محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
علامہ ناصر الدین البانی سے پوچھاگیاکہ کیا' اشاعرہ'' اور ''ماتریدیہ'' اہل سنت میں سے ہیں ؟''اشاعرہ'' اور'' ماتریدیہ'' کی بابت علمائے امت کا موقف
البانی فرماتے ہیں:وہ اپنے کثیر عقائد میں اہل سنت والجماعت میں سے ہیں لیکن دیگر عقائد میں انہوں نے اہل سنت والجماعت سے انحراف کرتے ہوئے جبریہ یا انعزالیہ وغیرہ کا موقف اپنایا ہے ۔کتاب و سنت کی فہم سلف کے مطابق اتباع کا وہ منہج جس کی طرف ہم دعوت دیتے ہیں وہ اس پر نہیں ہیں ۔ بلاشک وشبہ وہ صراط مستقیم سے کم یا زیادہ نکلے ہوئے ہیں' جس پر سلف صالح اور ان کی اتباع کرنے والے گامزن ہیں۔پھر آپ کہتے ہیں ۔
أنا لا اریٰ أن نقول:أنھم لیسوا من أھل السنۃ والجماعۃ ،اطلاقًا۔ ولا أن نقول اِنھم من أھل السنۃ والجماعۃ اِطلاقًا لأنھم کما قال اللہ عزوجل : ﴿وَاٰخَرُوْنَ اعْتَرَفُوْا بِذُنُوْبِہِمْ خَلَطُوْا عَمَلًا صَالِحًا وَّاٰخَرَ سَـيِّــئًا۰ۭ عَسَى اللہُ اَنْ يَّتُوْبَ عَلَيْہِمْ۰ۭ ﴾(التوبۃ:۱۰۲)
''میرا خیال نہیں ہے کہ ہم یہ کہیں کہ وہ مطلق طور پر اہل سنت والجماعت میں سے نہیں ہیں ۔ نہ ہی ہم یہ کہ سکتے ہیں کہ وہ مطلق طور پر اہل سنت والجماعت میں سے ہیں ۔ کیونکہ وہ ایسے ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
﴿ وَاٰخَرُوْنَ اعْتَرَفُوْا بِذُنُوْبِہِمْ خَلَطُوْا عَمَلًا صَالِحًا وَّاٰخَرَ سَـيِّــئًا۰ۭ عَسَى اللہُ اَنْ يَّتُوْبَ عَلَيْہِمْ۰ۭ ﴾(التوبہ :۱۰۲)
''کچھ دوسرے لوگ ہیں جنہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف کر لیا وہ ملے جلے عمل کرتے رہے کچھ اچھے اور کچھ برے امید ہے کہ اللہ ان کی توبہ قبول کر لے ''(سلسلۃ الھدی والنور 'رقم:۶۷۳ بحوالہ''التمییز في بیان أن مذھب الاشاعرۃ لیس علی مذھب السلف العزیز :۲۵۴)
علامہ ابن باز فرماتے ہیں :
الفرق المخالفۃ لأھل السنۃ متفاوتون في أخطائھم ،فلیس الأشاعرۃ في خطئھم کالخوارج والمعتزلۃ والجھمیۃ بلاشک،ولکن ذلک لا یمنع من بیان خطأ الأشاعرۃ فیما أخطئو ا فیہ ...(مجموع الفتاویٰ والمقالات :۳/۵۴)
''اہل سنت کے مخالف فرقوں کی خطائوں میں تفاوت (فرق)پایا جاتا ہے ۔پس بلا شک و شبہ اشاعرہ اپنی غلطی میں خوارج ،معتزلہ اور جہمیہ جیسے نہیں ہیں ۔مگر یہ بات ان کی غلطی اور اہل سنت کی مخالفت کو بیان کرنے سے مانع نہیں ہے ...''