• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

۱۲۔ قناعت: ۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۱۲۔ قناعت:
استخارہ، مشورہ، دعا اور باہمی رضا مندی کے بعد میاں بیوی کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے سے راضی رہیں اور کسی دوسرے مرد یا عورت پے نظریہ ڈالیں (۱) (اس سے مراد تعدد کی مخالفت نہیں بلکہ مطلب یہ ہے کہ حقارت کی نظروں سے دوسرے کو نہ دیکھے اور نظر انداز کرے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے عیوب تلاش کرتے ہیں جس آپس میں نفرت اور کینہ ختم لیتا ہے۔) بلکہ اپنے شریکِ حیات پے ہی قناعت کریں اور انھیں یہ حقیقت سمجھنی چاہیے کہ ہر انسان کے اندر کچھ پہلو ایسے ہوتے ہیں جو کمزور ہوتے ہیں اور کسی بھی انسان میں تمام کی تمام خوبیاں نہیں ہوسکتیں بلکہ سب میں خوبیاں بھی ہوتی ہیں اور خامیاں بھی۔ اس لیے بعض معمولی غلطیوں یا عیوب کی بناء پے میاں بیوی میں سے کسی کو بھی دوسرے پے حکم لگانے میں جلدی فہمی کرنی چاہیے۔ بلکہ اسے چاہیے کہ صبر سے کام لے اور اس حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ اور میاں بیوی میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کی خوبیاں اور کمالات کو ابھاری ان میں اور بہتری پیدا کریں اور خامیوں کو چھپاتی، ان کی پردہ پوشی کریں۔ سوائے اس کے کوئی ایسی خامی یا عیب ہو جس پے کوئی شرعی حکم مرتب ہوتا ہو۔ باقی چھوٹی موٹی غلطیاں کا علاج تیز نصیحت سے کیا جاسکتا ہے۔

زیاد بن أبی سفیان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: سب سے بہترین اور با سعادت زندگی اس شخص کی ہے جس کی مسلمان بیوی ہو، ان کو کھانے پینے کے لئے راشن متوفی ہو اور وہ دونوں ایک دوسرے سے راضی ہوں۔

اور جو میاں بیوی نکاح کے بندھن میں بندھنے کے بعد بھی ایک دوسرے سے راضی نہ ہوں تو اسے چاہیے کہ اپنے آپ سے مندرجہ ذیل سوالات پوچھے:

سوال۱: کیا جو خوبیاں میرا / میری شریک حیات چاہتا ہے۔ وہ سب کی سب میرے اندر پائی جاتی ہیں؟

سوال۲: کیا میں عیوب و خامیوں سے پاک صاف ہوں؟

سوال ۳: کیا میں اپنی ذات میں ایک آئیڈیل شخص ہوں جو اپنے میں اپنی شریک حیات میں آئیڈیل شخص تلاش کروں۔

سوال ۴: اگر میں ایسا شخص تلاش کرنے جائوں جو ہر قسم کے عیوب و نقائص سے پاک ہو تو کیا مجھے ایسا شخص مل پائے گا؟

سوال ۵: کیا انبیاء علیہم السلام کے علاوہ بھی ایسے لوگ ہیں جو ہر قسم کے عیوب و نقائص سے پاک ہوں؟

اگر آپ مندرجہ بالا کسی بھی سوال کا جواب ہاں میں دے سکیں تو پھر آپ کی اجازت ہے کہ آپ اپنے شریک حیات پے اکتفاء نہ کریں اور زندگی کے لئے نیا ساتھی تلاش کریں۔
 
Top