• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل سنت کا منہج تعامل

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
الحمد للہ رب العالمین۔ الرحمن الرحیم مالک یوم الدین ایاک نعبد و ایا نستعین اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیھم غیر المغضوب علیھم ولا الضآلین۔ آمین
مجھ سمیت کوئی بھی انسان کامل نہیں۔ ہر انسان سے خطا ممکن ہے ۔ الا من رحم ربی۔ اور اللہ رب العزت نے انبیاء علیہم السلام پر رحمت فرمائی، فضل و احسان سے نوازا اور خطا کے شائبے کو وحی کے ذریعے سے دور فرما دیا۔
اس فورم پر میں نے جتنا کچھ لکھا، اور لکھ رہا ہوں، آپ اس سے کلی طور پر متفق ہوں، یہ ضروری نہیں۔ اور نہ ہی اس چیز کی طلب ہے۔ ہاں طلب صرف اور صرف اس چیز ہے ایاک نعبد و ایا نستعین اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیھم غیر المغضوب علیھم ولا الضآلین۔ آمین
اگر میری کسی پوسٹ سے کسی ممبر کی دلآزاری ہو تو وہ مجھے معاف فرما دے اور عنداللہ مواخذہ نہ فرمائے۔ اور میرے حق میں دعا فرما دے کہ مرنے سے پہلے پہلے اللہ تعالی مجھ جیسے عاصی کے تمام گناہ معاف فرما دے۔ آمین
موضوع ‘‘اہل سنت کا منہج تعامل’’۔ میں نے صرف اور صرف اس لئےاختیار کیا ہے کہ اس میں جو بات قرآن و سنت کے مطابق ہے اسے اس لئے رَد نہ کیا جائے کہ یہ تو فلاں صاحب کی تحریر ہے۔ اور نہ ہی اس لئے قبول کیا جائے کہ یہ فلاں صاحب کی تحریر ہے۔ بلکہ موضوع سے مستفید ہونے کی دعا اللہ تعالی سے کریں کہ حق بات جہاں سے بھی میسر آجائے اللہ تعالی ہم سب کو اس کا فہم عطا فرمائے اس پر عمل اور استقامت عطا فرمائے آمین۔ یارب العالمین۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اہل سنت کا منہج تعامل
کتاب و سنت اور فہم سلف کی روشنی میں​
تألیف​
ڈاکٹر سید شفیق الرحمن حفظہ اللہ​
تقدیم​
شیخ القرآن السیّد عبدالسلام رستمی حفظہ اللہ (مدیرالجامعۃ العربیہ ،پشاور)​
شیخ الحدیث محمد رفیق اثری حفظہ اللہ (مدیردارالحدیث محمدیہ، جلال پور پیروالہ )​
شیخ الحدیث ابو عمر عبدالعزیز نورستانی حفظہ اللہ (مدیر الجامعہ الاثریہ، پشاور)​
فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالرشید اظہر حفظہ اللہ (مکتب الدعوۃ،اسلام آباد )​
شیخ الحدیث حافظ الیاس اثری حفظہ اللہ (مرکز العلوم الاثریہ ،گوجرانوالہ)​
شیخ الحدیث پروفیسر محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ(فاضل جامعہ اسلامیہ ،مدینہ منورہ)​
شیخ الحدیث محمد عباس انجم گوندلوی حفظہ اللہ(جامع مسجد صدیقیہ، گوجرانوالہ)​
شیخ الحدیث عبدالرحمٰن چیمہ حفظہ اللہ (لودھراں)​
ناشر​
منبر التوحید والسنۃ​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
جملہ حقوق طباعت بحق ''منبر التوحید والسنۃ '' محفوظ ہیں ۔​
نام کتاب​
اہل سنت کا منہج تعامل کتاب و سنت اور فہم سلف کی روشنی میں
تألیف​
ڈاکٹر سید شفیق الرحمن حفظہ اللہ​
ٹائٹل ڈیزائننگ .....................ہارون رشید ،دارالسلام ،لاہور​
ناشر..............................منبر التوحید والسنۃ​
پریس ...........................شفیق پرنٹنگ پریس،لاہور​
ہدیہ ..............................​
ملنے کا پتہ​
جامع مسجد توحید ،خدا بخش روڈ ،عقب سوڈیوال کوارٹر۔فون:0321-4156520​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
فہرست مضامین

انتساب
اہل علم کے تاثرات
شیخ الحدیث محمد رفیق اثری حفظہ اللہ
شیخ القرآن ابو زکریا عبدالسلام عبدالرؤف الرستمی حفظہ اللہ
شیخ الحدیث ابو عمر عبدالعزیز النورستانی حفظہ اللہ
شیخ الحدیث پروفیسر محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ
شیخ الحدیث حافظ الیاس اثری حفظہ اللہ
شیخ الحدیث محمد عباس انجم گوندلوی حفظہ اللہ
تقدیم :فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر حفظہ اللہ
اہل بدعت کے ساتھ تعلقات میں محدثین کا منہج
بدعت اور اہل بدعت کی تقسیم
عرض مؤلف
منہج سلف کا مفہوم اوراہمیت
سلف اورمنہج سلف کا مفہوم ومعنی
مصدر تلقی
منہج تلقی
مصدر تلقی اور منہج تلقی میں فرق نہ کرنا
سلف امت ... نہ کہ اکابرین جماعت
''فہم سلف'' کسی ایک امام کی فقہ میں مقید نہیں
منہج سلف کی اہمیت
اتباع رسول ﷺ کا معیار اصحاب رسول اور سلفِ امت ہیں:
منہج سلف ... اسلامی اجتماعیت کی بقا کا ضامن
منہج سلف کا انکار ...گمراہی کی بنیادی وجہ
خوارج
کسی مومن کو ناحق قتل کرنا
مرجئہ
اہل سنت والجماعت
تفرقہ سے بچنے کی واحد سبیل
فہم سلف اپنانے کا عملی طریقہ
اہل سنت کے عمومی خصائص
۱۔ولاء اور وفاداری صرف حق کے لئے
۲۔اہلسنّت عمومی طور پر باہم دوستی اوروفاداری(ولاء) رکھتے ہیں
۳۔تالیف قلوب اور اجتماع کلمہ
اہل تفرقہ کے عمومی خصائص :
بدعت اور اہل بدعت
بدعت کی تعریف اور ضابطہ
بدعت کی اقسام:
بدعت کا حکم
بدعت کی اقسام
بدعت مکفرہ
غیر اللہ کے قانون کے مطابق فیصلہ کرنے والے
المسائل الخفیہ
اللہ کے اسماء وصفات :
کفریہ بدعات کے حاملین کا حکم
اہل بدعت مکفرہ کو اہل قبلہ میں شامل کرنا درست نہیں
اہل بدعت مکفرہ کو اہل کتاب پر قیاس کرنا درست نہیں:
کفریہ بدعا ت کے حاملین سے تعامل
دشمنی و قطع تعلقی کرنا
اہل بدعت(مکفرہ) کی اقتداء میں نمازادانہ کرنا
سلام کا جواب نہ دینا
وراثت میں حقدار نہ بنانا
نکاح نہ کرنا
اتحاد نہ کرنا
جلسوں اور دینی تقریبات میں ان کو تشریف آوری کی دعوت نہ دینا
احترام وتعظیم نہ کرنا
مدح سرائی نہ کرنا
استغفار،رحمت کی دعا اور تعزیت نہ کرنا
کفار کے ساتھ حسن سلوک
پہلی صورت :عیادت کرنا
دوسری صورت :ہدیہ وصدقہ دینا
تیسری صورت :زیارت کرنا
چوتھی صورت :دعوت قبول کرنا
پانچویں صورت :خریدو فروخت کرنا
چھٹی صورت :اچھے اخلاق سے پیش آنا
تکفیر کے اصول و ضوابط
تکفیر ناحق جرم عظیم ہے
تکفیر معین اور مطلق کا فرق
تکفیر کے قواعدو ضوابط
تکفیر کی شرائط
تکفیرکے موانع
۲۔اس کی جہالت کی نوعیت
3۔تاویل :
تاویل کے سبب کفر یابدعت میں واقع ہونے والے
۱۔ تاویل کی نوعیت ۔
تاویل غیر سائغ:
۲۔تاویل کرنے والے کی شخصیت :
4۔اکراہ:
5۔خطا اور نسیان:
تکفیر معین:
غیر مکفرہ بدعات
اُمت کے تہتر فرقے
غیر مکفرہ بدعت کے حاملین کے ساتھ سلوک
اہلسنّت والجماعت کا رویہ وسلوک
بعض وجوہ کی بنا پر محبت کی جائے گی اور بعض کی بنا پر نفرت
غیر مکفرہ بدعت کی وجہ سے تکفیر کرنا درست نہیں ......
اہل بدعت کے ساتھ عدل و انصاف کرنا
بدعات میں واقع ہونے والے علماء کے محاسن کا تذکرہ اور اعتراف
اہل بدعت غیر مکفرہ سے احادیث صحیحہ لینا
نرمی سے پیش آنا
خیر خواہی کرنا
شفقت کرنا
پریشانی کو دور کرنا
حقیر نہ سمجھنا
سلام کہنا
مسکرا کر ملنا
مریض کی تیمار داری کرنا
جنازے کے ساتھ جانا
رحمت و بخشش کی دعا کرنا
دعوت قبو ل کرنا
میل جول رکھنا
نصیحت کرنا
ایثار وقربانی کرنا
مسکینوں کی امدا د کرنا
اہل بدعت کے ساتھ سختی کرنا
قطع تعلقی کرنا
بدعت مکفرہ اورغیر مکفرہ کے مرتکبین کے ساتھ قطع تعلقی کے مابین فرق
قطع تعلقی کے مقاصداور شرعی ضوابط
قطع تعلقی میں داعی ِبدعتی اور غیر داعی ِبدعتی میں فرق
اہل بدعات کی بدعت پر ردکرنا
رد کرنے میں حکمت اختیار کرنا:
اہل بدعت سے مناظرہ کرنا
۱۔ممدوح مناظرہ:
۲۔مذموم مناظرہ:
مناظرے کی شرائط اور مقاصد
مناظرے کے اصول و ضوابط
۲۔مخالف کی ہدایت کی طمع کرنا :
۳۔مناظرہ کا اسلوب
۴۔مناظرہ کا مقصد حق کی نصرت
۵۔مناظرہ بدعت کی شان و شوکت کا باعث نہ ہو۔
اہل بدعت (غیر مکفرہ ) کی اقتداء میں نماز کا حکم
سوال:فاسق و فاجر کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
مستور الحال کی اقتداء میں نماز
اہل بدعت کے ساتھ مل کر جہاد کرنا
حکم کے لحاظ سے سنت کی مخالفت میں واقع ہونے والوں کی اقسام
1۔مجتہدمخطی:
2۔جاہل قابل عذر
3۔ ''ظلم ''اور ''عدوان'' کے مرتکب
5۔منافق
6۔مشرکین
اہل سنت سے اعتقادی اختلاف رکھنے والے فرقوں کے مراتب
''قدریہ''
''نظریہ امامت''
شیعہ کاصحابہ کرام کے بارے میں عقیدہ
''اتحادیہ ووجودیہ''
''وحدت الوجود'' کے بارے میںدارالافتاء دارالعلوم دیوبند انڈیاکا موقف
قبر پرست
''خوارج''
''مرجئہ''
مرجئۃ السنۃ:
دیگر گروہ
'' اشاعرہ''
اللہ تعالیٰ کے علو کا انکار ......جہمیہ اور اشعریہ کے مابین فرق
''اشاعرہ'' اور'' ماتریدیہ'' کی بابت علمائے امت کا موقف
معاصر تنظیموں سے تعامل کے حوالے سے چند ضوابط
کفروشرک سے پاک معاصر جماعتیں اسلام سے خارج نہیں :
اجتہاد یا تاویل کرنے والے مسلمان عالم کے بارے میں اہلسنّت کا مسلک
اگر کوئی عالم دین بدعت کا مرتکب ہو یا کسی بدعتی کی موافقت کرتا ہو تو ...؟
پاک وہند کےاحناف'' اشاعرہ'' و''ماتریدیہ''
علامہ شمس ا لدین افغانی کی نظر میں ''ماتریدیہ'' کی درجہ بندی
پہلی قسم بدعت مکفرہ کے حاملین:
3۔مولوی زکریا صاحب فضائل حج میں لکھتے ہیں ـ:
4۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اپنے شیخ ابو رضامحمد کے تصرفات
دُوسری قسم:بدعت غیر مکفرہ کے حاملین
سلفی العقیدہ علماء احناف
مسئلہ'' وحدۃ الوجود'' کے بارے میں علمائے احناف کا موقف
مسئلہ تقلید
تقلیدشرکیہ:
تقلید غیرشرکیہ:
تقلید کے جواز یا وجوب کی صورت
مولانا محمد تقی عثمانی حفظہ اللہ نے تقلید کی شرعی حیثیت بیان کرتے ہوئے ...
فقہی مسائل میں اختلاف کی شرعی حیثیت
فقہی اختلافات کی بنیاد پر افتراق کرنادرست نہیں
اجتہادی ختلاف کی بنا پر تکفیر نہیں کرنی چائیے
ائمہ کے مابین اختلافات کے اسباب
1۔ امام تک حدیث کا نہ پہنچنا
2 ۔ حدیث کی صحت
3۔سند میں موجود راویوں کے حالات پر اختلاف
4۔راوی کا بھول جانا
5۔کسی حدیث سے غلط مفہوم لینے کا خوف
6۔غریب الاستعمال الفاظ
7۔ حدیث کے الفاظ کے مفہوم میں اختلاف
8۔ دومتعارض احادیث میں تطبیق
9۔ حدیث مخالف کو منسوخ سمجھنا
علماء کا طرز عمل :
جو شخص کسی حدیث پر عمل نہیں کرتا تو اس کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں ۔
اختلافی مسائل میں مخالف پر رد کرنا
احناف کے پیچھے نماز
طالبان کے ساتھ مل کر جہاد کرنے کی شرعی حیثیت
طالبان کی قیادت میں جہاد کے واجب ہونے پر علمائے کرام کے فتاویٰ
خلاصہ ٔ کلام
تصوف و بدعات کا وجود
رد شرک و مشرکین کا نہ پایا جانا
لادین سیاست میں شرکت
وطن پرستی کا شرک
تقلید جامد
ہمارے لیے درست طرز عمل
مراجع و مصادر
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
انتساب

۱۔والد محترم سید فیاض محمد زیدی  کے نام
جنہوں نے ہمیشہ رزق حلال کھایا اور کھلایا ۔اللہ تعالیٰ نے انہیں سفرِ حج کے بعد اپنے پاس بلالیا ۔۲۰۰۰ ءمیں حج سے فراغت کے بعد مکہ ہی میں اُن پر فالج کا حملہ ہوا واپسی میں جہاز پر کچھ افاقہ ہوا تواُن کی زبان سے جاری ہونے والے الفاظ یہ تھے ۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّک عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ ۔
آج اُ ن کے پانچوں بیٹے ( سید شفیق الرحمن ،ڈاکٹرسید طالب الرحمٰن ،حافظ سید طیب الرحمٰن ،حافظ سید توفیق الرحمٰن ، شیخ سید توصیف الرحمٰن ) اور دونوں بیٹیاں اُن کے لیے صدقہ جاری بنے ہوئے ہیں ۔اے اللہ میرے ابو کی قبر کو جنت کا باغ بنا دے ۔ آمین۔
۲۔استاد محترم حافظ عبداللہ بہاولپوری  کے نام
جن کی تربیت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے میرے سارے گھرانے کو توحید و سنت کا داعی بنا دیا حالانکہ والد زیدی اور والدہ نقوی خاندان سے تھیں ۔انہیں کی تربیت کا اثر ہے کہ الحمدللہ جس بات کو حق سمجھا اس کو بیان کرنے میں کبھی کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہیں کیا ۔
۳۔محترم ڈاکٹر شجاع اللہ حفظہ اللہ کے نام
جن کے ساتھ ۱۹۸۵ سے تعلق ہے۔ زندگی کے اس طویل سفر میں ہر موڑ پر ان کی فکری رہنمائی نے صراط مستقیم پر چلنے کا حوصلہ دیا اس دور میں آپ اللہ سے محبت،طواغیت سے دشمنی اور منہج سلف کی اتباع کا بہترین نمونہ ہیں۔نَحْسَبُہٗ کَذٰلِکَ وَاللہُ حَسِیْبُہٗ وَلَا نُزَکِّیْ عَلَی اللہِ اَحَدًا۔
اے اللہ ہم سب کو جنت الفردوس میں انبیا،صدیقین اور شہدا کے ساتھ اکٹھافرمااور ہمیں شہادت کی موت نصیب فرما ۔ آمین۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اہل علم کے تاثرات


شیخ الحدیث محمد رفیق اثری حفظہ اللہ​
بسم اللہ الرحمن الرحیم​

محترم ڈاکٹر شفیق الرحمن حفظہ للہ منہج سلف صالحین پر گہری نظر رکھنے والے اسکالر ہیں، راقم نے بعض اہم مسائل پر ان کی نگارشات پڑھی ہیں وہ جس موضوع پر لکھتے ہیں اس کے مالہ وما علیہ کا استقصاء کرتے ہیں اور اس میں حق بات نکالنے کی سعی کرتے ہیں۔ ''اہل سنت کا منہج تعامل'' پر بھی ان کی اہم کتاب سامنے ہے جس میں بہت سے علمی اورفکری فتنوں کا تذکرہ کر کے فکرِ صحابہ کو ہی صائب اور درست قرار دیا ہے جس کے داعی امام ابن تیمیہ اور ان کے افکار سے متاثرین ہیں ۔

ایمان کے بعد عصیان اور گناہ کے ارتکاب ،بدعات میں ملوث افراد و جماعت کی تقسیم ،صفات باری تعالیٰ کے بارے میں مختلف گروہوں کے نظریات کا تذکرہ ، وحدت الوجود کے حوالے سے افراد امت پر تبصرہ اور اسی انداز کے دیگر مسائل میں فاضل مولف نے حد اعتدال میں رہنے کی کوشش کی ہے جبکہ فروعی مسائل میں ڈاکٹر صاحب کا یہ مقولہ کتنا مفید اور حقیقت کے قریب ہے لکھتے ہیں :

''حاصل کلام یہ ہے کہ ان مسائل میں راجح بات توبیان کی جائے گی ،مگر امت میں ان مسائل کی بنا پر دشمنی پیدا نہیں کی جائے گی جیسا کہ آج کل رکوع کی رکعت ،امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنا ،نماز جنازہ سری یا جہری پڑھنا، غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا اور ایسے ہی بہت سے مسائل کی بنا پر ایک دوسرے کی تکفیر تک کر دی جاتی ہے ۔ یقیناً یہ روش درست نہیں ۔''

نیز لکھتے ہیں :''اگر ہم کسی عالم کی رائے کی بنا پر قرآن حکیم یا صحیح حدیث کو ترک کرنا شروع کر دیں تو ہمارے پاس کوئی بھی شرعی دلیل باقی نہیں رہے گی ۔ہم تسلیم کرتے ہیں کہ حدیث رسول ﷺ کو چھوڑنے کا ان علماء کے پاس کوئی عذر ہو گا مگر ان کے کسی قول کی بنا پر حدیث کو چھوڑنے کا ہمارے پاس کوئی عذر نہیں ۔ البتہ ہمیں ان مسائل میں حسنِ ظن سے کام لینا چاہیے ۔اپنے بھائیوں پر تنقید کرتے ہوئے بے جا شدت سے بچنا چاہیے ۔

جا ر جانہ کلمات، عیب جوئی ،طعنہ زنی اور جاہلانہ و احمقانہ انداز گفتگو سے پرہیز کرنا چاہیے ،مخالف کو غلطی پر سمجھتے ہوئے بھی وہی رویہ اختیار کرنا چاہیے جو موسیٰ؈ نے اپنے بھائی ہارون ؈ کے لیے اختیار کیا۔

﴿قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِيْ وَلِاَخِيْ وَاَدْخِلْنَا فِيْ رَحْمَتِكَ ۝۰ۡۖ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِيْنَ۝۱۵۱ۧ﴾ الاعراف: 151
''موسی نے دعا کی اے میرے رب مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل کر، توسب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔''

اللہ سبحانہ وتعالیٰ امت کو پھر اسی فکر پر آنے کی توفیق دے جس کا اعلان رسول اللہﷺ نے فرمایا اور جسے صحابہ کرام نے اپنا کر اپنے رب کی رضا حاصل کی ۔ وھوالموافق ۔​
محمد رفیق​
دارالحدیث محمدیہ، جلال پور پیروالا، ضلع ملتان​
۱۳/ ۵ /۱۴۳۲ھ​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
شیخ القرآن ابو زکریا عبدالسلام عبدالرؤف الرستمی حفظہ اللہ​

بسم اللہ الرحمن الرحیم​

'' اہل سنت کا منہج تعامل'' میں عالم اسلام کی توجہ مختلف فتنوں کی طرف دلائی گئی ہے۔ میں نے ضعف و بیماری کی وجہ سے اس کے بعض مضامین مختصر پڑھیں ہیں ، پیش نظر کتاب عقائد کا مختصر اور نہایت عمدہ مجموعہ ہے ۔ یہ کتاب مؤلف کی انتھک کوششوں کی آئینہ دار ہے ۔ جو عام فہم اسلوب کی وجہ سے جہاں علماء و طلباء کے لئے مفید ہے وہاں عوام الناس کے لئے بھی اس پُر فتن دور میں مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ کتاب ایک بلند مقام حاصل کرے گی ۔ اس سے پہلے بھی مصنف کی کئی تالیفات منظر عام پر آکر دادِ قبولیت حاصل کر چکی ہیں۔اللہ تعالیٰ اس کوشش کو قبول فرمائے اور مؤلف کے لئے باعثِ نجات بنائے ۔ آمین۔

أخوکم فی اللہ
أبو زکریا عبدالسلام عبدالرؤف الرستمی
مدیر الجامعہ العربیہ، بدہ، بشاور​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
شیخ الحدیث ابو عمر عبدالعزیز النورستانی حفظہ اللہ​

الحمدللہ الذی خلق کل شیء ثم ھدیٰ والصلاۃ والسلام علی من ارانا الھدیٰ وعلی آلہ و صحبہ الذین اقتفوا اثارہ ﷺ فیما جاءھم من ربھم الھدی اما بعد:
راقم الحروف نے محترم ڈاکٹر شفیق الرحمن صاحب کی کتاب ''اہل سنت کا منہج تعامل'' مکمل اول سے آخر تک پڑھی۔ الحمدللہ ڈاکٹر صاحب نے راہ اعتدال کو حجج قاطعہ اور براھین ساطعہ سے مزین کیا ہے ،خاص طور پراہل السنۃ والجماعہ (اہل الحدیث)کیلئے جادہ مستقیم رسول اللہ ﷺ و سلف صالحین صحابہ و تابعین کی جوہدایات بطون کتب میں منتشر تھیں انکو جمع کر کے ایک روشن چراغ ہاتھ میں دیا اور انہوں نے ان ہدایات کو جو ڈاکٹر صاحب نے ہر عنوان کے تحت نہایت عرق ریزی سے درج کی ہیں پر عمل کیا تو ان شاء اللہ ہر فرد حدیث ''اِذَا رُؤُوْا ذُکِرَ اللہَ ''کا مصداق ہوگا۔اللہ تعالیٰ نے بھی اس اُمت کا تعارف یوں کروایا ہے۔

﴿ وَكَذٰلِكَ جَعَلْنٰكُمْ اُمَّۃً وَّسَطًا لِّتَكُوْنُوْا شُہَدَاءَ عَلَي النَّاسِ﴾ (البقرۃ:143)

اور اُمت کو رب کا یہ ارشاد ہے:
﴿ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰٓي اَ لَّا تَعْدِلُوْا۝۰ۭ اِعْدِلُوْا۝۰ۣ ہُوَاَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى۝۰ۡوَاتَّقُوا اللہَ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۝۸﴾ (الماۗئدۃ:8)
''کسی قوم کی دشمنی تمہیں اس بات پر مشتعل نہ کردے کہ تم عدل کو چھوڑ دو ،عدل کیا کرو یہی بات تقویٰ کے قریب تر ہے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو جو کچھ تم کرتے ہو یقینا اللہ اس سے خوب با خبر ہے ۔''

بہر حال کتاب مجموعی طور پر بہت ہی مفید ہے ان شاء اللہ اس کے بہتر اثرات سامنے آئیں گے۔

گو کہ اگرچہ بندہ کو کسی فقرہ یا عنوان سے اختلاف ہو تو وہ کتاب کی افادیت پر اثر انداز نہیں ہوگی ۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی کاوش کو شرف قبولیت بخش کر ان کے لیے ذخیرہ آخرت اور قارئین کیلئے سبب ہدایت بنائے آمین

والسلام
ابو عمر عبدالعزیز النورستانی
مدیر الجامعہ الاثریہ پشاور​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
شیخ الحدیث پروفیسر محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ(فاضل مدینہ یونیورسٹی)​

الحمد للہ رب العالمین والعاقبۃ للمتقین والصلاۃ والسلام علی أشرف الانبیاء والمرسلین وعلی الہ وأصحابہ أجمعین۔أمّا بعد

راقم الحروف نے محترم ڈاکٹر سیّد شفیق الرحمن حفظہ اللہ کی کتاب و سنت کی تعلیمات سے مز ین کتاب کا مطالعہ کیا ہے۔ قرآن و سنت کا مفہوم بھی واضح ہے اور رائے اور قول کی حیثیت بھی۔جبکہ فہم دقیق اللہ تعالیٰ کی عطاء کردہ نعمت کبریٰ۔ اسی طرح قول امام ، قول شیخ اور فتویٰ بھی ایک سمت کا تعیّن کرتا ہے ۔ مگر فائق تر بالآخر کتاب و سنت ہیںکیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :

﴿ فَلَا تُزَكُّوْٓا اَنْفُسَكُمْ۝۰ۭ ہُوَاَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى۝۳۲ۧ ﴾(النجم:۳۲)
﴿ اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَيَّ وَمَآ اَنَا اِلَّا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ۝۹﴾ (الاحقاف:۹)

فضیلۃ الشیخ نے راہ اعتدال کو دلائل و براہین سے پیش فرمایا ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کو جزاء خیر عطا ء فرمائے ۔ مگر جس کو اللہ تعالیٰ فہم دقیق اور فکر آخرت نصیب فرما دے اسے چاہیے کہ اپنے موقف، فتوے اور قول پر نظر ثانی فرمائے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے ۔ کیونکہ فائق اور آخری فیصلہ اور فرمان تو کتاب و سنت کا ہی ہے ۔ اپنی رائے پر غور کرنا اور پھر رجوع کرنا دلائل شرعیہ سے ہے ۔ جس طرح آپ ﷺ نے فرمایا تھا:لو استقبلت ما استدبرت ما سقت الھدی (نسائی:۲۷۱۲)

سیدنا عمر فاروق؄ نے مہر کے تعیّن کا اعلان فرمایا اور صحابیہ خاتون کے توجہ دلانے سے أصابت المرأۃ وأخطأ عمر کا اعلان فرمادیا ۔سب سے بڑا مسئلہ ہے اپنے موقف پر غور کرنے کا اور پھر دوسرے بزرگ کی علمی اور فقہی دلائل کی حیثیت کو پہچان جانے کا۔ وما ارید الا الاصلاح۔

سیّد صاحب کی خوبصورت کاوش ہے علم و فضل کی اور فکر و اجتہاد کی عمدہ مثال بھی جبکہ اہل نظر کے لیے مشعل راہ بھی ہے اور دعوت فکر بھی۔

اہل نظر ذوق نظر خوب ہے لیکن جو شے کی حقیقت کو نہ سمجھے وہ نظر کیا ہے ؟

محترم ڈاکٹر صاحب کو اللہ تعالیٰ جزاء خیر عطاء فرمائے ان کی علمی راہنمائی اور مخلصانہ کاوش کی ۔ کہ انہوں نے انتہاء کی خوبصورت دعوت فکر پیش فرمائی ہے ۔

ھذا ما أعرف عنہ ولا ازّکی علی اللہ احدًا واللہ اعلم بالصواب​

محمد سعید کلیروی بن عبدالرحمن
۲۸/۱۱/۱۴۳۲ھ​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
شیخ الحدیث حافظ الیاس اثری حفظہ اللہ​
(مرکز العلوم الاثریہ ۔مرکز الاصلاح۔گوجرانوالہ)​

جناب ڈاکٹر سید شفیق الرحمان حفظک اللہ واجارک ۔السلام علیکم

عزیزی مولانا عبدالغنی محمدی صاحب نے آپ کی کاوش'' اہل سنت کا منہج تعامل '' ناچیز کو پیش کی کہ ذرا اس کو پڑھوں اور پھر اپنی کوئی رائے قائم کرو، میں نے آپ کی تالیف من اولہ الی آخر پڑھی ہے ۔ میں نے اس کتاب کو بڑا متوازن پایا ہے ممکن ہے کہ بعض مسائل میں بعض علماء کو اختلاف ہو اور مجھے بھی ہو سکتا ہے مگر یہ چیز کتاب کی افادیت کے لیے خطرہ نہیں ہے کیونکہ تفردات تو ہر آدمی کے ہوتے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ مجموعی حیثیت سے یہ کتاب کتنی مفید ثابت ہوگی۔ اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے ۔ میرے خیال میں اس کتاب کو پڑھنے سے اعتدال کی فضا قائم ہو گی اور رواداری کا احساس اجا گر ہو گا ،فتویٰ بازی میں کمی واقع ہوگی ، جب غیروں کے حق میں ہمارے دل میں نرم گوشہ پیدا ہوگاتو پھر ہمارے دلوں میں اپنے علماء کا احترام و اکرام بھی پیدا ہو گا کیونکہ یہ امر ہمارے ہاں کم پایا جاتا ہے ہم اپنے علماء کا بھی احترام نہیں کرتے کیونکہ جب ہم نے یہ کہنا ہے کہ کیاہم نے امام بخاری کا کلمہ پڑھا ہے کہ اسکی بات تسلیم کریں تو ہم دیگر علماء کا کیسے احترام کریں گے؟ آج تو ہم اپنے علماء کانام عزت سے لینا بھی گوارا نہیں کرتے خدارااپنی گفتگو میں رسمی تیزی کو کم کرنے کی پوری کوشش فرمائیں۔ بارک اللہ

حافظ الیاس اثری
۲۳ذوالقعدہ ۱۴۳۲ ۔۱۲ اکتوبر ۲۰۱۱​
 
Top