محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
بدعت کبریٰ:
بدعت کبریٰ کے مرتکب اہل بدعت کے ساتھ تعلقات کا حکم عام اہل بدعت سے مختلف ہے ۔ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے عقائد و ایمانیات میں طائفہ منصورہ کے ساتھ اختلاف کیا ،کتاب و سنت کی صحیح و صریح نصوص کی من مانی تاویلیں کیں۔ذاتی آراء اور خواہشات نفس کو سامنے رکھ کر ان کے معانی متعین کیے ۔ انہوں نے سلف ِامت صحابہ و تابعین سے ماثور عقائد کو نہ صرف یہ کہ پس پشت ڈالا بلکہ ان کی اہانت اور گستاخی کا ارتکاب بھی کیا ۔
بدعت کبریٰ صرف کبیرہ گناہوں میں ایک گناہ ہی نہیں ہے اور نہ یہ اللہ اور اس کے رسول کی کوئی جزوی معصیت اور نافرمانی ہے بلکہ یہ بدعت اسلام اور دین و شریعت کے خلاف ایک متوازی دین اور خود ساختہ شریعت ہے ، جس کے کئی رنگ ہیں ،اور اس کا ہر اسلوب اور منہج الحاد کی مختلف شکلوںکا ترجمان ہے ۔ اسلام کا لیبل تو اس پر صرف اسے مسلمانوں میں ترویج و اشاعت کے لیے لگایا گیا ہے ۔
ان اہل بدعت میں کوئی مشرکین کا ہمنوا ہ ہے ،توکوئی یہودی افکار کا ترجمان، اور کوئی نصاریٰ کے عقائد سے متاثر جبکہ اکثر کے اصول ضوابط یونان اور فارس کے فلاسفہ ،ملحدین اور مجوس کے افکار و خیالات کا چربہ ہیں ۔مثلاً :
بدعت کبریٰ کے مرتکب اہل بدعت کے ساتھ تعلقات کا حکم عام اہل بدعت سے مختلف ہے ۔ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے عقائد و ایمانیات میں طائفہ منصورہ کے ساتھ اختلاف کیا ،کتاب و سنت کی صحیح و صریح نصوص کی من مانی تاویلیں کیں۔ذاتی آراء اور خواہشات نفس کو سامنے رکھ کر ان کے معانی متعین کیے ۔ انہوں نے سلف ِامت صحابہ و تابعین سے ماثور عقائد کو نہ صرف یہ کہ پس پشت ڈالا بلکہ ان کی اہانت اور گستاخی کا ارتکاب بھی کیا ۔
بدعت کبریٰ صرف کبیرہ گناہوں میں ایک گناہ ہی نہیں ہے اور نہ یہ اللہ اور اس کے رسول کی کوئی جزوی معصیت اور نافرمانی ہے بلکہ یہ بدعت اسلام اور دین و شریعت کے خلاف ایک متوازی دین اور خود ساختہ شریعت ہے ، جس کے کئی رنگ ہیں ،اور اس کا ہر اسلوب اور منہج الحاد کی مختلف شکلوںکا ترجمان ہے ۔ اسلام کا لیبل تو اس پر صرف اسے مسلمانوں میں ترویج و اشاعت کے لیے لگایا گیا ہے ۔
ان اہل بدعت میں کوئی مشرکین کا ہمنوا ہ ہے ،توکوئی یہودی افکار کا ترجمان، اور کوئی نصاریٰ کے عقائد سے متاثر جبکہ اکثر کے اصول ضوابط یونان اور فارس کے فلاسفہ ،ملحدین اور مجوس کے افکار و خیالات کا چربہ ہیں ۔مثلاً :
''قدریہ'' کی طرف سے الہ العالمین اور رب کائنات کے قائم کردہ تقدیری نظام کا انکاراور اس کی تدبیر اور انتظام پر حرف گیری ۔
''جبریہ ''کا خلق افعال العباد کا انکار ۔
''روافض'' کا خلفاء ثلاثہ سے اظہار براء ت اور صحابہ کے بارے میں نفاق کا عقیدہ اور مسلمانوں کی متفق علیہ کتب حدیث کے بالمقابل اپنی اصول اربعہ اور قرآن کے بارے میں تحریف و تشکیک کے نظریات ۔