نماز اور روزہ سےمتعلق حیض کے بعض احکام
سوال1:
عورت اگر فجر کے فوراً بعد پاک ہو جائے تو کیا وہ کھا نے پینے اور دیگر مفطرات سے رک کر اس دن کا روزہ رکھے گی ؟ اور کیا اس کے اس دن کے روزہ کا شمار ہوگا یا اسے اس دن کی قضا کرنی ہوگی ؟
جواب:
عورت اگر طلوع فجر کے بعد پاک ہوتی ہے تو اس دن اس کے کھانے پینےاور دیگر مفطرات سے باز رہنے کے سلسلہ میں علماء کے دو قول ہیں :
پہلا قول:
یہ ہے کہ اسے اس دن کھانے پینے اور دیگر مفطرات سے رک جانا ضروری ہے ,لیکن اسکا یہ روزہ شمار نہ ہوگا ,بلکہ اس کی قضا کرنی ہوگی ,امام احمد رحمہ اللہ کا مشہور مذہب یہی ہے-
دوسرا قول:
یہ ہے کہ اس کیلئے اس دن کھانے پینے اور دیگر مفطرات سے باز رہنا ضروری نہیں , کیونکہ اس کے لئے اس دن کا روزہ رکھنا درست نہیں , اسلئے کہ دن کے ابتدائی حصہ میں وہ حائضہ تھی جس کا روزہ رکھنا درست نہیں, اور جب اس کا روزہ درست نہیں تو کھانے پینے اور مفطرات سے رکے رہنے کا کوئی فائدہ نہیں, اور یہ وقت ایسا ہے جس کا احترام اس پر ضروری نہیں کیونکہ دن کے ابتدائی حصہ میں وہ روزہ نہ رکھنے کی پا بند تھی , بلکہ اس وقت اس کا روزہ رکھنا حرام تھا ,اور شرعی روزہ جیساکہ ہم سب جانتے ہیں یہ ہے کہ اللہ عزوجل کی عبادت کی نیت سے طلوع فجر سےلیکرغروب آفتاب تک مفطرات سے باز رہا جائے-
یہ دوسرا قول جیسا کہ آپ ملاحظہ کر رہے ہیں پہلے قول سے زیادہ راجح ہے, بہر حا ل دونوں قو ل کی روشنی میں مذکورہ عورت کو اس دن کے روزہ کی قضا کرنی ہوگی-