السلام علیکم،
کچھ احادیث کی تخریج درکار ہے۔ برائے کرم علماء کرام رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا
١۔ براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول ﷺ کے ساتھ ایک جنازے میں تھے۔آپ ﷺقبر کے کنارے بیٹھ کر رونے لگے، حتی کہ مٹی آپ ﷺ کے آنسوؤں سے تر ہوگئی۔پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے میرے بھائیوں اس دن کے لیے تیاری کر لو۔ (ابن ماجہ)
٢۔ عثمان رضی اللہ عنہ کے غلام ہانی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جب عثمان رضی اللہ عنہ کسی قبر کے پاس کھڑے ہوتے تو روتے یہاں تک کہ اپنی داڑھی تر کر لیتے ان سے پوچھا گیا کہ جب جنت جھنم کے ذکر پر آپ اتنا نہیں روتے البتہ قبر کو یاد کر کے کیوں رونے لگتے ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول ﷺ کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ قبر آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے اگر یہاں آدمی نجات پا گیا تو بعد کا مسئلہ آسان ہے اور اگر یہاں چھٹکارا نہیں ملا تو بعد کے مراحل سخت تر آئیں گے۔ نیز میں نے رسول ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے: قبر سے زیادہ ہولناک منظر میں نے کبھی نہیں دیکھا۔
٣۔رسول ﷺ نے فرمایا: جس نے میت کے لیے قبر کھودی اور اسے اس میں اتارا، اللہ نے اس کے لیے ایک گھر کا اجر لکھ دیا جس میں وہ قیامت تک قیام کرے گا۔ (حاکم)
٤۔ نبی ﷺ نے فرمایا: لحد ہمارے لیہے اور شق ہمارے غیروں کے لیے ہے۔ (احمد، ابو داؤد، ترمذی)
٥۔ قبر گہری اور صاف ستھری ہونی چاہیئے۔ کم از کم گہرائی عام قد کے آدمی کے سینے تک ہوگی۔ اس سے زیادہ یعنی پورے قد کی جتنی گہری ہو تو افضل ہے۔(احمد، نسائی)
٦۔ مٹی ڈالنے کے بعد تھوڑا پانی بھی چھڑک دینا چاہیئے۔(بہقی)
والسلام
کچھ احادیث کی تخریج درکار ہے۔ برائے کرم علماء کرام رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا
١۔ براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول ﷺ کے ساتھ ایک جنازے میں تھے۔آپ ﷺقبر کے کنارے بیٹھ کر رونے لگے، حتی کہ مٹی آپ ﷺ کے آنسوؤں سے تر ہوگئی۔پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے میرے بھائیوں اس دن کے لیے تیاری کر لو۔ (ابن ماجہ)
٢۔ عثمان رضی اللہ عنہ کے غلام ہانی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جب عثمان رضی اللہ عنہ کسی قبر کے پاس کھڑے ہوتے تو روتے یہاں تک کہ اپنی داڑھی تر کر لیتے ان سے پوچھا گیا کہ جب جنت جھنم کے ذکر پر آپ اتنا نہیں روتے البتہ قبر کو یاد کر کے کیوں رونے لگتے ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول ﷺ کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ قبر آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے اگر یہاں آدمی نجات پا گیا تو بعد کا مسئلہ آسان ہے اور اگر یہاں چھٹکارا نہیں ملا تو بعد کے مراحل سخت تر آئیں گے۔ نیز میں نے رسول ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے: قبر سے زیادہ ہولناک منظر میں نے کبھی نہیں دیکھا۔
٣۔رسول ﷺ نے فرمایا: جس نے میت کے لیے قبر کھودی اور اسے اس میں اتارا، اللہ نے اس کے لیے ایک گھر کا اجر لکھ دیا جس میں وہ قیامت تک قیام کرے گا۔ (حاکم)
٤۔ نبی ﷺ نے فرمایا: لحد ہمارے لیہے اور شق ہمارے غیروں کے لیے ہے۔ (احمد، ابو داؤد، ترمذی)
٥۔ قبر گہری اور صاف ستھری ہونی چاہیئے۔ کم از کم گہرائی عام قد کے آدمی کے سینے تک ہوگی۔ اس سے زیادہ یعنی پورے قد کی جتنی گہری ہو تو افضل ہے۔(احمد، نسائی)
٦۔ مٹی ڈالنے کے بعد تھوڑا پانی بھی چھڑک دینا چاہیئے۔(بہقی)
والسلام