سے معلوم ہوا،ہم مفوضہ اس معنی حقیقی کی نفی کرتے ہیں۔
اگر کچھ اور معنی حقیقی ہی مراد ہے تو اس کا علم صرف اللہ ہی کو ہے اور یہی تفویض ہے ،
گویا اہل تأویل نے اپنے سطحی فہم کی وجہ سے '' اتحاد فی الأسماء '' کو '' اتحاد فی الحقائق '' کی دلیل سمجھ لیا ہے
نہیں : ہم اتحاد فی الحقائق مرادنہیں لیتے، اس وجہ سے تو کہہ رہے ہیں کہ ید کی نسبت انسان کی طرف کرکے جو معنی حقیقی ہے وہ مراد نہیں ہے بلکہ وہی معنی حقیقی مراد ہے جس کی نسبت اللہ کی طرف درست ہے ۔
یہ سب تفصیلات یہاں موجود ہیں :
http://forum.mohaddis.com/threads/عقائد-میں-تأویل-،-تفویض-،-اہل-سنت-کا-موقف.17913/
جہاں محترم عاصم صاحب نے اس تعلق سےکچھ کہنا مناسب نہیں سمجھا ۔ یہیں '' تأویل '' اور '' تفویض '' وغیرہ کی بھی تعریفات موجود ہیں ۔اگر کوئی اعتراض ہے وہاں وضاحت فرمائیں ۔
وہاں جواب دیا ہے لیکن میرے سوال کا جواب مجھے نہیں ملا ، تو یہاں آیا
یہ ساری ذوقیات ہیں جن کی دلائل کے میدان میں کوئی حیثیت نہیں
جان چھڑانے کا احسن انداز اپنایا ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
شاکر بھائی : کمال کرتے ہواہل حدیث گمراہ تو نہیں کہوں گا کہ ذرا سخت لفظ ہے البتہ نادانی کا شکار ضرور ہیں
میں ایسی باتیں عام طور پر منظر عام پر نہیں لاتا ،(ورنہ پھر مجھ میں اور لولی آل ٹائم میں فرق کیا رہے گا )لیکن آپ سلجھے ہوئے ہیں ، آپ کے علم میں ہوگا کہ اہل حدیث تمام صفات کو اس کے حقیقی معنی میں لے کر کیفیہ کی سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں بہت سارے نصوص اس بات پر شاہد ہیں
لیکن آپ ہی کا ایک امام اس مسلک والوں کومشبہ قرار دے رہے ہیں حوالہ لیجئے :
یہ بات قابل ملاحظہ ہے کہ آخری اصحاب التاویل سے مراد معتزلہ ہی ہے کیونکہ شروع میں انہی کا ذکر آیا ہے ۔
آپ اس موضوع سے متعلقہ جگہوں پر اصل موضوع پر بات کرنے کی بجائے موضوع بحث شخصیات کی طرف موڑنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں ۔
حالانکہ آپ کو پتہ ہےکہ ہمارے ہاں ’’ علماء ‘‘ پرستی نہیں ہے ۔ حق بات ہم کسی بھی جگہ سے لے لیتے ہیں اور ناحق کسی کی بھی چھوڑ دیتے ہیں ۔
مولانا مبارکپوری کی شرح ترمذی میں بعض جگہوں پر عقدی غلطیاں موجود ہیں جس پر الحمد للہ اہل حدیث علماء نے تنبیہ کر دی ہے ۔ بالکل ایسے ہی جیسے فتح الباری لابن حجر میں بھی اس طرح کی لغزشوں کو متعین کردیا گیا ہے ۔
ہمارے استاد محترم ابو النصر حافظ ثناء المدنی حفظہ اللہ و رعاہ کی تصنیف لطیف ’’ جائزۃ الأحوذی فی التعلیقات علی سنن الترمذی ‘‘ کے اسباب تألیف میں سے ایک بنیادی سبب یہی تھا ۔
كتاب يہاں فورم پر بھی موجود ہے :
http://forum.mohaddis.com/threads/جائزةالأحوذي-في-التعليقات-على-سنن-الترمذي-أول-مرة-على-الشبكة.11685/
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
بجائے اس کے کہ صفات کو اپنی حقیقی معنی میں لیکر تشبیہ کی طرف لے جایا جائے
حضر حیات صاحب : اگر اس جملہ پر اعتراض ہے تو مبارکفوری رحمہ اللہ کے اس جملہ سے متعلق کیا خیال ہے
فمنہم من حملہ علی ظاہرہ وحقیقتہ وہم المشبہۃ
ترجمہ : بعض لوگوں نے اس نزول کی صفت کو ظاہر اور حقیقی معنی میں لیاہے اور وہ مشبہہ ہیں ۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
آپ اس موضوع سے متعلقہ جگہوں پر اصل موضوع پر بات کرنے کی بجائے موضوع بحث شخصیات کی طرف موڑنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں ۔
حالانکہ آپ کو پتہ ہےکہ ہمارے ہاں '' علماء '' پرستی نہیں ہے ۔ حق بات ہم کسی بھی جگہ سے لے لیتے ہیں اور ناحق کسی کی بھی چھوڑ دیتے ہیں
اگر آپ کا حکم شخصیات پر لگے گا تو مجھے وضاحت طلب کرنےکے لئے سوال کا حق بھی نہیں ہوگا ،
آپ بالکل اسی طرح جیسے کہ مبارکفوری اور ابن حجر رحمہما اللہ سے متعلق وضاحت کی امام بخاری رحمہ اللہ سے متعلق بھی وضاحت فرمائیں ، تو بحث آگے بڑھ جائے گی ۔
مولانا مبارکپوری کی شرح ترمذی میں بعض جگہوں پر عقدی غلطیاں موجود ہیں
انہی عقدی غلطیوں کی وجہ سے تو اہل حدیث کی نسلِ نو نے علامہ وحید الزمان صاحب کو جماعت اہل حدیث سے خارج کیا تھا ، اب میرے خیال مبارکفوری رحمہ اللہ کا نمبر ہے ۔ابتسامہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اگر آپ کا حکم شخصیات پر لگے گا تو مجھے وضاحت طلب کرنےکے لئے سوال کا حق بھی نہیں ہوگا ،
آپ بالکل اسی طرح جیسے کہ مبارکفوری اور ابن حجر رحمہما اللہ سے متعلق وضاحت کی امام بخاری رحمہ اللہ سے متعلق بھی وضاحت فرمائیں ، تو بحث آگے بڑھ جائے گی ۔

انہی عقدی غلطیوں کی وجہ سے تو اہل حدیث کی نسلِ نو نے علامہ وحید الزمان صاحب کو جماعت اہل حدیث سے خارج کیا تھا ، اب میرے خیال مبارکفوری رحمہ اللہ کا نمبر ہے ۔ابتسامہ
چونکہ آپ کا اصل مطمع نظریہی ہےاس لیے میں اس بحث میں پڑنا ہی نہیں چاہتا ۔پہلے تأویل کے صحت و بطلان پر بات کرلیں ۔ جب ایک موقف پر اکٹھے ہوگئے تو مل کر شخصیات پر حکم بھی لگالیں گے ۔
میں اپنی بات کو ایک دفعہ پھر دہراؤں گا کہ :
ہمارے ہاں '' علماء '' پرستی نہیں ہے ۔ حق بات ہم کسی بھی جگہ سے لے لیتے ہیں اور ناحق کسی کی بھی چھوڑ دیتے ہیں ۔
 
Top