• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انکار حدیث

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
muslim صاحب یہاں تشریف لائیں اور بتائیں کہ وہ کن کن حدیثوں یعنی کن اقسام کی حدیثوں کو نہیں مانتے اور کیوں نہیں مانتے ؟

قرآن فرقان ھے۔ اس کی روشنی میں جو حدیث صحیح ھے وہ صحیح ھے، اس پر عمل کیا جاسکتا ھے، مگر وہ اللہ کا کلام نہیں ہوگا۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
قرآن فرقان ھے۔ اس کی روشنی میں جو حدیث صحیح ھے وہ صحیح ھے، اس پر عمل کیا جاسکتا ھے، مگر وہ اللہ کا کلام نہیں ہوگا۔
قرآن کی روشنی میں حدیثوں کی تصحیح کے اصول و ضوابط اور معیار کیا ہوں گے؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
قرآن فرقان ھے۔ اس کی روشنی میں جو حدیث صحیح ھے وہ صحیح ھے، اس پر عمل کیا جاسکتا ھے، مگر وہ اللہ کا کلام نہیں ہوگا۔
اگر آپ کی کوئی ذاتی رائے (بلکہ شیطان رجیم کی بھی کوئی رائے) قرآن کی روشنی میں صحیح ہو تو وہ بھی صحیح ہے، اس پر عمل کیا جا سکتا ہے، اور وہ اللہ کا کلام نہیں ہوگا۔

سوال یہ ہے کہ آپ میں اور نبی میں کوئی فرق بھی ہے یا نہیں؟؟؟
یا قرآن امت کو دینے کے بعد نبی کی ضروت ختم ہو گئی تھی؟؟؟ یا نبی عام انسان جیسے بن گئے تھے؟؟؟ یا آپ نے پرویز کو ہی نبی تسلیم کر لیا ہے؟؟؟
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
السلام و علیکم و رحمۃاللہ!
سرفراز فیضی بھائی ماشا اللہ بہت اچھا موضوع شروع کیا ھے آپ نے۔ انس نظر بھائی آپ نے ایک بہت علمی اور منطقی نکتہ اٹھایا ھے، اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ مگر منکرین احادیث نبوی میں بھت کم لوگ ایسے ھیں جو دوسرے کی دلیل سن کر اس پر غور و فکر کرتے ھیں، زیادہ تر دلیل پڑہتے ھی اس کا توڑ ڈھونڈنے لگتے ھیں۔۔۔ اس لئے میرا ان سب لوگوں سے جو احادیث کو حجت نہیں مانتے، یا یہ اصول گھڑتے ھیں کھ وھی حدیث قبول ھوگی جو قرآن کے مطابق ھو گی، اور خصوصاََ MUSLIM بھائی سے ایک سوال ھے، اور مسلم بھائی سے گزارش ھے کہ اسکا جوآب دے کر موضوع کو آگے بڑھائیں۔۔۔

سوآل یہ ھے بھائی کہ اللہ تعالی قرآن میں فرماتے ھیں:

" قُل لَّا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّ‌مًا عَلَىٰ طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلَّا أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ‌ فَإِنَّهُ رِ‌جْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ‌ اللَّـهِ بِهِ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ‌ غَيْرَ‌ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَإِنَّ رَ‌بَّكَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ (٦:١٤٥) "
ترجمہ: " ( اے میرے نبی) آپ کہہ دیجئے کہ جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آئے ان میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا کسی کھانے والے کے لئے جو اس کو کھائے، مگر یہ کہ وه مردار ہو یا کہ بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو، کیونکہ وه بالکل ناپاک ہے یا جو شرک کا ذریعہ ہو کہ غیراللہ کے لئے نامزد کردیا گیا ہو۔ پھر جو شخص مجبور ہوجائے بشرطیکہ نہ تو طالب لذت ہو اور نہ تجاوز کرنے واﻻ ہو تو واقعی آپ کا رب غفور و رحیم ہے"

مطلب کے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر تنی بھی وحی اتری، جس کو آپ صرف قرآن میں مانتے ھیں، کسی بھی کھانے والے پر حرام ھیں ٤ چیزیں:
١: مردار
٢: بہتا ہوا خون
٣: خنزیر کا گوشت
٤:غیراللہ کے لئے نامزد کردیا گیا ذبیحہ یا نزر و نیاز

ان کے علاوہ اور کچھ حرام نھیں جتنی بھی وحی نازل ھوئی۔۔۔ MUSLIM بھائی بس یہ بتا دیں کہ

١: "کتا"، "گدھا"، "لومڑی"، "سانپ" آپ کے نزدیک حرآم ھیں یا حلال۔
٢: اگر حرآم ھیں تو دلیل قرآن سے دیں کیونکہ آیت کے الفاظ ھیں " جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آئے[/B] ان میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا کسی کھانے والے کے لئے جو اس کو کھائے، مگر یہ کہ وه مردار ہو یا کہ بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو"

ان دو points کے مختصر سے دو جوآب فرما دیں، آپ کی بھت مھربانی ھوگی۔۔۔ شکریہ۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
السلام و علیکم و رحمۃاللہ!
سرفراز فیضی بھائی ماشا اللہ بہت اچھا موضوع شروع کیا ھے آپ نے۔ انس نظر بھائی آپ نے ایک بہت علمی اور منطقی نکتہ اٹھایا ھے، اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ مگر منکرین احادیث نبوی میں بھت کم لوگ ایسے ھیں جو دوسرے کی دلیل سن کر اس پر غور و فکر کرتے ھیں، زیادہ تر دلیل پڑہتے ھی اس کا توڑ ڈھونڈنے لگتے ھیں۔۔۔ اس لئے میرا ان سب لوگوں سے جو احادیث کو حجت نہیں مانتے، یا یہ اصول گھڑتے ھیں کھ وھی حدیث قبول ھوگی جو قرآن کے مطابق ھو گی، اور خصوصاََ MUSLIM بھائی سے ایک سوال ھے، اور مسلم بھائی سے گزارش ھے کہ اسکا جوآب دے کر موضوع کو آگے بڑھائیں۔۔۔

سوآل یہ ھے بھائی کہ اللہ تعالی قرآن میں فرماتے ھیں:

" قُل لَّا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّ‌مًا عَلَىٰ طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلَّا أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ‌ فَإِنَّهُ رِ‌جْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ‌ اللَّـهِ بِهِ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ‌ غَيْرَ‌ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَإِنَّ رَ‌بَّكَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ (٦:١٤٥) "
ترجمہ: " ( اے میرے نبی) آپ کہہ دیجئے کہ جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آئے ان میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا کسی کھانے والے کے لئے جو اس کو کھائے، مگر یہ کہ وه مردار ہو یا کہ بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو، کیونکہ وه بالکل ناپاک ہے یا جو شرک کا ذریعہ ہو کہ غیراللہ کے لئے نامزد کردیا گیا ہو۔ پھر جو شخص مجبور ہوجائے بشرطیکہ نہ تو طالب لذت ہو اور نہ تجاوز کرنے واﻻ ہو تو واقعی آپ کا رب غفور و رحیم ہے"

مطلب کے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر تنی بھی وحی اتری، جس کو آپ صرف قرآن میں مانتے ھیں، کسی بھی کھانے والے پر حرام ھیں ٤ چیزیں:
١: مردار
٢: بہتا ہوا خون
٣: خنزیر کا گوشت
٤:غیراللہ کے لئے نامزد کردیا گیا ذبیحہ یا نزر و نیاز

ان کے علاوہ اور کچھ حرام نھیں جتنی بھی وحی نازل ھوئی۔۔۔ MUSLIM بھائی بس یہ بتا دیں کہ

١: "کتا"، "گدھا"، "لومڑی"، "سانپ" آپ کے نزدیک حرآم ھیں یا حلال۔
٢: اگر حرآم ھیں تو دلیل قرآن سے دیں کیونکہ آیت کے الفاظ ھیں " جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آئے[/B] ان میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا کسی کھانے والے کے لئے جو اس کو کھائے، مگر یہ کہ وه مردار ہو یا کہ بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو"

ان دو points کے مختصر سے دو جوآب فرما دیں، آپ کی بھت مھربانی ھوگی۔۔۔ شکریہ۔

السلام علیکم۔

اس تھریڈ میں، میں نے پوسٹ نمبر ٥ لکھی تھی جو نہ جانے کس نے ڈلیٹ کردی ھے۔
آپ کے سوالات کی طرف آتے ہیں۔


١- : "کتا"، "گدھا"، "لومڑی"، "سانپ" آپ کے نزدیک حرآم ھیں یا حلال۔

قرآن مجید میں جہاں جہاں کھانے پینے کی چیزوں کے حلال یا حرام کے احکامات آئے ہیں، ان تمام آیات کو سامنے رکھ کر غور کریں۔

کیا اللہ تعا لٰی نے، کتّا، گدھا، لومڑی، سانپ کو اپنی کتاب میں حرام قرار دیا ھے؟

بھائی آپ اس طرح سمجھیں کہ زمین میں بیشمار پودے اور جھاڑیاں اگتی ہیں، اور وہ حرام بھی نہیں ہیں، مگر آپ ان میں سے سب کو تو نہیں کھاتے۔

مزید یہ بھی سوچیں کہ یہ جانور جو آپ نے لکھے ہیں، کیا بخاری لکھنے کے بعد مسلمان ان کے کھانے سے رکے ہیں؟

کیا آدم علیہ سلام، نوح علیہ سلام، آل ابراہیم علیہ سلام، آل عمران علیہ سلام (یہ اللہ کے چنے ہوئے لوگ تھے)، غرض مسلمانوں کے کسی بھی دور میں یہ جانور بطور خوراک استعمال ہوئے ہیں؟

افسوس ھے آپ لوگوں پر جو انبیاء سابقین کو اہمیت نہیں دیتے، حا لانکہ نبی کریم نے عین وہی تعلیمات عطا فرمائیں جو ان انبیاء کرام نے دی تھیں۔

شَرَعَ لَكُم مِّنَ الدِّينِ مَا وَصَّىٰ بِهِ نُوحًا وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَىٰ ۖ أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا فِيهِ ۚ كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ ۚ اللَّـهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَن يُنِيبُ ﴿١٣-٤٢﴾
He has laid down for you as religion that He charged Noah with, and that We have revealed to thee, and that We charged Abraham with, Moses and Jesus: 'Perform the religion, and scatter not regarding it. Very hateful is that for the idolaters, that thou callest them to. God chooses unto Himself whomsoever He will, and He guides to Himself whosoever turns, penitent. (13)

تمہارے لیے دین کی وہ راہ ڈالی جس کا حکم اس نے نوح کو دیا اور جو ہم نے تمہاری طرف وحی کی اور جس کا حکم ہم نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا کہ دین ٹھیک رکھو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالو مشرکوں پر بہت ہی گراں ہے وہ جس کی طرف تم انہیں بلاتے ہو، اور اللہ اپنے قریب کے لیے چن لیتا ہے جسے چاہے اور اپنی طرف راہ دیتا ہے اسے جو رجوع لائے (13)





اللہ کی کتاب کے ساتھ کوئی اور کتاب نہیں ہوسکتی۔ یہ شرک ہوجائے گا۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
قرآن فرقان ھے۔ اس کی روشنی میں جو حدیث صحیح ھے وہ صحیح ھے، اس پر عمل کیا جاسکتا ھے، مگر وہ اللہ کا کلام نہیں ہوگا۔
قرآن کی روشنی میں حدیثوں کی تصحیح کے اصول و ضوابط اور معیار کیا ہوں گے؟
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
السلام علیکم۔

اس تھریڈ میں، میں نے پوسٹ نمبر ٥ لکھی تھی جو نہ جانے کس نے ڈلیٹ کردی ھے۔
آپ کے سوالات کی طرف آتے ہیں۔


١- : "کتا"، "گدھا"، "لومڑی"، "سانپ" آپ کے نزدیک حرآم ھیں یا حلال۔

قرآن مجید میں جہاں جہاں کھانے پینے کی چیزوں کے حلال یا حرام کے احکامات آئے ہیں، ان تمام آیات کو سامنے رکھ کر غور کریں۔

کیا اللہ تعا لٰی نے، کتّا، گدھا، لومڑی، سانپ کو اپنی کتاب میں حرام قرار دیا ھے؟

بھائی آپ اس طرح سمجھیں کہ زمین میں بیشمار پودے اور جھاڑیاں اگتی ہیں، اور وہ حرام بھی نہیں ہیں، مگر آپ ان میں سے سب کو تو نہیں کھاتے۔

مزید یہ بھی سوچیں کہ یہ جانور جو آپ نے لکھے ہیں، کیا بخاری لکھنے کے بعد مسلمان ان کے کھانے سے رکے ہیں؟

کیا آدم علیہ سلام، نوح علیہ سلام، آل ابراہیم علیہ سلام، آل عمران علیہ سلام (یہ اللہ کے چنے ہوئے لوگ تھے)، غرض مسلمانوں کے کسی بھی دور میں یہ جانور بطور خوراک استعمال ہوئے ہیں؟

افسوس ھے آپ لوگوں پر جو انبیاء سابقین کو اہمیت نہیں دیتے، حا لانکہ نبی کریم نے عین وہی تعلیمات عطا فرمائیں جو ان انبیاء کرام نے دی تھیں۔

شَرَعَ لَكُم مِّنَ الدِّينِ مَا وَصَّىٰ بِهِ نُوحًا وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَىٰ ۖ أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا فِيهِ ۚ كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ ۚ اللَّـهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَن يُنِيبُ ﴿١٣-٤٢﴾
He has laid down for you as religion that He charged Noah with, and that We have revealed to thee, and that We charged Abraham with, Moses and Jesus: 'Perform the religion, and scatter not regarding it. Very hateful is that for the idolaters, that thou callest them to. God chooses unto Himself whomsoever He will, and He guides to Himself whosoever turns, penitent. (13)

تمہارے لیے دین کی وہ راہ ڈالی جس کا حکم اس نے نوح کو دیا اور جو ہم نے تمہاری طرف وحی کی اور جس کا حکم ہم نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا کہ دین ٹھیک رکھو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالو مشرکوں پر بہت ہی گراں ہے وہ جس کی طرف تم انہیں بلاتے ہو، اور اللہ اپنے قریب کے لیے چن لیتا ہے جسے چاہے اور اپنی طرف راہ دیتا ہے اسے جو رجوع لائے (13)





اللہ کی کتاب کے ساتھ کوئی اور کتاب نہیں ہوسکتی۔ یہ شرک ہوجائے گا۔
و علیکم السلام،
محترم مسلم بھائی!
آپ نے فرمایا:
"قرآن مجید میں جہاں جہاں کھانے پینے کی چیزوں کے حلال یا حرام کے احکامات آئے ہیں، ان تمام آیات کو سامنے رکھ کر غور کریں"
آپ سے گزارش ھے کہ ان تمام آیات کو سامنے لا کر آپ اپنا موقف واضع کر دیں:

آپ نے فرمایا:
" زمین میں بیشمار پودے اور جھاڑیاں اگتی ہیں، اور وہ حرام بھی نہیں ہیں، مگر آپ ان میں سے سب کو تو نہیں کھاتے"
بھائی کسی چیز کو کھانے یا نا کھانے کی بات نھیں ھو رھی، بات حرام یا حلال کی ھو رھی ھے۔ ایک ادمی ایک شادی کرتا ھے، اور ساری عمر اور شادیاں نھی کرتا، اسکا یہ مطلب نھی کی وہ ایک سے ذائد شادیاں حرام سمجھتا ھے۔۔۔ :)

آپ سے گزارش کی تھی کہ واضع الفاظ میں بتا دیں "حرام" یا " حلال"۔۔۔۔ مگر وھی بے سرو پا فلسفی کھانیاں۔۔۔

آپ نے فرمایا:
" کیا بخاری لکھنے کے بعد مسلمان ان کے کھانے سے رکے ہیں"

کسی نے صحیح کہا ھے کہ اللہ سے عقل سلیم کی دعا کرنی چاہیے۔ میں نے پہلے ھی پوسٹ میں لکھا تھا کہ " زیادہ تر دلیل پڑہتے ھی اس کا توڑ ڈھونڈنے لگتے ھیں" اور وہی ھوا۔۔۔

میرے بھایئ پہلی بات یہ یے کہ صحیح بخاری حدیث کی پھلی کتاب نھی، اس سے پھلے بھی احادیث کی بھت کتب لکھی گئی ہیں، جیسا کہ " موطا امام مالک رح" اور " صحیفہ ہمام بن منبہ رح"۔۔۔ مگر آپ کو یہ بات ہضم نھی ھوتی۔۔۔
دوسری بات یہ ھے کہ ھم قول رسول کو حجت مانتے ھیں، چاھے بخاری میں ھو یا موطا میں۔ جیسے ہم سب قران کو حجت مانتے ھیں، چاھے " تاج کمپنی" کا ھو یا " ملک فہد پریس" کا، چاھے ١٤٠٠ سال بعد پرنٹ ھوا ھو یا خلافت راشدہ میں۔۔۔۔

بات لمبی ھو جائیگی ، ٹوپک پر رہتے ھیں۔۔۔

آپ نے کہا:
"کیا آدم علیہ سلام، نوح علیہ سلام، آل ابراہیم علیہ سلام، آل عمران علیہ سلام (یہ اللہ کے چنے ہوئے لوگ تھے)، غرض مسلمانوں کے کسی بھی دور میں یہ جانور بطور خوراک استعمال ہوئے ہیں؟ "

بھائی اس بات کا ثبوت و دلیل آپ کہ ذمہ ھے وہ بھی صرف " قرآن کریم" سے۔

آپ نے فرمایا:
" افسوس ھے آپ لوگوں پر جو انبیاء سابقین کو اہمیت نہیں دیتے،" یہ بلکل ویسی ھی بات ھے جیسا " رافضی" ھمیں کہتے ھیں کہ " افسوس ھے آپ لوگوں پر جو اھل بیت کو اہمیت نہیں دیتے"۔۔۔ قارئین خود سمجھدار ہیں۔۔۔

آپ نے فرمایا:
" حا لانکہ نبی کریم نے عین وہی تعلیمات عطا فرمائیں جو ان انبیاء کرام نے دی تھیں"

میرے بھئی اس میں کسی کو شک نہیں ہے، مگر گستاخی معاف، آپ سے کچھ معنوی تحریف ھو گئی، اگر تو ان انبیا کی تعلیمات محفوظ و قائم ھوتیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا کیا مقصد تھا۔۔۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد یہی تھا کہ جو تعلیمات تبدیل و تحریف کر دی گئیں ان کو دوبارہ صحیح شکل میں لا کر انہی انبیا کا طریقہ، منہج، راستہ زندہ کر دیں، اور کیسے کریں۔۔۔۔ وحی کی روشنی میں، اور وحی کہاں ھے۔۔۔ "بقول آپ کے" صرف قرآن میں۔۔۔ اب آپ برائے مہربانی تمام انبیا کہ اس راستے سے جو وحی کے ذریعے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر واضع کیا گیا تھا،
""" بتا دیں کہ "کتا" حلال ھے لہ حرام"""
اور اپنی "قرانی فہم و فکر" سے ایک بات اور بھی بتا دیں کہ جب "خنزیر" کا نام لیا جا سکتا ھے تو باقی جانوروں کے نام یا حرمت کی طرف اشارہ بھی نھی دیا گیا۔۔۔۔ اس کی وجہ۔۔۔ کھیں یہ سب احکام وحی خفی (احادیث) میں تو نہیں۔۔۔
 
Top