• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک روایت " یا محمدٌ کی تحقیق

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یہ روایت ضعیف ھے۔ اس روایت کی سند کا دارومدار ابو اسحاق السبیعي پر ھے ، جوکہ "مدلس" اور "مختلط" ہیں۔ اور یہ مسلمہ اصول ہے کہ ثقہ مدلس جب بخاری ومسلم کے علاوہ "عن" یا "قال" سے بیان کرے ۔ تو روایت ضعیف ہوتی ہے۔ جب تک کہ سماع کی تصریح نہ کردے".
لہذا اس روایت کی صحت کے مدعی پر سماع کی تصریح پیش کرنا لازم ہے".
بہن! یعقوب بن سفیان فسویؒ ابو اسحاق السبیعیؒ کی روایات کے متعلق فرماتے ہیں کہ جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ یہ روایت مدلس ہے تب تک یہ حجت بنے گی۔
اس لحاظ سے کیا اس روایت میں تدلیس ہونا ثابت ہے؟
یا اور کوئی ضعف ہے اس سند میں؟
(یہ سوال ہے، میری تحقیق اس بارے میں نہیں ہے)
اگر دونوں چیزیں نہیں ہیں تو پھر یہ سند صحیح ہونی چاہیے۔ واللہ اعلم
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته

امام بخاری روایت کرتے ہیں:
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: خَدِرَتْ رِجْلُ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: اذْكُرْ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَيْكَ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ
یہ سند تو پہلی سے زیاد ضعیف ھے۔ امام سفیان ثوری اور ابو اسحاق دونوں کا عنعنہ موجود ہے اس میں !!
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
ناصرالبانی کا ادب المفرد والی حدیث پر اعتراض اور اس کا رد بلیغ:
ناصر البانی نے اس حدیث کے ایک طرق کو ذکر کر کے امام ابو اسحاق کی عن والی روایت کو اس لیے رد کیا ہے کہ اس میں امام ابواسحاق نے سماع کی تصریح نہیں کی لیکن ناصرالبانی یہ بھول گیا کہ اس حدیث کا ایک اور طرق بھی ثابت ہے جو امام شعبہ بن الحجاج کا طرق ہے اور محدثین کا اس بات پر اجماع ہے کہ امام شعبہ کی روایت مدلسین سے سماع پر محمول ہوتی ہے۔امام شعبہ مدلسین سے وہ روایت لیتے ہیں جومدلسین نے اپنے شیخ سے سنی ہوئی ہوتی ہیں۔

چنانچہ امام حربی روایت کرتے ہیں:
حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ , عَمَّنْ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ , قَالَ: خَدِرَتْ رِجْلُهُ , فَقِيلَ: اذْكُرْ أَحَبَّ النَّاسِ , قَالَ: يَا مُحَمَّدُ
اس روایت میں ابو اسحاق مدلس سے کس نے سنا ؟؟؟؟
روایت میں سند اسطرح سے ہے
حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ , عَمَّنْ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ , قَالَ: خَدِرَتْ رِجْلُهُ , فَقِيلَ: اذْكُرْ أَحَبَّ النَّاسِ , قَالَ: يَا مُحَمَّدُ

جب امام شعبہ نے ابو اسحاق سے روایت کی ، تو ابو اسحاق نے اپنے شیخ کا نام ہی گول کردیا۔ بلکہ کہا عمن سمع۔۔۔۔
۔۔۔۔
یہ عمن سمع کون ہیں؟؟؟؟؟؟ یہ بتانا مدعی پر قرض ہے۔
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
اور گستاخ المحدثین والفقہاء نام نہاد اہل حدیث وہابی زبیر زئی امام شعبہ کی امام ابو اسحاق سے عن والی روایت کے بارے میں لکھتا ہے۔
وکذلک حدیث شعبۃ عن ابی اسحاق محمول علی السماع۔
ترجمہ: اور اسی طرح شعبہ کی حدیث ابو اسحاق سے سماع پر محمول ہوگی۔
( فتح المبین علی تحقیق طبقات المدلسین صفحہ#110)
بھائی جی۔ روایت اس طرح سے ہے۔
حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ , عَمَّنْ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ , قَالَ: خَدِرَتْ رِجْلُهُ , فَقِيلَ: اذْكُرْ أَحَبَّ النَّاسِ , قَالَ: يَا مُحَمَّدُ۔۔۔

یہاں امام شعبہ کا ابی اسحاق سے روایت کرنے کو مضر کس نے کہا ھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟
سوال یہ ھے کہ ابو اسحاق نے آگے شیخ کا نام ہی زکر نہیں کر رکھا۔ بلکہ مبھم الفاظ (عمن سمع) استعمال کرکے روایت کردی ہوئی ہے۔
تو اعتراض تو یہ ہے۔ کہ ابو اسحاق امام شعبہ کو یہ روایت سناتے ہوئے یہ مبھم الفاظ کیوں کہے؟؟؟؟؟
اور یہ عمن سمع کون تھا؟
جبکہ باقی طرق میں الگ الگ الشیوخ کا نام واضح موجود ھے ابو اسحاق کے عنعنے کے ساتھ۔
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
اس سے ثابت ہو گیا کہ اور سند سے مبہم راوی کی شناحت کی جا سکتی ہے اور امام ابو اسحاق نے اپنی دوسری مضبوط سند میں اس مبہم راوی کی نام کی تصریح بھی کردی جس سے یہ حدیث سنی تھی وہ امام بخاری کی ادب المفرد والی سند جو یہ ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: خَدِرَتْ رِجْلُ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: اذْكُرْ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَيْكَ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ
اس سے ثابت ہو گیا وہ مبہم راوی عبدالرحمن بن سعد ہے اور وہ ثقہ تابعی ہے۔ لہذا اس حدیث میں تمام شک و شبہ کا قلع قمع ہوا لہذا اس کی سند صحیح ثابت ہو گئی(الحمد اللہ)
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
ارسلان بھائی ، وہ مضبوط سند کہاں ہے جہاں سے آپ نے اُس مبھم راوی کو ڈھونڈ نکالا ؟
آپ کی مذکورہ مضبوط سند میں تو امام سفیان ثوری کا عنعنہ بھی موجود ہے ، اور خود ابو اسحاق کا عنعنہ بھی اسی میں موجود ھے،
جبکہ آپ کے امام احمد رضا خان لکھتے ہیں۔
’’اور عنعنہ مدلس جمہور محدثین کے مذہب مختار و معتمد میں مردود و نا مستند ہے۔‘‘ [فتاویٰ رضویہ:ج۵ص۲۴۵]
نیز
عباس رضوی بریلوی لکھتے ہیں:
’’ایک راوی امام اعمش ہیں جو اگرچہ بہت بڑے امام ہیں لیکن مدلس ہیں اور مدلس راوی جب عن سے روایت کرے تو اس کی روایت بالاتفاق مردود ہو گی۔‘‘ [آپ زندہ ہیں واللہ:ص۲۵۱]۔۔

امید ہے آپ اپنے اکابرین کی صراحت کے بعد بات کو سمجھنے کی کوشش کرینگے۔



اور یہ کیسے علم ہوا کہ وہ مبھم راوی عبد الرحمٰن بن سعد ہی ہیں؟ جبکہ ابو اسحاق (مدلس) نے تین شیخون سے یہ روایت معنعن کر رکھی ہے۔
* عبدالرحمٰن بن سعد
*ھثیم بن حنس
*ابو شعبه
۔ بالفرض کچھ لمحے کے لیئے مان بھی لیا جائے کہ وہ عبد الرحمٰن بن سعد ہی ہیں۔ تو پھر بھی یہاں ابو اسحاق کا وہی عنعنہ موجود ہے۔ اور مدلس کے عنعنے پر احمد رضا خان صاحب اور عباس رضوی کے اقوال آپ کو دکھائے جاچکے ہیں۔۔۔۔۔۔

نیز

امام ابن حبان ؒ نے فرمایا:
’’وہ مدلس راوی جو ثقه عادل ہیں ھم ان کی صرف ان روایات سے حجت پکڑتے ہیں جن میں وہ سماع کی تصریح کریں، مثلاً سفیان ثوری ، الاعمش اور ابواسحاق وغیرہ جو کہ زبردست ثقہ امام تھے۔‘‘
[صحیح ابن حبان(الاحسان):ج۱ص۹۰]

اصول حدیث کے امام ابن الصلاحؒ فرماتے ہیں:
’’حکم یہ ہے کہ مدلس کی صرف وہی روایت قبول کی جائے جس میں وہ سماع کی تصریح کرے۔‘‘
[علوم الحدیث للامام ابن الصلاح:ص۹۹]

امام شافعی ؒ فرماتے ہیں:
’’ہم مدلس کی کوئی حدیث اس وقت تک قبول نہیں کریں گے جب تک وہ حدثنی یا سمعت نہ کہے۔‘‘
[الرسالہ:ص۵۳]

حافظ ابن القطان الفاسی ؒ اعمش کی عن والی روایت کے بارے واضح فرمایا:
’’اور اعمش کی عن والی روایت انقطاع کا نشانہ ہے کیونکہ وہ مدلس تھے۔‘‘
[بیان الوہم و الایہام:ج۲ ص۳۵]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
کاپی پیسٹ کے تو ماسٹر ہو عدیل سلفی تم-...

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
خود کون سے مولف مصنف ہو کتابوں کے؟ ۔۔۔ ابتسامہ
اور ابھی تو پینڈورا باکس کھولا بھی نہیں ہے ابھی سے حالت پتلی ہوگئی ؟
جناب معذرت کے ساتھ کبھی فیس بک پر آ کر جناب عدیل سلفی صاحب کو دیکج لیں کتنی پوسٹوں سے فرار ہیں جناب اور کب کے فرار ہیں . . ....

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
کذب بیانی کی بھی حد ہوتی ہے :)
 

arslanmasoom2

رکن
شمولیت
ستمبر 24، 2017
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
30
خود کون سے مولف مصنف ہو کتابوں کے؟ ۔۔۔ ابتسامہ
اور ابھی تو پینڈورا باکس کھولا بھی نہیں ہے ابھی سے حالت پتلی ہوگئی ؟

کذب بیانی کی بھی حد ہوتی ہے :)
عدیل سلفی صاحب اتنے ہو بھی نہیں حالت پتلی کروا کے اپنی راہ فرار اختیار کرتے ہو تم....
اس لئے تمہارے شیوخ آ جائے اگلی بات پھر کرتے ہیں[emoji3]

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
 

arslanmasoom2

رکن
شمولیت
ستمبر 24، 2017
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
30
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
ارسلان بھائی ، وہ مضبوط سند کہاں ہے جہاں سے آپ نے اُس مبھم راوی کو ڈھونڈ نکالا ؟
آپ کی مذکورہ مضبوط سند میں تو امام سفیان ثوری کا عنعنہ بھی موجود ہے ، اور خود ابو اسحاق کا عنعنہ بھی اسی میں موجود ھے،
جبکہ آپ کے امام احمد رضا خان لکھتے ہیں۔
’’اور عنعنہ مدلس جمہور محدثین کے مذہب مختار و معتمد میں مردود و نا مستند ہے۔‘‘ [فتاویٰ رضویہ:ج۵ص۲۴۵]
نیز
عباس رضوی بریلوی لکھتے ہیں:
’’ایک راوی امام اعمش ہیں جو اگرچہ بہت بڑے امام ہیں لیکن مدلس ہیں اور مدلس راوی جب عن سے روایت کرے تو اس کی روایت بالاتفاق مردود ہو گی۔‘‘ [آپ زندہ ہیں واللہ:ص۲۵۱]۔۔

امید ہے آپ اپنے اکابرین کی صراحت کے بعد بات کو سمجھنے کی کوشش کرینگے۔



اور یہ کیسے علم ہوا کہ وہ مبھم راوی عبد الرحمٰن بن سعد ہی ہیں؟ جبکہ ابو اسحاق (مدلس) نے تین شیخون سے یہ روایت معنعن کر رکھی ہے۔
* عبدالرحمٰن بن سعد
*ھثیم بن حنس
*ابو شعبه
۔ بالفرض کچھ لمحے کے لیئے مان بھی لیا جائے کہ وہ عبد الرحمٰن بن سعد ہی ہیں۔ تو پھر بھی یہاں ابو اسحاق کا وہی عنعنہ موجود ہے۔ اور مدلس کے عنعنے پر احمد رضا خان صاحب اور عباس رضوی کے اقوال آپ کو دکھائے جاچکے ہیں۔۔۔۔۔۔

نیز

امام ابن حبان ؒ نے فرمایا:
’’وہ مدلس راوی جو ثقه عادل ہیں ھم ان کی صرف ان روایات سے حجت پکڑتے ہیں جن میں وہ سماع کی تصریح کریں، مثلاً سفیان ثوری ، الاعمش اور ابواسحاق وغیرہ جو کہ زبردست ثقہ امام تھے۔‘‘
[صحیح ابن حبان(الاحسان):ج۱ص۹۰]

اصول حدیث کے امام ابن الصلاحؒ فرماتے ہیں:
’’حکم یہ ہے کہ مدلس کی صرف وہی روایت قبول کی جائے جس میں وہ سماع کی تصریح کرے۔‘‘
[علوم الحدیث للامام ابن الصلاح:ص۹۹]

امام شافعی ؒ فرماتے ہیں:
’’ہم مدلس کی کوئی حدیث اس وقت تک قبول نہیں کریں گے جب تک وہ حدثنی یا سمعت نہ کہے۔‘‘
[الرسالہ:ص۵۳]

حافظ ابن القطان الفاسی ؒ اعمش کی عن والی روایت کے بارے واضح فرمایا:
’’اور اعمش کی عن والی روایت انقطاع کا نشانہ ہے کیونکہ وہ مدلس تھے۔‘‘
[بیان الوہم و الایہام:ج۲ ص۳۵]
جناب والا سفیان ثوری کی تدکیس کا مسلئہ زبیر زئی سر ساری زندگی حل نہیں ہوا...
اور سفیان ثوری کا عنعنہ قبول ہے جناب

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یہ سند تو پہلی سے زیاد ضعیف ھے۔ امام سفیان ثوری اور ابو اسحاق دونوں کا عنعنہ موجود ہے اس میں !!
وحديث سفيان وأبي إسحاق والأعمش ما لم يعلم أنه مدلس يقوم مقام الحجة.
(المعرفۃ و التاریخ)
ابو اسحاق السبیعی کو مدلس کہتے وقت اس قول کا لحاظ بھی رکھا جائے تو بہتر ہے۔
بہنا! سفیان ثوریؒ کی روایت بھی جب تک مدلس ثابت نہیں ہو جائے وہ فسویؒ کے قول کے مطابق حجت بنتی ہے۔ ویسے بھی سفیان دوسرے طبقے کے مدلس ہیں جو صرف ثقہ سے ہی تدلیس کرتے ہیں۔
آپ اس کے علاوہ کوئی دلیل ہے تو پیش فرمائیے۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم شیوخ کیا الأدب المفرد میں الفاظ يا محمد ثابت ہیں؟
خی محترم عدیل سلافی صاحب ثابت ہیں

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
سوال شیوخ سے پوچھا تھا خیر کوئی بات نہیں آپ بتا سکتے ہیں کہ

کیا سارے نسخوں میں یہ الفاظ ہیں؟

اور اگر ہیں تو لگائیں آپ اسکین جتنے نسخے ہیں اس کتاب کے بھی

جزاک اللہ خیرا
آپ کے شیوخ صاحب جواب دیں پھر ان شاءاللہ سکین دیتا ہوں.....

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
شیوخ حضرات کے پاس تو وقت نہیں ہے آپ لگادیں اسکین
جناب چلیں ہم بھی انتظار کر لیتے ہیں آپ بھی کر لیں

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
کتنا انتظار؟ ویسے بھی سوال پوچھنے پر آپ نے جواب دیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ؟
لیکن جناب میں اسی بات پر خاموش ہو گیا کہ آپ کا سوال شیوخ صاحب سے ہے...
دیکھتے ہیں آپ کے شیوخ صاحب کیا کہتے....

Sent from my GT-I9505 using Tapatalk
جب سوال ان سے کیا تھا اور سوال میں بھی شیوخ لکھا تھا تب کیوں چھلانگ لگائی آپ نے ۔۔۔۔ ابتسامہ

اس روایت کے جوابات ہم احناف سے بھی دینگے انشاء اللہ لیکن پہلے آپ اپنا دعوی کو ثابت کریں یا پھر لکھ دیں کہ آپ کے پاس بھی کوئی دلیل نہیں ہے اس روایت کے الفاظ کو ثابت کرنے کی
اسکین آگئے؟؟؟ ۔۔۔۔ ابتسامہ
 
Top