• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آپ کی امانت آپ کی سیوا میں (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سچا دین صرف ایک ہے :
اس لیے یہ کہنا کسی طرح مناسب نہیں کہ تمام مذاہب خدا کی طرف لے جاتے ہیں۔ راستے الگ الگ ہیں، منزل ایک ہے۔ سچ صرف ایک ہوتا ہے۔ جھوٹ بہت ہو سکتے ہیں۔ نور ایک ہوتا ہے، اندھیرے بہت ہو سکتے ہیں۔ سچا دین صرف ایک ہے۔ وہ شروع ہی سے ایک ہے، اس لیے اس ایک کو ماننا اور اسی ایک کی ماننا اسلام ہے۔ دین کبھی نہیں بدلتا، صرف شریعتیں وقت کے مطابق بدلتی رہی ہیں اور وہ بھی اسی مالک کے بتائے ہوئے طریقے پر۔ جب انسان کی نسل ایک ہے اور ان کا مالک ایک ہے تو راستہ بھی صرف ایک ہے۔ قرآن نے کہا ہے :
''دین تو اللہ کے نزدیک صرف اسلام ہے۔ ''
(ترجمہ القرآن، آل عمران۳:۹۱)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ایک اور سوال:
یہ سوال بھی ذہن میں آ سکتا ہے کہ محمد ﷺ اللہ کے سچے نبی اور پیغمبر ہیں اور وہ دنیا کے آخری پیغمبر بھی ہیں، اس کا کیا ثبوت ہے ؟
جواب صاف ہے کہ اول تو یہ قرآن جو خدا کا کلام ہے، اس نے دنیا کو اپنے سچے ہونے کے لیے جو دلیلیں دی ہیں، وہ سب کو ماننی پڑی ہیں اور آج تک ان کی کاٹ نہیں ہو سکی ہے۔ اس نے محمد ﷺ کے سچے اور آخری نبی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری بات یہ ہے محمد ﷺ کی زندگی کا ایک ایک پَل دنیا کے سامنے ہے۔ ان کی تمام زندگی تاریخ کی کھلی کتاب ہے۔ دنیا میں کسی بھی انسان کی زندگی آپ کی زندگی کی طرح محفوظ اور تاریخ کی روشنی میں نہیں ہے۔ آپ کے دشمنوں اور اسلام دشمن تاریخ دانوں نے بھی کبھی یہ نہیں کہا کہ محمد ﷺ نے اپنی ذاتی زندگی میں کبھی کسی سلسلے میں جھوٹ بولا ہو۔ آپ کے شہر والے آپ کی سچائی کی گواہی دیتے تھے۔ جس بہترین انسان نے اپنی ذاتی زندگی میں کبھی جھوٹ نہیں بولا، وہ دین کے نام پر اور رب کے نام پر جھوٹ کیسے بول سکتا تھا؟ آپ نے خود یہ بتایا ہے کہ میں آخری نبی ہوں، میرے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا۔ تمام مذہبی کتابوں میں آخری رشی، کلکی اوتار کی جو پیشین گوئیاں کی گئیں اور علامتیں بتائی گئی ہیں، وہ صرف محمد ﷺ پر پوری اترتی ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
پنڈت وید پرکاش اپادھیائے کا فیصلہ:
پنڈت وید پرکاش اپادھیائے نے لکھا ہے کہ جو شخص اسلام قبول نہ کرے اور محمد ﷺ اور آپ کے دین کو نہ مانے، وہ ہندو بھی نہیں ہے، اس لیے کہ ہندوؤ ں کے مذہبی گرنتھوں میں کلکی اوتار اور نراشنس کے اس زمین پر آ جانے کے بعد ان کو ماننے، اور ان کے دین کوتسلیم کرنے پر زور دیا گیا ہے، اس طرح جو ہندو بھی اپنے مذہبی گرنتھوں میں عقیدہ رکھتا ہے، اللہ کے رسول محمد ﷺ کو مانے بغیر مرنے کے بعد کی زندگی میں دوزخ کی آگ، وہاں اللہ کے دیدار سے محرومی اور اس کے دائمی غضب کا مستحق ہو گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ایمان کی ضرورت:
مرنے کے بعد کی زندگی کے علاوہ اس دنیا میں بھی ایمان اور اسلام ہماری ضرورت ہے اور انسان کا فرض ہے کہ ایک مالک کی عبادت و اطاعت کرے۔ جو اپنے مالک اور رب کا در چھوڑ کر دوسروں کے سامنے جھکتا پھرے، وہ جان وروں سے بھی گیا گزرا ہے۔ کتا بھی اپنے مالک کے در پر پڑا رہتا ہے اور اسی سے آس لگاتا ہے۔ وہ کیسا انسان ہے، جو اپنے سچے مالک کو بھول کر در در جھکتا پھرے !
لیکن اس ایمان کی زیادہ ضرورت مرنے کے بعد کے لیے ہے، جہاں سے انسان واپس نہ لوٹے گا اور موت پکارنے پر بھی اس کو موت نہ ملے گی۔ اس وقت پچھتاوا بھی کچھ کام نہ آئے گا۔ اگر انسان یہاں سے ایمان کے بغیر چلا گیا تو ہمیشہ جہنم کی آگ میں جلنا پڑے گا۔ اگر اس دنیا کی آگ کی ایک چنگاری بھی ہمارے جسم کو چھو جائے تو ہم تڑپ جاتے ہیں تو دوزخ کی آگ کیسے برداشت ہو سکے گی! دوزخ کی آگ دنیا کی آگ سے ستر گنا زیادہ تیز ہے اور بے ایمان والوں کو اس میں ہمیشہ جلنا ہو گا۔ جب ان کے بدن کی کھال جل جائے گی تو دوسری کھال بدل دی جائے گی، اس طرح لگاتار یہ سزا بھگتنا ہو گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
انتہائی توجہ طلب بات:
میرے عزیز قارئین! موت کا وقت نہ جانے کب آ جائے۔ جو سانس اندر ہے، اس کے باہر آنے کا بھروسا نہیں اور جو سانس باہر ہے، اس کے اندر آنے کا بھروسا نہیں۔ موت سے پہلے مہلت ہے، اس مہلتِ عمل میں اپنی سب سے پہلی اور سب سے بڑی ذمے داری کا احساس کر لیں۔ ایمان کے بغیر نہ یہ زندگی کام یاب ہے اور نہ مرنے کے بعد آنے والی زندگی۔
کل سب کو اپنے مالک کے پاس جانا ہے، وہاں سب سے پہلے ایمان کی پوچھ تاچھ ہو گی۔ہاں، اس میں میری ذاتی غرض بھی ہے کہ کل حساب کے دن آپ یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تک رب کی بات پہنچائی ہی نہیں گئی تھی۔
مجھے امید ہے کہ یہ سچی باتیں آپ کے دل میں گھر کر گئی ہوں گی تو آئیے محترم! سچے دل اور سچی روح والے میرے عزیز دوست! اس مالک کو گواہ بنا کر اور ایسے سچے دل سے جسے دلوں کا حال جاننے والا مان لے، اقرار کریں اور عہد کریں :
اَشْہَدُ اَن لَّآ اِلٰہَ اِلَّا ا اللہُ وَ اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَ رَسُوْ لُہُ
''میں گواہی دیتا ہوں اس بات کی کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، (وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں )اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ ''
میں توبہ کرتا ہوں کفر سے، شرک (کسی بھی طرح اللہ کا شریک بنانے ) سے اور تمام طرح کے گناہوں سے اور اس بات کا عہد کرتا ہوں کہ اپنے پیدا کرنے والے سچے مالک کے سب حکم مانوں گا اور اس کے سچے نبی محمد ﷺ کی سچی اطاعت کروں گا۔
رحیم اور کریم مالک مجھے اور آپ کو اس راستے پر مرتے دم تک قائم رکھے، آمین!
میرے عزیز دوست! اگر آپ اپنی موت تک اس یقین اور ایمان کے مطابق اپنی زندگی گزارتے رہے تو پھر معلوم ہو گا کہ آپ کے اس بھائی نے کیسا محبت کا حق ادا کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ایمان کا امتحان:
اس اسلام اور ایمان کے باعث آپ کی آزمائش بھی ہو سکتی ہے، مگر جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے۔ یہاں بھی حق کی جیت ہو گی اور اگر زندگی بھر امتحان سے گزرنا پڑے تو یہ سوچ کر سہہ جانا کہ اس دنیا کی زندگی تو کچھ دنو ں تک محدود ہے۔ مرنے کے بعد کی ہمیشہ کی زندگی وہاں کی جنت اور اس کے سکھ حاصل کرنے کے لیے اور اپنے مالک کو راضی کرنے کے لیے اور اس کے بالمشافہ دیدار کے لیے یہ آزمائشیں کچھ بھی نہیں ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
آپ کا فرض:
ایک بات اور۔ ایمان اور اسلام کی یہ سچائی ہر اس بھائی کا حق اور امانت ہے، جس تک یہ حق نہیں پہنچا ہے، اس لیے آپ کا بھی فرض ہے کہ بے لوث ہو کر اللہ واسطے صرف اپنے بھائی کی ہم دردی میں اسے مالک کے غضب، دوزخ کی آگ اور سزا سے بچانے کے لیے، دکھ درد کے پورے احساس کے ساتھ جس طرح اللہ کے رسول ﷺ نے عمر بھر یہ سچائی پہنچائی تھی، آپ بھی پہنچائیں۔ اس کو صحیح سچا راستہ سمجھ میں آ جائے، اس کے لیے اپنے مالک سے دعا کریں۔ کیا ایسا شخص انسان کہلانے کا حق دار ہے، جس کے سامنے ایک اندھا بینائی سے محروم ہونے کی وجہ سے آگ کے الاؤ میں گرنے والا ہو، اور وہ ایک بار بھی پھوٹے منھ سے یہ نہ کہے کہ تمہارا یہ راستہ آگ کے الاؤ کی جانب جاتا ہے۔ سچی انسانیت کی بات تو یہی ہے کہ وہ اس کو روکے، اس کو پکڑ کر بچائے اور عزم کرے کہ جب تک اپنا بس ہے، میں ہرگز اسے آگ میں گرنے نہیں دوں گا۔
ایمان لانے کے بعد ہر مسلمان پر حق ہے کہ جس کو دین کی، نبی کی، قرآن کی ہدایت مل چکی ہے، وہ شرک اور کفر کی شیطانی آگ میں پھنسے لوگوں کو بچانے کی دھن میں لگ جائے۔ ان کی ٹھوڑی میں ہاتھ دے، ان کے پاؤ ں پکڑے کہ لوگ ایمان سے ہٹ کر غلط راستے پر نہ جائیں۔ بے غرض اور سچی ہم دردی میں کہی گئی بات دل پر اثر کرتی ہے۔ اگر آپ کے ذریعے ایک آدمی کو بھی ایمان مل گیا اور ایک شخص بھی مالک کے سچے در پر لگ گیا تو ہمارا بیڑا پار ہو جائے گا، اس لیے کہ اللہ اس شخص سے بہت زیادہ خوش ہوتا ہے، جو کسی کو کفر اور شرک سے نکال کر سچائی کے راستے پر لگا دے۔ آپ کا بیٹا اگر آپ سے باغی ہو کر دشمن سے جا ملے اور آپ کے بجائے وہ اسی کے کہنے پر چلے، پھر کوئی نیک آدمی اس کو سمجھا بجھا کر آپ کا فرماں بردار بنا دے تو آپ اس نیک آدمی سے کتنے خوش ہوں گے۔ مالک اس بندے سے اس سے زیادہ خوش ہوتا ہے، جو دوسرے تک ایمان پہنچانے اور بانٹنے کا ذریعہ بن جائے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ایمان لانے کے بعد:
اسلام قبول کرنے کے بعد جب آپ مالک کے سچے بندے بن گئے تو اب آپ پر روزانہ پانچ بار نماز فرض ہے۔ آپ اسے سیکھیں اور پڑھیں۔ اس سے روح کو تسکین ہو گی اور اللہ کی محبت بڑھے گی۔ مال دار ہیں تو دین کی مقرر کی ہوئی در سے ہر سال اپنی آمدنی میں سے مستحقین کا حصہ زکوٰۃ کے طور پر نکالنا ہو گا، رمضان کے پورے مہینے روزے رکھنے ہوں گے اور اگر بس میں ہو تو عمر میں ایک بار حج کے لیے مکہ جانا ہو گا۔
خبردار! اب آپ کا سر اللہ کے علاوہ کسی کے آگے نہ جھکے۔ آپ پر کفر و شرک، جھوٹ، فریب، دھوکا دہی، بد معاملگی و رشوت، قتلِ ناحق،پیدا ہونے سے پہلے یا پیدا ہونے کے بعد اولاد کا قتل، بہتان تراشی، شراب، جوا، سود، سور کا گوشت ہی نہیں، حلال گوشت کے علاوہ تمام حرام گوشت، اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی ہر حرام کی ہوئی چیز منع ہے، اس سے بچنا چاہیے۔ اور اللہ کی پاک اور حلال بتائی ہوئی چیزوں کو اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے، پورے شوق سے کھانا چاہیے۔
اپنے مالک کے ذریعے دیا گیا پاک کلام قرآنِ مجید سمجھ کر پڑھنا ہے اور پاکی اور صفائی کے طریقے اور دینی معاملات سیکھنے ہیں۔ سچے دل سے یہ دعا کرنی ہے کہ اے ہمارے مالک! ہم کو، ہمارے دوستوں کو، خان دان کے لوگوں اور رشتے داروں کو اور اس روئے زمین پر بسنے والی پوری انسانیت کو ایمان کے ساتھ زندہ رکھ اور ایمان کے ساتھ انہیں موت دے، اس لیے کہ ایمان ہی انسانی سماج کا پہلا اور آخری سہارا ہے۔ جس طرح اللہ کے ایک پیغمبر ابراہیم علیہ السلام جلتی ہوئی آگ میں اپنے ایمان کی بدولت کود گئے تھے اور ان کا بال بیکا نہیں ہوا تھا، آج بھی اس ایمان کی طاقت آگ کو گل و گل زار بناسکتی ہے اور سچے راستے کی ہر رکاوٹ کو ختم کر سکتی ہے
آج بھی ہو جو براہیم کا ایماں پیدا​
آگ کر سکتی ہے اندازِ گلستاں پیدا​
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~ ختم ~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~​
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
اس کتاب کی جتنی بھی تعریف کی جاۓ کم ہے. میں اس کتاب کو یونیکوڈ میں شروع کرنے جا رہا تھا. عنوان ڈالا تو عنوان کے نیچے یہ تھریڈ دکھا.

اس کتاب کو پڑھ کر کئ غیر مسلموں کا ذہن کھلا اور وہ مسلمان ہوۓ.

اگر اللہ کی توفیق شامل حال رہی تو اس کتاب کو رومن اردو میں ٹرانسلیٹ کروں گا. ان شاء اللہ.


جزاک اللہ خیرا محترم جناب @Aamir صاحب حفظہ اللہ
 
Top