• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ حدیث عورت کی تذلیل کرتی ھے، ۔۔۔ ایک منکر حدیث کا اعتراض۔۔۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
یہاں تھوڑی سی عقل استعمال کریں۔۔۔
منکر حدیث یعنی حدیث کونا ماننے والا۔۔۔
اگر وہ اعتراض کررہا ہے تو کس بنیاد پر؟؟؟۔۔۔
حالانکہ وہ حدیث کا پہلے ہی انکاری ہے۔۔۔
کوا کان لے گیا بہتر یہ ہے پہلے کان کو چیک کریں بعد میں کوے کے پیچھے بھاگیں۔۔۔

کتُے کا ذکر نکلا تو ایک بات یاد آگئی۔۔۔
اللہ وحدہ لاشریک نے اتنی عقل کُتے کو بھی دی ہے کے گاڑی کو اپنی طرف آتا دیکھ کر وہ بھی راستہ بدل لیتا ہے۔۔۔
مگریہ منکریں حدیث۔۔۔ اللہ ہی ہدایت دینے والا ہے۔۔۔
 
شمولیت
اگست 08، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
519
پوائنٹ
57
عورت ، گدھے ، کتے کے گرزنے سے نماز کے ٹوٹنے کے متعلق کچھ باتیں مندرجہ ذیل ہیں ۔

١۔ عورت کے گزرنے سے نماز کا ٹوٹنا ، اسوقت ہے ، جب سترہ (کوئ رکاوٹ) نہ رکھی جاے ۔

٢۔ جب سترہ موجود ہو تو ، عورت کے گزرنے سے ، نماز نہیں ٹوٹتی ۔

معلوم ہوا کہ یہ مسئلہ سترہ کا ہے ، نہ کہ عورت کے گزرنے کا ۔ اسکی دلیل یہ ہے کہ اگر سترہ موجود ہو ، تو عورت گزرے یا نہ گزرے ، برابر ہے ۔

٣۔حضرت عائشہ نے ، عقل کی بنیاد پر مخالفت نہیں کی تھی ، بلکہ حدیث کی بنیاد پر اعتراض ، کیا تھا ۔ جیسا کہ حدیث میں ہے ۔

٤۔ حضرت عائشہ کی مخالفت ، مسئلہ کے فرق کی وجہ سے تھی ، کیونکہ کتے اور گدھے سے نماز کا ٹوٹنا ، سترہ نہ ہونے کی وجہ سے ہے، جبکہ حضرت عائشہ ، چارپائ پر سوتی تھیں ، جو سترہ کا کام دیتی تھی ۔

٥۔معلوم ہوا کہ حضرت عائشہ کی مخالفت حدیث کی نہیں تھی ، بلکہ مسئلہ کے فرق کی تھی ۔

٦۔ نماز ٹوٹنے یا توڑنے ، کی بہت ساری وجوہات ہیں ، لہذا نماز ٹوٹنے سے ، عیب یا نقص یا رذیل چیز ، سمجھنا بالکل غلط ہے ، جیسا کہ عورت کے گزرنے سے ، نماز کا ٹوٹنا ، اسکو عورت کی توہین سمجھا گیا ہے ۔

٧۔ نماز ٹوٹنے یا توڑنے کی کچھ وجوھات درج ذیل ہیں ۔

٨۔ وضو کا ٹوٹنا ( حدث ، ہر انسان کو ہوتا ہے ) ، حیض ونفاس ( ہر عورت کو ہوتا ہے ) ، نیند ( ہر انسان کو آتی ہے ) ، نماز میں کلام کرنا ( ہر انسان کلام کی طاقت رکھتا ہے )

٩۔اگر، جس چیز سے نماز ٹوٹتی ہے ، توہین کو ظاہر کرتا ہے ، تو ہر انسان توہین کا مستحق ہے ، کہ اسے حدث ہوتا ہے ، ہر عورت توہین کی مستحق ہے ، کہ اسے حیض ونفاس ہوتا ہے ، ہر انسان توہین کا مستحق ہے کہ اسے نیند آتی ہے ، یا وہ کلام کرتا ہے ۔

معلوم ہوا کہ نماز ٹوٹنا اور بات ہے ، اور توہین ہونا اور بات ہے ۔

١٠۔ معلوم ہوا کہ عورت کے گزرنے سے ، نماز ٹوٹنا ، اور اس نماز ٹوٹنے کو عورت کی توہین سمجھنا ، لاعلمی اور جہالت ہے ۔

١١۔ بعض اوقات ، عورت کی وجہ سے نماز کا ٹوٹنا ، اسکی فضیلت کو ظاہر کرتا ہے ۔

١٢۔ مثال کے طور پہ ، آدمی کی نفل نماز کے دوران ، اسکی ماں کا بلانا ۔ ضروری ہے کہ ماں کا جواب دیا جاے ، اور نماز توڑ دی جاے ، جیسا کہ حدیث جریج میں واقعہ درج ہے ۔

١٣۔ معلوم ہوا کہ بعض اوقات ، عورت کی وجہ سے نماز کا ٹوٹنا ، اسکی توہین نہیں بلکہ اسکی فضیلت کی دلیل ہے ۔

معلوم ہوا کہ عورت کے گزرنے کی وجہ سے ، نماز ٹوٹنے کو ، عورت کی توہین سمجھنا ،جہالت ہے ۔

والسلام
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
یہاں تھوڑی سی عقل استعمال کریں۔۔۔
منکر حدیث یعنی حدیث کونا ماننے والا۔۔۔
اگر وہ اعتراض کررہا ہے تو کس بنیاد پر؟؟؟۔۔۔
حالانکہ وہ حدیث کا پہلے ہی انکاری ہے۔۔۔
کوا کان لے گیا بہتر یہ ہے پہلے کان کو چیک کریں بعد میں کوے کے پیچھے بھاگیں۔۔۔

کتُے کا ذکر نکلا تو ایک بات یاد آگئی۔۔۔
اللہ وحدہ لاشریک نے اتنی عقل کُتے کو بھی دی ہے کے گاڑی کو اپنی طرف آتا دیکھ کر وہ بھی راستہ بدل لیتا ہے۔۔۔
مگریہ منکریں حدیث۔۔۔ اللہ ہی ہدایت دینے والا ہے۔۔۔
حرب بن شہزاد بھائی، مسلہ یے ھے کہ منکر حدیث،حدیث کو نھی مانتا، اور اپنے نا ماننے کی وجہ بتاتا ھے کہ "دیکھو کیا لکھا ھے اپ کی حدیثوں میں"۔۔۔ اس لئے یہ گزارش فورم پر پوسٹ کی ھے۔۔۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
عورت ، گدھے ، کتے کے گرزنے سے نماز کے ٹوٹنے کے متعلق کچھ باتیں مندرجہ ذیل ہیں ۔

١۔ عورت کے گزرنے سے نماز کا ٹوٹنا ، اسوقت ہے ، جب سترہ (کوئ رکاوٹ) نہ رکھی جاے ۔

٢۔ جب سترہ موجود ہو تو ، عورت کے گزرنے سے ، نماز نہیں ٹوٹتی ۔

معلوم ہوا کہ یہ مسئلہ سترہ کا ہے ، نہ کہ عورت کے گزرنے کا ۔ اسکی دلیل یہ ہے کہ اگر سترہ موجود ہو ، تو عورت گزرے یا نہ گزرے ، برابر ہے ۔

٣۔حضرت عائشہ نے ، عقل کی بنیاد پر مخالفت نہیں کی تھی ، بلکہ حدیث کی بنیاد پر اعتراض ، کیا تھا ۔ جیسا کہ حدیث میں ہے ۔

٤۔ حضرت عائشہ کی مخالفت ، مسئلہ کے فرق کی وجہ سے تھی ، کیونکہ کتے اور گدھے سے نماز کا ٹوٹنا ، سترہ نہ ہونے کی وجہ سے ہے، جبکہ حضرت عائشہ ، چارپائ پر سوتی تھیں ، جو سترہ کا کام دیتی تھی ۔

٥۔معلوم ہوا کہ حضرت عائشہ کی مخالفت حدیث کی نہیں تھی ، بلکہ مسئلہ کے فرق کی تھی ۔

٦۔ نماز ٹوٹنے یا توڑنے ، کی بہت ساری وجوہات ہیں ، لہذا نماز ٹوٹنے سے ، عیب یا نقص یا رذیل چیز ، سمجھنا بالکل غلط ہے ، جیسا کہ عورت کے گزرنے سے ، نماز کا ٹوٹنا ، اسکو عورت کی توہین سمجھا گیا ہے ۔

٧۔ نماز ٹوٹنے یا توڑنے کی کچھ وجوھات درج ذیل ہیں ۔

٨۔ وضو کا ٹوٹنا ( حدث ، ہر انسان کو ہوتا ہے ) ، حیض ونفاس ( ہر عورت کو ہوتا ہے ) ، نیند ( ہر انسان کو آتی ہے ) ، نماز میں کلام کرنا ( ہر انسان کلام کی طاقت رکھتا ہے )

٩۔اگر، جس چیز سے نماز ٹوٹتی ہے ، توہین کو ظاہر کرتا ہے ، تو ہر انسان توہین کا مستحق ہے ، کہ اسے حدث ہوتا ہے ، ہر عورت توہین کی مستحق ہے ، کہ اسے حیض ونفاس ہوتا ہے ، ہر انسان توہین کا مستحق ہے کہ اسے نیند آتی ہے ، یا وہ کلام کرتا ہے ۔

معلوم ہوا کہ نماز ٹوٹنا اور بات ہے ، اور توہین ہونا اور بات ہے ۔

١٠۔ معلوم ہوا کہ عورت کے گزرنے سے ، نماز ٹوٹنا ، اور اس نماز ٹوٹنے کو عورت کی توہین سمجھنا ، لاعلمی اور جہالت ہے ۔

١١۔ بعض اوقات ، عورت کی وجہ سے نماز کا ٹوٹنا ، اسکی فضیلت کو ظاہر کرتا ہے ۔

١٢۔ مثال کے طور پہ ، آدمی کی نفل نماز کے دوران ، اسکی ماں کا بلانا ۔ ضروری ہے کہ ماں کا جواب دیا جاے ، اور نماز توڑ دی جاے ، جیسا کہ حدیث جریج میں واقعہ درج ہے ۔

١٣۔ معلوم ہوا کہ بعض اوقات ، عورت کی وجہ سے نماز کا ٹوٹنا ، اسکی توہین نہیں بلکہ اسکی فضیلت کی دلیل ہے ۔

معلوم ہوا کہ عورت کے گزرنے کی وجہ سے ، نماز ٹوٹنے کو ، عورت کی توہین سمجھنا ،جہالت ہے ۔

والسلام
جزاکم اللہ خیرا!

الفاظ نرم رکھے جائیں کیونکہ یہ اعتراض پہلے ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے وارد ہوا ہے۔
 
Top