• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بدعتی اور فتنے میں مبتلا شخص کی امامت؟

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
قال الإمام البخاري﷫ في صحيحه:
امام بخاری﷫ اپنی کتاب الجامع الصحیح میں فرماتے ہیں:
كتاب الأذان
آذان کی کتاب
باب إمامة المفتون والمبتدع، وقال الحسن: صل وعليه بدعته۔
فتنے میں مبتلا اور بدعتی شخص کی امامت کا باب، سیدنا حسن بصری﷫ نے فرمایا: تو (اس کے پیچھے) نماز پڑھ لے، اس کی بدعت اسی پر ہے۔
695۔ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ لَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ خِيَارٍ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَهُوَ مَحْصُورٌ فَقَالَ إِنَّكَ إِمَامُ عَامَّةٍ وَنَزَلَ بِكَ مَا نَرَى وَيُصَلِّي لَنَا إِمَامُ فِتْنَةٍ وَنَتَحَرَّجُ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَحْسَنُ مَا يَعْمَلُ النَّاسُ فَإِذَا أَحْسَنَ النَّاسُ فَأَحْسِنْ مَعَهُمْ وَإِذَا أَسَاءُوا فَاجْتَنِبْ إِسَاءَتَهُمْ وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ قَالَ الزُّهْرِيُّ لَا نَرَى أَنْ يُصَلَّى خَلْفَ الْمُخَنَّثِ إِلَّا مِنْ ضَرُورَةٍ لَا بُدَّ مِنْهَا
سیدنا عبید اللہ بن عدی بن خیار﷫ (تابعی کبیر) سیدنا عثمان﷜ کے پاس آئے اور وہ (اپنے گھر میں) محصورتھے، تو عبید اللہ نے کہا کہ آپ لوگوں کے امیر ہیں اور آپ پر یہ مصیبت آئی ہے جو ہم دیکھ رہے ہیں (یعنی خارجیوں نے آپ کا حصار کیا ہوا ہے)
ہماری امامت فتنہ میں مبتلا ایک شخص (کنانہ بن بشر، رئیس الخوارج) کراتا ہے لہٰذا ہم اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں حرج محسوس کرتے ہیں (یعنی ہماری نماز ہو رہی ہے یا نہیں؟) سیدنا عثمان﷜ نے فرمایا کہ نماز ایک بہترین عمل ہے، جب لوگ اچھا عمل کریں تو تم بھی ان کے ساتھ اچھا عمل کرو (یعنی ان کے ساتھ نماز پڑھو) اور اگر وہ برا عمل کریں تو تم ان جیسی برائی سے بچو (یعنی خارجی نہ بنو)
زبیدی کہتے ہیں کہ امام زہری﷫ نے فرمایا: کسی ہیجڑے کے پیچھے بغیر اشد مجبوری کے نماز نہیں پڑھنی چاہئے۔

696۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي ذَرٍّ اسْمَعْ وَأَطِعْ وَلَوْ لِحَبَشِيٍّ كَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ
سیدنا انس بن مالک﷜ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے ابو ذر﷜ سے فرمایا: سمع واطاعت کرو اگرچہ کسی ایسے حبشی امیر کی کیوں نہ ہو جس کا سر منقّے جیسا ہو۔

شارحین کے نزدیک امام بخاری﷫ نے اس حدیث مبارکہ کو اس باب میں اس لئے ذکر کیا ہے کہ عام طور پر ایسے لوگ امامتِ کبریٰ کے لائق نہیں ہوتے۔ دین سے نابلد ایسے لوگ اقتدار پر براجمان ہوجاتے ہیں عموماً ایسے لوگ بدعتوں اور فسق وفجور میں بھی لازماً مبتلا ہوتے ہیں، تو جب ایسا شخص خلیفہ بن جائے تب بھی نبی کریمﷺ اس کی سمع واطاعت کا حکم دیا ہے تو جس طرح ایسے حکمران شخص کی اطاعت صحیح ہے اسی طرح فاسق شخص کی اقتداء میں نماز بھی صحیح ہوگی۔ (اگرچہ ایسے لوگوں کو مستقل امام یا خلیفہ نہیں بنانا چاہئے اگر ہمارے پاس اختیار ہو تو)
واللہ تعالیٰ اعلم!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جزاک اللہ انس نضر بھائی!
لیکن اگر کوئی خلاف سنت نماز پڑھائے مثلا دیوبندی وغیرہ جو رفع الیدین نہیں کرتے ؟
وقال الحسن: صل وعليه بدعته
تفصیل کیلئے یہ تھریڈ ملاحظہ کیجئے! خاص طور پر اس کی چھٹی اور ساتویں پوسٹ
http://www.kitabosunnat.com/forum/الولا-والبرا-500/اسلامی-عقیدہ-کا-اہم-پہلو-الوَلاء-والبراء-6368/
 

غزنوی

رکن
شمولیت
جون 21، 2011
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
659
پوائنٹ
76
لیکن اگر کوئی خلاف سنت نماز پڑھائے مثلا دیوبندی وغیرہ جو رفع الیدین نہیں کرتے ؟
بھائی جان خلاف سنت کی اگر بات ہے تو بدعتی جو بدعت کرتا ہے وہ کون سی سنت کے مطابق ہوتی ہے ؟ اختلافی مسائل میں وہ دلائل تو رکھتا ہی ہے لیکن یہ الگ بات ہے کہ اس کے دلائل کس درجہ کے ہیں۔ لیکن بدعت تو دین میں ایک نیا کام ہوتا ہے۔ جس کا دین میں تو کوئی ثبوت ہی نہیں ہوتا۔اور پھر اس کی بدعت اسی پر ہی ہوتی ہے۔
تو اس لیے ان مسائل کو ایشو نہ بنایا جائے۔اسی میں ہی بھلائی ہے۔ جزاکم اللہ خیرا
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
وقال الحسن: صل وعليه بدعته
تفصیل کیلئے یہ تھریڈ ملاحظہ کیجئے! خاص طور پر اس کی چھٹی اور ساتویں پوسٹ
http://www.kitabosunnat.com/forum/الولا-والبرا-500/اسلامی-عقیدہ-کا-اہم-پہلو-الوَلاء-والبراء-6368/
جزاک اللہ انس نضربھائی!
واقعی اس سے بہت معلومات ملی ہیں اور فائدہ ہوا ہے۔کلیم بھائی نے بڑے اچھے انداز سے تفصیل سے بیان کیا ہےاس مسئلے کو۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
باب إمامة المفتون والمبتدع، وقال الحسن: صل وعليه بدعته۔
فتنے میں مبتلا اور بدعتی شخص کی امامت کا باب، سیدنا حسن بصری﷫ نے فرمایا: تو (اس کے پیچھے) نماز پڑھ لے، اس کی بدعت اسی پر ہے۔
یہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا اپنا قول ہے،رسول اللہﷺ سے یہ بات ثابت نہیں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا اپنا قول ہے،رسول اللہﷺ سے یہ بات ثابت نہیں۔
بھائی! آپ میری پوسٹ غور سے دیکھ لیجئے!
میں نے بھی اسے سیدنا حسن بصری﷫ کی طرف ہی منسوب کیا ہے۔

امام بخاری﷫ کا موقف بھی یہی ہے جو انہوں نے ترجمہ الباب میں بیان کر دیا اور اپنے اس موقف کی تائید میں انہوں نے سیدنا حسن بصری﷫ کا فتویٰ نقل کیا اور پھر اس موقف پر ایک موقوف حدیث (سیدنا عثمان﷜ والی) اور ایک مرفوع حدیث سے استدلال کیا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بھائی! آپ میری پوسٹ غور سے دیکھ لیجئے!
میں نے بھی اسے سیدنا حسن بصری﷫ کی طرف ہی منسوب کیا ہے۔

امام بخاری﷫ کا موقف بھی یہی ہے جو انہوں نے ترجمہ الباب میں بیان کر دیا اور اپنے اس موقف کی تائید میں انہوں نے سیدنا حسن بصری﷫ کا فتویٰ نقل کیا اور پھر اس موقف پر ایک موقوف حدیث (سیدنا عثمان﷜ والی) اور ایک مرفوع حدیث سے استدلال کیا ہے۔
قرآن و حدیث کے مقابلے میں کسی صحابی یا تابعی کا قول حجت نہیں ہوتا۔
 
Top