• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بیوی کا بدلنا

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
السلام و علیکم -

فورم کے تمام ممبران سے گزارش ہے کہ وہ بتائیں کہ وہ اوپر دی گئی stage میں سے اس وقت کون سی stage پر ہیں؟؟ تا کہ جن ممبران کی شادی ابھی نہیں ہوئی وہ پہلے سے اپنے کھانے پینے کا بندوبست کر لیں -
وعلیکم السلام
آپ کس سٹیج پر ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
صالح شریک حیات یہ تو مذکر کے صیغے ہیں

اپنا شريك حيات خود تلاش كرنا


ميں باپرد ہو كر اور حجاب پہن كر مسلسل اپنا دوست تلاش كرنے كا اہتمام كرتى ہوں، ميرے خيال ميں مجھے پردہ اور حجاب اپنے ليے كوئى مناسب شريك حيات تلاش كرنے سے نہيں روكتا، اور جب مجھے كوئى مناسب شخص مل جائے تو ميں اپنے والدين سے اس كے ساتھ رشتہ كرنے كا مطالبہ كرونگى اور اس كے متعلق ان كى رائے لونگى.
ليكن بعض لوگ كہتے ہيں كہ جو كچھ ميں كر رہى ہوں اس سے تو بہتر ہے كہ تم پردہ ہى نہ كرو، تو كيا ميں حق پر ہوں كہ اسلام كسى بھى لڑكى كو اپنے ليے مناسب شريك حيات تلاش كرنے سے منع نہيں كرتا، اور اس ميں پردہ كرنے كا كوئى دخل نہيں ؟

الحمد للہ:

اول:

مسلمان عورت كے ليے جاننا ضرورى ہے كہ اس پر شرعى پردہ كرنا فرض ہے، اور وہ ہر وقت شرعى پردہ كرنے كا التزام كرے، اور عورت كے ليے بےپردگى جائز نہيں، اور پھر پردہ نہ كرنا كبيرہ گناہ ہے جو اللہ كے عذاب اور سزا كا مستحق ٹھراتا ہے اور عورت كو ايك قيمتى جوہر ہے جيسا كہا جاتا ہے يہ ايك قيمتى ہيرا ہے جب بھى يہ لوگوں كے سامنے آ جائے اور بےپردہ ہو جائے تو وہ اپنى قيمت كھو بيٹھتا ہے.

لہذا ميں سوال كرنے والى اور ہر مسلمان عورت كو شرعى پردہ كرنے كى نصيحت كرتا ہوں، كيونكہ اسى ميں اللہ كى رضا اور خوشنودى ہے اور اس كى اطاعت و فرمانبردارى ہے، اور اللہ كى جانب سے بندے كے امور ميں آسانى و سہولت اور توفيق كا سبب ہے.

دوم:

رہا شادى كا مسئلہ تو يہ اس وقت فرض اور واجب ہو جاتى ہے جب مرد اور عورت شادى كى استطاعت و قدرت ركھتا ہو، اور انہيں فحاشى و بدكارى ميں پڑنے كا خدشہ ہو، اور پھر شادى انبياء عليہم السلام كى سنت اور طريقہ بھى ہے.

اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

{ اور البتہ تحقيق ہم نے آپ سے قبل بھى رسول بھيجے اور ان كى بيوياں بنائى }الرعد ( 38 ).
سوم:

يہاں ايك فرق پايا جاتا ہے كہ ايك مسلمان عورت خود خاوند تلاش كرے اور اس سلسلہ ميں مردوں سے ميل جول كرے يا پھر وہ اچانك كسى سے مل پڑے، پہلا طريقہ تو شرم و حياء كے منافى ہے، كيونكہ عورت كو شرم و حياء جيسے اخلاق سے مزين ہو كر حياء كا مظاہرہ كرنا چاہيے، اور يہ چيز عورت كے جمال و خوبصورتى اور زينت ميں شمار ہوتى ہے، اور پھر كنوارى كے ليے تو يہ مثال پيش كى جاتى ہے جيسا كہ درج ذيل حديث ميں وارد ہے:

ابو سعيد خدرى رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ:

" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم ايك كنوارى لڑكى جو اپنے پردہ والے كمرہ ہو سے بھى زيادہ شرم و حياء والے تھے، اور جب كسى چيز كو ناپسند كرتے تو يہ ان كے چہرہ سے پہچانى جاتى تھى "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 5751 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2320 ).
عورت اس سے بھى بہتر طريقہ استعمال كر سكتى ہے وہ وہ يہ كہ اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا كرے كہ اس كے ليے كوئى نيك و صالح شخص كے حصول ميں آسانى پيدا فرمائے، اور دعا ايك ايسا اسلحہ ہے جو مسلمان كے ليے سب سے افضل اسلحہ ہے جس سے مسلمان شخص اپنى ضروريات و حاجات بوقت ضرورت حاصل كر سكتا ہے.

اور عورت يہ بھى كر سكتى ہے كہ وہ اپنى بعض مسلمان سہيليوں سے بات چيت كرے جن پر انہيں بھروسہ ہو اور وہ امانتدار ہوں كہ وہ كسى ايسے شخص كا بتائيں جو كسى مسلمان لڑكى كو شادى كے ليے تلاش كر رہا ہو، تو يہ اس چيز سے افضل ہے كہ كوئى ايسا كام كيا جائے جو شرم و حياء كے منافى ہو.

چہارم:

جس نے آپ كو يہ نصيحت كى ہے كہ پردہ نہ كرنا پردہ كرنے سے افضل ہے بلاشك و شبہ وہ غلطى پر ہے، يہ كيسے ہو سكتا ہے كہ ايك عورت اپنا پردہ اور دين چھوڑ كر اللہ كے حكم سے روگردانى كرتى پھرے كيونكہ اس كو ترك كرنا اللہ كى ناراضگى كا باعث ہے اور سزا كا مستوجب ہے اور عدم توفيق كا باعث؟

اس ليے مسلمان عورت كو چاہيے كہ وہ اس شرف و فضيلت كو تھام كر ركھے جسے اكثر مسلمان عورتيں ترك كر چكى ہيں اور پھر يہ پردہ تو مسلمان عورت كا شعار ہے، اور اس كے صدق ايمان اور تقوى كى دليل.

اس ليے ميں سوال كرنے والى بہن كو نصيحت كرتا ہوں كہ وہ پردہ نہ چھوڑيں بلكہ اس كا التزام كرتى رہے، اللہ تعالى اس كو ايسے خاوند سے نوازے گا جو اس كى زندگى كے معاملات ميں آسانى لائيگا، اللہ تعالى ہى مددگار ہے.

واللہ اعلم .

الاسلام سوال و جواب
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
وعلیکم السلام
آپ کس سٹیج پر ہیں۔
وعلیکم سلام -

میری stages بدلتی رہتی ہیں- فلحال دوسرے سال والی stage پر ہوں- لیکن الحمدالله کبھی آخری stage پر نہیں پہنچا- (ابتسامہ)-
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
بیوی بدلنے کا سنہری طریقہ ۔۔ تحریر زریاب شیخ

وہ بہت خوش تھا کتنے برسوں کی محنت کے بعد آخر کار اس نے ٹائم مشین ایجاد کرلی تھی لیکن وہ کچھ اور ہی سوچ رہا تھا اس نے مشین کو آن کیا اور اس میں بیٹھ کر ماضی میں چلا گیا ، اسے اپنی بیوی بالکل بھی اچھی نہیں لگتی تھی ، اسے لو میرج کا شوق تھا لیکن گھر والوں نے اس کی شادی کردی تھی ، ماضی میں جا کر وہ اپنی مرضی سے شادی کرنا چاہتا تھا تاکہ اپنا مستقبل بدل سکے ، وہاں ایک حسین لڑکی سے اس نے شادی کی ، وہ بہت خوش تھا ، لیکن اگلے دن جب وہ سو کر اٹھا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ بیوی تو بدلی ہی نہیں ، اس کو بہت غصہ آیا ، بیوی حیران تھی کہ صبح صبح اس کے شوہر کو ایک دم سے کیا ہوا ہے لیکن پوچھنے پر بھی اس نے کچھ نہیں بتایا، دوسرے دن وہ پھر ٹائم مشین میں بیٹھتا ہے ماضی میں جاتا ہے اور پھر ایک حسین لڑکی سے شادی کرتا ہے ، دونوں بہت خوش ہین ، وہ رات کو سوتے ہوئے اپنی نئی بیوی کا ہاتھ پکڑ کر سوتا ہے ، اگلے دن جب اٹھتا ہے تو اپنا سر پیٹ لیتا ہے کہ بیوی پھر نہیں بدلی اور وہ ایک دم سے ہاتھ چھوڑ دیتا ہے ، طیش میں آکر وہ کمرے میں جاتا ہے اور ٹائم مشین ہی توڑ دیتا ہے اسے ان سائنسدانوں پر بھی غصہ آرہا ہوتا ہے جن کا یہ کہنا تھا کہ انسان اپنا ماضی بدل سکتا ہے، ابھی وہ یہ سوچ رہا ہوتا ہے کہ ایک آواز آتی ہے اللہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ، دوسروں کو بدلنے کی بجائے سمجھنے کی کوشش کرو ، زندگی بدل جائے گی، وہ ادھر ادھر دیکھتا ہے لیکن کوئی نظر نہیں آتا ، لیکن یہ بات اس کے دل پر اثر کرتی ہے ، وہ سوچتا ہے کہ بیوی کو بدلنے کی بجائے اگر میں خود کو بدلوں تو کیا میرا مستقبل بدل جائے گا ، اس دن وہ ایسا کوئی کام نہیں کرتا جس سے اس کی بیوی کو تکلیف ہوتی ہے اور ہر روز وہ صبح کا آغاز نئے طریقے سے کرتا تھا ، وہ حیران تھا کہ اس کی زندگی میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے ، اس کی بیوی جو پہلے اسے اچھی نہیں لگتی تھی اب اس کے دل کی دھڑکن بن گئی ہے ، اس کی تعریف کرنے اس کو توجہ دینے اس کے کاموں میں ہاتھ بٹانے سے وہ جب خوش ہوتی تو پہلے سے بھی زیادہ حسین لگتی، بیوی پہلے بھی اس کا خیال رکھتی تھی لیکن اب تو پہلے سے بھی زیادہ خیال رکھنے لگی ہے، جو گھر اسے دوزخ لگتا تھا اب جنت لگنے لگا ہے ، اس نے آسمان کی طرف دیکھا اور دل میں کہا کہ اللہ بےشک تو سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے ، میں اپنی بیوی کو بدلنے کی کوشش کرتا رہا لیکن خود کو بدلا تو سب کچھ ہی بدل گیا۔۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
وہ خوش قسمت شخص ہے جسے پہلے سال والی بیوی ملے ، سچی بات ہے عورت محبت دے کر مرد کا دل جیت سکتی ہے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
وہ خوش قسمت شخص ہے جسے پہلے سال والی بیوی ملے ، سچی بات ہے عورت محبت دے کر مرد کا دل جیت سکتی ہے۔
یہ بات تو مجرب لوگ ہی بتا سکتے ہیں
 
Top