• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(43)فقہ السیرۃ النبویہ Fiqh Us Seerat Un Nabavia (( شق صدر اور شرح صدر میں فرق ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

شق صدر اور شرح صدر میں فرق

(1) رسول مقبول ﷺ کا شق صدر روحانی نہ تھا ، بلکہ جسمانی اور حسی تھا۔ روحانی شق صدر کے قائلین اس کی تعبیر شرح صدر سے کرتے ہیں ،جس کا تذکرہ سورت انشراح میں ہے۔ شرح صدر سے مقصود ہے کہ بغیر چاق کیے آپ کے سینہ مبارک کو ایمان و حکمت اور علم و معرفت سے منور کر دیا گیا۔ یہ بھی حقیقت ہے، لیکن شق صدر جسمانی بھی حقیقت ہے۔

(2)شق صدر کے متعلق منقول تفصیلات سے اسی حقیقت کی تائید ہوتی ہے کہ یہ واقعہ جسمانی اور حسی تھا ۔جیسے روایات میں ہے کہ آپ کے سینہ مبارک کو پیٹ کے نچلے اور نرم حصہ تک چاق کیا گیا۔ (صحیح البخاري: 207، و صحیح مسلم: 164/4)

(3) آپ کے سینہ مبارک کو چاق کرنے کے بعد اسے سینا اور ٹانکوں کے نشانات ہونا۔ فرشتے کا آکر سینہ مبارک چاق کرنا، پھر قلب اطہر نکال کر آب زم زم سے دھونا، دل سے غیر متعلق حصہ کاٹ کر الگ کرنا، آپ کو یوں دیکھ کر بچوں کا گھبرا جانا اور آپ کے تعلق داروں کو پریشانی کی حالت میں خبر دینا اور بتانا کہ آپ کے بچے محمد ﷺ کو قتل کر دیا گیا ہے۔

(4) یہ اور اس طرح کی دیگر تمام تفصیلات شق صدر کے جسمانی طور پر رونما ہونے کا واضح ثبوت ہیں۔ بالکل واضح اور صحیح ترین روایات کی غلط تاویل کرنا اور اس سے محض معنوی شرح صدر مراد لینا کسی طور پر بھی مناسب نہیں۔

(5) بنو سعد کے آپ کو آپ کے خاندان کے حوالے کرنے کی ایک بہت بڑی وجہ یہی شق صدر تھا۔ انھیں اس وجہ سے آپ کے متعلق خوف آنے لگا تھا کہ کہیں آپ کو کچھ ہو نہ جائے۔ انھوں نے باقاعدہ اس کا تذکرہ آپ کی والدہ سے بھی کیا تھا۔

(6) شق صدر الگ ہے اور شرح صدر الگ ہے۔ شق صدر جسمانی اور حسی طور پر ہوا۔ شرح صدر معنوی اور روحانی طور پر ہوا۔ شرح صدر کا تذکرہ قرآن کریم میں ہے۔ شق صدر کا تذکرہ کتب احادیث اور کتب سیرت میں ہے۔

(7) امام صالحی نے نقل کیا ہے کہ بعض کم فہم لوگوں نے حقیقت شق صدر کا انکار کیا ہے اور اسے معنوی واقعہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے اس طرز عمل سے واقعہ کے جسمانی طور پر قائلین پر تبدیلی حقائق کا الزام لگایا ہے۔ یہ طرزِ فکر و عمل واضح بے علمی اور شدید خطا پر مبنی ہے۔ اس کی وجہ اللہ تعالیٰ کا انھیں بے یار و مددگار چھوڑنا ہے۔

(8) مزید لکھتے ہیں کہ اسی طرح فلسفیانہ علوم ہی کو سب کچھ سمجھنا اور احادیث میں بیان کردہ حقائق تک عدم رسائی بھی انکار کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔ اللہ عزوجل نے ہمیں اس مصیبت و نقص سے محفوظ رکھا ہے۔ (الصالحی السبیل الھدٰی: 66/2)

""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
احباب گرامی ! رسول مقبول کی سیرت طیبہ سے عصر حاضر کی ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے ، اسی حوالے سے سیرت النبی ﷺ کا یہ مقدس سلسلہ شروع کیا گیا ہے،اسے خود بھی پڑھیں، اہل خانہ اور طلبہ کو بھی سنائیں اور ثواب کی نیت سے آگے بھی شیئر کریں
 
شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
684
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
ماشاء اللہ بہت مفید اور علمی ہے ایسے اہم نکات بھیجتے رہا کریں اللہ تعالی آپ کو برکتو ں سے نوازے
 
Top