- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
10- عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ؓ قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ ﷺبِالْبَطْحَاءِ وَهُوَ مُنِيخٌ فَقَالَ: أَحَجَجْتَ؟ قُلْتُ: نَعَمْ قَالَ: بِمَ أَهْلَلْتَ؟ قُلْتُ: لَبَّيْكَ بِإِهْلَالٍ كَإِهْلَالِ النَّبِيِّ ﷺقَالَ: أَحْسَنْتَ طُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَحِلَّ فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَيْسٍ فَفَلَتْ رَأْسِي ثُمَّ أَهْلَلْتُ بِالْحَجِّ فَكُنْتُ أُفْتِي بِهِ حَتَّى كَانَ فِي خِلَافَةِ عُمَرَ فَقَالَ: إِنْ أَخَذْنَا بِكِتَابِ اللهِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُنَا بِالتَّمَامِ وَإِنْ أَخَذْنَا بِقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺفَإِنَّهُ لَمْ يَحِلَّ حَتَّى يَبْلُغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهُ. ([1])
(۱۰)ابو موسیٰ اشعری ؓنے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺکی خدمت میں بطحاء میں حاضر ہوا آپ وہاں( حج کے لئے جاتے ہوئے اترے ہوئے تھے) آپ نے دریافت فرمایا کہ کیا تمہارا حج ہی کا ارادہ ہے؟ میں نے کہا میں نے اسی کا احرام باندھا ہے ۔جس کا نبی کریم ﷺنے احرام باندھا ہو۔ آپ نے فرمایا تو نے اچھا کیا اب بیت اللہ کا طواف اور صفا اور مروہ کی سعی کر لے پھر احرام کھول دےچنانچہ میں نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا و مروہ کی سعی ،پھر بنو قیس کی ایک عورت کے پاس آیا اور انہوں نے میرے سر کی جوئیں نکالیں اس کے بعد میں نے حج کا احرام باندھا ۔میں(رسول اللہ ﷺکی وفات کے بعد) اسی کے مطابق لوگوں کو مسئلہ بتایا کرتا تھا جب عمر ؓکی خلافت کا دور آیا تو آپ نے فرمایا کہ ہمیں کتاب اللہ پر عمل کرنا چاہیئے کہ اس میں ہمیں(حج اور عمرہ) پورا کرنے کا حکم ہوا ہے اور رسول اللہ ﷺکی سنت پر عمل کرنا چاہیئے کہ اس وقت آپ نے احرام نہیں کھولا تھا جب تک ہدی کی قربانی نہیں ہو گئی تھی۔
12- عَنْ الْبَرَاءِؓ قَالَ: كُنْتُ مَعَ عَلِيٍّ حِينَ أَمَّرَهُ النَّبِيُّ ﷺعَلَى الْيَمَنِ فَأَصَبْتُ مَعَهُ أَوَاقِي فَلَمَّا قَدِمَ عَلِيٌّ عَلَى النَّبِيِّ ﷺقَالَ عَلِيٌّ: وَجَدْتُ فَاطِمَةَ قَدْ نَضَحَتْ الْبَيْتَ بِنَضُوحٍ قَالَ: فَتَخَطَّيْتُهُ فَقَالَتْ لِي: مَا لَكَ فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺقَدْ أَمَرَ أَصْحَابَهُ فَأَحَلُّوا قَالَ: قُلْتُ: إِنِّي أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ ﷺقَالَ: فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺفَقَالَ لِي: كَيْفَ صَنَعْتَ؟ قُلْتُ: إِنِّي أَهْلَلْتُ بِمَا أَهْلَلْتَ قَالَ: فَإِنِّي قَدْ سُقْتُ الْهَدْيَ وَقَرَنْتُ. ([2])
(۱۲)براء بن عازب ؓسے روایت ہے کہ میں علی ؓکے ساتھ تھا جب رسول اللہ ﷺنے ان کو مقرر کیا یمن پر میں نے ان کے ساتھ کئی اوقیے کمائے (ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے) جب وہ رسول اللہ ﷺکے پاس آئے (مکہ میں) تو فاطمہ زھرا کو دیکھا انہوں نے گھر میں خوشبو پھیلائی ہے۔ علی ؓنے کہا میں نے ان سے کہا تم نے برا کیا۔ انہوں نے کہا تمہیں کیا ہوا ہے رسول اللہ ﷺنے اپنے اصحاب کو حکم کیا انہوں نے احرام کھول دیا میں نے کہا میں نے تو رسول اللہ ﷺکی طرح احرام باندھا ہے ،پھر میں آپ ﷺکے پاس آیا آپ ﷺنے فرمایا تو نے کیا کیا ؟ میں نے کہاا ٓپ کی طرح احرام باندھا ہے ۔ آپﷺ نے فرمایا میں نے تو قران کیا ہے اور ہدی ساتھ لایا ہوں۔
[2] - صحيح البخاري،كِتَاب الْحَجِّ، بَاب مَتَى يَحِلُّ الْمُعْتَمِرُ رقم (1668)
(۱۰)ابو موسیٰ اشعری ؓنے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺکی خدمت میں بطحاء میں حاضر ہوا آپ وہاں( حج کے لئے جاتے ہوئے اترے ہوئے تھے) آپ نے دریافت فرمایا کہ کیا تمہارا حج ہی کا ارادہ ہے؟ میں نے کہا میں نے اسی کا احرام باندھا ہے ۔جس کا نبی کریم ﷺنے احرام باندھا ہو۔ آپ نے فرمایا تو نے اچھا کیا اب بیت اللہ کا طواف اور صفا اور مروہ کی سعی کر لے پھر احرام کھول دےچنانچہ میں نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا و مروہ کی سعی ،پھر بنو قیس کی ایک عورت کے پاس آیا اور انہوں نے میرے سر کی جوئیں نکالیں اس کے بعد میں نے حج کا احرام باندھا ۔میں(رسول اللہ ﷺکی وفات کے بعد) اسی کے مطابق لوگوں کو مسئلہ بتایا کرتا تھا جب عمر ؓکی خلافت کا دور آیا تو آپ نے فرمایا کہ ہمیں کتاب اللہ پر عمل کرنا چاہیئے کہ اس میں ہمیں(حج اور عمرہ) پورا کرنے کا حکم ہوا ہے اور رسول اللہ ﷺکی سنت پر عمل کرنا چاہیئے کہ اس وقت آپ نے احرام نہیں کھولا تھا جب تک ہدی کی قربانی نہیں ہو گئی تھی۔
12- عَنْ الْبَرَاءِؓ قَالَ: كُنْتُ مَعَ عَلِيٍّ حِينَ أَمَّرَهُ النَّبِيُّ ﷺعَلَى الْيَمَنِ فَأَصَبْتُ مَعَهُ أَوَاقِي فَلَمَّا قَدِمَ عَلِيٌّ عَلَى النَّبِيِّ ﷺقَالَ عَلِيٌّ: وَجَدْتُ فَاطِمَةَ قَدْ نَضَحَتْ الْبَيْتَ بِنَضُوحٍ قَالَ: فَتَخَطَّيْتُهُ فَقَالَتْ لِي: مَا لَكَ فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺقَدْ أَمَرَ أَصْحَابَهُ فَأَحَلُّوا قَالَ: قُلْتُ: إِنِّي أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ ﷺقَالَ: فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺفَقَالَ لِي: كَيْفَ صَنَعْتَ؟ قُلْتُ: إِنِّي أَهْلَلْتُ بِمَا أَهْلَلْتَ قَالَ: فَإِنِّي قَدْ سُقْتُ الْهَدْيَ وَقَرَنْتُ. ([2])
(۱۲)براء بن عازب ؓسے روایت ہے کہ میں علی ؓکے ساتھ تھا جب رسول اللہ ﷺنے ان کو مقرر کیا یمن پر میں نے ان کے ساتھ کئی اوقیے کمائے (ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے) جب وہ رسول اللہ ﷺکے پاس آئے (مکہ میں) تو فاطمہ زھرا کو دیکھا انہوں نے گھر میں خوشبو پھیلائی ہے۔ علی ؓنے کہا میں نے ان سے کہا تم نے برا کیا۔ انہوں نے کہا تمہیں کیا ہوا ہے رسول اللہ ﷺنے اپنے اصحاب کو حکم کیا انہوں نے احرام کھول دیا میں نے کہا میں نے تو رسول اللہ ﷺکی طرح احرام باندھا ہے ،پھر میں آپ ﷺکے پاس آیا آپ ﷺنے فرمایا تو نے کیا کیا ؟ میں نے کہاا ٓپ کی طرح احرام باندھا ہے ۔ آپﷺ نے فرمایا میں نے تو قران کیا ہے اور ہدی ساتھ لایا ہوں۔
[1] - (صحيح) صحيح سنن النسائي رقم (2745)، سنن النسائي،كِتَاب مَنَاسِكِ الْحَجِّ، باب الْحَجُّ بِغَيْرِ نِيَّةٍ يَقْصِدُهُ الْمُحْرِمُ، رقم (2695)[2] - صحيح البخاري،كِتَاب الْحَجِّ، بَاب مَتَى يَحِلُّ الْمُعْتَمِرُ رقم (1668)