نوید عثمان
رکن
- شمولیت
- جنوری 24، 2012
- پیغامات
- 181
- ری ایکشن اسکور
- 121
- پوائنٹ
- 53
کیا یہ حقیقت ہے کہ حضرت معاویہ بادشاہ تھے خلیفہ نہیں۔۔
تکون النبوة فیکم ماشاء اﷲ ان تکون ثم یرفعہا اﷲ تعالیٰ ثم تکون خلافة علی منہاج النبوة فیکم ماشاء اﷲ ان تکون ثم یرفعہا اﷲ ثم تکون ملکاً عاضا فیکون ماشاء اﷲ ان یکون ثم یرفعہا اﷲ ثم یکون ملکاً جبرّیاً فیکون ماشاء اﷲ ان یکون ثم یرفعہا اﷲ تعالیٰ ثم تکون خلافة علیٰ منہاج النبوة ثم سکت.(منصب امامت ص١١٦۔١١٧)
'' نبوت تم میں رہے گی جب تک اللہ چاہے گا پھر اللہ تعالیٰ اسے اٹھالے گا اور بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی جو اللہ کے منشاء تک رہے گی پھر اسے بھی اللہ اٹھا لے گا۔پھر بادشاہی ہو گی اور اسے بھی اللہ جب تک چاہے گا رکھے گا پھر اسے بھی اٹھا لے گا۔ پھر سلطنت جابرانہ ہو گی جو منشاء باری تعالیٰ تک رہے گی۔ پھر اسے بھی اُٹھالے گا اور اس کے بعد پھر نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی، پھر آپﷺ خاموش ہو گئے۔''
تکون النبوة فیکم ماشاء اﷲ ان تکون ثم یرفعہا اﷲ تعالیٰ ثم تکون خلافة علی منہاج النبوة فیکم ماشاء اﷲ ان تکون ثم یرفعہا اﷲ ثم تکون ملکاً عاضا فیکون ماشاء اﷲ ان یکون ثم یرفعہا اﷲ ثم یکون ملکاً جبرّیاً فیکون ماشاء اﷲ ان یکون ثم یرفعہا اﷲ تعالیٰ ثم تکون خلافة علیٰ منہاج النبوة ثم سکت.(منصب امامت ص١١٦۔١١٧)
'' نبوت تم میں رہے گی جب تک اللہ چاہے گا پھر اللہ تعالیٰ اسے اٹھالے گا اور بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی جو اللہ کے منشاء تک رہے گی پھر اسے بھی اللہ اٹھا لے گا۔پھر بادشاہی ہو گی اور اسے بھی اللہ جب تک چاہے گا رکھے گا پھر اسے بھی اٹھا لے گا۔ پھر سلطنت جابرانہ ہو گی جو منشاء باری تعالیٰ تک رہے گی۔ پھر اسے بھی اُٹھالے گا اور اس کے بعد پھر نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی، پھر آپﷺ خاموش ہو گئے۔''