میرے خیال میں تو خضر بھائی کی بات کا مقصد وہ حنفی مسائل جو قرآن و سنت کے خلاف ہیں ان کے رد کرنے پر آپ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے تو نامناسب ہے(لیکن گمان غالب ہے کہ ایسا نہیں کہا ہو گا) اور اگر ایسا نہیں تو پھر کس حد تک یہ بات بہتر ہے۔
آپ اپنا انداز تبدیل کر لیں تو بہتر ہے، اور دو باتیں یاد رکھیں:
- آپ حنفی مسائل کے رد کے لئے لکھیں لیکن قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا رد بھی پیش کریں۔محض یہ کہہ دینا کہ حنفی مسائل یہ یہ ہیں تو واقعی میں یہ درست نہیں۔
- صرف ردِ حنفیت پر ہی نہیں، بلکہ تمام باطل مسالک کے ساتھ ساتھ دیگر باطل نظریات کے رد پر بھی اپنی صلاحتیوں کو استعمال کریں۔
محترم ارسلان بھائی نے بڑی اچھی بات کی ہے الہ انکو جزائے خیر دے امین
محترم
محمد عامر یونس بھائی سے گزارش ہے کہ
1-ایک تو موضوع جو آپ نے دیا ہے وہ اعتراضات سے میل نہیں کھاتا کیونکہ وضوع کے ٹوٹنے کا فقہ کے نفاذ کے ساتھ کیا تعلق ہے
2-دوسرا اس سے آپ کی دعوت کمزور ہو جائے گی کیونکہ لوگوں کو یہ لگے گا کہ آپ نے بس دوسرے کو نیچا دکھانا ہے چاہے آپ کو موضوع کہیں اور سے اور اندر دلائل کوئی اور لانے پڑیں جیسے محاورہ آپ نے سنا ہو گا کہ
کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا-بھان متی نے کنبہ جوڑا
3-اس نفاذ والی بات کو لے کر سیکولر لوگ ہی اعتراض کرتے ہیں کہ آپ شریعت کا نام ہی نہ لیں کیونکہ پھر کس کی شریعت نافذ کی جائے گی اس طرح لاشعور طور پر آپ انکا حصہ بن رہے ہوتے ہیں کیا جب امام یوسف رحمہ اللہ کے دور میں فقہ حنفی کے نفاذ سے اسلامی خلافت پر اعتراض کیا گیا تھا
4- آپ نے اگر حنفی فقہ کی کسی بات کو غلط کہنا ہے تو پہلے پوچھیں کہ جی یہ میں نے حنفی فقہ کے بارے پڑھا ہے آپ ذرا اسکی تحقیق کر کے بتا دیں کہ کیا کہیں ایسا لکھا گیا ہے یا نہیں وغیرہ وغیرہ- اس طرح مخاطب پر بھی کچھ اثر ہو گا اور دوسرا جن قارئین کو آپ سمجھانا چاہتے ہیں ان پر بھی تب اثر ہو گا ورنہ اگر آپ صرف پہلے سے اہل حدیث لوگوں کو ہی خوش کرنا چاہتے ہیں تو شاید یہ درست نہیں
5-محترم بھائی واللہ میرا مقصد صرف آپکی دعوت کو بہتر بنانا ہے نہ کہ آپ پر کوئی اعتراض کرنا ہے مجھ میں بھی ایسی کمی کوتاہیاں ہیں آپ مجھے بھی نصیحت کرتے رہا کریں کیونکہ اسی طرح ہم ایک دوسرے کو سہارا دے سکتے ہیں اور بچا سکتے ہیں کیونکہ المسلم اخو المسلم لا یظلمہ ولا یخذلہ ولا یحقرہ کے تحت ہمیں ایک دوسرے کو سہارا دینا ہے دعوت کے میدان میں بے یارومددگار نہیں چھوڑنا
جزاک اللہ خیرا