• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید سے متعلق چند سوالات

Abdulallam

مبتدی
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
0
1-hazrat yazid bin muaawia muhaddisin ki nigah me kaise admi the. 2-hazrat yazid ka zati kirdar kaisa tha. 3- kya ye sach hai ke ibn zubair ne unhe sharabi kaha? 4-kya ye sach hai ke hazrat yazid husain k qatl se khush huwe the. 5- harra ka waqia tafsil se bayan kare. 6-hazrat ki fauj ne makkah me kya kiya tha. 7-makka awr madina me yazid sahab ki mukhalefat karne wale kwn log the. Brahe karam sirf ahl-elm jawab de masalan kifayatullah anas nazar kalim haidar nadwi awr jo bhi ahle ilm ho.

1۔حضرت یزید بن معاویہ محدثین کی نگاہ میں کیسے آدمی تھے
2۔کیا یہ سچ ہے کہ حضرت یزید حسینؓ کے قتل سے خوش ہوئے تھے
3۔کیا یہ سچ ہے کہ ابن زبیر نے انہیں شرابی کہا
4۔حضرت یزید کا ذاتی کردار کیسا تھا
5۔مکہ اور مدینہ میں یزید صاحب کی مخالفت کرنے والے کون لوگ تھے
6۔حضرت کی فوج نے مکہ میں کیا کیا تھا
7۔حرہ کا واقعہ تفصیل سےبیان کریں
برائے کرم اہل علم جواب دیں۔کفایت اللہ، انس نضر، کلیم حیدر، ندوی اور جو بھی اہل علم ہوں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
1-hazrat yazid bin muaawia muhaddisin ki nigah me kaise admi the. 2-hazrat yazid ka zati kirdar kaisa tha. 3- kya ye sach hai ke ibn zubair ne unhe sharabi kaha? 4-kya ye sach hai ke hazrat yazid husain k qatl se khush huwe the. 5- harra ka waqia tafsil se bayan kare. 6-hazrat ki fauj ne makkah me kya kiya tha. 7-makka awr madina me yazid sahab ki mukhalefat karne wale kwn log the. Brahe karam sirf ahl-elm jawab de masalan kifayatullah anas nazar kalim haidar nadwi awr jo bhi ahle ilm ho.

1۔حضرت یزید بن معاویہ محدثین کی نگاہ میں کیسے آدمی تھے
2۔کیا یہ سچ ہے کہ حضرت یزید حسینؓ کے قتل سے خوش ہوئے تھے
3۔کیا یہ سچ ہے کہ ابن زبیر نے انہیں شرابی کہا
4۔حضرت یزید کا ذاتی کردار کیسا تھا
5۔مکہ اور مدینہ میں یزید صاحب کی مخالفت کرنے والے کون لوگ تھے
6۔حضرت کی فوج نے مکہ میں کیا کیا تھا
7۔حرہ کا واقعہ تفصیل سےبیان کریں
برائے کرم اہل علم جواب دیں۔کفایت اللہ، انس نضر، کلیم حیدر، ندوی اور جو بھی اہل علم ہوں۔
میری رائے میں یہ سوالات خلطِ مبحث ہیں!!!

ہمارا اور آپ کا یزید کے بارے میں اختلاف یہ نہیں ہے کہ وہ ثقہ راوی تھا یا ضعیف؟!!

آپ یزید بن معاویہ کے متعلّق اپنا موقف دلیل کے ساتھ پیش کریں!!!
 

Abdulallam

مبتدی
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
0
میری رائے میں یہ سوالات خلطِ مبحث ہیں!!!

ہمارا اور آپ کا یزید کے بارے میں اختلاف یہ نہیں ہے کہ وہ ثقہ راوی تھا یا ضعیف؟!!

آپ یزید بن معاویہ کے متعلّق اپنا موقف دلیل کے ساتھ پیش کریں!!!
مھترم انس نضر صاحب توجہ کے لئے شکریہ سب سے پھلے میں ایک بات کلیر کردوں کہ یہ بحث برائے بحث نہیں - میرا مقصد حق کی تلاش ہے- یزید ایک برا انسان تھا -اس پر اہل سنت کے علما کا بھی تقریبا اتفاق ہے -جیسے احمد بن حنبل نےکہا کہ جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو کیا وہ یزید سے محبت کرسکتا ہے- یزید نے مکہ پر حملہ کا حکم دیا - ےزید نے مکہ کو ٣ دن کے لئے حلال کیا- جس میں اس کی فوج نے کثیر صحابہ کو قتل کیا- عورتوں کے ساتھ بد کاری کی- یہاں تک کہ مسجد نبوی میں ٣ دن نماز باجماعت نہ ہوئ- عبداللہ بن زبیر نے کہا یزید القرود شارب الخمر- عبداللہ بن حنظلہ نے کہا ہم نے جب خروج کیا ہے کہ اگر ہم تاخیر کرتے تو ہم پر آسمان سے پتھر برستے - ذھبی نے کہا کہ وہ ناصبی تھا- اور بہت کچھ ہے - میں نے حوالہ جات اس لئے زکر نہیں کئے کہ اللہ کی مرضی سے میں ایک بہت چھوٹے شہر میں نئی اھل حدیث مسجد میں خدمت انجام دے رہا ہوں- نا میرے پاس مناسب کتب ہیں نہ کمپیوٹر نا شاملہ - اگر پھر بھی اسرار ہو تو مجھے حوالہ جات کے لئے سفر کرنا پڑیگا- اگر میرے بھائ مجھے اس مشقت سے بچالیں تو مہربانی- اگر یہ صحیح ہے کہ یزید ١ برا انسان تھا تو اس کا دفاع چہ معنی دارد- اور اگر میں غلط ہوں تو میں رجوع کرنے میں ١ لمحہ کی تاخیر نا کروں گا- پچھلی گستاخیوں کی لئے معافی چاہتا ہوں- والسلام
 
شمولیت
مئی 21، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
331
پوائنٹ
0
یزید بن معاویہ کے بارہ میں ہماراموقف
الحمد للہ
نام ونسب :
اس کا نام یزید بن معاویہ بن ابوسفیان بن حرب بن امیہ الاموی الدمشقی تھا ۔
امام ذھبی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :
یزید قسطنطنیہ پرحملہ کرنے والے لشکر کا امیر تھا جس میں ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ جیسے صحابی شامل تھے ، اس کے والد امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسے ولی عھد بنایا اور اپنے والد کی وفات کے بعد تیس برس کی عمر کے میں رجب ساٹھ ھجری 60 ھ میں زمام اقدار ہاتھ میں لی اورتقریبا چالیس برس سے کم حکومت کی ۔
اوریزید ایسے لوگوں میں سے ہے جنہیں نہ توہم برا کہتے اورنہ ہی اس سے محبت کرتےہیں ، اس طرح کے کئ ایک خلیفہ اموی اورعباسی دورحکومت میں پائے گئے ہيں ، اور اسی طرح ارد گرد کے بادشاہ بھی بلکہ کچھ تو ایسے بھی تھے جو يزید سے بد تر تھے ۔
اس کی شان و شوکت عظیم اس لیے ہوگئ کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے انچاس 49 برس بعد حکمران بنا جو کہ عہد قریب ہے اورصحابہ کرام موجود تھے مثلا عبداللہ بن عمر رضي اللہ تعالی عنہ جو کہ اس سے اوراس کے باب دادا سے بھی زیادہ اس معاملہ کے مستحق تھے ۔
اس نے اپنی حکومت کا آغاز حسین رضي اللہ تعالی عنہ کی شہادت سے اوراس کی حکومت کا اختتام واقعہ حرہ سے ہوا ، تولوگ اسے ناپسند کرنے لگے اس کی عمرمیں برکت نہیں پڑی ، اورحسین رضی اللہ تعالی عنہ کے بعد کئی ایک لوگوں نے اس کے خلاف اللہ تعالی کے لیے خروج کیا مثلا اھل مدینہ اور ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ ۔ دیکھیں : سیراعلام النبلاء ( 4 / 38 ) ۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی نے یزيد بن معاویہ کے بارہ میں موقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے :
یزيد بن معاویہ بن ابی سفیان کے بارہ میں لوگوں کے تین گروہ ہيں : ایک توحد سے بڑھا ہوا اوردوسرے بالکل ہی نیچے گرا ہوا اورایک گروہ درمیان میں ہے ۔
جولوگ توافراط اورتفریط سے کام لینے والے دو گروہ ہیں ان میں سے ایک تو کہتا ہے کہ یزید بن معاویہ کافر اورمنافق ہے ، اس نے نواسہ رسول حسین رضي اللہ تعالی عنہ کوشہیدکرکے اپنے بڑوں عتبہ اورشیبہ اور ولید بن عتبہ وغیرہ جنہیں جنگ بدر میں علی بن ابی طالب اور دوسرے صحابہ نے قتل کیا تھا ان کا انتقام اور بدلہ لیا ہے ۔
تواس طرح کی باتیں اوریہ قول رافضیوں اورشیعہ کی ہیں جو ابوبکر و عمر اور عثمان رضي اللہ تعالی عنہم کو کافر کہتے ہیں توان کے ہاں یزید کو کافر قرار دینا تواس سے بھی زيادہ اسان کام ہے ۔
اور اس کے مقابلہ میں دوسرا گروہ یہ خیال کرتا ہے کہ وہ ایک نیک اورصالح شخص اورعادل حکمران تھا ، اور وہ ان صحابہ کرام میں سے تھا جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں پیدا ہوئے اوراسے اپنے ہاتھوں میں اٹھایااور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کےلیے برکت کی دعا فرمائی، اوربعض اوقات تووہ اسے ابوبکر ، عمر رضي اللہ تعالی عنہما سے سے افضل قرار دیتے ہیں ، اورہو سکتا کہ بعض تو اسے نبی ہی بنا ڈاليں ۔
تو یہ دونوں گروہ اور ان کےقول صحیح نہیں اورہراس شخص کے لیے اس کا باطل ہونا نظرآتا ہے جسے تھوڑی سی بھی عقل ہے اور وہ تھوڑ ابہت تاريخ کو جانتا ہے وہ اسے باطل ہی کہے گا ، تواسی لیے معروف اہل علم جو کہ سنت پرعمل کرنے والے ہیں کسی سے بھی یہ قول مروی نہیں اور نہ ہی کسی کی طرف منسوب ہی کیا جاتا ہے ، اوراسی طرح عقل وشعور رکھنے والوں کی طرف بھی یہ قول منسوب نہيں ۔
اورتیسرا قول یا گروہ یہ ہے کہ :
یزید مسلمان حکمرانوں میں سے ایک حکمران تھا اس کی برائیاں اور اچھایاں دونوں ہيں ، اور اس کی ولادت بھی عثمان رضي اللہ تعالی عنہ کی خلافت میں ہوئ ہے ، اور وہ کافر نہيں ، لیکن اسباب کی بنا پر حسین رضي اللہ تعالی عنہ کے ساتھ جوکچھ ہوا اوروہ شہید ہوئے ، اس نے اہل حرہ کے ساتھ جو کیا سو کیا ، اوروہ نہ توصحابی تھا اور نہ ہی اللہ تعالی کا ولی ، یہ قول ہی عام اہل علم و عقل اوراھل سنت والجماعت کا ہے ۔
لوگ تین فرقوں میں بٹے گئے ہیں ایک گروہ تواس پرسب وشتم اور لعنت کرتا اور دوسرا اس سے محبت کا اظہار کرتا ہے اورتیسرا نہ تواس سے محبت اورنہ ہی اس پر سب وشتم کرتا ہے ، امام احمد رحمہ اللہ تعالی اوراس کے اصحاب وغیرہ سے یہی منقول ہے ۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالی کے بیٹے صالح بن احمد کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے کہا کہ : کچھ لوگ تو یہ کہتے ہیں کہ ہم یزید سے محبت کرتے ہیں ، توانہوں نے جواب دیا کہ اے بیٹے کیا یزید کسی سے بھی جو اللہ تعالی اوریوم آخرت پرایمان لایا ہو سے محبت کرتا ہے !!
تو میں نے کہا تو پھر آپ اس پر لعنت کیوں نہیں کرتے ؟ توانہوں نےجواب دیا بیٹے تونےاپنے باپ کو کب دیکھا کہ وہ کسی پرلعنت کرتا ہو ۔
اورابومحمد المقدسی سے جب یزيد کے متعلق پوچھا گیا توکچھ مجھ تک پہنچا ہے کہ نہ تواسے سب وشتم کیا جائے اور نہ ہی اس سے محبت کی جائے ، اورکہنے لگے : مجھے یہ بھی پہنچا ہے کہ کہ ہمارے دادا ابوعبداللہ بن تیمیۃ رحمہ اللہ تعالی سے یزيد کےبارہ میں سوال کیا گیا توانہوں نے جواب دیا :
ہم نہ تواس میں کچھ کمی کرتےہیں اورنہ ہی زيادتی ،۔
اقوال میں سب سے زيادہ عدل والا اوراچھا و بہتر قول یہی ہے ۔
مجموع الفتاوی شیخ الاسلام ابن تیمیہ ( 4 / 481 - 484 ) ۔
واللہ تعالی اعلم
الشیخ محمد صالح المنجد
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
امام ذھبی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :
یزید قسطنطنیہ پرحملہ کرنے والے لشکر کا امیر تھا جس میں ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ جیسے صحابی شامل تھے ، اس کے والد امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسے ولی عھد بنایا اور اپنے والد کی وفات کے بعد تیس برس کی عمر کے میں رجب ساٹھ ھجری 60 ھ میں زمام اقدار ہاتھ میں لی اورتقریبا چالیس برس سے کم حکومت کی ۔
یہ بات شاید غلط ہے
صحیح بات یہ ہے کہ یزید بن معاویہ کی حکومت چار برس کے لگ بھگ تھی۔
اس فتویٰ میں اردو ترجمہ میں غلطی سے چالیس برس لکھا گیا ہے، اصل عربی فتویٰ میں چار سال کا ہی ذکر ہے،
فكانت دولته أقل من أربع سنين
دیکھئے:موقع الإسلام سؤال وجواب - موقفنا من يزيد بن معاوية
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
مھترم انس نضر صاحب توجہ کے لئے شکریہ سب سے پھلے میں ایک بات کلیر کردوں کہ یہ بحث برائے بحث نہیں - میرا مقصد حق کی تلاش ہے- یزید ایک برا انسان تھا -اس پر اہل سنت کے علما کا بھی تقریبا اتفاق ہے -جیسے احمد بن حنبل نےکہا کہ جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو کیا وہ یزید سے محبت کرسکتا ہے- یزید نے مکہ پر حملہ کا حکم دیا - ےزید نے مکہ کو ٣ دن کے لئے حلال کیا- جس میں اس کی فوج نے کثیر صحابہ کو قتل کیا- عورتوں کے ساتھ بد کاری کی- یہاں تک کہ مسجد نبوی میں ٣ دن نماز باجماعت نہ ہوئ- عبداللہ بن زبیر نے کہا یزید القرود شارب الخمر- عبداللہ بن حنظلہ نے کہا ہم نے جب خروج کیا ہے کہ اگر ہم تاخیر کرتے تو ہم پر آسمان سے پتھر برستے - ذھبی نے کہا کہ وہ ناصبی تھا- اور بہت کچھ ہے - میں نے حوالہ جات اس لئے زکر نہیں کئے کہ اللہ کی مرضی سے میں ایک بہت چھوٹے شہر میں نئی اھل حدیث مسجد میں خدمت انجام دے رہا ہوں- نا میرے پاس مناسب کتب ہیں نہ کمپیوٹر نا شاملہ - اگر پھر بھی اسرار ہو تو مجھے حوالہ جات کے لئے سفر کرنا پڑیگا- اگر میرے بھائ مجھے اس مشقت سے بچالیں تو مہربانی- اگر یہ صحیح ہے کہ یزید ١ برا انسان تھا تو اس کا دفاع چہ معنی دارد- اور اگر میں غلط ہوں تو میں رجوع کرنے میں ١ لمحہ کی تاخیر نا کروں گا- پچھلی گستاخیوں کی لئے معافی چاہتا ہوں- والسلام
پھر آپ کو بحث ومباحثہ میں شریک نہیں ہونا چاہئے۔
کیونکہ دلائل کے بغیر کسی موقف کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا!

قل هاتوا برهانكم إن كنتم صدقين

ویسے بھی آپ نے اپنے موقف میں یزید کو ایک گہنگار انسان کہا ہے، اصل غلطی ان لوگوں کی ہے جو یزید بن معاویہ کو کافر اور لعنتی کہتے ہیں۔
 

Abdulallam

مبتدی
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
0
پھر آپ کو بحث ومباحثہ میں شریک نہیں ہونا چاہئے۔
کیونکہ دلائل کے بغیر کسی موقف کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا!

قل هاتوا برهانكم إن كنتم صدقين

ویسے بھی آپ نے اپنے موقف میں یزید کو ایک گہنگار انسان کہا ہے، اصل غلطی ان لوگوں کی ہے جو یزید بن معاویہ کو کافر اور لعنتی کہتے ہیں۔
thik hai intezar kare me hawalajat k sath wapas aaun ga. Wassalam
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
جہاں تک موقف کی بات ہے تو سوال یہاں پر یہ ہی ہے کے جو گروہ یزید پر لعن طعن کرتا ہے اور یہ ساری معلومات دے رہا ہے اُن کا اپنا عقیدہ خلفاء راشدین کو لے کر کیا ہے؟؟؟۔۔۔ یہ سمجھنے والی باتیں ہیں۔۔۔ یزید کون تھا؟؟؟۔۔۔ اُس نے کیا، کیا یا اس سے کیا کیا ہوا۔۔۔ یہ جاننے کے لئے اُس وقت کے دور میں موجود صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا یزید کو لیکر کیا موقف تھا وہ رہنمائی کے لئے کافی ہے۔۔۔ لہذا جو بات سمجھنے والی ہے وہ یہ کے جو فرقہ یزید کو لیکر اس طرح کی روایات کو پیش کرتا ہے ہمیں سب سے پہلے اُن کے عقیدے کو سمجھنا ہوگا تاکہ انصاف کرنے میں آسانی رہے۔۔۔ کیا وہ ہمارے خلفاء راشدین کو غاصب نہیں مانتے؟؟؟۔۔۔نعوذ باللہ کیا یہ فرقہ حضرت علی کو اللہ کے ساتھ شریک نہیں کرتا؟؟؟۔۔۔ حدیث میں آیا ہے کے جب آپ کے سامنے دو راستے ہوں مشکل اور آسان تو مومن کو چاہئے کے وہ آسان راستہ کو اختیار کرے۔۔۔ اہل سنت والجماعت کا موقف بالکل واضح ہے۔۔۔ یعنی سکوت اختیار کریں۔۔۔ اور سوچ کو متذلذل ہونے سے بچائیں۔۔۔ اب اُن کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے وہ جو چاہئے فیصلہ کرے لہذا کسی کی سازش کا مہرہ بننے سے بہتر ہے سازش سے بچیں۔۔۔
 

Abdulallam

مبتدی
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
32
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
0
میری رائے میں یہ سوالات خلطِ مبحث ہیں!!!

ہمارا اور آپ کا یزید کے بارے میں اختلاف یہ نہیں ہے کہ وہ ثقہ راوی تھا یا ضعیف؟!!

آپ یزید بن معاویہ کے متعلّق اپنا موقف دلیل کے ساتھ پیش کریں!!!
یزید بن معاویہ کے بارے میرا موقف -یزید بن معاویہ تاریخ اسلام کی وہ شخصیت ہے جس کی برائ پر خبیث رافضیوں کے ساتھ علماے اھل سنت بھی(تقریبا) متفق ہیں- علماء نے کبھی اسے عزت اور احترام کے ساتھ یاد نہں کیا اور نہ ہی وہ اس کا مستحق تھا- بلکہ ہر زمانے میں اسے لعنت ملامت ہی کی گئی- ہاں ١ قلیل گروہ اس کا دفاع کرتا رہا اور اس کے حق میں دلائل فراہم کئے جس کی حیثیت تار عنکبوت سے زیادہ نہیں- کمال کی بات یہ ہے کہ ابو حامد غزالی صوفیت اور باطنیت کی بنیاد جن افراد کے یہاں سخت مطعون ہے وہی لوگ یزید کے دفاع میں غزالی کے جامد مقلد ہیں -ائمہ جرح و تعدیل کے حوالہ سے ابو حنیفہ صاحب کو رات دن سخت سست کہا جاتا ہے لیکن انہی ائمہ کے اقوال ےزید کے بارے میں شیر مادر کی طرح ہضم ہوجاتے ہیں- اب اگر ہم کچھ عرض کریں تو رافضیت گزیدہ -شیعوں کے مہرے قرار پائیں -واللہ المستعان یہ بات بالکل صحیح ہے کہ یزید کو کافر اور لعنتی کہنا غلو ہے بالکل اسی طرح اس کا ناحق دفاع کارنا اسے عزت اور احترام سے یاد کرنا کوی صحیح طرز عمل نہیں- بہرحال مختصر تمہید کے بعد کچھ پیش خدمت ہے - دیکھتے ہیں اب کیا سننے ملتا ہے-
یزید بن معاویہ کے زریں کارنامے
(١) قال ابن تیمیہ :و جرت فی امارتہ امور عظیمۃ احدھا مقتل الحسین وھو لم ےامر بقتل الحسین ولا اظھر ال فرح بقتلہ وروی عنہ انہ لعن ابن زیاد علی قتلہ وقال کنت ارضی من طاعۃ اھل العراق بدون قتل الحسین لکنہ مع ھذا لم یظھر منہ انکار قتلہ والانتصار لہ والاخذ بثارہ کان ہو الواجب علیہ فصار اہل الحق یلومونہ علی ترکہ للواجب مضافا الی امور اخری[/ARB](مجموع الفتاوی ج ٣ ص٤١٠-٤١١) (٢)واقعہ حرہ قال الذھبی ثم ان اھل المدینۃ خلعوا یزید فی سنۃ ثلاث و ستین فجھز الیھم مسلم بن عقبہ المری فی جیش حآفل فقاتلھم فھزمھم و قتل منھم خلق کثیر من الصحابۃ و ابنائو ھم وسبق اکابر التابعین وفضلائو ھم واستباحھا ثلاثۃ ایام نھبا وقتلا ثم بایع من بقی علی انھم عبید لیزیدو من امتنع قتل(لسان المیزان ترجمۃ ٩٣٦٩) قال ابن تیمیہ : فبعث الیھم جیشا و امرہ اذا لم یطیعوہ بعد ثلاث ان یدخلھا بالسیف و یبیحھا ثلاثا فصار عسکرہ فی المدینۃ النبویہ ثلاثا یقتلون وینھبون ویفتضون الفروج المحرمۃ (مجموع الفتاوی ج ٣ ص ٤١٢] (٣) واقعہ مکہ قال الذھبی ثم توجہ مسلم بن عقبہ المری ال مکہ لحرب بن زبیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فسار بالجیش الی مکہ فحاصر بن الزبیر ونصبو المنجنیق علی الکعبہ فوھت ارکانھا ثم احترقت (لسان المیزان ٩٣٦٩) قال ابن تیمیہ وھذا من العدوان والظلم الذی فعل بامرہ (مجموع -ج٣ ص٤١٢)
 
Top