عامر عدنان
مشہور رکن
- شمولیت
- جون 22، 2015
- پیغامات
- 921
- ری ایکشن اسکور
- 263
- پوائنٹ
- 142
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امام ذھبی رح اپنی کتاب مختصر العلو ص 226 میں لکھتے ہیں:
" قال الإمام أبو القاسم سعد بن علي الزنجاني/ 261:
سألت أيدك الله بيان ما صح لدي من مذهب السلف، وصالح الخلف في الصفات، فاستخرت الله تعالى، وأجبت بجواب الفقيه أبي العباس أحمد بن عمر بن سريج -وقد سئل عن هذا- ذكره أبو سعيد عبد الواحد بن محمد الفقيه قال: سمعت بعض شيوخنا يقول: سئل ابن سريج رحمه الله عن صفات الله تعالى؟ فقال:
"حرام على العقول أن تمثل الله، وعلى الأوهام أن تحده، وعلى الألباب أن تصف إلا ما وصف به نفسه في كتابه، أو على لسان رسوله، وقد صح عن جميع أهل الديانة والسنة إلى زماننا أن جميع الآي والأخبار الصادقة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم يجب على المسلمين الإيمان بكل واحد منه كما ورد، وأن السؤال عن معانيها1 بدعة، والجواب كفر"
امام ابن سریج رح سے اللہ تعالی کی صفات کے بارے میں پوچھا گیا؟تو انھوں نے فرمایا،"اللہ کی کسی مخلوق سے اس کی مشابہت کرنا حرام ہے اور گمراہی کی حد ہے اور اللہ کو متصف نہیں کیا جائے گا مگر صرف اسی سے جس سے اس نے اپنے آپ کو متصف کیا ہو اپنی کتاب قرآن میں یا پھر جو اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے نکلا ہو اور بیشک یہ صحیح ثابت ہو چکا ہے سارے دیانت دار اور اہل سنت سے لے کر ہمارے زمانے تک کے مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ قرآن کی ساری آیتوں پر ایمان لائیں اور جو کچھ صحیح ثابت ہو چکا ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں جس طرح آئی ہے،اور بیشک اس کے بارے میں سوال کرنا کہ کیسے تو یہ بدعت ہے اور اس کے بارے میں جواب دینا کفر ہے". (مختصر العلو ص ۲۲۶)
@رضا میاں بھائی جان اس راوی کا حال بتا دیں
جزاک اللہ خیراً
امام ذھبی رح اپنی کتاب مختصر العلو ص 226 میں لکھتے ہیں:
" قال الإمام أبو القاسم سعد بن علي الزنجاني/ 261:
سألت أيدك الله بيان ما صح لدي من مذهب السلف، وصالح الخلف في الصفات، فاستخرت الله تعالى، وأجبت بجواب الفقيه أبي العباس أحمد بن عمر بن سريج -وقد سئل عن هذا- ذكره أبو سعيد عبد الواحد بن محمد الفقيه قال: سمعت بعض شيوخنا يقول: سئل ابن سريج رحمه الله عن صفات الله تعالى؟ فقال:
"حرام على العقول أن تمثل الله، وعلى الأوهام أن تحده، وعلى الألباب أن تصف إلا ما وصف به نفسه في كتابه، أو على لسان رسوله، وقد صح عن جميع أهل الديانة والسنة إلى زماننا أن جميع الآي والأخبار الصادقة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم يجب على المسلمين الإيمان بكل واحد منه كما ورد، وأن السؤال عن معانيها1 بدعة، والجواب كفر"
امام ابن سریج رح سے اللہ تعالی کی صفات کے بارے میں پوچھا گیا؟تو انھوں نے فرمایا،"اللہ کی کسی مخلوق سے اس کی مشابہت کرنا حرام ہے اور گمراہی کی حد ہے اور اللہ کو متصف نہیں کیا جائے گا مگر صرف اسی سے جس سے اس نے اپنے آپ کو متصف کیا ہو اپنی کتاب قرآن میں یا پھر جو اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے نکلا ہو اور بیشک یہ صحیح ثابت ہو چکا ہے سارے دیانت دار اور اہل سنت سے لے کر ہمارے زمانے تک کے مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ قرآن کی ساری آیتوں پر ایمان لائیں اور جو کچھ صحیح ثابت ہو چکا ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں جس طرح آئی ہے،اور بیشک اس کے بارے میں سوال کرنا کہ کیسے تو یہ بدعت ہے اور اس کے بارے میں جواب دینا کفر ہے". (مختصر العلو ص ۲۲۶)
@رضا میاں بھائی جان اس راوی کا حال بتا دیں
جزاک اللہ خیراً