محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین و العاقبۃ للمتقین والصلوٰۃ والسلام علی اشرف الانبیاء و المرسلین وبعد
بخاری شریف کی شرح پر کام کرتے کرتے آج مندرجہ ذیل پیراگراف پر کام کرتے وقت دل کی دنیا آباد اور ذہنی خلفشار اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے دور فرما دیا۔ آپ بھی پڑھ لیں تاکہ اس کے لکھنے والوں کے لئے صدقہ جاریہ میں اضافہ ہو جائے۔
محدثین کرام ، معتزلہ اور خوارج مرکب ثلاثی کے قائل ہیں اور تصدیق ، قول او ر عمل تینوں کو ایمان قرار دیتے ہیں ، حافظ نے نقل کیاہے کہ باوجود ان تینوں کوماننے کے امام شافعی نے یہ بھی کہاہے ’’
المخل بالعمل فاسق والمخل بالتصدیق منافق والمخل بالقول کافر ‘‘
یعنی اگر عمل نہ پایا جائے تو فاسق ہے اور اگر ظاہری طور پرایمان لائے لیکن تصدیق نہ کرے تو وہ منافق ہے اور اگر اقرار ہی نہ کرے توکافر معاند ہے
جیسے ایمان کے پائے جانے کے لیے تین شرطیں ہیں ویسے کفر کی بھی تین قسمیں ہو جائیں گی،
عملی کوتاہی کا مرتکب فاسق ہو گا
اور تصدیق میں کوتاہی کا مرتکب منافق ہوگا
اور اقرار نہ کرے تو کافر معاند ہوگا۔
اور جس ترک عمل میں إبا ء پایا جائے وہ بھی کفر ہوجاتا ہے جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے
’’من کسب سیئۃ وأحاطت بہ خطیئتہ ‘‘
اور احاطئہ خطیئہ سے مراد یہ ہے کہ وہ سیئہ کوبرائی نہ سمجھے تو اس صورت میں کافر ہوجاتا ہے اسی لیے فرمایا
’’أولئک أصحاب النار ھم فیہاخالدون‘‘ ۔
الحمد للہ رب العالمین و العاقبۃ للمتقین والصلوٰۃ والسلام علی اشرف الانبیاء و المرسلین وبعد
بخاری شریف کی شرح پر کام کرتے کرتے آج مندرجہ ذیل پیراگراف پر کام کرتے وقت دل کی دنیا آباد اور ذہنی خلفشار اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے دور فرما دیا۔ آپ بھی پڑھ لیں تاکہ اس کے لکھنے والوں کے لئے صدقہ جاریہ میں اضافہ ہو جائے۔
محدثین کرام ، معتزلہ اور خوارج مرکب ثلاثی کے قائل ہیں اور تصدیق ، قول او ر عمل تینوں کو ایمان قرار دیتے ہیں ، حافظ نے نقل کیاہے کہ باوجود ان تینوں کوماننے کے امام شافعی نے یہ بھی کہاہے ’’
المخل بالعمل فاسق والمخل بالتصدیق منافق والمخل بالقول کافر ‘‘
یعنی اگر عمل نہ پایا جائے تو فاسق ہے اور اگر ظاہری طور پرایمان لائے لیکن تصدیق نہ کرے تو وہ منافق ہے اور اگر اقرار ہی نہ کرے توکافر معاند ہے
جیسے ایمان کے پائے جانے کے لیے تین شرطیں ہیں ویسے کفر کی بھی تین قسمیں ہو جائیں گی،
عملی کوتاہی کا مرتکب فاسق ہو گا
اور تصدیق میں کوتاہی کا مرتکب منافق ہوگا
اور اقرار نہ کرے تو کافر معاند ہوگا۔
اور جس ترک عمل میں إبا ء پایا جائے وہ بھی کفر ہوجاتا ہے جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے
’’من کسب سیئۃ وأحاطت بہ خطیئتہ ‘‘
اور احاطئہ خطیئہ سے مراد یہ ہے کہ وہ سیئہ کوبرائی نہ سمجھے تو اس صورت میں کافر ہوجاتا ہے اسی لیے فرمایا
’’أولئک أصحاب النار ھم فیہاخالدون‘‘ ۔