گردن کا مسح
حدیث : عن ابن عمرؓ ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال من توضا ومسح بیدیہ علی عنقہ و فی الغل یوم القیامہ۔تلخیص الحبیر ج1 ص 288
ترجمہ :حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس شخص نے وضوءکیا اور ہاتھوں کے ساتھ گردن کا مسح کیا تو قیامت کے دن گردن میں طوق کے پہنائے جانے سے اس کی حفاظت کی جائے گی ۔
نوٹ :علامہ ابن حجر ؒ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے تلخیص الحبیر ج1 ص 288 ۔ علام شوکانی نے بھی اس کی تصحیح کی ہے ۔ نیل الاوطار ج1 ص 123 مکتبہ دارالمعرفہ لبنان۔
حدیث: عن طلحہ، عن ابیہ، عن جدہ انہ رای رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یمسح راسہ حتی بلغ القذال وما یدیہ من مقدم العنق بمرة۔ مسند احمد ج3 ص 481 حدیث نمبر 15521
ترجمہ :حضرت طلحہ بروایت اپنے والد ، اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ اپنے سر پر مسح کر رہے ہیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اپنے ہاتھ) سر کے آخری حصے اور اس سے متصل گردن کے اوپر کے حصے تک ایک بار لے گئے ۔ اس کے ہم معنی روایت السنن الکبری للبیھقی ج 1 صفحہ 60 مکتبہ ادارہ تالیفات اشرفیہ میں بھی موجود ہے ۔
حدیث : عن وائل بن حجرؓ (فی حدیث طویل) ثم مسح رقبتہ ، الخ۔ المعجم الکبیر للطبرانی ج 22 ص 50
ترجمہ :حضرت وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ ۔۔۔۔۔۔پھر نبی علیہ السلام نے گردن کا مسح کیا۔
حدیث :عن مجاھد عن ابن عمرؓ انہ کان اذا مسح راسہ مسح قفاہ مع راسہ ۔السنن الکبری للبیھقی ج1 ص60۔
حدیث : عن ابن عمرؓ ان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال من توضا ومسح بیدیہ علی عنقہ و فی الغل یوم القیامہ۔تلخیص الحبیر ج1 ص 288
ترجمہ :حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس شخص نے وضوءکیا اور ہاتھوں کے ساتھ گردن کا مسح کیا تو قیامت کے دن گردن میں طوق کے پہنائے جانے سے اس کی حفاظت کی جائے گی ۔
نوٹ :علامہ ابن حجر ؒ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے تلخیص الحبیر ج1 ص 288 ۔ علام شوکانی نے بھی اس کی تصحیح کی ہے ۔ نیل الاوطار ج1 ص 123 مکتبہ دارالمعرفہ لبنان۔
حدیث: عن طلحہ، عن ابیہ، عن جدہ انہ رای رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یمسح راسہ حتی بلغ القذال وما یدیہ من مقدم العنق بمرة۔ مسند احمد ج3 ص 481 حدیث نمبر 15521
ترجمہ :حضرت طلحہ بروایت اپنے والد ، اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ اپنے سر پر مسح کر رہے ہیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اپنے ہاتھ) سر کے آخری حصے اور اس سے متصل گردن کے اوپر کے حصے تک ایک بار لے گئے ۔ اس کے ہم معنی روایت السنن الکبری للبیھقی ج 1 صفحہ 60 مکتبہ ادارہ تالیفات اشرفیہ میں بھی موجود ہے ۔
حدیث : عن وائل بن حجرؓ (فی حدیث طویل) ثم مسح رقبتہ ، الخ۔ المعجم الکبیر للطبرانی ج 22 ص 50
ترجمہ :حضرت وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ ۔۔۔۔۔۔پھر نبی علیہ السلام نے گردن کا مسح کیا۔
حدیث :عن مجاھد عن ابن عمرؓ انہ کان اذا مسح راسہ مسح قفاہ مع راسہ ۔السنن الکبری للبیھقی ج1 ص60۔