یہ کوئی روایت نہیں ہے۔
کسی نے اپنا تجربہ بتایا ہے۔
ترجمہ دیکھیں:
دعاء مجرّب
ضاع كُراس فتعبت في التفتيش عليه فقلت:
يا سميع يا بصير، بقدرتك على كل شيء وبعلمك كل شيء دلني على الكراس؛ فوجدته في الحال
آزمودہ دعا۔
ایک کاپی گم ہوگئی تو میں اسے تلاش کرتے کرتے تھک گیا ، پھر میں نے کہا:
اے سننے والے ! اے دیکھنے والے ! ہرچیز پر تیری قدرت کا واسطہ ! ہرچیز سے تیری آگاہی کا واسطہ ! میری کاپی ملا دے ! تو میں نے فورا اسے پا لیا ۔
دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ کوئی روایت نہیں ہے ۔
بلکہ کسی شخص نے اپنا تجربہ شیر کیا ہے ۔
اور اس پر مجرب کا لیبل لگا دیا ۔یعنی اسے اس کا تجربہ ہے۔
لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ آپ کا تجربہ اس تجربہ کو جھٹلا دے گا ۔
یقین نہ آئے تو جب جب آپ کی کوئی چیز گم ہوجائے ان الفاظ کو پڑھ کر دیکھیں ۔ پتہ چل جائے گا کہ یہ کتنا مجرب نسخہ ہے ۔
دراصل اذکار ودعائیں کوئی جڑی بوٹیاں نہیں ہیں کہ ان پر مجرب کا لیبل لگا کر مارکیٹ میں اتار دیا جائے ۔
آدمی کو چاہئے کہ قرآن و حدیث سے ثابت شدہ اذکار و ادعیہ کی پابندی کرے ا ور مجرب کے نام پر خود ساختہ ادعیہ و اذکار کی دوکان چلانے والوں سے ہوشیا ر رہے۔
اگرکسی کو مسنون دعائیں یاد نہیں تو وہ اپنے الفاظ میں بھی جب چاہے اللہ سے دعاء کرسکتا ہے۔