• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہندوستان میں باصلاحیت اساتذہ کی کمی - ایک چیلنج

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
ہندوستان میں باصلاحیت اساتذہ کی کمی - ایک چیلنج
عامر اللہ خان
ایک ایسا ملک جس میں آبادی کا پچاس فیصد حصہ 25 سال کی عمر سے بھی کم ہو ، وہاں تعلیم کی اہمیت اور اسی طرح لائق اور قابل اساتذہ کی ضرورت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
گذشتہ ماہ سائینس مشاورتی کونسل (SAC - Scientific Advisory Council) نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ترقی یافتہ ممالک کے درجہ کا ایک بھی تعلیمی ادارہ نہیں ہے۔ اساتذہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کونسل نے اساتذہ کیلئے بہترین مشاہروں اور سہولتوں کے ساتھ ساتھ انہیں تعلیم جاری رکھنے کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت کو بھی اہم قرار دیا۔
ہندوستان میں تحتانوی مدارس کی سطح پر بچوں کے داخلے کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے اور اس سطح پر داخلے کی شرح اب 85 فیصد سے زائد ہو چکی ہے۔
ہمیں فوری طور پر متعدد اساتذہ کی ضرورت لاحق ہے !!
ہندوستان میں فی الحال ہر تعلیمی سطح پر ماہر اساتذہ کی کافی کمی محسوس ہوتی ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ جو اساتذہ دستیاب ہیں اور تنخواہ داروں کی فہرست میں شامل ہیں وہ مشکل ہی سے اسکولوں میں حاضر ہوتے ہیں۔ عالمی بنک کے ایک معروف جائزے میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں سرکاری تحتانوی اسکول کے 25 فیصد اساتذہ اپنے کام پر حاضر نہیں ہوتے اور صرف 50 فیصد اساتذہ ہی عملاً تدریس میں مصروف رہتے ہیں۔ پرانے اساتذہ ، زیادہ تعلیم یافتہ ٹیچر اور صدر مدرس کی اچھی خاصی تنخواہ ہوا کرتی ہے اور یہی لوگ اکثر اسکولوں سے غائب رہا کرتے ہیں۔
باضابطہ ملازم پیشہ اساتذہ کے مقابلے میں ٹھیکے پر کام کرنے والے ٹیچروں کی تنخواہیں بہت کم ہوا کرتی ہیں لیکن ان کی غیر حاضری کی شرح بھی باقاعدہ اساتذہ کی طرح ہوتی ہے۔
اساتذہ اور ڈاکٹروں کی غیر حاضریوں کے بارے میں کئی بار بتایا جا چکا ہے کہ یہ خرابیاں ہی کم ترقی اور خواندگی اور حفضان صحت میں بہتری کے اضافے میں راستے کی رکاوٹ ہیں۔
 
Top