• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث حضرات کی سند مطلوب ہے

شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
تو پھر آپ کی طرف سے بحث و مباحثہ کا سلسلہ بند ؟
بحث برائے بحث ہو تو سلسلہ بندہوجاناہی اچھا ہے ۔
خضر صاحب
ایک بات کا جواب دے سکے تو دیدیں کہ احناف جب سراسر مقلد ہونے کی وجہ سے گمراہی پر ہیں اتنے زمانے تک علمائے حق نے اس کے لئے کیا کیا محنتیں کی اور اس سلسلے میں کیا کتابیں وجود میں آئی500 یا 600 سال پہلے کی کوئی سرگشت ہوتو بیان کریں
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
شیخ رفیق طاہر نے مولانا میر سیالکوٹی کو اپنے ااستاذہ میں شامل کیا ہے،اور مولانا میر کی سند میں تو شاہ ولی اللہؒ کا ذکر موجود ہے ۔اہل حدیث کا ایک طبقہ تو شاہ ولی اللہ ؒ پر فخر کرتا ہے اور انہیں اہل حدیث میں شمار کرتا ہے ،اور دوسرے طبقے میں آپ جیسے جاہلی اہل حدیث ہیں جن جہالت پر جہالت بھی آنسو بھاتی ہے۔
بھائی جان آپ پھر یہ ثابت کر دیں کہ شاہ صاحب مقلد تھے اور تقلید ہی کا پرچار کرتے تھے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ایک بات کا جواب دے سکے تو دیدیں کہ احناف جب سراسر مقلد ہونے کی وجہ سے گمراہی پر ہیں اتنے زمانے تک علمائے حق نے اس کے لئے کیا کیا محنتیں کی اور اس سلسلے میں کیا کتابیں وجود میں آئی500 یا 600 سال پہلے کی کوئی سرگشت ہوتو بیان کریں
میں آپ کی بات صحیح سمجھا نہیں ۔ شاید آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ رد تقلید پر کیا گیا کام ؟
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
میں آپ کی بات صحیح سمجھا نہیں ۔ شاید آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ رد تقلید پر کیا گیا کام ؟
جی
آپ حضرات اس کو عظیم فتنہ قرار دیتے ہیں تو اس فتنے کا رد عالمگیر طور سے ہو ہوگا نا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جی
آپ حضرات اس کو عظیم فتنہ قرار دیتے ہیں تو اس فتنے کا رد عالمگیر طور سے ہو ہوگا نا
اگر آپ کا یہ مطالبہ موضوع سے متعلق ہے تو پہلے ان باتوں کا جواب دیں :
خضر حیات
چلئے بات کو آگے بڑھاتے ہیں ۔
آپ کی سند اور آپ کے اس فورم میں اہل حدیث کی تاریخ سے تو پتا چلتا ہے کہ اہل حدیث کا پہلے سے کوئی وجود تھاہی نہیں ۔
نہ آپ کی سند مکمل طور سے غیر مقلدین کی ہے (2)
اور نہ ہی تاریخ میں اہل حدیث ہیں ( ایک لنک اسی فورم کا دے رہاہوں اس میں عالمگیر کے زمانے سے اہل حدیث علماء کو دیکھئے کوئی ایک بھی نظر نہیں آتا ) جو تا ریخ آپ اپنے علماء کی علم حدیث کے سلسلہ میں پیش کرتے ہیں وہ سب کی سب مقلدین کی ہیں (3)۔
لنک :ہندوستان میں اہل حدیث کی ابتداء و انتہاء۔
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/3533/0/
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک اور لنک ہے :۔برّصغیر پاک و ہند میں علمِ حَدیث اور علمائے اہل حدیث کی مساعی :۔
اس میں شیخ الکل مولانا سید محمدنذیر حسین محدث دہلوی (م1320ھ) کے شاگرد سے تاریخ شروع ہورہی ہے۔ (4)
(2)

جس طرح آپ کی سند مکمل طور سے حنفیوں کی نہیں ہے ۔ سب مقلدین کہہ کر جان نہ چھڑائیں ۔ آپ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مقلد ہیں کہ سب آئمہ کےمقلد ہیں ؟
یہاں جو اعتراض آپ ہم پر کرنا چاہتے ہیں وہی اعتراض آپ پر بھی آتا ہے ۔
اچھا چلیں ذرا کچھ دیر کے لیے آپ کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے آپ سے مطالبہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث تک کوئی ایک سند بھی ایسی دکھادیں جو آپ کے دعوی کےمطابق '' صرف مقلدین '' پر مشتمل ہو ۔
(3)

یہاں میں آپ کو دونوں قسم کے حوالے پیش کرتا ہوں ملاحظہ فرمائیں :
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديث ( الجامع لأخلاق الراوی وآداب السامع ص 186 )
ہمارے نزدیک اہل حدیث وہ ہے جو حدیث پر عمل کرتا ہے ۔
گویا جب سے احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل ہورہا ہے اس دور سے اہل حدیث موجود ہیں ۔
حافظ ابن تیمیہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :
ولا نعني بأهل الحديث المقتصرين على سماعه أو كتابته أو روايته بل نعني بهم كل من كان أحق بحفظه و معرفته و فهمه ظاهرا و باطنا واتباعه باطنا وظاهرا ۔ ( مجموع الفتاوی ج 4 ص 95 )
اور ہم اہل حدیث سے مراد صرف سامعین حدیث ، کاتبین حدیث یا راویاں حدیث ہی نہیں لیتے بلکہ ہم ہر وہ شخص مراد لیتے ہیں جو اسے کما حقہ یاد رکھتا ہے ، ظاہری و باطنی معرفت و فہم رکھتا ہے ہے ، اور باطنی و ظاہری اتباع کرتا ہے ۔
دیوبندی عالم دین رشید احمد لدھیانوی لکھتے ہیں
'' تقریبا دوسری تیسری صدی ہدری میں اہل حق فروعی اور جزئی مسائل کےحل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر میں قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہل حدیث ۔ اس زمانے سے لیکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصر سمجھا جاتا رہا ۔'' ( احسن الفتاوی ج 1 ص 216 )
محمد ادریس کاندھلوی صاحب لکھتے ہیں :
'' اہل حدیث تو تمام صحابہ تھے '' ( اجتہاد و تقلید کی بیمثال تحقیق ص 48 )
یہ حوالہ جات حافظ زبیر علی زئی صاحب کی کتاب '' اہل حدیث ایک صفاتی نام '' سے ماخوذ ہیں ۔
(4)

برصغیر کے اندر اہل حدیث کا وجود صحابہ کرام علیہم الرضوان کے دور سے رہا ہے ۔ اور یہ باتیں کتابوں کے اندر کیا اس فورم پر کئی دفعہ ہوچکی ہیں ۔ لہذا وہی گھسے پھٹے اعتراضات کرکے آپ علم وفن کی کیا خدمت سمجھتے ہیں ؟
ایک ہے '' اہل حدیث کا وجود '' دوسرا ہے '' برصغیر میں اہل حدیث کا وجود '' اگر مان بھی لیا جائے کہ برصغیر میں اہل حدیث کچھ دیر پہلے کے تھے تو اس سے یہ کب لازم آتا ہے کہ '' اہل حدیث '' بعد کی پیداوار ہیں ۔اور ویسے بھی علاقوں میں کسی کا اس طرح سے وجود کب سے '' حق '' ہونے کی دلیل بن گیا ہے ؟ مالکی مذہب ہندوستان میں صرف اس لیے قابل قبول نہیں ہے کہ اس کی برصغیر میں کوئی تاریخ نہیں ہے ۔ ؟ بلاد اندلس میں مذہبی حنفی کو صرف اس لیے رد کردیا جائے گا کہ وہاں کبھی حنفی مذہب رائج نہیں ہوا ۔ ؟
فکرو نظر کو اسی انداز سے حرکت دی جائے تو پھر '' دیوبندیہ '' اور '' بریلویہ '' کہاں جائیں گے ؟ جو فرقے ہندوستان کی بستیوں کی طرف منسوب ہیں ان کےلیے کیونکر روا ہے کہ '' اہل سنت '' ہونے کا دعوی کرتے پھریں ؟
باقی کسی امام کی تقلید کا ہار گلے میں پہننے کی بجائے تمام سلف صالحین کے متفقہ فہم کے مطابق قرآن وسنت کے چشمہ صافی سے سیراب ہونے کا مسئلہ ہے توایسے خوش نصیب صحابہ کے دور سے لے کر آج تک الحمدللہ موجود ہیں ۔
مالک ، شافعی ، احمد بن حنبل ، بخاری ، مسلم ، ابن خزیمہ ، ابن جریر طبری ، ابو یعلی الموصلی ، ابن المنذر سے لے کر ابن تیمیہ ، ابن قیم تک سب کب کسی کی تقلید کرتے تھے ۔
کیا یہ سب برصغیر میں انگریز کے دور کی پیدائش ہیں ؟
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
جس طرح آپ کی سند مکمل طور سے حنفیوں کی نہیں ہے ۔ سب مقلدین کہہ کر جان نہ چھڑائیں ۔ آپ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مقلد ہیں کہ سب آئمہ کےمقلد ہیں ؟
یہاں جو اعتراض آپ ہم پر کرنا چاہتے ہیں وہی اعتراض آپ پر بھی آتا ہے ۔
اچھا چلیں ذرا کچھ دیر کے لیے آپ کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے آپ سے مطالبہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث تک کوئی ایک سند بھی ایسی دکھادیں جو آپ کے دعوی کےمطابق '' صرف مقلدین '' پر مشتمل ہو ۔
مطلب آپ کے پاس تمام کی تمام مقلدین کی سند نہیں ہے
ہمارے پاس ہے یا نہیں یہ بعد کی بات ہے پہلے آپ اس کا اقرار کریں
یہاں میں آپ کو دونوں قسم کے حوالے پیش کرتا ہوں ملاحظہ فرمائیں :
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديث ( الجامع لأخلاق الراوی وآداب السامع ص 186 )
ہمارے نزدیک اہل حدیث وہ ہے جو حدیث پر عمل کرتا ہے ۔
گویا جب سے احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل ہورہا ہے اس دور سے اہل حدیث موجود ہیں ۔
حافظ ابن تیمیہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :
ولا نعني بأهل الحديث المقتصرين على سماعه أو كتابته أو روايته بل نعني بهم كل من كان أحق بحفظه و معرفته و فهمه ظاهرا و باطنا واتباعه باطنا وظاهرا ۔ ( مجموع الفتاوی ج 4 ص 95 )
اور ہم اہل حدیث سے مراد صرف سامعین حدیث ، کاتبین حدیث یا راویاں حدیث ہی نہیں لیتے بلکہ ہم ہر وہ شخص مراد لیتے ہیں جو اسے کما حقہ یاد رکھتا ہے ، ظاہری و باطنی معرفت و فہم رکھتا ہے ہے ، اور باطنی و ظاہری اتباع کرتا ہے ۔
دیوبندی عالم دین رشید احمد لدھیانوی لکھتے ہیں
'' تقریبا دوسری تیسری صدی ہدری میں اہل حق فروعی اور جزئی مسائل کےحل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر میں قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہل حدیث ۔ اس زمانے سے لیکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصر سمجھا جاتا رہا ۔'' ( احسن الفتاوی ج 1 ص 216 )
محمد ادریس کاندھلوی صاحب لکھتے ہیں :
'' اہل حدیث تو تمام صحابہ تھے '' ( اجتہاد و تقلید کی بیمثال تحقیق ص 48 )
یہ حوالہ جات حافظ زبیر علی زئی صاحب کی کتاب '' اہل حدیث ایک صفاتی نام '' سے ماخوذ ہیں ۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا مطلب یہ ہے کہ صرف حدیث کو رٹ لینے سے محدیث نہیں ہوتا بلکہ اس پر عمل کرنا چاہئے جبھی وہ محدث ہوتا ہے۔آپ یہ مطلب لیں
ابن تیمیہ علیہ الرحمہ کی عبارت سے بھی عام آدمی مراد نہیں ہےکیونکہ أحق بحفظه و معرفته و فهمه ظاهرا و باطنا عام آدمی کو کیسے حاصل ہے۔
احسن الفتاوی کے مکمل فتوی دیکھ کر بات کی جاسکتی ہے۔ جہاں تک میں سمجھتا ہوں وہ یہ کہ مذاہب اربعہ کے علاوہ اہل حدیث سے مراد محدثیں فقہاء ہیں جو ائمہ اربعہ کےسے مسائل میں اختلاف رکھتے تھے۔جیسے امام بخاری رحمۃاللہ علیہ تھے،
محمد ادریس کاندھلوی صاحب کی بات سےمراد محدث ہیں کے تمام کے تما م صحابہ محدث تھے ۔
ایک ہے '' اہل حدیث کا وجود '' دوسرا ہے '' برصغیر میں اہل حدیث کا وجود '' اگر مان بھی لیا جائے کہ برصغیر میں اہل حدیث کچھ دیر پہلے کے تھے تو اس سے یہ کب لازم آتا ہے کہ '' اہل حدیث '' بعد کی پیداوار ہیں ۔اور ویسے بھی علاقوں میں کسی کا اس طرح سے وجود کب سے '' حق '' ہونے کی دلیل بن گیا ہے ؟ مالکی مذہب ہندوستان میں صرف اس لیے قابل قبول نہیں ہے کہ اس کی برصغیر میں کوئی تاریخ نہیں ہے ۔ ؟ بلاد اندلس میں مذہبی حنفی کو صرف اس لیے رد کردیا جائے گا کہ وہاں کبھی حنفی مذہب رائج نہیں ہوا ۔ ؟
آپ یہاں نہیں تھے تو کہاں تھے یہ تو بتائے ؟
مذاہب اربعہ کی مسائل جمع ہیں آپ کے وہ مسائل کہاں ہیں؟نہ فروعی مسائل ہیں نہ جزئی۔پانچ مکاتب فکر تھے تو اہل حق صرف آپ کیسے ہوگئے؟
'' تقریبا دوسری تیسری صدی ہدری میں اہل حق فروعی اور جزئی مسائل کےحل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر میں قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہل حدیث ۔ اس زمانے سے لیکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصر سمجھا جاتا رہا ۔ احسن الفتاوی ج 1 ص 216 )
باقی کسی امام کی تقلید کا ہار گلے میں پہننے کی بجائے تمام سلف صالحین کے متفقہ فہم کے مطابق قرآن وسنت کے چشمہ صافی سے سیراب ہونے کا مسئلہ ہے توایسے خوش نصیب صحابہ کے دور سے لے کر آج تک الحمدللہ موجود ہیں ۔
مالک ، شافعی ، احمد بن حنبل ، بخاری ، مسلم ، ابن خزیمہ ، ابن جریر طبری ، ابو یعلی الموصلی ، ابن المنذر سے لے کر ابن تیمیہ ، ابن قیم تک سب کب کسی کی تقلید کرتے تھے ۔
کیا یہ سب برصغیر میں انگریز کے دور کی پیدائش ہیں ؟
یہ بات آپ کو بھی معلوم ہے کہ امام صاحب کے بہت سے مسائل میں ان کے شاگردوں نے اختلاف کیا ہے
یہ مسلک کسی ایک کا نہیں ہے ۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
[quote="محمد یوسف, post: 152566, member: [/quote]

مولانا عبد الحئی لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ تو اپنے آپ کوحنفی لکھتے تھے۔ شاہ صاحب بلباس حنفیت عامل تھے۔ مگر احادیث کا ان پراثر تھا۔ اس لئے بہت سے مسائل حدیثیہ کے قائل تھے۔ مثلاً شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ رفع الیدین کی بابت فرماتے ہیں۔
والذييرفع احبالي ممن لا يرفع جو رکوع کے وقت رفع یدین کرتا ہے۔ وہ نہ کرنے والے سے محبوب تر ہے
۔ واللہ اعلم۔ (13دسمبر 1929ء)
کیا اس یہ ثابت ہو رہا ہے کہ شاہ صاحب حنفی تھے ؟؟ؕ
احناف اور اہل حدیث کے ما بین اختلافی مسائل میں شاہ صاحب کا موقف عام طور پر اہل حدیث کی طرف مائل ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ شاہ صاحب اہل حدیث تھے جیسا کہ بعض احنا ف نے بھی اس کا اقرار کیا ہے
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
[quote="محمد یوسف, post: 152566, member:
مولانا عبد الحئی لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ تو اپنے آپ کوحنفی لکھتے تھے۔ شاہ صاحب بلباس حنفیت عامل تھے۔ مگر احادیث کا ان پراثر تھا۔ اس لئے بہت سے مسائل حدیثیہ کے قائل تھے۔ مثلاً شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ رفع الیدین کی بابت فرماتے ہیں۔
والذييرفع احبالي ممن لا يرفع جو رکوع کے وقت رفع یدین کرتا ہے۔ وہ نہ کرنے والے سے محبوب تر ہے
۔ واللہ اعلم۔ (13دسمبر 1929ء)
کیا اس یہ ثابت ہو رہا ہے کہ شاہ صاحب حنفی تھے ؟؟ؕ
احناف اور اہل حدیث کے ما بین اختلافی مسائل میں شاہ صاحب کا موقف عام طور پر اہل حدیث کی طرف مائل ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ شاہ صاحب اہل حدیث تھے جیسا کہ بعض احنا ف نے بھی اس کا اقرار کیا ہے[/quote]
یہ اہل حدیث کا فتوی ہے محدث فورم کا ہی ہے دیکھ لو آپ کے مفتیان کرام ہی شاہ صاحب کو حنفی قرادے رہے ہیں
 
Top