قرآن کی آیات اور فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم واقعی پکار پکار کر کہہ رہے ہیں:
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِن جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوٓا۟ أَن تُصِيبُوا۟ قَوْمًۢا بِجَهَـٰلَةٍ فَتُصْبِحُوا۟ عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَـٰدِمِينَ ﴿٦﴾۔۔۔سورۃ الحجرات
ترجمہ: اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو پھر اپنے کیے پر پشیمانی اٹھاؤ۔
فرمان باری ہے:
﴿ يأيها الذين آمنوا إذا ضربتم في سبيل الله فتبينوا ولا تقولوا لمن ألقى إليكم السلام لست مؤمنا ﴾ ... سورة النساء
''اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ میں نکلو تو خوب تحقیق کر لیا کرو، اور جو شخص تم پر سلام کہے تو اسے (کافر سمجھ کر) یہ نہ کہو کہ تو مؤمن نہیں۔''
اور حدیث شریف
«
كفى بالمرء كذبا أن يحدث بكل ما سمع » ... صحيح مسلم
جی تو محترم
ابو بصیر آپ نے قرآن مجید کی آیات ملاحظہ کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بھی۔۔۔۔اسلام کی تعلیمات تو یہ ہیں، اب آپ ان تعلیمات کی روشنی میں یہ بات دلیل کے ساتھ ثابت کر دیں۔
اور ہاں ان میں سے جو چیزیں آپ نے ثابت کرنی ہے وہ یہ ہیں:
10(1) غیر ملکی سیاح تحریک طالبان پاکستان نے قتل کیے۔
(2) تحریک طالبان پاکستان نے یہ سب کچھ انڈیا اور امریکہ کے اشاروں پر کیا۔
(3) تحریک طالبان پاکستان نے یہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے کیا۔