محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
ملائیشیا نے شعیہ کو مرتد قرار دیدیا
ملائیشیا نے شیعہ کو مرتد قرار دینے کا آئین بنانے کے بعد شیعہ کے تمام حسینیہ اور امام بارگاہوں کا اپنی سرزمین سے مکمل صفایا کردینے کی ویڈیو
ملائیشیا حکومت نے 1996ء میں ایک قانون پاس کیا جس میں اسلام کو بدنام کرنے والے گمراہ مذاہب پر پابندی عائد کی۔ اب ملائیشیا حکومت نے گزشتہ ماہ نومبر 2013ء میں اس قانون کی تجدید کرتے ہوئے ملائیشیا میں شیعہ اثنا عشریہ کی تعلیم پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے اورشیعہ مذہب کو غیر اسلامی مذہب قرار دیتے ہوئے اسے اسلام کو بدنام کرنے والا گمراہ ترین مذہب قرار دیا ہے۔
ملائیشیا حکومت نے اپنے آئین میں جو نیا قانون بنایا ہے، اس کی رو سے ملائیشیا میں شیعہ مذہب کی رسومات اور عبادت کرنا جرم ہے اور جو بھی شیعی عبادتی رسموں کو کرتا یا شیعت کو سپورٹ کرتا ہوا پایا جائے تو اسے مجرم سمجھتے ہوئے قید کرکے عدالت سخت سے سخت سزا دے گی۔
ملائیشیا حکومت کے وزیر جمیل خیر نے کہا کہ:
ملائیشیا حکومت نے یہ اقدام محض دین وآئین کی بنیاد پر امن وامان کو یقینی بنانے اور معاشرے کو فسادوتخریب کاری سے بچانے کے لیے اٹھایا ہے اور اس کا حقوق انسان اور آزادئ اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
صحابہ کرام کو گالیاں دینا اور اسلامی معاشروں میں ارتداد پھیلاتے ہوئے مسلمانوں کی جانوں کو نقصان پہچانے والے شیعہ پر انسانی حقوق اور آزادئ اظہار رائے کا اطلاق نہیں ہوتا ہے کیونکہ یہ تخریبی اور فسادی لوگ ہیں جن کا مقصد ہی مذہب کی آڑ میں خانہ جنگی پھیلانا اور مسلمانوں کے معاشروں کو تباہی وبربادی سے دوچار کرنا ہے۔
ملائیشیا نے شیعت کیخلاف اپنے آئین میں جو نیا قانون بنایا ہے، اس کی شقوں کی تفصیلات یہ ہیں:
1
- اگر کسی ملائیشین شہری کی بابت یہ ثابت ہوجائے کہ اس نے شیعیت کو اختیار کرلیا ہے تو اسے اسلام سے خارج مرتد سمجھا جائے گا۔
2
ـ شیعوں کی مخصوص عبادت گاہوں سمیت ہر حسنیہ اور امام بارگاہوں کو منہدم کردیاجائے گا۔
3
۔ شیعوں کو کسی بھی نام سے کسی بھی قسم کی کوئی مالی، تہذیبی اور میڈیا سرگرمی کرنے کی اجازت حاصل نہیں ہے۔
4
۔ شیعت کی مذہبی رسومات کو کہیں بھی کرنے والی شیعی مجمع کو غیر سیاسی ملک مخالف باغی سمجھتے ہوئے انہیں قانون سخت سے سخت کڑی سزا دے گا جو عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
5
۔ شیعہ لیکچراروں کے ساتھ ہونے والے تمام تعلیمی معاہدے منسوخ کرتے ہوئے انہیں فوراً ملک بدر کیا جائے۔
6
۔ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے کلچر وتہذیبی تعاون کی اجازت نہیں ہے۔
ملائیشیا پولیس نے اس قانون کو عملی جامہ پہناتے ہوئے شیعہ کے ایک ہیڈکوارٹر پر دھاوا بولا اور اسے میڈیا والوں کو بلاکر ان کے سامنے سیل کردیا۔
شیعہ کے ہیڈکوارٹر سے شیعہ کے لیڈران کی تصاویر کو اتارنے کے علاوہ شیعوں کے لیڈر کے کمرے سے نکاح متعہ کا جنسی سامان برآمد کیا کہ جن پر سیکس جیسے فحش الفاظ لکھے ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ شیعہ مذہب کا ارتداد اور کفر بے نقاب کرنے اور اسے اسلام مخالف تخریب کاری اور جنسی بے راہ روی کو فروغ دینے والا رذیل ترین مذہب ثابت کرنے میں ملائیشیا کے علماء نے اہم کردار ادا کیا جن میں سر فہرست مولانا احمد راضی عبدالمالک تھے، جنہیں گزشتہ دنوں تین شیعوں نے سوالات پوچھنے کے بہانے ان کے گھر آکر انہیں شہید کردیا۔ لیکن ان کے بہنے والا خون ملائیشیا میں شعیت کو جڑوں سے اکھاڑ دینے اور شیعہ پلیدوں سے پاک کرنے کے لیے حکومتی آپریشن کا باعث بنا۔
https://www.facebook.com/pages/شہید-بچے-Martyr-Baby-الشهيد-الطفل/164097980444203