- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
محترم بھائی @عمر اثری کہتے ہیں :
یحی بن عمار کہتے;
" علوم پانچ قسم کے هیں :
4 - ایک علم دین کی بیماری هے، یہ سلف کے مابین واقع هونے والے امور کا علم هے _
[ سير اعلام النبلاء ١٧/٤٨٢ ]
محترم بھائی !اس کی وضاحت کردیں کہ سلف کے مابین ہونے والے امور کیسے دین کی بیماری ہوتے ہیں؟
دراصل امام یحی بن عمار سجستانی ( المتوفی ۴۲۲ ھ ) کے اس قول سے مراد :
فيها الإشارة إلى ما وقع بين الصحابة من الاقتتال
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان واقع ہونے والے اختلاف ، اور لڑائی وغیرہ میں بحث و اشاعت سے روکنا ہے ،
اس قول کی نص یہ ہے :( وَعلمٌ هُوَ دَاء الدِّين وَهُوَ أَخْبَارُ مَا وَقَعَ بَيْنَ السَّلَف ) ایک علم دین کیلئے بمنزلہ بیماری ہے ، اور یہ وہ علم جس میں صحابہ کے درمیان واقع ہونے والے اختلاف کی خبریں ہیں ‘‘
علامہ علوی بن عبدالقادر السقاف اپنی سائیٹ پر اس موضوع پر ایک تفصیلی مقالہ میں لکھتے ہیں :
إن موقف أهل السنة والجماعة من الحرب التي وقعت بين الصحابة الكرام رضي الله عنهم هو الإمساك عما شجر بينهم إلا فيما يليق بهم رضي الله عنهم لما يسببه الخوض في ذلك من توليد العداوة والحقد والبغض لأحد الطرفين۔۔ الخ
یعنی اہل سنت کا مذہب یہ ہے کہ صحابہ کرام کے مابین واقع ہونے والی لڑائیوں میں اپنی زبان بند رکھی جائے ، سوائے اتنی بات کے جو ان کی شان کے لائق ہو ،
اور ان کے مابین اختلافات میں بحث و گفتگو سے اسلئے روکا گیا ہے کہ اس موضوع پر گفتگو سے کسی ایک فریق کے لئے غصہ ، عداوۃ اور بغض پیدا ہونے کا قوی اندیشہ ہے ،(http://www.dorar.net/enc/aqadia/3789 )
اور یہ تو معلوم ہی ہے کہ سلف سے بغض و عداوت ایمان زائل کردیتی ہے ،
Last edited: