ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
مصحف عثمان کے بارے میں ایک ابہام یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ حضرت ابو بکر نے سبعہ احرف کے اختلاف کی جو تشریح فرمائی ہے اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ سات حروف مصاحف عثمانمیں شامل نہیں ہوسکے۔ حضرت ابو بکرۃ کی روایت کے الفاظ یہ ہیں:
إنَّ جبریل قال: ’’یَا مُحَمَّدُ! اِقْرَأ الْقُرْاٰنَ عَلـٰی حَرْفٍ‘‘۔ قال میکائیل: استزدہ۔ حتّٰی بلغ سبعۃ أحرف۔ قال: ’’کُلٌّ شَافٍ کَافٍ، مَا لَمْ تَخْلِطْ آیَۃَ عَذَابٍ بِرَحْمَۃٍ أَوْ رَحْمَۃً بِعَذَابٍ‘‘۔ نحو قولک تعالی: أقبل وھلُمَّ واذھب وأسرع وعجل۔
’’حضرت جبریل ، نبی کریمﷺ کو پاس آئے اور کہا پڑھئے ایک حرف پر ۔ میکائیل نے کہا ان کے لیے اضافہ کیجئے تو کہا پڑھئے دو حرفوں پر۔ میکائیل نے پھر کہا ان کے لیے اضافہ کریں توا ضافہ کردیا گیا۔ یہاں تک کہ سات حروف کے اضافے تک پہنچ گئے اور کہا کہ ان پر پڑھئے ہر ایک حرف ان کے لیے کافی و شافی ہے بجز اس کے کہ کوئی آیت رحمت میں مخلوط ہو جائے ۔ مثلاً تعال ھلمَّ اور أقبل (کہ یہ الفاظ متعدد ہیں لیکن معنی سب کا ایک ہے ) اور مثلاً اذھب اسرع اور عجل (کہ ان کا معنی بھی ایک ہی ہے)‘‘
إنَّ جبریل قال: ’’یَا مُحَمَّدُ! اِقْرَأ الْقُرْاٰنَ عَلـٰی حَرْفٍ‘‘۔ قال میکائیل: استزدہ۔ حتّٰی بلغ سبعۃ أحرف۔ قال: ’’کُلٌّ شَافٍ کَافٍ، مَا لَمْ تَخْلِطْ آیَۃَ عَذَابٍ بِرَحْمَۃٍ أَوْ رَحْمَۃً بِعَذَابٍ‘‘۔ نحو قولک تعالی: أقبل وھلُمَّ واذھب وأسرع وعجل۔
’’حضرت جبریل ، نبی کریمﷺ کو پاس آئے اور کہا پڑھئے ایک حرف پر ۔ میکائیل نے کہا ان کے لیے اضافہ کیجئے تو کہا پڑھئے دو حرفوں پر۔ میکائیل نے پھر کہا ان کے لیے اضافہ کریں توا ضافہ کردیا گیا۔ یہاں تک کہ سات حروف کے اضافے تک پہنچ گئے اور کہا کہ ان پر پڑھئے ہر ایک حرف ان کے لیے کافی و شافی ہے بجز اس کے کہ کوئی آیت رحمت میں مخلوط ہو جائے ۔ مثلاً تعال ھلمَّ اور أقبل (کہ یہ الفاظ متعدد ہیں لیکن معنی سب کا ایک ہے ) اور مثلاً اذھب اسرع اور عجل (کہ ان کا معنی بھی ایک ہی ہے)‘‘