• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ قرآنِ کریم - مترجم: احمد علی لاہوری

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الحجٰرات
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول کے سامنے پہل نہ کرو اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے
۲. اے ایمان والو اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند نہ کیا کرو اور نہ بلند آواز سے رسول سے بات کیا کرو جیسا کہ تم ایک دوسرے سے کیا کرتے ہو کہیں تمہارے اعمال برباد نہ ہو جائیں اور تمہیں خبر بھی نہ ہو
۳. بے شک جو لوگ اپنی آوازیں رسول اللہ کے حضور دھیمی کر لیتے ہیں یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں کو پرہیزگاری کے لیے جانچ لیا ہے ان کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے
۴. بے شک جو لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں اکثر ان میں سے عقل نہیں رکھتے
۵. اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ ان کے پاس سے نکل کر آتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
۶. اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی سی خبر لائے تو اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو
۷. اور جان لو کہ تم میں اللہ کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سی باتوں میں تمہارا کہا مانے تو تم پر مشکل پڑ جائے لیکن اللہ نے تمہارے دلوں میں ایمان کی محبت ڈال دی ہے اور اس کو تمہارے دلوں میں اچھا کر دکھایا ہے اور تمہارے دل میں کفر اور گناہ اور نافرمانی کی نفرت ڈال دی ہے یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں
۸. اللہ کے فضل اور احسان سے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے
۹. اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرا دو پس اگر ایک ان میں دوسرے پر ظلم کرے تو اس سے لڑو جو زیادتی کرتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف رجوع کرے پھر اگر وہ رجوع کرے تو ان دونوں میں انصاف سے صلح کرا دو اور انصاف کرو بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے
۱۰. بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں سو اپنے بھائیوں میں صلح کرا دو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
۱۱. اے ایمان والو ایک قوم دوسری قوم سے ٹھٹھا نہ کرے عجب نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں سے ٹھٹھا کریں کچھ بعید نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور ایک دوسرے کو طعنے نہ دو اور نہ ایک دوسرے کے نام دھرو فسق کے نام لینے ایمان لانے کے بعد بہت برے ہیں اور جو باز نہ آئیں سو وہی ظالم ہیں
۱۲. اے ایمان والو بہت سی بد گمانیوں سے بچتے رہو کیوں کہ بعض گمان تو گناہ ہیں اور ٹٹول بھی نہ کیا کرو اور نہ کوئی کسی سے غیبت کیا کرے کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے سواس کو تو تم ناپسند کرتے ہو اور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے
۱۳. ا ے لوگو ہم نے تمہیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمہیں آپس میں پہچان ہو بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے
۱۴. بدویوں نے کہا ہم ایمان لے آئے ہیں کہہ دو تم ایمان نہیں لائے لیکن تم کہو کہ ہم مسلمان ہو گئے ہیں اور ابھی تک ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو تو تمہارے اعمال میں سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
۱۵. بے شک سچے مسلمان تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے شک نہ کیا اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے (مسلمان) ہیں
۱۶. کہہ دو کیا تم اللہ کو اپنی دین داری جتاتے ہو اور اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہے اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے
۱۷. آپ پر اپنے اسلام لانے کا احسان جتاتے ہیں کہہ دو مجھ پر اپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتلاؤ بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے ایمان کی طرف تمہاری رہنمائی کی اگر تم سچے ہو
۱۸. بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کی سب مخفی چیزیں جانتا ہے اور دیکھ رہا ہے جو تم کر رہے ہو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ ق
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ق۔ اس قرآن کی قسم جو بڑا شان والا ہے
۲. بلکہ وہ تعجب کرتے ہیں کہ ان کے پاس انہیں میں سے ایک ڈرانے والا آیا پس کافروں نے کہا کہ یہ تو ایک عجیب بات ہے
۳. کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے یہ دوبارہ زندگی بعید از قیاس ہے
۴. ہمیں معلوم ہے جو زمین ان میں سے کم کرتی ہے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جس میں سب کھچ محفوظ ہے
۵. بلکہ انہوں نے حق کو جھٹلایا جب کہ وہ ان کے پاس آیا پس وہ ایک الجھی ہوئی بات میں پڑے ہوئے ہیں
۶. پس کیا انہوں نے غور سے اپنے اوپر آسمان کو نہیں دیکھا کہ ہم نے کس طرح اسے بنایا اور آراستہ کیا ہے اور اس میں کوئی بھی شگاف نہیں
۷. اور ہم نے زمین کو بچھا دیا اور اس میں مضبوط ڈال دیے اور اس میں ہر قسم کی خوشنما چیزیں اگائیں
۸. ہر رجوع کرے والے بندے کے لیے بصیرت اور نصیحت ہے
۹. اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا پھر ہم پھر ہم نے اس کے ذریعے سے باغ اگائے اور اناج جن کے کھیت کاٹے جاتے ہیں
۱۰. اور لمبی لمبی کھجوریں جن کے خوشے تہہ بہ تہہ ہیں
۱۱. بندوں کے لیے روزی اور ہم نے اس سے ایک مردہ بستی کو زندہ کیا دوبارہ نکلنا اس طرح ہے
۱۲. ان سے پہلے قوم نوح اور کنوئیں والوں نے اور قوم ثمود نے جھٹلایا
۱۳. اور قوم عاد اور فرعون اور قوم لوط نے
۱۴. اور بن والوں اور قوم تبعّ نے ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا تو ہمارا وعدہ عذاب ثابت ہوا
۱۵. کی ہم پہلی بار پیدا کرنے میں تھک گئے ہیں (نہیں) بلکہ وہ از سرِ نو پیدا کرنے کے متعلق شک میں ہیں
۱۶. اور بے شک ہم نے انسان کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو وسوسہ اس کے دل میں گزرتا ہے اور ہم اس سے اس کی رگ گلو سے بھی زیادہ قریب ہیں
۱۷. جب کہ ضبط کرنے والے دائیں اور بائیں بیٹھیں ہوئے ضبط کرتے جاتے ہیں
۱۸. وہ منہ سے کوئی بات نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک ہوشیار محافظ ہوتا ہے
۱۹. اور موت کی بے ہوشی تو ضرور آ کر رہے گی یہی ہے وہ جس سے تو گریز کرتا تھا
۲۰. اور صور میں پھونکا جائے گا وعدہ عذاب کا دن یہی ہے
۲۱. اور ہر ایک شخص آئے گا اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہی دینے والا ہو گا
۲۲. بے شک تو تو اس دن سے غفلت میں رہا پس ہم نے تجھ سے تیرا پردہ دور کر دیا پس تیری نگاہ آج بڑی تیز ہے
۲۳. اور اس کا ساتھی کہے گا یہ ہے جو میرے پاس تیار ہے (حکم ہو گ
۲۴. تم دونوں ہر کافر سرکش کو دوزخ میں ڈال دو
۲۵. جو نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا ہے
۲۶. جس نے اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود ٹھیرایا پس اسے سخت عذاب میں ڈال دو
۲۷. اس کا ہم نشین کہے گا اے ہمارے رب میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ وہ خود ہی بڑی گمراہی میں پڑا ہوا تھا
۲۸. فرمائے گا تم میرے پاس مت جھگڑو اور میں تو پہلے تمہاری طرف اپنے عذاب کا وعدہ بھیج چکا تھا
۲۹. میرے ہاں کی بات بدلی نہیں جاتی اور نہ ہی بندوں کے لیے ظالم ہوں
۳۰. جس دن ہم جہنم سے کہیں گے کیا تو بھر چکی اور وہ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے
۳۱. اور بہشت پرہیزگاروں کے لیے قریب لائی جائے گی کہ کچھ فاصلہ نہ ہو گا
۳۲. یہی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ہر رجوع کرنے والے اور حفاظت کرنے والے کے لیے
۳۳. جو کوئی اللہ سے بن دیکھے ڈرا اور رجوع کرنے والا دل لے کر آیا
۳۴. اس میں سلامتی سے داخل ہو جاؤ ہمیشہ رہنے کا دن یہی ہے
۳۵. انہیں جو کچھ وہ چاہیں گے وہاں ملے گا اور ہمارے پاس اور بھی زیادہ ہے
۳۶. اور ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کر دیں جو قوت میں ان سے بڑھ کر تھیں پھر (عذاب کے وقت) شہروں میں دوڑتے پھرنے لگے کہ کوئی پناہ کی جگہ بھی ہے
۳۷. بے شک اس میں شخص کے لیے بڑی عبرت ہے جس کے پاس (فہیم) دل ہو یا وہ متوجہ ہو کر (بات کی طرف) کان ہی لگا دیتا ہو
۳۸. اور بے شک ہم نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے چھ دن میں اور ہمیں کچھ بھی تکان نہ ہوئی
۳۹. پس ان باتوں پر صبر کر جو وہ کہتے ہیں اور اپنے رب کی پاکیزگی بیان کر تعریف کے ساتھ دن نکلنے سے پہلے اور دن چھپنے سے پہلے
۴۰. اور کچھ رات میں بھی اس کی تسبیح کر اور نماز کے بعد بھی
۴۱. اور توجہ سے سنیئے جس دن پکارنے والا پاس سے پکارے گا
۴۲. جس دن وہ ایک چیخ کو بخوبی سنیں گے یہ دن قبروں سے نکلنے کا ہو گا
۴۳. بے شک ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور ہماری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے
۴۴. جس دن ان پر سے زمین پھٹ جائے گی لوگ دوڑتے ہوئے نکل آئیں گے یہ لوگوں کا جمع کرنا ہمیں بہت آسان ہے
۴۵. ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں اور آپ ان پر کچھ زبردستی کرنے والے نہیں پھر آپ قرآن سے اس کو نصیحت کیجیئے جو میرے عذاب سے ڈرتا ہو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الذٰریٰت
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے ان ہواؤں کی جو (غبار وغیرہ) اڑانے والی ہیں
۲. پھر ان بادلوں کی جو بوجھ (بارش کا) اٹھانے والے ہیں
۳. پھر ان کشتیوں کی جو نرمی سے چلنے والی ہیں
۴. پھر ان فرشتوں کی جو حکم کے موافق چیزیں تقسیم کرنے والے ہیں
۵. بے شک جس قیامت کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچ ہے
۶. اور بے شک اعمال کی جزا ضرور ہونے والی ہے
۷. آسمان جالی دار کی قسم ہے
۸. البتہ تم پیچیدہ بات میں پڑے ہوئے ہو
۹. قرآن سے وہی روکا جاتا ہے جو ازل سے گمراہ ہے
۱۰. اٹکل پچو باتیں بنانے والے غارت ہوں
۱۱. وہ جو غفلت میں بھولے ہوئے ہیں
۱۲. پوچھتے ہیں فیصلے کا دن کب ہو گا
۱۳. جس دن وہ آگ پر عذاب دیے جائیں گے
۱۴. اپنی شرارت کا مزہ چکھو یہی ہے وہ (عذاب) جس کی تم جلدی کرتے تھے
۱۵. بے شک پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے
۱۶. لے رہے ہوں گے جو کچھ انہیں ان کا رب عطا کرے گا بے شک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے
۱۷. وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے
۱۸. اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے
۱۹. اور ان کے مالوں میں سوال کرنے والے اور محتاج کا حق ہوتا تھا
۲۰. اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں
۲۱. اور خود تمہاری نفسوں میں بھی پس کیا تم غور سے نہیں دیکھتے
۲۲. اور تمہاری روزی آسمان میں ہے اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
۲۳. پس آسمان اور زمین کے مالک کی قسم ہے بے شک یہ (قرآن)برحق ہے جیسا تم باتیں کرتے ہو
۲۴. کیا آپ کو ابراہیم کے معزز مہمانوں کی بات پہنچی ہے
۲۵. جب کہ وہ اس پر داخل ہوئے پھر انہوں نے سلام کیا ابراہیم نے سوال کا جو اب دیا (خیال کیا ) کچھ اجنبی سے لوگ ہیں
۲۶. پس چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا اور ایک موٹا بچھڑا (تلا ہوا) لایا
۲۷. پھر ان کے سامنے لا رکھا فرمایا کیا تم کھاتے نہیں
۲۸. پھر ان سے خوف محسوس کیا انہوں نے کہا تم ڈرو نہیں اور انہوں نے اسے ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دی
۲۹. پھر ان کی بیوی شور مچاتی ہوئی آگے بڑھی اور اپنا ماتھا پیٹ کر کہنے لگی کیا بڑھیا بانجھ جنے گی
۳۰. انہوں نے کہا تیرے رب نے یونہی فرمایا ہے بے شک وہ حکمت والا دانا ہے
۳۱. فرمایا اے رسولو! تمہارا کیا مطلب ہے
۳۲. انہوں نے کہا ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں
۳۳. تاکہ ہم ان پر مٹی کے تھر برسائیں
۳۴. وہ آپ کے رب کی طرف حدسے بڑھنے والوں کے لیے مقرر ہو چکے ہیں
۳۵. پھر ہم نے نکال لیا جو بھی وہاں ایمان دار تھا
۳۶. پھر ہم نے وہاں سوائے مسلمانوں کے ایک گھر کے نہ پایا
۳۷. اور ہم نے اس واقعہ میں ایسے لوگوں کے لیے ایک عبرت رہنے دی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں
۳۸. اور موسیٰ کے قصہ میں بھی عبرت ہے جب کہ ہم نے فرعون کے پاس ایک کھلی دلیل دے کر بھیجا
۳۹. سو اس نے مع اپنے ارکانِ سلطنت کے سرتابی کی اور کہا یہ جادوگر یا دیوانہ ہے
۴۰. پھر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا پھر ہم نے انہیں سمند رمیں پھینک دیا اور اس نے کام ہی ملامت کا کیا تھا
۴۱. اور قوم عاد میں بھی (عبرت ہے ) جب ہم نے ان پر سخت آندھی بھیجی
۴۲. جو کسی چیز کو نہ چھوڑتی جس پر سے وہ گزرتی مگر اسے بوسیدہ ہڈیوں کی طرح کر دیتی
۴۳. اور قوم ثمود میں بھی (عبرت ہے ) جب ہ ان سے کہا گیا ایک وقت معین تک کا فائدہ اٹھاؤ
۴۴. پھر انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی تو ان کو بجلی نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے
۴۵. پھر نہ تو وہ اٹھ ہی سکے اور نہ وہ بدلہ ہی لے سکے
۴۶. اور قوم نوح کو اس سے پہلے (ہلاک کر دیا) بے شک وہ نافرمان لوگ تھے
۴۷. اور ہم نے آسمان کو قدرت سے بنایا اور ہم وسیع قدرت رہنے والے ہیں
۴۸. اور ہم نے ہی زمین کو بچھایا پھر ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں
۴۹. اور ہم نے ہی ہر چیز کا جوڑا پیدا کیا تاکہ تم غور کرو
۵۰. پھر اللہ کی طرف دوڑو بے شک میں تمہارے لیے اللہ کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں
۵۱. اور اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ ٹھہراؤ بے شک میں تمہارے لئے اس کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں
۵۲. اسی طرح ان سے پہلوں کے پاس بھی جب کوئی رسول آیا تو انہوں نے یہی کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے
۵۳. کیا ایک دوسرے سے یہی کہ مرے تھے نہیں بلکہ وہ خود ہی سرکش ہیں
۵۴. پس آپ ان کی پرواہ نہ کیجیئے آپ پر کوئی الزام نہیں
۵۵. اور نصیحت کرتے رہیئے بے شک ایمان والوں کو نصیحت نفع دیتی ہے
۵۶. اور میں نے جن اور انسان کو بنایا ہے تو صرف اپنی بندگی کے لیے
۵۷. میں ان سے کوئی روزی نہیں چاہتا ہوں اور نہ ہی چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں
۵۸. بے شک اللہ ہی بڑا روزی دینے والا زبردست طاقت والا ہے
۵۹. پس بے شک ان کے لیے جو ظالم ہیں حصہ ہے جیسا کہ ان کے ساتھیوں کا حصہ تھا تو وہ مجھ سے جلدی کا مطالبہ نہ کریں
۶۰. پس ہلاکت ہے ان کے لیے جو کافر ہیں اس دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الطور
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے طور کی
۲. اور اس کتاب کی جو لکھی گئی ہے
۳. کشادہ ورقوں میں
۴. اور آباد گھر کی قسم ہے
۵. اور اونچی چھت کی
۶. اور جو ش مارتے ہوئے سمندر کی
۷. بے شک آپ کے رب کا عذاب واقع ہو کر رہے گا
۸. اسے کوئی ٹالنے والا نہیں ہے
۹. جس دن آسمان تھرتھرا کر لرزنے لگے گا
۱۰. اور پہاڑ تیزی سے چلنے لگیں گے
۱۱. پس اس دن جھٹلانے والوں کے لیے ہلاکت ہے
۱۲. جو جھوٹی باتوں میں لگے ہوئے کھیل رہے ہیں
۱۳. جس دن وہ دوزخ کی آگ کی طرف بری طرح سے دھکیلے جائیں گے
۱۴. یہی وہ آگ ہے جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے
۱۵. پس کیا یہ جادو ہے یا تم دیکھتے نہیں
۱۶. اس میں داخل ہو جاؤ پس تم صبر کرو یا نہ کرو تم پر برابر ہے تمہیں تو ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسا تم کرتے تھے
۱۷. بے شک پرہیز گار باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے
۱۸. محظوظ ہو رہے ہوں گے اس سے جو انہیں ان کے رب نے عطا کی ہے اور ان کو ان کے رب نے عذاب دوزخ سے بچا دیا ہے
۱۹. مزے سے کھاؤ اور پیو بدلے ان (اعمال) کے جو تم کیا کرتے تھے
۲۰. تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے جو قطاروں میں بچھے ہوئے ہیں اور ہم ان کا نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے کر دیں گے
۲۱. اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کے ساتھ ان کی اولاد کو بھی (جنت) میں ملا دیں گے اور ان کے عمل میں سے کچھ بھی کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے عمل کے ساتھ وابستہ ہے
۲۲. اور ہم انہیں اور زیادہ میوے دیں گے اور گوشت جو وہ چاہیں گے
۲۳. وہاں ایک دوسرے سے شراب کا پیالہ لیں گے جس میں نہ بکواس ہو گی نہ گناہ کا کام
۲۴. اور ان کے پاس لڑکے ان کی خدمت کے لیے پھر رہے ہوں گے گویا وہ غلافوں میں رکھے ہوئے موتی ہیں
۲۵. اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں پوچھیں گے
۲۶. کہیں گے ہم تو اس سے پہلے اپنے گھروں میں ڈرا کرتے تھے
۲۷. پس اللہ نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں لُو کے عذاب سے بچا لیا
۲۸. بے شک ہم اس سے پہلے اسے پکارا کرتے تھے بے شک وہ بڑا ہی احسان کرنے والا نہایت رحم والا ہے
۲۹. پس نصیحت کرتے رہئے آپ اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہیں نہ دیوانہ ہیں
۳۰. کیا وہ کہتے ہیں کہ وہ شاعر ہے ہم اس پر گردشِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں
۳۱. کہہ دو تم انتظار کرتے رہو بے شک میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں
۳۲. کیا ان کی عقلیں انہیں اس بات کا حکم دیتی ہیں یا وہ خود ہی سرکش ہیں
۳۳. یا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے خود بنا لیا ہے بلکہ وہ ایمان ہی نہیں لاتے
۳۴. پس کوئی کلام اس جیسا لے آئیں اگر وہ سچے ہیں
۳۵. کیا وہ بغیر کسی خالق کے پیدا ہو گئے ہیں یا وہ خود خالق ہیں
۳۶. یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ہے نہیں بلکہ وہ یقین ہی نہیں کرتے
۳۷. کیا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں یا وہ داروغہ ہیں
۳۸. کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے کہ وہ اس پر چڑھ کر سن آتے ہیں تو لے آئے ان میں سے سننے والا کوئی دلیل واضح
۳۹. کیا اس کے لیے تو بیٹیاں ہیں اور تمہارے لیے بیٹے
۴۰. کیا آپ ان سے کوئی صلہ مانگتے ہیں کہ وہ تاوان سے دبے جا رہے ہیں
۴۱. یا ان کے پاس علم غیب ہے کہ وہ اسے لکھتے رہتے ہیں
۴۲. کیا وہ کوئی داؤ کرنا چاہتے ہیں پس جو منکر ہیں وہی داؤ میں آئے ہوئے ہیں
۴۳. کیا سوائے اللہ کے ان کا کوئی اور معبود ہے اللہ اس سے پاک ہے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں
۴۴. اگر وہ ایک ٹکڑا آسمان سے گرتا ہوا دیکھ لیں تو کہہ دیں کہ تہ بہ تہ جما ہوا بادل ہے
۴۵. پس آپ انہیں چھوڑ دیجیئے یہاں تک کہ وہ اپنا وہ دن دیکھ لیں جس میں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے
۴۶. جس دن ان کا داؤ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ انہیں مدد دی جائے گی
۴۷. اور بے شک ان ظالموں کو علاوہ اس کے ایک عذاب (دنیا میں) ہو گا لیکن اکثر ان میں سے نہیں جانتے
۴۸. اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر کیوں کہ بے شک آپ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیئے جب آپ اٹھا کریں
۴۹. اور (کچھ حصہ رات میں بھی) اس کی تسبیح کیا کیجیئے اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ النجم
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ستارے کی قسم ہے جب وہ ڈوبنے لگے
۲. تمہارا رفیق نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا ہے
۳. اور نہ وہ اپنی خواہش سے کچھ کہتا ہے
۴. یہ تو وحی ہے جو اس پر آتی ہے
۵. بڑے طاقتور (جبرائیل) نے اسے سکھایا ہے
۶. جو بڑا زور آور ہے پس وہ قائم ہوا (اصلی صورت میں
۷. اور وہ (آسمان کے ) اونچے کنارے پر تھا
۸. پھر نزدیک ہوا پھر اور بھی قریب ہوا
۹. پھر فاصلہ دو کمان کے برابر تھا یا اس سے بھی کم
۱۰. پھر اس نے اللہ کے بندے کے دل میں القا کیا جو کچھ القا کیا دل نے
۱۱. جھوٹ نہیں کہا تھا جو دیکھا تھا
۱۲. پھر جو کچھ اس نے دیکھا تم اس میں جھگڑتے ہو
۱۳. اور اس نے اس کو ایک بار اور بھی دیکھا ہے
۱۴. سدرۃ المنتہیٰ کے پاس
۱۵. جس کے پاس جنت الماویٰ ہے
۱۶. جب کہ اس سدرۃ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا (یعنی نور
۱۷. نہ تو نظر بہکی نہ حد سے بڑھی
۱۸. بے شک اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں
۱۹. پھر کیا تم نے لات اور عزیٰ کو بھی دیکھا ہے
۲۰. اور تیسرے منات گھٹیا کو ( دیکھا ہے
۲۱. کیا تمہارے لیے بیٹے اور اس کے لیے بیٹیاں ہیں
۲۲. تب تو یہ بہت ہی بری تقسیم ہے
۲۳. یہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لیے ہیں جن پر خدا نے کوئی سند بھی نہیں اتاری وہ محض وہم اور اپنی خواہش کی پیروی کرتے ہیں حالانکہ ان کے پاس ان کے رب کے ہاں سے ہدایت آ چکی ہے
۲۴. پھر کیا انسان کو وہی مل جاتا ہے جس کی تمنا کرتا ہے
۲۵. پس آخرت اور دنیا اللہ ہی کے اختیار میں ہے
۲۶. اور بہت سے فرشتے آسمان میں ہیں کہ جن کی شفاعت کسی کے کچھ بھی کام نہیں آتی مگر اس کے بعد کہ اللہ جس کے لیے چاہے اجازت دے اور پسند کرے
۲۷. بے شک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کے عورتوں کے سے نام رکھتے ہیں
۲۸. اور اس بات کو کچھ بھی نہیں جانتے محض وہم پر چلتے ہیں اور وہم حق بات کی جگہ کچھ بھی کام نہیں آتا
۲۹. پھر تم اس کی پرواہ نہ کرو جس نے ہماری یاد سے منہ پھیر لیا ہے اور صرف دنیا ہی کی زندگی چاہتا ہے
۳۰. ان کی سمجھ کی یہیں تک رسائی ہے بے شک آپ کا رب اس کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستہ سے بہکا اور اس کو بھی خوب جانتا ہے جو راہ پر آیا
۳۱. اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے تاکہ برا کرنے والوں کو ان کے بدلہ دے اور نیکی کرنے والوں کو نیک بدلہ دے
۳۲. وہ جو بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے بچتے ہیں مگر صغیرہ گناہوں سے بے شک آپ کا رب بڑی وسیع بخشش والا ہے وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب کہ تمہیں زمین سے پیدا کیا تھا اور جب کہ تم اپنی ماں کے پیٹ میں بچے تھے پس اپنے آپ کو پاک نہ سمجھو وہ پرہیزگار کو خوب جانتا ہے
۳۳. بھلا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا
۳۴. اور تھوڑا سا دیا اور سخت دل ہو گیا
۳۵. کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے
۳۶. کیا اسے ان باتوں کی خبر نہیں پہنچی جو موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں
۳۷. اور ابراہیم کے جس نے (اپنا عہد) پورا کیا
۳۸. وہ یہ کہ کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا
۳۹. اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جو کرتا ہے
۴۰. اور یہ کہ اس کی کوشش جلد دیکھی جائے گی
۴۱. پھر اسے پورا بدلہ دیا جائے گا
۴۲. اور یہ کہ سب کو آپ کے رب ہی کی طرف پہنچتا ہے
۴۳. اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اور رلاتا ہے
۴۴. اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور زندہ کرتا ہے
۴۵. اور یہ کہ اسی نے جوڑا نر اور مادہ کا پیدا کیا ہے
۴۶. ایک بوند سے جب کہ وہ ٹپکائی جائے
۴۷. اور یہ کہ دوسری بار زندہ کر کے اٹھانا اسی کے ذمہ ہے
۴۸. اور یہ کہ وہی غنی اور سرمایہ دار کرتا ہے
۴۹. اور یہ کہ وہی شعریٰ کا رب ہے
۵۰. اور یہ کہ اسی نے عاد اولیٰ کو ہلاک کیا تھا
۵۱. اور ثمود کو پس اسے باقی نہ چھوڑا
۵۲. اور اس سے پہلے نوح کی قوم کو بے شک وہ زیادہ ظالم اور زیادہ سرکش تھے
۵۳. اور الٹی بستی کو اس نے دے ٹپکا
۵۴. پس اس پر وہ (تباہی) چھا گئی جو چھا گئی
۵۵. پس اپنے رب کی کون کون سی نعمت میں تو شک کرے گا
۵۶. یہ بھی ایک ڈرانے والا ہے پہلے ڈرانے والوں میں سے
۵۷. آنے والی قریب آ پہنچی
۵۸. سوائے اللہ کے اسے کوئی ہٹانے والا نہیں
۵۹. پس کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو
۶۰. اور ہنستے ہو اور روتے نہیں
۶۱. اور تم کھیل رہے ہو
۶۲. پس اللہ کے آگے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ القمر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا
۲. اور اگر وہ کوئی معجزہ دیکھ لیں تو اس سے منہ موڑ لیں اور کہیں یہ تو ہمیشہ سے چلا آتا جادو ہے
۳. اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی اور ہر بات کے لیے ایک وقت مقرر ہے
۴. اور ان کے پاس وہ خبریں آ چکی ہیں جن میں کافی تنبیہ ہے
۵. اور پوری دانائی بھی ہے پر ان کو ڈرانے والوں سے فائدہ نہیں پہنچا
۶. پس ان سے منہ موڑ لے جس دن پکارنے والا ایک نا پسند چیز کے لیے پکارے گا
۷. اپنی آنکھیں نیچے کیے ہوئے قبروں سے نکل پڑیں گے جیسے ٹڈیاں پھیل پڑی ہوں
۸. بلانے والے کی طرف بھاگے جا رہے ہوں گے یہ کافر کہہ رہے ہوں گے یہ تو بڑا ہی سخت دن ہے
۹. ان سے پہلے قوم نوح نے بھی جھٹلایا تھا پس انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہا دیوانہ ہے اور اسے جھڑک دیا گیا
۱۰. پھر نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ میں تو مغلوب ہو گیا تو میری مدد کر
۱۱. پھر ہم نے موسلا دھار پانی سے آسمان کے دروازے کھول دیے
۱۲. اور ہم نے زمین سے چشمے جاری کر دیے پھر جہاں تک پانی کا چڑھاؤ چڑھنا ٹھہر چکا تھا چڑھ آیا
۱۳. اور ہم نے نوح کو تختوں اور کیلوں والی کشتی پر سوار کیا
۱۴. جو ہماری عنایت سے چلتی تھی یہ اس کا بدلہ تھا جس کا انکار کیا گیا تھا
۱۵. اور ہم نے اس کو ایک نشان بنا کر چھوڑ دیا پس کیا کوئی نصیحت پکڑنے والا ہے
۱۶. پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا
۱۷. اور البتہ ہم نے تو سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا پھر کوئی ہے کہ سمجھے
۱۸. قوم عاد نے بھی جھٹلایا تھا پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا
۱۹. بے شک ہم نے ایک دن سخت آندھی بھیجی تھی جس کی نحوست دائمی تھی
۲۰. جو لوگوں کو ایسا پھینک رہی تھی کہ گویا وہ کھجور کے جڑ سے اکھڑے ہوئے پیڑ ہیں
۲۱. پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا
۲۲. اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی کہ سمجھے
۲۳. قوم ثمود نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا تھا
۲۴. پس کہا کیا ہم اپنے میں سے ایک آدمی کے کہنے پر چلیں گے تب تو ہم ضرور گمراہی اور دیوانگی میں جا پڑیں گے
۲۵. کیا ہم میں سے اسی پر وحی بھیجی گئی بلکہ وہ بڑا جھوٹا (اور ) شیخی خورہ ہے
۲۶. عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا کون بڑا جھوٹا (اور ) شیخی خورہ ہے
۲۷. بے شک ہم ان کی آزمائش کے لیے اونٹنی بھیجنے والے ہیں پس (اے صالح) ان کا انتظار کر اور صبر کر
۲۸. اور ان سے کہہ دو کہ پانی ان میں بٹ گیا ہے ہر ایک اپنی باری سے پانی پلایا کرے
۲۹. پھر انہوں نے اپنے رفیق کو بلایا تب اس نے ہاتھ بڑھایا اور (اس کی) کانچیں کاٹ ڈالیں
۳۰. پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا
۳۱. بے شک ہم نے ان پر ایک زور کی چیخ کا عذاب بھیجا پھر وہ ایسے ہو گئے جیسا کانٹوں کی باڑ کا چورا
۳۲. اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا
۳۳. قوم لوط نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا تھا
۳۴. بے شک ہم نے ان پر پتھر برسائے سوائے لوط کے گھر والوں کے ہم نے انہیں پچھلی رات نجات دی
۳۵. یہ ہماری طرف سے فضل ہے جو شکر کرتا ہے ہم اسے ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
۳۶. اور وہ انہیں ہماری پکڑ سے ڈرا چکا تھا پس وہ ڈرانے میں شک کرنے لگے
۳۷. اور البتہ اس سے اس کے مہمانوں کا مطالبہ کرنے لگے تو ہم نے ان کی آنکھیں مٹا دیں پس (کہا) میرے عذاب اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو
۳۸. اور بے شک صبح کو ان پر ایک عذاب نہ ٹلنے والا آ پڑا
۳۹. پس میرے عذاب اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو
۴۰. اور البتہ ہم نے سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا
۴۱. اور البتہ فرعون کے خاندان کے پاس بھی ڈرانے والے آئے تھے
۴۲. انہوں نے ہماری سب نشانیوں کو جھٹلایا پھر ہم نے انہیں بڑی زبردست پکڑ سے پکڑا
۴۳. کیا تمہارے منکر ان لوگوں سے اچھے ہیں یا تمہارے لیے کتابوں میں نجات لکھی ہے
۴۴. کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم زبردست جماعت ہیں
۴۵. عنقریب یہ جماعت بھی شکست کھائے گی اور پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے
۴۶. بلکہ قیامت ان کے وعدے کا وقت ہے اور قیامت زیادہ دہشت ناک اور تلخ تر ہے
۴۷. بے شک مجرم گمراہی اور جنون میں ہیں
۴۸. جس دن اپنے منہ کے بل دوزخ میں گھسیٹے جائیں گے (کہا جائے گا) آگ لگنے کا مزہ چکھو
۴۹. بے شک ہم نے ہر چیز اندازے سے بنائی ہے
۵۰. اور ہمارا حکم تو ایک ہی بات ہوتی ہے جیسا کہ پلک جھپکنا
۵۱. اور البتہ ہم تمہارے جیسوں کو غارت کر چکے ہیں پھر کیا کوئی سمجھنے والا ہے
۵۲. اور پھر جو کچھ بھی انہوں نے کیا ہے وہ اعمال ناموں میں موجود ہے
۵۳. اور ہر چھوٹا اور بڑا کام لکھا ہوا ہے
۵۴. بے شک پرہیزگار باغوں اور نہروں میں ہوں گے
۵۵. عزت کے مقام میں قادر مطلق بادشاہ کے حضور میں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الرَّحمٰن
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. رحمٰن ہی نے
۲. قرآن سکھایا
۳. اس نے انسان کو پیدا کیا
۴. اسے بولنا سکھایا
۵. سورج اور چاند ایک حساب سے چل رہے ہیں
۶. اور بیلیں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں
۷. اور آسمان کو اسی نے بلند کر دیا اور ترازو قائم کی
۸. تاکہ تم تولنے میں زیادتی نہ کرو
۹. اور انصاف سے تولو اور تول نہ گھٹاؤ
۱۰. اور اس نے خلقت کے لیے زمین کو بچھا دیا
۱۱. اس میں میوے اور غلافوں والی کھجوریں ہیں
۱۲. اور بھوسے دار اناج اور پھول خوشبو دار ہیں
۱۳. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۱۴. اس نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا
۱۵. اور اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا
۱۶. پھر تم (اے جن و انس) اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۱۷. وہ دونوں مشرقوں اور مغربوں کا مالک ہے
۱۸. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۱۹. اس نے دو سمندر ملا دیئے جو باہم ملتے ہیں
۲۰. ان دونوں میں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہیں کر سکتے
۲۱. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۲۲. ان دونوں میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے
۲۳. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۲۴. اور سمندر میں پہاڑوں جیسے کھڑے ہوئے جہاز اسی کے ہیں
۲۵. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۲۶. جو کوئی زمین پر ہے فنا ہو جانے والا ہے
۲۷. اور آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو بڑی شان اور عظمت والا ہے
۲۸. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۲۹. اس سے مانگتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں ہر روز وہ ایک کام میں ہے
۳۰. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۳۱. اے جن و انس ہم تمہارے لیے جلد ہی فارغ ہو جائیں گے
۳۲. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۳۳. اے جنوں اور انسانوں کے گروہ اگر تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم بغیر زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہیں
۳۴. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۳۵. تم پر آگے کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے
۳۶. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۳۷. پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابی تیل کی طرح سرخ ہو جائے گا
۳۸. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۳۹. پس اس دن اپنے گناہ کی بات نہ کوئی انسان اور نہ کوئی جن پوچھا جائے گا
۴۰. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۴۱. مجرم اپنے چہرے کے نشان سے پہچانے جائیں گے پس پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے
۴۲. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۴۳. یہی وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے
۴۴. گناہ گار جہنم میں اور کھولتے ہوئے پانی میں تڑپتے پھریں گے
۴۵. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۴۶. اور اس کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے دو باغ ہوں گے
۴۷. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۴۸. جن میں بہت سی شاخیں ہوں گی
۴۹. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۵۰. ان دونوں میں دو چشمے جاری ہوں گے
۵۱. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۵۲. ان دونوں میں ہر میوہ کی دو قسمیں ہوں گی
۵۳. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۵۴. ایسے فرشتوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے کہ جن کا استر مخملی ہو گا اور دونوں باغوں کا میوہ جھک رہا ہو گا
۵۵. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۵۶. ان میں نیچی نگاہوں والی عورتیں ہوں گی نہ تو انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہو گا
۵۷. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۵۸. گویا کہ وہ یاقوت اور مونگا ہیں
۵۹. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۶۰. نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے
۶۱. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۶۲. اور ان دو کے علاوہ اور دو باغ ہوں گے
۶۳. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۶۴. وہ دونوں بہت ہی سبز ہوں گے
۶۵. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۶۶. ان دونوں میں دو چشمے ابلتے ہوئے ہوں گے
۶۷. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۶۸. ان دونوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے
۶۹. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۷۰. ان میں نیک خوبصورت عورتیں ہوں گی
۷۱. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۷۲. وہ حوریں جو خیموں میں بند ہوں گی
۷۳. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۷۴. نہ انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہو گا
۷۵. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۷۶. قالینوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو سبز اور نہایت قیمتی نفیس ہوں گے
۷۷. پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
۷۸. آپ کے رب کا نام با برکت ہے جو بڑی شان اور عظمت والا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الواقعۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. جب واقع ہونے والی واقع ہو گی
۲. جس کے واقع ہونے میں کچھ بھی جھوٹ نہیں
۳. پست کرنے والی اور بلند کرنے والی
۴. جب کہ زمین بڑے زور سے ہلائی جائے گی
۵. اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر چورا ہو جائیں گے
۶. سو و ہ غبار ہو کر اڑتے پھریں گے
۷. اور (اس وقت) تمہاری تین جماعتیں ہو جائیں گی
۸. پھر داہنے والے کیا خوب ہی ہیں داہنے والے
۹. اور بائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے
۱۰. اور سب سے اول ایمان لانے والے سب سے اول داخل ہونے والے ہیں
۱۱. وہ اللہ کے ساتھ خاص قرب رکھنے والے ہیں
۱۲. نعمت کے باغات ہوں گے
۱۳. پہلوں میں سے بہت سے
۱۴. اور پچھلوں میں سے تھوڑے سے
۱۵. تختوں پر جو جڑاؤ ہوں گے
۱۶. آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہوں گے
۱۷. ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے آمد و رفت کیا کریں گے
۱۸. آبخورے اور آفتابے اور ایسا جام شراب لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے بھرا جائے گا
۱۹. نہ اس سے ان کو دردِ سر ہو گا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا
۲۰. اور میوے جنہیں وہ پسند کریں گے
۲۱. اور پرندوں کا گوشت جو ان کو مرغوب ہو گا
۲۲. اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں
۲۳. جیسے موتی کئی تہوں میں رکھے ہوئے ہوں
۲۴. بدلے اس کے جو وہ کیا کرتے تھے
۲۵. وہ وہاں کوئی لغو اور گناہ کی بات نہیں سنیں گے
۲۶. مگر سلام سلام کہنا
۲۷. اور داہنے والے کیسے اچھے ہوں گے داہنے والے
۲۸. وہ بے کانٹوں کی بیریوں میں ہوں گے
۲۹. اور گتھے ہوئے کیلوں میں
۳۰. اور لمبے سایوں میں
۳۱. اور پانی کی آبشاروں میں
۳۲. اور با افراط میووں میں
۳۳. جو نہ کبھی منقطع ہوں گے اور نہ ان میں روک ٹوک ہو گی
۳۴. اور اونچے فرشتوں میں
۳۵. بے شک ہم نے انہیں (حوروں کو) ایک عجیب انداز سے پیدا کیا ہے
۳۶. پس ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے
۳۷. دل لبھانے والی ہم عمر بنایا ہے
۳۸. داہنے والوں کے لیے
۳۹. بہت سے پہلوں میں سے ہوں گے
۴۰. اور بہت سے پچھلوں میں سے
۴۱. اور بائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے
۴۲. وہ لووں اور کھولتے ہوئے پانی میں ہوں گے
۴۳. اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں
۴۴. جو نہ ٹھنڈا ہو گا اور نہ راحت بخش
۴۵. بے شک وہ اس سے پہلے خوش حال تھے
۴۶. اور بڑے گناہ (شرک) پر اصرار کیا کرتے تھے
۴۷. اور کہا کرتے تھے کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے
۴۸. اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی
۴۹. کہہ دو بے شک پہلے بھی اور پچھلے بھی
۵۰. ایک معین تاریخ کے وقت پر جمع کیے جاویں گے
۵۱. پھر بے شک تمہیں اے گمراہو جھٹلانے والو
۵۲. البتہ تھوہر کا درخت کھانا ہو گا
۵۳. پھر اس سے پیٹ بھرنے ہوں گے
۵۴. پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پینا ہو گا
۵۵. پھر پینا ہو گا پیاسے اونٹوں کا سا پینا
۵۶. قیامت کے دن یہ ان کی مہمانی ہو گی
۵۷. ہم نے ہی تمہیں پیدا کیا ہے پس کیوں تم تصدیق نہیں کرتے
۵۸. بھلا دیکھو (تو) (منی) جو تم ٹپکاتے ہو
۵۹. کیا تم اسے پیدا کرتے ہو یا ہم ہی پیدا کرنے والے ہیں
۶۰. ہم نے ہی تمہارے درمیان موت مقرر کر دی ہے اور ہم عاجز نہیں ہیں
۶۱. اس بات سے کہ ہم تم جیسے لوگ بدل لائیں اور تمہیں ایسی صورت میں بنا کھڑا کریں جو تم نہیں جانتے
۶۲. اور تم پہلی پیدائش کو جان چکے ہو پھر کیوں تم غور نہیں کرتے
۶۳. بھلا دیکھو جو کچھ تم بولتے ہو
۶۴. کیا تم اسے اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں
۶۵. اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کر دیں پھر تم تعجب کرتے رہ جاؤ
۶۶. کہ بے شک ہم پر تو تاوان پڑ گیا
۶۷. بلکہ ہم بے نصیب ہو گئے
۶۸. بھلا دیکھو تو سہی وہ پانی جو تم پیتے ہو
۶۹. کیا تم نے اسے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارنے والے ہیں
۷۰. اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری کر دیں پس کیوں تم شکر نہیں کرتے
۷۱. بھلا دیکھو تو سہی وہ آگ جو تم سلگاتے ہو
۷۲. کیا تم نے اس کا درخت پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرنے والے ہیں
۷۳. ہم نے اسے یادگار اور مسافروں کے لیے فائدہ کی چیز بنا دیا ہے
۷۴. پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے
۷۵. پھر میں تاروں کے ڈوبنے کی قسم کھاتا ہوں
۷۶. اور بے شک اگر سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے
۷۷. کہ بے شک یہ قرآن بڑی شان والا ہے
۷۸. ایک پوشیدہ کتاب میں لکھا ہوا ہے
۷۹. جسے بغیر پاکوں کے اور کوئی نہیں چھوتا
۸۰. پروردگار عالم کی طرف سے نازل ہوا ہے
۸۱. سو کیا تم اس کلام کو سرسری بات سمجھتے ہو
۸۲. اور اپنا حصہ تم یہی لیتے ہو کہ اسے جھٹلاتے ہو
۸۳. پھر کس لیے روح کو روک نہیں لیتے جب کہ وہ گلے تک آ جاتی ہے
۸۴. اور تم اس وقت دیکھا کرتے ہو
۸۵. اور تم سے زیادہ ہم اس کے قرب ہوتے ہیں لیکن تم نہیں دیکھتے
۸۶. پس اگر تمہارا حساب کتاب ہونے والا نہیں ہے
۸۷. تو تم اس روح کو کیوں نہیں لوٹا دیتے اگر تم سچے ہو
۸۸. پھر (جب قیامت آئے گی) اگر وہ مقربین میں سے ہے
۸۹. تو (اس کے لیے ) راحت اور خوشبو میں اور عیش کی باغ ہیں
۹۰. اور اگر وہ داہنے والوں میں سے ہے
۹۱. تو اے شخص تو جو داہنے والوں میں سے ہے تجھ پر سلام ہو
۹۲. اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے
۹۳. تو کھولتا ہوا پانی مہمانی ہے
۹۴. اور دوزخ میں داخل ہونا ہے
۹۵. بے شک یہ تحقیقی یقینی بات ہے
۹۶. پس اپنے رب کی نام تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الحدید
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اللہ کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں وہ جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور وہ زبردست حکمت والا ہے
۲. آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کے یے ہے وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
۳. وہی سب سے پہلا اور سب سے پچھلا اور ظاہر اور پوشیدہ ہے اور وہی ہر چیز کو جاننے والا ہے
۴. وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں بنایا پھر وہ عرش پر قائم ہوا وہ جانتا ہے جو چیز زمین میں داخل ہوتی ہے اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اترتی ہے اور جو اس میں اوپر چڑھتی ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں کہیں تم ہو اور اللہ اس کو جو تم کرتے ہو دیکھتا ہے
۵. آسمانوں اور زمین کی حکومت اسی کے لیے ہے اور سب امور اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں
۶. وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے
۷. اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں پہلوں کا جانشین بنایا ہے پس جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور انہوں نے خرچ کیا ان کے لیے بڑا اجر ہے
۸. اور تمہیں کیا ہوا جو اللہ پر ایمان نہیں لاتے اور رسول تمہیں تمہارے رب پر ایمان لانے کے لیے بلا رہا ہے اور تم سے عہد بھی لے چکا ہے اگر تم ایمان لانے والے ہو
۹. وہی ہے جو اپنے بندے پر کھلی کھلی آیتیں نازل کر رہا ہے تاکہ تمہیں اندھیروں میں سے نکال کر روشنی میں لائے اور بے شک اللہ تم پر بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱۰. اور تمہیں کیا ہو گیا جو اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ آسمانوں اور زمین کا ورثہ تو اللہ ہی کے لیے ہے تم میں سے اور کوئی اس کے برابر ہو نہیں سکتا جس نے فتح مکہ سے پہلے خرچ کیا اور جہاد کیا یہ ہیں کہ اللہ کے نزدیک جن کا بڑا درجہ ہے ان لوگوں پر ہے جنہوں نے بعد میں خرچ کیا اور جہاد کیا اور اللہ نے ہر ایک سے نیک جزا کا وعدہ کیا ہے اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے
۱۱. ایسا کون ہے جو اللہ کو اچھا قرض دے پھر وہ اس کو ا سکے لیے دگنا کر دے اور اس کے لیے عمدہ بدلہ ہے
۱۲. جس دن آپ ایماندار مردوں اور عورتوں کو دیکھیں گے کہ ان کا نور ان کے سامنے اور ان کے داہنے دوڑ رہا ہو گا تمہیں آج ایسے باغوں کی خوشخبری ہے کہ ان کے نیچے نہریں چلتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے یہی وہ بڑی کامیابی ہے
۱۳. جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ان سے کہیں گے جو ایمان لائے ہیں کہ ہمارا انتظار کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے روشنی لے لیں کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹ جاؤ پھر روشنی تلاش کرو پس ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہو گا اس کے اندر تو رحمت ہو گی اور اس کے باہر کی طرف عذاب ہو گا
۱۴. وہ انہیں پکاریں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے کیوں نہیں لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنہ میں ڈالا اور راہ دیکھتے اور شک کرتے رہے اور تمہیں آرزوؤں نے دھوکہ دیا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ پہنچا اور تمہیں اللہ کے بارے میں شیطان نے دھوکہ دیا
۱۵. پس آج نہ تم سے کوئی تاوان لیا جائے گا اور نہ ان سے جنہوں نے انکار کیا تھا تمہارا سب کا ٹھکانا دوزخ ہے وہی تمہارا رفیق ہے اور بہت ہی بری جگہ ہے
۱۶. کیا ایمان والوں کے لیے اس بات کا وقت نہیں آیا کہ ان کے دل اللہ کی نصیحت اور جو دین حق نازل ہوا ہے اس کے سامنے جھک جائیں اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں ان سے پہلے کتاب (آسمانی) ملی تھی پھر ان پر مدت لمبی ہو گئی تو ان کے دل سخت ہو گئے اور ان میں سے بہت سے نافرمان ہیں
۱۷. اور جان لو کہ اللہ ہی زمین کو اس کے مرنے پیچھے زندہ کرتا ہے ہم نے تو تمہارے لیے کھول کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں تاکہ تم سمجھو
۱۸. بے شک خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور جنہوں نے اللہ کو اچھا قرض دیا ان کے لیے دگنا کیا جائے گا اور انہیں عمدہ بدلہ ملے گا
۱۹. اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے وہی لوگ اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں ان کے لیے ان کا اجر اور ان کی روشنی ملے گی اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا یہی لوگ دوزخی ہیں
۲۰. جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زیبائش اور ایک دوسرے پر آپس میں فخر کرنا اور ایک دوسرے پر مال اور اولاد میں زیادتی چاہنا ہے جیسے بارش کی حالت کہ اس کی سبزی نے کسانوں کو خوش کر دیا پھر وہ خشک ہو جاتی ہے تو تو اسے زرد شدہ دیکھتا ہے پھر وہ چورا چورا ہو جاتی ہے اور آخرت میں سخت عذاب ہے اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے اور دنیا کی زندگی سوائے دھوکے کے اسباب کے اور کیا ہے
۲۱. اپنے رب کی مغفرت کی طرف دوڑو اور جنت کی طرف جس کا عرض آسمان اور زمین کے عرض کے برابر ہے ان کے لیے تیار کی گئی ہے جو اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے
۲۲. جو کوئی مصیبت زمین پر یا خود تم پر پڑتی ہے وہ اس سے پیشتر کہ ہم اسے پیدا کریں کتاب میں لکھی ہوتی ہے بے شک یہ اللہ کے نزدیک آسان بات ہے
۲۳. تاکہ جو چیز تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو تمہیں دے اس پر اتراؤ نہیں اور اللہ کسی اترانے والے شیخی خورے کو پسند نہیں کرتا
۲۴. جو خود بھی بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بھی بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو کوئی منہ موڑے تو اللہ بھی بے پرواہ خوبیوں والا ہے
۲۵. البتہ ہم نے اپنے رسولوں کو نشانیاں دے کر بھیجا اور ان کے ہمراہ ہم نے کتاب اور ترازوئے (عدل) بھی بھیجی تاکہ لوگ انصاف کو قائم رکھیں اور ہم نے لوہا بھی اتارا جس میں سخت جنگ کے سامان اور لوگوں کے فائدے بھی ہیں اور تاکہ اللہ معلوم کرے کہ کون اس کی اور اس کے رسولوں کی غائبانہ مدد کرتا ہے بے شک اللہ بڑا زور آور غالب ہے
۲۶. اور ہم نے نوح اور ابراہیم کو بھیجا تھا اور ہم نے ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی تھی پس بعض تو ان میں راہِ راست پر رہے اور بہت سے ان میں سے نافرمان ہیں
۲۷. پھر اس کے بعد ہم نے اپنے اور رسول بھیجے اور عیسیٰ ابن مریم کو بعد میں بھیجا اور اسے ہم نے انجیل دی اور اس کے ماننے والوں کے دلوں میں ہم نے نرمی اور مہربانی رکھ دی اور ترک دنیا جو انہوں نے خود ایجاد کی ہم نے وہ ان پر فرض نہیں کی تھی مگر انہوں نے رضائے الٰہی حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا پس اسے نباہ نہ سکے جیسے نباہنا چاہیئے تھا تو ہم نے انہیں جو ان میں سے ایمان لائے ان کا اجر دے دیا اور بہت سے تو ان میں بدکار ہی ہیں
۲۸. اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ وہ تمہیں اپنی رحمت سے دوہرا حصہ دے گا اور تمہیں ایسا نور عطا کرے گا تم اس کے ذریعہ سے چلو اور تمہیں معاف کر دے گا اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم ولا ہے
۲۹. تاکہ اہلِ کتاب یہ نہ سمجھیں کہ (مسلمان) اللہ کے فضل میں سے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکتے اور یہ کہ فضل تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے جس کو چاہے دے اور اللہ بڑا فضل کرنے والا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ المجادلۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. بے شک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی ہے جو آپ سے اپنے خاوند کے بارے میں جھگڑتی تھی اور اللہ کی جناب میں شکایت کرتی تھی اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا بے شک اللہ سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے
۲. جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ہو جاتیں ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنا ہے اور بے شک انہوں نے ایک بیہودہ اور جھوٹی بات منہ سے نکالی ہے اور بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے
۳. اور جو لوگ اپنی بیویوں سے اظہار کرتے ہیں پھر اس کہی ہوئی بات سے پھرنا چاہیں تو ایک غلام ایک دوسرے کو ہاتھ لگانے سے پہلے آزاد کر دیں یہ اس کے لیے اس سے تمہیں نصیحت ہو اور اللہ جو کچھ تم کرتے ہو اس کی خبر رکھتا ہے
۴. پس جو شخص نہ پائے تو دو مہینے کے لگاتار روزے رکھے اس سے پہلے کہ ایک دوسرے کو چھوئیں پس جو کوئی ایسا نہ کر سکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ اس لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور منکروں کے لیے دردناک عذاب ہے
۵. بے شک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ ذلیل کیے جائیں گے جس طرح ذلیل کیے گئے وہ لوگ جو ان سے پہلے تھے اور ہم نے تو صاف صاف آیتیں نازل کر دی ہیں اور منکروں کے لیے ذلت کا عذاب ہے
۶. جس دن ان سب کو اللہ قبروں سے اٹھائے گا پھر ان کو بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے جس کو اللہ نے یاد رکھا ہے اور وہ بھول گئے ہیں اور اللہ کے سامنے ہر چیز موجود ہے
۷. کیا آپ نے نہیں دیکھا اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (یہاں تک) کہ جو کوئی مشورہ تین آدمیوں میں ہوتا ہے تو وہ چوتھا ہوتا ہے اور جو پانچ میں ہوتا ہے تو وہ چھٹا ہوتا ہے اور خواہ اس سے کم کی سرگوشی ہو یا زیادہ کی مگر وہ ہر جگہ ان کے ساتھ ہوتا ہے پھر انہیں قیامت کے دن بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے
۸. کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جو سرگوشی کرنے سے روکے گئے تھے پھر وہ اسی بات کی طرف لوٹتے ہیں جس سے انہیں روکا گیا تھا اور گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی کرتے ہیں اور جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ کو ایسے لفظوں سے سلام کرتے ہیں جن سے اللہ نے آپ کو سلام نہیں دیا اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں کہ ہمیں اللہ اس پر کیوں عذاب نہیں دیتا جو ہم کہہ رہے ہیں ان کے لیے دوزخ کافی ہے وہ اس میں داخل ہوں گے پس وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے
۹. اے ایمان والو جب تم آپس میں سرگوشی کرو تو گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی نہ کرو اور نیکی اور پرہیز گاری کی سرگوشی کرو اور اللہ سے ڈرو جس کی طرف تم جمع کیے جاؤ گے
۱۰. (یہ) سرگوشی تو صرف شیطانی بات ہے تاکہ ایمان داروں کو غمناک کر دے حالانکہ بغیر حکم اللہ کے کچھ بھی ضرر نہیں دے سکتی اور ایمان والے تو اللہ ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں
۱۱. اے ایمان والو جب تمہیں مجلسوں میں کھل کر بیٹھنے کو کہا جائے تو کھل کر بیٹھو اللہ تمہیں فراخی دے گا اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جاؤ تم میں سے اللہ ایمان داروں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے
۱۲. اے ایمان والو جب تم رسول سے سرگوشی کرو تو اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دے لیا کرو یہ تمہارے لیے بہتر اور زیادہ پاکیزہ بات ہے پس اگر نہ پاؤ تو اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
۱۳. کیا تم اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دینے سے ڈر گئے پھر جب تم نے نہ کیا اور اللہ نے تمہیں معاف بھی کر دیا تو (بس) نماز ادا کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے
۱۴. کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جنہوں نے اس قوم سے دوستی رکھی ہے جن پر اللہ کا غضب ہے نہ وہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے اور وہ جان بوجھ کر جھوٹ پر قسمیں کھاتے ہیں
۱۵. اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے بے شک وہ بہت ہی برا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں
۱۶. انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا ہے پس وہ (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے روکتے ہیں تو ان کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے
۱۷. اللہ کے مقابلہ میں نہ تو ان کے مال ہی کچھ کام آئیں گے اور نہ ان کی اولاد کچھ کام آئے گی یہ دوزخی لوگ ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں
۱۸. جس دن اللہ ان سب کو قبروں سے اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی کہ تمہارے سامنے کھاتے ہیں اور سمجھ رہے ہیں کہ ہم رستے پر ہیں خبردار بے شک وہی جھوٹے ہیں
۱۹. ان پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے پس اس نے انہیں اللہ کا ذکر بھلا دیا ہے یہی شیطان کا گروہ ہے خبردار بے شک شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والا ہے
۲۰. بے شک جو لوگ اللہ اور ا سکے رسول کی مخالفت کرتے ہیں یہی لوگ ذلیلوں میں ہیں
۲۱. اللہ نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول ہی غالب رہیں گے بے شک اللہ زور آور زبردست ہے
۲۲. آپ ایسی کوئی قوم نہ پائیں گے جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اور ان لوگوں سے بھی دوستی رکھتے ہوں جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں گو وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا کنبے کے لوگ ہی کیوں نہ ہوں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان لکھ دیا ہے اور ان کو اپنے فیض سے قوت دی ہے اور وہ انہیں بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے یہی اللہ کا گروہ ہے خبردار بے شک اللہ کا گروہ ہی کامیاب ہونے والا ہے
 
Top