• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

التزام جماعت کا صحیح مفہوم

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
مدنیت اور اجتماعیت انسان کی طبیعت اور فطرت کا ہی تقاضا نہیں ہے بلکہ شریعت کا حکم بھی یہی ہے کہ اجتماعی نظام قائم کیا جائے اور عادل و صالح امیر کی امارت کے تحت زندگی گزاری جائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر کی اطاعت سے نکلنے کو جاہلیت قرار دیا ہے اور التزام جماعت کا بھی حکم دیا ہے لیکن تحقیق طلب بات یہ ہے کہ التزام جماعت کا صحیح مفہوم کیا ہے؟ اور الجماعہ کی حقیقت کیا ہے؟ جس سے بالشت برابر علیحدگی بھی ایک مسلمان کو جاہلیت کے دائرے میں لے جاتی ہے
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
ایک نقطہ نظر تو یہ ہے:
جب ملت اسلامیہ اپنے سرزمین میں خودمختار ہو اور اس کا کوئی حکمران ہو ان کے اس عمل سے جو ریاست یا نظم سیاسی وجود میں آئے گا وہ الجماعہ کہلائے گا اس میں یہ مفہوم بھی شامل ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان ایک ہی نظم اجتماع سے وابستہ ہوں. حدیث کے اس مطلب کی راشنی میں جس کو ہم نے اوپر واضح کیا ہے یہ حکم ہمارے ملک میں حکومت پاکسران کے ساتھ وفادار رہنے اور اس کے قوانین کی پابندی کرنے سے پورا ہوجاتا ہے اور علی وجہ البصیرت یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت پاکستان ہی اس سرزمین کے مسلمانوں کیلئے الجماعہ ہے (اشراق فروری 1994)

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اس نقطہ نظر کے حاملین اس حکم شرعی کو تو جانتے اور مانتےہیں کہ:
حکمران بلاشرط مطاع نہیں ہوسکتا چنانچہ یہ شرط لگادی کہ جب تک وہ قرآن و سنت پر عامل ہے اور شریعت اسلامیہ کو قانون بالا تسلیم کرتا ہے اس وقت تک اسکی اطاعت کی جائے. یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ کفر صرف یہ نہی کہ آدمی اسلام کے عقائد کا انکار کردے بلکہ حکمرانوں کے معاملے میں یہ بھی کفر ہے کہ وہ فصل نزاعات اور قانون سازی میں اللہ کی دی شریعت کی خلاف ورزی کریں اللہ کا فرمان ہے ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الکافرون ھم الظالمون ھم الفاسقون.(اشراق فروری 1994)

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
لیکن شریعت کے اس حکم کو ماننے اور جاننے کے باوجود ان کا نقطہ نظریہ بھی ہے:
شریعت کی رو سے تو کفر بواح کی مرتکب حکومت بھی اس وقت تک الجماعہ ہوتی ہے جب تک عامتہ الناس کا اعتماد اسے حاصل ہو اور مسلمان رعایا اس پر مجتمع ہو اس کی اطاعت سے علیحدگی اور تخلف ممنوع ہے

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اس تضاد کی توجیہ یہ کی گئی ہے کہ التزام جماعت کے حکم کی علت اور حکمت نفاذ دین اور غلبہ دین نہیں ہے بلکہ اتفاق کا حصول اور افتراق و انتشار سے تحفظ التزام جماعت کی اصل علت ہے.(ایضا)

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
التزام جماعت کے مفہوم کے بارے میں ایک مکتب تو یہ ہے جس کا حاص یہ ہے کہ منتخب و معتمد حکومت الجماعہ ہے خواہ عادل یا فاسق ہو یا کھلے اور صریح کفر کی مرتلب ہو جیسی بھی ہو مگر جب تک اسے عامتہ الناس حاصل ہے اس وقت تک اس کی اطاعت کرنا اور اس کا وفادار رہنا شریعت کا متقاضی ہے.

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
دوسرا نقطہ نظر یہ ہے کہ چونکہ حدیث صحیح میں جماعت المسلمین اور اس کے امام کے التزام کا حکم دیا گیا ہے اس لئے آج سے غالبا جو 30 سال پہلے کراچی میں جماعت المسلمین بنائی گئی اس میں شمولیت اختیار کرلی جائے اور دوسرے ناموں سے فرقے اور جماعتیں نہ بنائی جائیں. اس نقطہ نظر کا خلاصہ یہ ہے کہ نہ حکومت پاکستان الجماعہ ہے نہ دوارے ناموں سے بنائی گئی تنظیمیں اور جماعتیں بلکہ الجماعہ سے مراد جماعت المسلمین ہے التزام جماعت کا صحیح مفہوم یہی ہے کہ جماعت المسلمین اور اس کے امام کی اطاعت کی جائے.
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
ان دو نقطہ ہائے نظر کے درمیان ایک عام مسلمان سخت الجھن کا شکار ہوسکتا ہے.میری اس تحریر کا مقصد الجماعہ اور التزام جماعت کے صحیح مفہوم کی تنقیح و تشریح کرنا ہے
تفھیم المسائل از مولانا گوہر رحمان
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
امت مسلمہ وہ عالمی اور آفاقی جماعت ہے جو توحید و رسالت کے عقیدے کی بنیاد پر وجود میں آئی ہے اس جماعت کی فکری قیادت رسالت محمدی یعنی قرآن و سنت کو تاقیامت حاصل ہے اور یہ پوری دنیا میں ایک ہی جماعت ہے اور جو بھی اس جماعت سے باہر ہے جو دائرہ اسلام سے بھی خارج ہے لہذا وہ جماعت جس کے التزام کے بغیر کوئی شخص مسلمان ہی نہی رہ سکتا اور اس میں شمولیت کء بغیر دائرہ اسلام میں داخل ہی ہو نہی سکتا وہ امت مسلمہ ہے لیکن سوال یہ ہے امت مسلمہ کی تشکیل اور اس کے وجود کا مقصد کیا ہے
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
ظاہر ہے کہ کوئی بھی جماعت مقصد اور ہدف کے تعین کے بغیر نہی بنائی جاتی. امت مسلمہ خود اللہ تعالی نے بنائی ہے اور اس کی فکری قیادت و امارت رسالت محمدی کو دی گئی. ظاہر ہے ایسی جماعت کا بےمقصد ہونا ناقابل تصور ہے .کسی جماعت کا مقصد وہی ہوسکتا ہے جو اس کے بنانے والے نے معین کیا ہو اور اس کے ارکان کو اس مقصد کے حصول کے لئے کام کرنے کا حکم دیا ہو
 
Top