• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

2 baar nikah

waqar bannu

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2014
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
3
hamare ilaqe mai Hanfi maslk k uloma nai yai rivaj shoru kiyahai kafi Arse sai . K aik dafa mangni mai nikah band kar Feec [paysa] wasool karte heen aur pir shadi k din dobara nikah aur dobara feec wasool karte heen. Kiya yai Islami tareeka hai ya Feec double karne ka tarika hai?????
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
نکاح ایک بار ہی ہوتا ہے۔
یہ صرف پیسہ کمانے کے طریقے ہیں ، دین اسلام بیچ رہیں ہیں ، افسوس کا مقام ہے!
حنفی مسالک میں نکاح بہت توڑا جاتا ہے ، یہاں تک کہ ان کے بعض علماء ہر سال نکاح کے عقد کی تلقین کرتے رہتے ہیں کہ کیا پتا کہیں ٹوٹ گیا ہو!!
ایسی صورت میں ان کے علماء بھی ’’متحرک ‘‘ جو رہتے ہیں۔
انا للہ وانا الیہ راجعون

اہل علم اس پر مزید رائے واضح کریں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آپکا علاقہ کونسا ھے؟ آپکی پروفائل میں نظر نہیں آ رہا ممکن ہو تو اس کا ذکر بھی کر دیں۔

نکاح ایک ہی مرتبہ ہوتا ھے، کسی بھی ذاتی وجوہات کے تحت کچھ والدین بارات سے پہلے کوئی تقریب کر لیتے ہیں، جیسے منگنی کے دن یا بارات سے کچھ عرصہ پہلے ہی نکاح کا دن مقرر کر کے نکاح کروا لیتے ہیں تاکہ بارات پر وقت بچایا جا سکے جس پر بارات والے دن جا کر دلہن لے آتے ہیں۔ نکاح ایک ہی مرتبہ ہوتا ھے اور اس پر نکاح خواں کی فیس جو بھی تہہ ہو یا اپنی خوشی سے جو بھی ادا کر دیتے ہیں۔ پھر نکاح خواں نکاح نامہ کو رجسٹرار آفس میں رجسٹرڈ کرواتا ھے جس پر ایک کاپی وہاں جمع ہوتی ھے اور ایک ایک کاپی دلہا اور دلہن کے والدین کو دے دی جاتی ھے۔

آپ کے علاقہ میں دو مرتبہ نکاح والی بات عجیب سی معلوم ہوتی ھے۔ ایک ہی لڑکا لڑکی کا نکاح رجسٹرار آفس میں ایک ہی مرتبہ رجسٹرڈ ہوتا ھے۔ نکاح پر سرکاری فیس بھی ہوتی ھے اور رجسٹرار آفس میں رجسٹرڈ کروانے پر اور ٹرانسپورٹ کا خرچہ بھی انہی کو ادا کرنا ہوتا ھے اس پر اگر کوئی اپنی خوشی سے تھوڑی رقم نکاح خواں کو دے دے تو کوئی بری بات نہیں۔

والسلام
 
Top