• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کی کتاب ہونے کے دلائل

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
٭…قرآن مجید نے سابقہ کتب وانبیاء کی تصدیق کی۔اور واضح کیا کہ توحیدکے احیاء اور شرک کی بیخ کنی کے لئے ہی انبیاء کرام کی بعثت ہوئی ، انہیں معجزات بھی عطا کئے ۔کتب وصحیفے نازل کئے ۔اسی کی تعلیمات ہیں کہ سیدنا عزیرہوں یا عیسیٰ علیہما السلام دونوں ابن آدم ہیں۔جن کے لئے حیات وموت لازمی ہے۔اہل کتاب کا رسول اکرمﷺ کی آمد کا بے تابانہ انتظار اور رب کریم کے حضور آپ ﷺ کی آمد کے لئے ان کی گڑگڑاتی دعائیں یہ سب حقائق ہیں جن کا ذکر قرآن کریم نے کیا ہے۔ آپ ﷺ کے بارے میں اہل کتاب کے ہاں اتنی واضح علامات کا ہونا جیسے اپنے حقیقی بیٹے کو پہچاننا ، نیزصحابہ رسول کی صفات کا توراۃ وانجیل میں مذکورہونا اور سیدنا عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا علی الاعلان بنو اسرائیل کو آپ ﷺ کی آمد کے بارے میں آگاہ کرنا حتی کہ نام تک کا بتادینا، ان سب کی تصدیق قرآن کریم نے کی۔ مگر کس چیز نے انہیں اپنی کتاب کے احکام تسلیم کرنے سے روک دیا؟۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
٭… صحف ابراہیمی وموسوی ناپید ہوگئے مگر ان کی تعلیمات کیا تھیں؟ اہل کتاب ہمیں بتائیں یا نہ بتائیں مگر یہ حقیقت ہے کہ ان میں بھی اللہ تعالی کے بااختیار اور مالک کل ہستی ہونے کا تعارف تھا اور لوگوں کو اسی کی چوکھٹ پر جھکنے کی تعلیم دی گئی تھی۔ان میں واضح ہدایت یہ بھی تھی کہ روز قیامت نسلی تفاخر کی بجائے صحیح ایمان کے ساتھ انفرادی نیکی وشرافت ہی کام آئے گی۔مثلاً:

کیا اسے خبر نہیں کہ کیا کچھ صحف موسیٰ اور ابراہیم میں تھا۔ ابراہیم بھی وہ جس نے وفا کا حق ادا کیا۔ (وہ یہ تحریرتھا) کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسری کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ اور یہ بھی کہ انسان کے لئے کچھ نہیں مگر اتنا جتنا وہ خود کوشش کرتا ہے، اور بے شک اس کی کوشش ودوڑ دھوپ بھی ضرور دیکھی جائے گی۔پھر اسے اس کی پوری جزاء دے دی جائے گی۔اور یہ بھی کہ اپنے رب ہی کی طرف انتہاء ہے۔۔ اور یہ بھی کہ وہی ہے جو ہنساتا ہے اور رلاتا ہے، اور یہ بھی کہ وہی ہے جو مارتا ہے اور جلاتا ہے۔ یہ بھی کہ اسی نے جوڑے نر اور مادہ پیدا کئے۔ ایک ایسے نطفے سے جب وہ ٹپکایا جائے۔ اور یہ کہ اسی کے ذمہ ہے دوبارہ اٹھانا، اور اسی نے ہی غنی کیا اور مالدار بنایا ہے، اور وہی ہے جو شعری(ستارے) کا رب ہے۔ اور بلاشبہ اسی نے ہی پہلی قوم عاد کو ہلاک کیا، اور قوم ثمود کو بھی۔ پھر کچھ باقی نہ چھوڑا اور ان سے پہلے قوم نوح کو بھی، بلاشبہ یہ سب انتہائی ظالم اور سرکش لوگ تھے۔ اور اسی نے پلٹا الٹی ہوئی بستیوں کو، پھر ان پر چھا گیا جو چھانا تھا۔ تو تم اپنے رب کی کون کون سے نعمتوں پر جھگڑو گے؟ یہ تو تنبیہ ہے پہلی تنبیہات میں سے،آنے والی قریب آگئی، اللہ کے علاوہ کوئی اسے ظاہر کرنے والا نہیں۔ تو کیا تم اس قرآن سے تعجب کرتے ہو؟ اور ہنستے ہو، روتے نہیں، اور تم کھیل تماشہ کرر ہے ہو؟ پس سجدہ کرو اللہ کے لئے اور عبادت کرو (اسی کی)۔ (النجم : ۶۲۔ ۳۶)

اسی طرح یہ ذکربھی فرمایا:
بلاشبہ وہ کامیاب ہوگیا جس نے اپنا تزکیہ کرلیا، اور یاد کیا اس نے اپنے رب کے نام کو اور نماز پڑھی، نہیں بلکہ تم دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو حالانکہ آخرت بہتر اور باقی رہنے والی ہے۔ یقیناً یہ نصحتیں تھیں پہلے صحیفوں میں ، ابراہیم وموسیٰ کے صحیفوں میں۔ (الأعلی:۱۴۔۱۹)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
٭… سابقہ کتب وصحائف لکھے ہوئے نازل ہوئے جن کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالی نے انہیں ہی سپرد کیا تھا۔غالباً حکمت یہ تھی کہ جب ان کی نااہلی کے سبب ان میں تحریف ہو تو انہیں ناقابل عمل قرار دے کر آخر میں ایک ابدی کتاب بتدریج نازل کردی جائے جو تمام انسانیت کی فلاح کا پیغام لئے ہوئے ہو۔ قرآن پاک ہی وہ آخری الہامی کتاب ہے جو ہر قسم کی تحریف وتبدیلی سے پاک آج بھی اپنی اصل شکل میں محفوظ ہے۔ صحابہ کرام نے اسے آپ ﷺ سے محفوظ کیا اور پھر نسلاً بعد نسلٍ اس کی حفاظت کی ریت چلی آرہی ہے۔
{اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَاِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ۹}(الحجر:۹)
بے شک ہم نے قرآن اتارا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔

٭…مشہور مستشرق ولیم میور نے لکھا ہے:
وہ مصحف جسے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے جمع کیا تھاوہی ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ منتقل ہوتا ہم تک بغیر کسی تحریف کے پہنچا ہے۔اس کی حفاظت ایسی کی گئی کہ شمہ برابر اس میں تبدیلی نہ ہوسکی۔بلکہ ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس مصحف کے بے شمار نسخوں میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوسکی۔ اسلامی ممالک میں متداول یہی نسخے تمام مسلمان فرقوںمیں عام ہیں۔ کوئی ایسا نسخہ قرآن نہیں ملتا جو متنازعہ ہو۔یہی قرآن پاک کے منزل ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
٭… قرآن پاک میں کسی بھی قسم کی تحریف و تبدیلی نہ ہونے کا ثبوت ایک رپورٹ سے ملتا ہے جو اس صدی کے اوائل میں جرمنی کی میونخ یونیورسٹی سے ایک طویل ریسرچ کے بعد شائع کی گئی۔ دنیا میں موجود قدیم و جدید قرآن کے نسخے اکٹھے کر کے ان کا آپس میں مقابلہ کیا گیا۔ اس مقصد کے لئے ۱۹۳۳ء؁ تک تقریباً بیالیس ہزار نسخے خریدے گئے جن کی مائیکروفیلمز اس انسٹی ٹیوٹ میں پہنچائی گئیں۔ یہ کام ابھی جاری تھا کہ دوسری جنگ عظیم میں اس ادارے کی عمارت پر ایک بم گرا اور عمارت، اس کی لائبریری اور عملہ سب کچھ برباد ہو گیا۔ لیکن جنگ شروع ہونے سے پہلے ایک عارضی رپورٹ شائع ہوئی جس کے الفاظ یہ ہیں :

’’ قرآن مجید کے نسخوں میں مقابلے کا جو کام ہم نے شروع کیا تھا وہ ابھی مکمل تو نہیں ہوا لیکن اب تک جو نتیجہ نکلا ہے وہ یہ ہے کہ ان نسخوں میں کتابت کی غلطیاں تو کہیں کہیں ملتی ہیں لیکن اختلافی روایت کوئی نہیں ملتی۔ مراد یہ کہ کتابت کی غلطی جو کسی ایک نسخے میں ہو باقیوں میں نہیں ہے۔ یہ چیز تو پائی جاتی ہے لیکن اختلافی روایت یعنی ایک ہی فرق کئی نسخوں میں ملے، ایساکہیں نہیں۔‘‘

قرآن کریم اور اس کے چند مباحث
 
Top