• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ قرآنِ کریم - مترجم: احمد علی لاہوری

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ عنکبوت
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الم
۲. کیا لوگ خیال کرتے ہیں یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لائے ہیں چھوڑ دیئے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی
۳. اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں ہم نے انہیں بھی آزمایا تھا سو اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں
۴. کیا وہ لوگ جو برے کام کرتے ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے قابو سے نکل جائیں گے برا ہے جو فیصلہ کرتے ہیں
۵. جو شخص اللہ سے ملنے کی امید رکھتا ہو سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے اور وہ سننے والا جاننے والا ہے
۶. اور جو شخص کوشش کرتا ہے تو اپنے ہی بھلے کے لیے کرتا ہے بے شک اللہ سارے جہان سے بے نیاز ہے
۷. اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے ہم ان کے گناہوں کو ان سے دور کر دیں گے اور انہیں ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دیں گے
۸. اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے اور اگر وہ تجھے اس بات پر مجبور کریں کہ تو میرے ساتھ اسے شریک بنائے جسے تو جانتا بھی نہیں تو ان کا کہنا نہ مان تم سب نے لوٹ کر میرے ہاں ہی آنا ہے تب میں تمہیں بتا دوں گا جو کچھ تم کرتے تھے
۹. اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے ہم انہیں ضرور نیک بندوں میں داخل کریں گے
۱۰. اور کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے پھر جب انہیں اللہ کی راہ میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے لوگوں کی تکلیف کو اللہ کے عذاب کے برابر سمجھتے ہیں اور اگر تیرے رب کی طرف سے مدد پہنچے تو کہتے ہیں ہم تو تمہارے ساتھ تھے اور کیا اللہ جہان والوں کے دلوں کی باتوں سے اچھی طرح واقف نہیں ہے
۱۱. اور البتہ اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو ایمان لائے اور البتہ منافقوں کو بھی معلوم کر کے رہے گا
۱۲. اور کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے طریقہ پر چلو اور ہم تمہارے گناہ اٹھا لیں گے حالانکہ وہ ان کے گناہوں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے نہیں بے شک وہ جھوٹے ہیں
۱۳. اور البتہ اپنے بوجھ اٹھائیں گے اور اپنے بوجھ کے ساتھ اور کتنے بوجھ اور البتہ قیامت کے دن ان سے ضرور پوچھا جائے گا ان باتوں کے متعلق جو وہ بناتے تھے
۱۴. اور ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا پھر وہ ان میں پچاس برس کم ہزار برس رہے پھر انہیں طوفان نے آ پکڑا اور وہ ظالم تھے
۱۵. پھر ہم نے نوح کو اور کشتی والوں کو نجات دی اور ہم نے کشتی کو جہان والوں کے لیے نشانی بنا دیا
۱۶. اور ابراہیم کو جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو اگر تم سمجھ رکھتے ہو تو تمہارے لیے یہی بہتر ہے
۱۷. تم اللہ کے سوا بتوں ہی کی عبادت کرتے ہو اور جھوٹ بناتے ہو جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو وہ تمہاری روزی کے مالک نہیں سو تم اللہ ہی سے روزی مانگو اور اسی کی عبادت کرو اور اسی کا شکر کرو اسی کے پاس لوٹائے جاؤ گے
۱۸. اور اگر تم جھٹلاؤ تو تم سے پہلے بہت سی جماعتیں جھٹلا چکی ہیں اور رسول کے ذمہ تو بس کھول کر پہنچا دینا ہی ہے
۱۹. کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ کس طرح پہلی دفعہ مخلوق کو پیدا کرتا ہے پھر اسے لوٹائے گا بے شک یہ اللہ پر آسان ہے
۲۰. کہہ دو ملک میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ اس نے کس طرح مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا پھر اللہ آخری دفعہ بھی پیدا کرے گا بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۱. جسے چاہے گا عذاب دے گا اور جس پر چاہے رحم کرے گا اور اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے
۲۲. اور تم زمین اور آسمان میں عاجز نہیں کر سکتے اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں ہے
۲۳. اور جن لوگوں نے اللہ کی آیتوں اور اس کے ملنے سے انکار کیا وہ میری رحمت سے نا امید ہو گئے ہیں اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے
۲۴. پھر اس کی قوم کا اس کے سوا اور کوئی جو اب نہ تھا کہ اسے مار ڈالو یا جلا ڈالو پھر اللہ نے اسے آگ سے نجات دی بے شک اس میں ان کے لیے نشانیاں ہیں جو ایماندار ہیں
۲۵. اور کہا تم اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو لیے بیٹھے ہو تمہاری آپس کی محبت دنیا کی زندگی میں ہے پھر قیامت کے دن ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت کرے گا اور تمہارا ٹھکانہ آگ ہو گا اور تمہارے لیے کوئی بھی مددگار نہ ہو گا
۲۶. پھر اس پر لوط ایمان لایا اور ابراہیم نے کہا بے شک میں اپنے رب کی طرف ہجرت کرنے والا ہوں بے شک وہ غالب حکمت والا ہے
۲۷. اور ہم نے اسے اسحاق اور یعقوب عطا کیا اور اس کی نسل میں نبوت اور کتاب مقرر کر دی اور ہم نے اسے اس کا بدلہ دنیا میں دیا اور وہ آخرت میں بھی البتہ نیکوں میں سے ہو گا
۲۸. اور لوط کو بھیجا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ تم وہ بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے کسی نے نہیں کی
۲۹. کیا تم مردوں کے پاس جاتے ہو اور تم ڈاکے ڈالتے ہو اور اپنی مجلس میں برا کام کرتے ہو پھر اس کی قوم کے پاس اس کے سوا کوئی جو اب نہ تھا کہ تو ہم پر اللہ کا عذاب لے آ اگر تو سچا ہے
۳۰. کہا اے میرے رب ان شریر لوگوں پر میری مدد کر
۳۱. اور جب ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے کہنے لگے ہم اس بستی کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے ہیں یہاں کے لوگ بڑے ظالم ہیں
۳۲. کہا اس میں لوط بھی ہے کہنے لگے ہم خوب جانتے ہیں جو اس میں ہے ہم لوط اور اس کے کنبہ کو بچا لیں گے مگر اس کی بیوی وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہو گی
۳۳. اور جب ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس آئے تو اسے ان کا آنا برا معلوم ہوا اور تنگدل ہوئے فرشتوں نے کہا خوف نہ کر اور غم نہ کھا بے شک ہم تجھے اور تیرے کنبہ کو بچا لیں گے مگر تیری بیوی پیچھے رہنے والوں میں ہو گی
۳۴. ہم اس بستی والوں پر اس لیے کہ بدکاری کرتے رہے ہیں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں
۳۵. اور ہم نے عقلمندوں کے لیے اس بستی کا نشان نظر آتا ہوا چھوڑ دیا
۳۶. اور مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو بھیجا پس کہا اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو اور قیامت کے دن کی امید رکھو اور ملک میں فساد نہ مچاؤ
۳۷. سو انہوں نے اسے جھٹلایا تب انہیں زلزلہ نے آ پکڑا پھر وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے
۳۸. اور ہم نے عاد اور ثمود کو ہلاک کیا اور تمہیں ان کے کچھ مکانات بھی دکھائی دیتے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال انہیں آراستہ کر دکھائے اور انہیں راہ سے روک دیا حالانکہ وہ سمجھدار تھے
۳۹. اور قارون اور فرعون اور ہامان کو ہلاک کیا اور البتہ ان کے پاس موسیٰ نشانیاں بھی لے کر آئے تھے پھر انہوں نے ملک میں سرکشی کی اور وہ بھاگ کر نہ جا سکے
۴۰. پھر ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ پر پکڑا پھر کسی پر تو ہم نے پتھروں کا مینہ بر سایا اور ان میں سے کسی کو کڑک نے آ پکڑا اور کسی کو ان میں سے زمین میں دھنسا دیا اور کسی کو ان میں سے غرق کر دیا اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے لیکن وہی اپنے اوپر ظلم کیا کرتے تھے
۴۱. ان لوگوں کی مثال جنہوں نے اللہ کے سوا حمایت بنا رکھے ہیں مکڑی کی سی مثال ہے جس نے گھر بنایا اور بے شک سب گھروں سے کمزور گھر مکڑی کا ہے کاش وہ جانتے
۴۲. بے شک اللہ جانتا ہے جسے وہ اس کے سوا پکارتے ہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے
۴۳. اور یہ مثالیں ہیں جنہیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں اور انہیں وہی سمجھتے ہیں جو علم والے ہیں
۴۴. اللہ نے آسمانوں اور زمین کو مناسب طور پر بنایا ہے بے شک اس میں ایمان والوں کے لیے بڑی نشانی ہے
۴۵. جو کتاب تیری طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو بے شک نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے اور اللہ کی یاد بہت بڑی چیز ہے اور اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو
۴۶. اور اہل کتاب سے نہ جھگڑو مگر ایسے طریقے سے جو عمدہ ہو مگر جو ان میں بے انصاف ہیں اور کہہ دو ہم اس پر ایمان لائے جو ہماری طرف نازل کیا گیا اور تمہاری طرف نازل کیا گیا اور ہمارا اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار ہونے والے ہیں
۴۷. اور اسی طرح ہم نے تیری طرف کتاب نازل کی ہے پھر جنہیں ہم نے کتاب دی تھی وہ تو اس پر ایمان لائے ہیں اور ان میں سے بھی کچھ لوگ اس پر ایمان لائے ہیں اور ہماری آیتوں کا کافر ہی انکار کیا کرتے ہیں
۴۸. اور اس سے پہلے نہ تو کوئی کتاب پڑھتا تھا اور نہ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لکھتا تھا اس وقت ا البتہ باطل پرست شک کرتے
۴۹. بلکہ وہ روشن آیتیں ہیں ان کے دلوں میں جنہیں علم دیا گیا ہے اور ہماری آیتوں کا صرف ظالم ہی انکار کرتے ہیں
۵۰. اور کہتے ہیں اس پر اس کے رب کی طرف سے نشانیاں کیوں نہ اتریں کہہ دو نشانیاں تو اللہ ہی کے اختیار میں ہیں اور میں تو بس کھول کر سنا دینے والا ہوں
۵۱. کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے
۵۲. کہہ دو اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے جانتا ہے اور جو لوگ جھوٹ پر ایمان لائے اور اللہ کا انکار کیا وہی نقصان پانے والے ہیں
۵۳. اور تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں اور اگر ایک وعدہ مقرر نہ ہوتا تو ان پر عذاب آ جاتا اور البتہ ان پر اچانک آئے گا اور انہیں خبر بھی نہ ہو گی
۵۴. تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں اور بے شک دوزخ کافروں کو گھیر لینے والی ہے
۵۵. جس دن عذاب انہیں ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے گھیر لے گا اور کہے گا جو تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو
۵۶. اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو میری زمین کشادہ ہے پس میری ہی عبادت کرو
۵۷. ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے پھر ہمارے ہی پاس پھر کر آؤ گے
۵۸. اور جو ایمان لائے اور نیک کام کیے البتہ ہم انہیں جنت کے بالا خانوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہاں ہمیشہ رہیں گے عمل کرنے والوں کا کیا اچھا بدلہ ہے
۵۹. جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں
۶۰. اور بہت سے جانور ہیں جو اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے اللہ ہی انہیں اور تمہیں رزق دیتا ہے اور وہ سننے والا جاننے والا ہے
۶۱. اور البتہ اگر تو ا ان سے پوچھے کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا اور سورج اور چاند کو کس نے کام میں لگایا تو ضرور کہیں گے اللہ نے پھر کہاں الٹے جا رہے ہیں
۶۲. اللہ ہی اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ کر دیتا ہے بے شک اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے
۶۳. اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے آسمان سے کس نے پانی اتارا پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا کہیں گے اللہ نے کہہ دو سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے لیکن ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے
۶۴. اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشا ہے اور اصل زندگی عالم آخرت کی ہے کاش وہ سمجھتے
۶۵. پھر جب کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خالص اعتقاد سے اللہ ہی کو پکارتے ہیں پھر جب انہیں نجات دے کر خشکی کی طرف لے آتا ہے فوراً ہی شرک کرنے لگتے ہیں
۶۶. تاکہ ناشکری کریں اس نعمت کی جو ہم نے انہیں دی تھی اور مزے اڑاتے رہیں عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا
۶۷. کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنا دیا ہے اور لوگ ان کے آس پاس سے اچک لیے جاتے ہیں کیا یہ لوگ جھوٹ پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں
۶۸. اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا حق کو جھٹلائے جب اس کے پاس آئے کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانہ نہیں ہے
۶۹. اور جنہوں نے ہمارے لیے کوشش کی ہم انہیں ضرور اپنی راہیں سمجھا دیں گے اور بے شک اللہ نیکو کاروں کے ساتھ ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ روم
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الم
۲. روم مغلوب ہو گئے
۳. نزدیک کے ملک میں اور وہ مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب آ جائیں گے
۴. چند ہی سال میں پہلے اور پچھلے سب کام اللہ کے ہاتھ میں ہیں اور اس دن مسلمان خوش ہوں گے
۵. اللہ کی مدد سے مدد کرتا ہے جس کی چاہتا ہے اور وہ غالب رحم والا ہے
۶. اللہ کا وعدہ ہو چکا اللہ اپنے وعدہ کا خلاف نہیں کرے گا لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے
۷. دنیا کی زندگی کی ظاہر باتیں جانتے ہیں اور وہ آخرت سے غافل ہی ہیں
۸. کیا وہ اپنے دل میں خیال نہیں کرتے کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے عمدگی سے اور وقت مقرر تک کے لیے بنایا ہے اور بے شک بہت سے لوگ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہیں
۹. کیا انہوں نے ملک میں پھر کر نہیں دیکھا کہ ان سے پہلوں کا کیسا انجام ہوا وہ ان سے بھی بڑھ کر قوت والے تھے اور انہوں نے زمین کو جو تا تھا اور ان سے بہت زیادہ آباد کیا تھا اور ان کے پاس ان کے رسول معجزات لے کر بھی آئے تھے پھر اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا بلکہ وہی اپنے نفسوں پر ظلم کرتے تھے
۱۰. پھر برا کرنے والوں کا انجام بھی برا ہی ہوا اس لیے کہ انہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا اور ان کی ہنسی اڑاتے رہے
۱۱. اللہ ہی مخلوق کو پہلی بار پیدا کرتا ہے پھر وہ اسے دوبارہ پیدا کرے گا پھر اس کے پاس لوٹ کر آؤ گے
۱۲. اور جس دن قیامت قائم ہو گی گناہگار نا امید ہو جائیں گے
۱۳. اور ان کے معبودوں میں سے کوئی ان کی سفارش کرنے والا نہ ہو گا اور اپنے معبودوں سے منکر ہو جائیں گے
۱۴. اور جس دن قیامت قائم ہو گی اس دن لوگ جدا جدا ہو جائیں گے
۱۵. پھر جو ایمان لائے اور نیک کام کیے سو وہ بہشت میں خوش حال ہوں گے
۱۶. اور جنہوں نے انکار کیا اور ہماری آیتوں اور آخرت کے آنے کو جھٹلایا وہ عذاب میں ڈالے جائیں گے
۱۷. پھر اللہ کی تسبیح کرو جب تم شام کرو اور جب تم صبح کرو
۱۸. اور آسمانوں اور زمین میں اسی کی تعریف ہے اور پچھلے پہر بھی اور جب دوپہر ہو
۱۹. زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے اور اسی طرح تم نکالے جاؤ گے
۲۰. اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہیں مٹی سے بنایا پھر تم انسان بن کر پھیل رہے ہو
۲۱. اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تمہارے لیے تمہیں میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ ان کے پاس چین سے رہو اور تمہارے درمیان محبت اور مہربانی پیدا کر دی جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں
۲۲. اور اس کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور رنگتوں کا مختلف ہونا ہے بے شک اس میں علم والوں کے لیے نشانیاں ہیں
۲۳. اور اس کی نشانیوں میں سے تمہارا رات اور دن میں سونا اور اس کے فضل کا تلاش کرنا ہے بے شک اس میں سننے والوں کے لیے نشانیاں ہیں
۲۴. اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تمہیں خوف اور امید دلانے کو بجلی دکھاتا ہے اور اوپر سے پانی برساتا ہے پھر اس سے زمین خشک ہو جانے کے بعد زندہ کرتا ہے بے شک اس میں عقلمندوں کے لئے نشانیاں ہیں
۲۵. اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں پھر جب تمہیں پکار کر زمین میں سے بلائے گا اسی وقت تم نکل آؤ گے
۲۶. اور اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اس کے حکم کے تابع ہیں
۲۷. اور وہی ہے جو پہلی بار بناتا ہے پھر اسے لوٹائے گا اور وہ اس پر آسان ہے اور آسمانوں اور زمین میں اس کی شان نہایت بلند ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے
۲۸. وہ تمہارے لیے تمہارے ہی حال کی ایک مثال بیان فرماتا ہے کیا جن کے تم مالک ہو وہ اس میں جو ہم نے تمہیں دیا ہے تمہارے شریک ہیں پھر اس میں تم برابر ہو تم ان سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے ہو اس طرح ہم عقل والوں کے لیے آیتیں کھول کر بیان کرتے ہیں
۲۹. بلکہ یہ بے انصاف بے سمجھے اپنی خواہشوں پر چلتے ہیں پھر کون ہدایت کر سکتا ہے جسے اللہ نے گمراہ کر دیا اور ان کا کوئی بھی مددگار نہیں
۳۰. سو تو ایک طرف کا ہو کر دین پر سیدھا منہ کیے چلا جا اللہ کی دی ہوئی قابلیت پر جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے اللہ کی بناوٹ میں رد و بدل نہیں یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے
۳۱. اسی کی طرف رجوع کیے رہو اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہو جاؤ
۳۲. جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی فرقے ہو گئے سب فرقے اسی سے خوش ہیں جو ان کے پاس ہے
۳۳. اور لوگوں کو جب کوئی دکھ پہنچتا ہے تو اپنے رب کی طرف رجوع ہو کر اسے پکارتے ہیں پھر جب وہ انہیں اپنی رحمت کا مزہ چکھاتا ہے تو ایک گروہ ان میں سے اپنے رب سے شرک کرنے لگتا ہے
۳۴. تاکہ جو ہم نے انہیں دیا ہے اس کی ناشکری کریں سو فائدہ اٹھا لو عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا
۳۵. کیا ہم نے ان کے لیے کوئی سند بھیجی ہے کہ وہ انہیں شرک کرنا بتا رہی ہے
۳۶. اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو اس پر خوش ہو جاتے ہیں اور اگر انہیں ان کے گذشتہ اعمال کے سبب سے دکھ پہنچتا ہے تو فوراً نا امید ہو جاتے ہیں
۳۷. کیا وہ نہیں دیکھتے کہ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کرتا ہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانیاں ہیں
۳۸. پھر رشتہ دار اور محتاج اور مسافر کو اس کا حق دے یہ بہتر ہے ان کے لیے جو اللہ کی رضا چاہتے ہیں اور وہی نجات پانے والے ہیں
۳۹. اور جو سود پر تم دیتے ہو تاکہ لوگوں کے مال میں بڑھتا رہے سو اللہ کے ہاں وہ نہیں بڑھتا اور جو زکوٰۃ دیتے ہو جس سے اللہ کی رضا چاہتے ہو سو یہ وہ ہی لوگ ہیں جن کے دونے ہوئے
۴۰. اللہ وہ ہے جس نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہیں روزی دی پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا کیا تمہارے معبودوں میں سے کبھی کوئی ایسا ہے جو ان کاموں میں سے کچھ بھی کر سکے وہ پاک ہے اور ان کے شریکوں سے بلند ہے
۴۱. خشکی اور تری میں لوگوں کے اعمال کے سبب سے فساد پھیل گیا ہے تاکہ اللہ انہیں ان کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے تاکہ وہ باز آ جائیں
۴۲. کہہ دو ملک میں چلو پھرو اور دیکھو جو لوگ پہلے گزرے ہیں ان کا کیسا انجام ہوا ان میں سے اکثر مشرک ہی تھے
۴۳. سو تو اپنا منہ سیدھی راہ پر سیدھا رکھ اس سے پہلے کہ وہ دن آ پہنچے جسے اللہ کی طرف سے پھرنا نہیں اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے
۴۴. جس نے کفر کیا سو اس کے کفر کا وبال اسی پر ہے اور جس نے اچھے کام کیے تو وہ اپنے لیے سامان کر رہے ہیں
۴۵. تاکہ جو ایمان لائے اور اچھے ے کام کیے اللہ انہیں اپنے فضل سے بدلہ دے بے شک اللہ ناشکروں کو پسند نہیں کرتا
۴۶. اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ خوشخبری لانے والی ہوائیں چلاتا ہے اور تاکہ تمہیں اپنی مہربانی کا کچھ مزہ چکھا دیں اور تاکہ کشتیاں اس کے حکم سے چلیں اور تاکہ اس کے فضل سے تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو
۴۷. اور ہم تم سے پہلے کتنے رسول اپنی اپنی قوم کے پاس بھیج چکے ہیں سو ان کے پاس نشانیاں لے کر آئے پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا جو گناہگار تھے اور مومنوں کی مدد ہم پر لازم تھی
۴۸. اللہ وہ ہے جو ہوائیں چلاتا ہے پھر وہ بادل کو اٹھاتی ہیں پھر اسے آسمان میں جس طرح چاہے پھیلا دیتا ہے اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے پھر تو مینہ کو دیکھے گا کہ اس کے اندر سے نکلتا ہے پھر جب اسے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے پہنچاتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں
۴۹. اور اگر چہ ان پر برسنے سے پہلے وہ نا امید تھے
۵۰. پھر تو اللہ کی رحمت کی نشانیوں کو دیکھ کہ زمین کو خشک ہونے کے بعد کس طرح سر سبز کرتا ہے بے شک وہی مردوں کو پھر زندہ کرنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
۵۱. اور اگر ہم ایسی ہوا چلائیں کہ جس سے وہ کھیتی کو زرد دیکھیں تو اس کے بعد وہ ناشکری کرنے لگ جائیں
۵۲. بے شک تو مردوں کو نہیں سنا سکتا اور نہ بہروں کو آواز سنا سکتا ہے جب وہ پیٹھ پھیر کر پھر جائیں
۵۳. اور تم اندھوں کو ان کے الٹے راستے سے سیدھے راستہ پر نہیں لا سکتے تم تو بس انہیں لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں سو وہی ماننے والے ہیں
۵۴. اللہ ہی ہے جس نے تمہیں کمزوری کی حالت میں پیدا کیا پھر کمزوری کے بعد قوت عطا کی پھر قوت کے بعد ضعف اور بڑھاپا بنایا جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہی جاننے والا قدرت والا ہے
۵۵. اور جس دن قیامت قائم ہو گی گناہگار قسمیں کھائیں گے کہ ہم ایک گھڑی سے بھی زیادہ نہیں ٹھہرے تھے اسی طرح وہ الٹے جاتے تھے
۵۶. اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا کہیں گے کہ اللہ کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو سو یہ قیامت کا ہی دن ہے لیکن تمہیں اس کا یقین ہی نہ تھا
۵۷. تو اس دن ظالموں کو ان کا عذر کچھ فائدہ نہ دے گا اور نہ ان سے توبہ قبول کی جائے گی
۵۸. اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کر دی ہے اور اگر تم ان کے سامنے کوئی نشانی پیش کرو تو کافر یہ کہہ دیں گے کہ تم تو جھوٹے ہو
۵۹. جو لوگ یقین نہیں کرتے اللہ ان کے دلوں پر یونہی مہر کر دیتا ہے
۶۰. سوتو صبر کر بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور جو لوگ یقین نہیں رکھتے وہ تجھے بے برداشت نہ بنا دیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ لقمان
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. المۤ
۲. یہ آیتیں حکمت والی کتاب کی ہیں
۳. جو نیک بختوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے
۴. وہ جو نماز ادا کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں
۵. یہی لوگ اپنے رب کی ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں
۶. اور بعض ایسے آدمی بھی ہیں جو کھیل کی باتوں کے خریدار ہیں تاکہ بن سمجھے اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اس کی ہنسی اڑائیں ایسے لوگوں کے لیے ذلت کا عذاب ہے
۷. اور جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو تکبر کرتا ہوا منہ موڑ لیتا ہے جیسے اس نے سنا ہی نہیں گویا اس کے دونوں کان بہرے ہیں سو اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے
۸. بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے ان کے لیے نعمت کے باغ ہیں
۹. جہاں ہمیشہ رہیں گے اللہ کا سچا وعدہ ہو چکا اور وہ زبردست حکمت والا ہے
۱۰. آسمانوں کو بے ستون بنایا تم انہیں دیکھ رہے ہو اور زمین میں مضبوط پہاڑ رکھ دیے تاکہ تمہیں لے کر ادھر ادھر نہ جھکے اور اس میں ہر قسم کے جانور پھیلا دیے اور ہم نے آسمان سے مینہ برسایا پھر ہم نے زمین میں ہر قسم کی عمدہ چیزیں اگائیں
۱۱. یہ تو اللہ کی ساخت ہے پھر مجھے دکھاؤ کہ اس کے سوا غیر نے کیا پیدا کیا ہے بلکہ ظالم صریح گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں
۱۲. اور ہم نے لقمان کو دانائی عطا فرمائی کہ اللہ کا شکر کرتے رہو اور جو شخص شکر کرے گا وہ اپنے ذاتی نفع کے لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرے گا تو اللہ بے نیاز خوبیوں والا ہے
۱۳. اور جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیٹا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا بے شک شرک کرنا بڑا بھاری ظلم ہے
۱۴. اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق تاکید کی ہے اس کی ماں نے ضعف پر ضعف اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور دو برس میں اس کا دودھ چھڑانا ہے تو میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کرے میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے
۱۵. اور اگر تجھ پر اس بات کا زور ڈالیں تو میرے ساتھ اس کو شریک بنائے جس کو تو جانتا بھی نہ ہو تو ان کا کہنا نہ مان اور دنیا میں ان کے ساتھ نیکی سے پیش آ اور ان لوگوں کی راہ پر چل جو میری طرف رجوع ہو گئے پھر تمہیں لوٹ کر میرے ہی پاس آنا ہے پھر میں تمہیں بتاؤں گا کہ تم کیا کیا کرتے تھے
۱۶. بیٹا اگر کوئی عمل رائی کے دانہ کے برابر ہو پھر وہ کسی پتھر کے اندر ہو یا وہ آسمان کے اندر ہو یا زمین کے اندر ہو تب بھی اللہ اس کو حاضر کر دے گا بے شک اللہ بڑا باریک بین (اور ) باخبر ہے
۱۷. بیٹا نماز پڑھا کر اور اچھے کاموں کی نصیحت کیا کر اور برے کاموں سے منع کیا کر اور تجھ پر جو مصیبت آئے اس پر صبر کیا کر بے شک یہ ہمت کے کاموں میں سے ہیں
۱۸. اور لوگوں سے اپنا رخ نہ پھیر اور زمین پر اترا کر نہ چل بے شک اللہ کسی تکبر کرنے والے فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا
۱۹. اور اپنے چلنے میں میانہ روی اختیار کر اور اپنی آواز پست کر بے شک آوازوں میں سب سے بری آواز گدھوں کی ہے
۲۰. کیا تم نے نہیں دیکھا جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اللہ نے تمہارے کام پر لگایا رکھا ہے اور تم پر اپنی ظاہری اور باطنی نعمتیں پوری کر دی ہیں اور لوگوں میں سے ایسے بھی ہیں جو اللہ کے معاملے میں جھگڑتے ہیں نہ انہیں علم ہے اور نہ ہدایت ہے اور نہ روشنی بخشنے والی کتاب ہے
۲۱. اور جب ان سے کہا جاتا ہے اس پر چلو جو اللہ اس پر چلو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں کہ ہم تو اس پر چلیں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے کیا اگر چہ شیطان ان کے بڑوں کو دوزخ کے عذاب کی طرف بلاتا رہا ہو
۲۲. اور جس نے نیک ہو کر اپنا منہ اللہ کے سامنے جھکا دیا تو اس نے مضبوط کڑے کو تھام لیا اور آخر کار ہر معاملہ اللہ ہی کے حضور میں پیش ہونا ہے
۲۳. اور جس نے انکار کیا پس تو اس کے انکار سے غم نہ کھا انہیں ہمارے پاس آنا ہے پھر ہم انہیں بتا دیں گے کہ انہوں نے کیا کیا ہے بے شک اللہ دلوں کے راز جانتا ہے
۲۴. ہم انہیں تھوڑا سا عیش دے رہے ہیں پھر ہم انہیں سخت عذاب کی طرف گھسیٹ کر لے جائیں گے
۲۵. اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے بنایا ہے تو ضرور کہیں گے کہ اللہ نے کہہ دو الحمدُ للہ بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے
۲۶. اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے بے شک اللہ بے نیاز سب خوبیوں والا ہے
۲۷. اور اگر وہ جو زمین میں درخت ہیں سب قلم ہو جائیں گے اور دریا سیاہی اس کے بعد اس دریا میں سات اور دریا سیاہی کے آ ملیں تو بھی اللہ کی باتیں ختم نہ ہوں بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے
۲۸. تم سب کا پیدا کرنا اور مرنے کے بعد زندہ کرنا ایسا ہی ہے جیسا ایک شخص کا بے شک اللہ سنتا دیکھتا ہے
۲۹. کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور سورج اور چاند کو کام پر لگا رکھا ہے ہر ایک وقت مقرر تک چلتا رہے گا اور یہ کہ اللہ تمہارے کام سے خبردار ہے
۳۰. یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جس کو وہ پکارتے ہیں جھوٹ ہے اور اللہ ہی بلند مرتبہ بزرگ ہے
۳۱. کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی کے فضل سے دریا میں کشتیاں چلتی ہیں تاکہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے بے شک اس میں ہر ایک صابر شاکر کے لیے نشانیاں ہیں
۳۲. اور جب انہیں سائبانوں کی طرح موج ڈھانک لیتی ہے تو خالص اعتقاد سے اللہ ہی کو پکارتے ہیں پھر جب انہیں نجات دے کر خشکی کی طرف لے آتا ہے تو بعض ان میں سے راہِ راست پر رہتے ہیں اور ہماری نشانیوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں جو بد عہد نا شکر گزار ہیں
۳۳. اے لوگو اپنے رب سے ڈرو اور اس دن سے ڈرو جس میں نہ باپ اپنے بیٹے کے کام آئے گا اور نہ بیٹا اپنے باپ کے کچھ کام آئے گا اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر دنیا کی زندگی تمہیں دھوکا میں نہ ڈال دے اور نہ دغا باز تمہیں اللہ سے دھوکہ میں رکھیں
۳۴. بے شک اللہ ہی کو قیامت کی خبر ہے اور وہی مینہ برساتا ہے اور وہی جانتا ہے جو کچھ ماؤں کے پیٹوں میں ہوتا ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا کرے گا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس زمین پر مرے گا بے شک اللہ جاننے والا خبردار ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ سجدہ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. المۤ
۲. اس میں کچھ شک نہیں کہ یہ کتاب جہان کے پالنے والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے
۳. کیا وہ کہتے ہیں کہ اس نے خود بنائی ہے بلکہ یہ سچی کتاب تیرے رب کی طرف سے ہے تاکہ تو اس قوم کو ڈرائے جن کے پاس تجھ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تاکہ وہ راہ پر آئیں
۴. اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے چھ روز میں بنایا پھر عرش پر قائم ہوا تمہارے لیے اس کے سوا نہ کوئی کارساز ہے نہ سفارشی پھر کیا تم نہیں سمجھتے
۵. وہ آسمان سے لے کر زمین تک ہر کام کی تدبیر کرتا ہے پھر اس دن بھی جس کی مقدار تمہاری گنتی سے ہزار برس ہو گی وہ انتظام اس کی طرف رجوع کرے گا
۶. وہی چھپی اور کھلی بات کا جاننے والا زبردست مہربان ہے
۷. جس نے جو چیز بنائی خوب بنائی اور انسان کی پیدائش مٹی سے شروع کی
۸. پھر اس کی اولاد نچڑے ہوئے حقیر پانی سے بنائی
۹. پھر اس کے اعضا درست کیے اور اس میں اپنی روح پھونکی اور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنایا تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو
۱۰. اور کہتے ہیں کہ ہم جب زمین میں نیست و نابود ہو گئے تو کیا پھر نئے سرے سے پیدا ہوں گے بلکہ وہ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہیں
۱۱. کہہ دو تمہاری جان موت کا وہ فرشتہ قبض کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے پھر تم اپنے رب کے پاس لوٹائے جاؤ گے
۱۲. اور کبھی تو دیکھے جس وقت منکر اپنے رب کے سامنے سر جھکائے ہوئے ہوں گے اے رب ہمارے ہم نے دیکھ اور سن لیا اب ہمیں پھر بھیج دے کہ اچھے کام کریں ہمیں یقین آ گیا ہے
۱۳. اور اگر ہم چاہتے ہیں تو ہر شخص کو ہدایت پر لے آتے لیکن ہماری بات پوری ہو کر رہی کہ ہم جنوں اور آدمیوں سے جہنم بھر کر رہیں گے
۱۴. تو اب اس کا مزہ چکھو کہ تم اپنے اس دن کے آنے کو بھول گئے تھے ہم نے تمہیں بھلا دیا اور اپنے کیے کے بدلہ میں ہمیشہ کا عذاب چکھو
۱۵. بس ہماری آیتوں پر وہ ایمان لاتے ہیں کہ جب انہیں وہ آیتیں یاد دلائی جاتی ہیں تو وہ سجدہ میں گر پڑتے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح بیان کرتے ہیں اور وہ تکبر نہیں کرتے
۱۶. اپنے بستروں سے اٹھ کر اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں اور ہمارے دیئے میں سے کچھ خرچ بھی کرتے ہیں
۱۷. پھر کوئی شخص نہیں جانتا کہ ان کے عمل کے بدلہ میں ان کی آنکھوں کی کیا ٹھنڈک چھپا رکھی ہے
۱۸. کیا مومن اس کے برابر ہے جو نا فرمان ہو برابر نہیں ہو سکتے
۱۹. سو وہ لوگ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے تو ان کے ان کاموں کے سبب جو وہ کیا کرتے تھے مہمانی میں ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں
۲۰. اور جنہوں نے نافرمانی کی ان کا ٹھکانا آگ ہے جب وہاں سے نکلنے کا ارادہ کریں گے تو اس میں پھر لوٹا دیئے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا آگ کا وہ عذاب چکھو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
۲۱. اور ہم انہیں قریب کا عذاب بھی اس بڑے عذاب سے پہلے چکھائیں گے تاکہ وہ باز آ جائیں
۲۲. اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہو گا جسے اس کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جائے پھر وہ ان سے منہ موڑے ہمیں تو گنہگاروں سے بدلہ لینا ہے
۲۳. اور البتہ ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی پھر آپ اس کے ملنے میں شک نہ کریں اور ہم نے ہی اسے بنی اسرائیل کے لیے راہ نما بنایا تھا
۲۴. اور ہم نے ان میں سے پیشوا بنائے تھے جو ہمارے حکم سے رہنمائی کرتے تھے جب انہوں نے صبر کیا تھا اور وہ ہماری آیتوں پر یقین بھی رکھتے تھے
۲۵. بے شک تیرا رب ہی قیامت کے دن ان میں فیصلہ کرے گا جس بات میں وہ اختلاف کرتے تھے
۲۶. کیا انھیں اس سے بھی رہنمائی نہ ہوئی کہ ان سے پہلے ہم نے کتنی جماعتیں ہلاک کر دی ہیں جن کے گھروں میں یہ چلتے پھرتے ہیں بے شک اس میں بڑی نشانیاں ہیں پھر کیا وہ سنتے بھی نہیں
۲۷. کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم پانی کو خشک زمین کی طرف رواں کر کے اس سے کھیتی نکالتے ہیں جس سے ان کے چار پائے اور وہ خود بھی کھاتے ہیں پھر کیا وہ دیکھتے نہیں
۲۸. اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ فیصلہ کب ہو گا
۲۹. کہہ دو کہ فیصلہ کا دن کافروں کو ان کا ایمان لانا نفع نہ دے گا اور نہ ہی انہیں مہلت دی جائے گی
۳۰. سو ان سے کنارہ کر اور انتظار کر وہ بھی انتظار کر رہے ہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ احزاب
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے نبی اللہ سے ڈر اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ مان بے شک اللہ جاننے والا حکمت والا ہے
۲. اور اس کی تابعداری کر جو تیرے رب کی طرف سے تیری طرف بھیجا گیا ہے بے شک اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے
۳. اور اللہ پر بھروسہ کر اور اللہ ہی کارساز کافی ہے
۴. اللہ نے کسی شخص کے سینہ میں دو دل نہیں بنائے اور نہ اللہ نے تمہاری ان بیویوں کو جن سے تم اظہار کرتے ہو تمہاری ماں بنایا ہے اور نہ تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا بیٹا بنایا ہے یہ تمہارے منہ کی بات ہے اور اللہ سچ فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتاتا ہے
۵. انہیں ان کے اصلی باپوں کے نام سے پکارو اللہ کے ہاں یہی پورا انصاف ہے سو اگر تمہیں ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں اور تمہیں اس میں بھول چوک ہو جائے تو تم پر کچھ گناہ نہیں لیکن وہ جو تم دل کے ارادہ سے کرو اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۶. نبی مسلمانوں کے معاملہ میں ان سے بھی زیادہ دخل دینے کا حقدار ہے اور اس کی بیویاں ان کی مائیں ہیں اور رشتہ دار اللہ کی کتاب میں ایک دوسرے سے زیادہ تعلق رکھتے ہیں بہ نسبت دوسرے مومنین اور مہاجرین کے مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں سے کچھ سلوک کرنا چاہو یہ بات لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے
۷. اور جب ہم نے نبیوں سے عہد لیا اور آپ سے اور نوح اور ابراہیم اور موسیٰ اور مریم کے بیٹے عیسیٰ سے بھی اور ان سے ہم نے پکا عہد لیا تھا
۸. تاکہ سچوں سے ان کے سچ کا حال دریافت کرے اور کافروں کے لیے دردناک عذاب تیار کیا ہے
۹. اے ایمان والو! اللہ کے احسان کو یاد کرو جو تم پر ہوا جب تم پر کئی لشکر چڑھ آئے پھر ہم نے ان پر ایک آندھی بھیجی اور وہ لشکر بھیجے جنہیں تم نے نہیں دیکھا اور جو کچھ تم کر رہے تھے اللہ دیکھ رہا تھا
۱۰. جب وہ لوگ تم پر تمہارے اوپر کی طرف اور نیچے کی طرف سے چڑھ آئے اور جب آنکھیں پتھرا گئی تھیں اور کلیجے منہ کو آنے لگے تھے اور تم اللہ کے ساتھ طرح طرح کے گمان کر رہے تھے
۱۱. اس موقع پر ایماندار آزمائے گئے اور سخت ہلا دیے گئے
۱۲. اور جب کہ منافق اور جن کے دلوں میں شک تھا کہنے لگے کہ اللہ اور اس کے رسول نے جو ہم سے وعدہ کیا تھا صرف دھوکا ہی تھا
۱۳. اور جب کہ ان میں سے ایک جماعت کہنے لگی اے مدینہ والو! تمہارے لیے ٹھیرنے کا موقع نہیں سو لوٹ چلو اور ان میں سے کچھ لوگ نبی سے رخصت مانگنے لگے کہنے لگے کہ ہمارے گھر اکیلے ہیں اور حالانکہ وہ اکیلے نہ تھے وہ صرف بھاگنا چاہتے تھے
۱۴. اور اگر کسی طرف سے کوئی ان پر گُھس آتا پھر ان سے فساد کی درخواست کی جاتی تو فساد پر آمادہ ہو جاتے اور دیر نہ کرتے مگر بہت ہی کم
۱۵. حالانکہ اس سے پہلے اللہ سے عہد کر چکے تھے کہ پیٹھ نہ پھیریں گے اور اللہ سے عہد کرنے کی باز پرس ہو گی
۱۶. کہہ دو اگر تم موت یا قتل سے بھاگو گے تو تمہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور اس وقت سوائے تھوڑے دنوں کے نفع نہیں اٹھاؤ گے
۱۷. کہہ دو کون ہے جو تمہیں اللہ سے بچا سکے اگر وہ تمہارے ساتھ برائی کرنا چاہے یا تم پر مہربانی کرنا چاہے اور اللہ کے سوا نہ کوئی اپنا حمایتی پائیں گے اور نہ کوئی مددگار
۱۸. تحقیق اللہ تم میں سے روکنے والوں کو جانتا ہے اور جو اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے پاس آ جاؤ اور لڑائی میں بہت ہی کم آتے ہیں
۱۹. تم سے ہمدردی کرتے ہوئے پھر جب ڈر کا وقت آ جائے تو تُو انھیں دیکھے گا کہ تیری طرف دیکھتے ہیں ان کی آنکھیں پھرتی ہیں جیسے کسی پر موت کی بے ہوشی آئے پھر جب ڈر جاتا رہے تو تمہیں تیز زبانوں سے طعنہ دیتے ہیں مال کے لالچی ہیں یہ لوگ ایمان نہیں لائے تو اللہ نے ان کے تمام اعمال ضائع کر دیے اور یہ بات اللہ پر بالکل آسان ہے
۲۰. خیال کرتے ہیں کہ فوجیں نہیں گئیں اور اگر فوجیں آ جائیں تو آرزو کریں کہ کاش ہم باہر گاؤں میں جا رہیں تمہاری خبریں پوچھا کریں اور اگر تم میں بھی رہیں تو بہت ہی کم لڑیں
۲۱. البتہ تمہارے لیے رسول اللہ میں اچھا نمونہ ہے جو اللہ اور قیامت کی امید رکھتا ہے اور اللہ کو بہت یاد کرتا ہے
۲۲. اور جب مومنوں نے فوجوں کو دیکھا تو کہا یہ وہ ہے جس کا ہم سے اللہ اور اس کے رسول نے وعدہ کیا تھا اور اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا تھا اور اس سے ان کے ایمان اور فرمانبرداری میں ترقی ہو گئی
۲۳. ایمان والوں میں سے ایسے آدمی بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ کر دکھایا پھر ان میں سے بعض تو اپنا کام پورا کر چکے اور بعض منتظر ہیں اور عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی
۲۴. تاکہ اللہ سچوں کو ان کے سچ کا بدلہ دے اور اگر چاہے تو منافقوں کو عذاب دے یا ان کی توبہ قبول کرے بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۵. اور اللہ نے کافروں کو ان کے غصہ میں بھرا ہوا لوٹایا انہیں کچھ بھی ہاتھ نہ آیا اور اللہ نے مسلمانوں کی لڑائی اپنے ذمہ لے لی اور اللہ طاقت ور غالب ہے
۲۶. اور جن جن اہل کتاب نے ان کی مدد ی تھی انہیں ان کے قلعوں سے نیچے اتار دیا اور ان کے دلوں میں خوف ڈال دیا بعض کو تم قتل کرنے لگے اور بعض کو قید کر لیا
۲۷. اور ان کی زمین اور ان کے گھروں اور ان کے مالوں کا تمہیں مالک بنا دیا اور زمین کا جس پر تم نے کبھی قدم نہیں رکھا تھا اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۸. اے نبی اپنی بیویوں سے کہہ دو اگر تمہیں دنیا کی زندگی اور اس کی آرائش منظور ہے تو آؤ میں تمہیں کچھ دے دلا کر اچھی طرح سے رخصت کر دوں
۲۹. اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول اور آخرت کو چاہتی ہو تو اللہ نے تم میں سے نیک بختوں کے لیے بڑا اجر تیار کیا ہے
۳۰. اے نبی کی بیویو تم میں سے جو کوئی کھلی ہوئی بدکاری کرے تو اسے دگنا عذاب دیا جائے گا اور یہ اللہ پر آسان ہے
۳۱. اور جو تم میں سے اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے گی اور نیک کام کرے گی تو ہم اسے اس کا دہرا اجر دیں گے اور ہم نے اس کے لیے عزت کا رزق بھی تیار کر رکھا ہے
۳۲. اے نبی کی بیویو تم معمولی عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر تم اللہ سے ڈرتی ر ہو اور دبی زبان سے بات نہ کہو کیونکہ جس کے دل میں مرض ہے وہ طمع کرے گا اور بات معقول کہو
۳۳. اور اپنے گھروں میں بیٹھی رہو اور گزشتہ زمانہ جاہلیت کی طرح بناؤ سنگھار دکھاتی نہ پھرو اور نماز پڑھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اللہ یہی چاہتا ہے کہ اے اس گھر والو تم سے ناپاکی دور کرے اور تمہیں خوب پاک کرے
۳۴. اور تمہارے گھروں میں جو اللہ کی آیتیں اور حکمت کی باتیں پڑھی جاتیں ہیں انہیں یاد رکھو بیشک اللہ راز دان خبردار ہے
۳۵. بیشک اللہ نے مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں اور ایمان دار مردوں اور ایماندار عورتوں اور فرمانبردار مردوں اور فرمانبردار عورتوں اور سچے مردوں اور سچی عورتوں اور صبر کرنے والے مردوں اور صبر کرنے والی عورتوں اور عاجزی کرنے والے مردوں اور عاجزی کرنے والی عورتوں اور خیرات کرنے والے مردوں اور خیرات کرنے والی عورتوں اور روزہ دار مردوں اور روزہ دار عورتوں اور پاک دامن مردوں اور پاک دامن عورتوں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے مردوں اور بہت یاد کرنے والی عورتوں کے لیے بخشش اور بڑا اجر تیار کیا ہے
۳۶. اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو لائق نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کسی کام کا حکم دے تو انہیں اپنے کام میں اختیار باقی رہے اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی تو وہ صریح گمراہ ہوا
۳۷. اور جب تو نے اس شخص سے کہا جس پر اللہ نے احسان کیا اور تو نے احسان کیا اپنی بیوی کو اپنے پاس رکھ اللہ سے ڈر اور تو اپنے دل میں ایک چیز چھپاتا تھا جسے اللہ ظاہر کرنے والا تھا اور تو لوگوں سے ڈرتا تھا حالانکہ اللہ زیادہ حق رکھتا ہے کہ تو اس سے ڈرے پھر جب زید اس سے حاجت پوری کر چکا تو ہم نے تجھ سے اس کا نکاح کر دیا تاکہ مسلمانوں پر ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے بارے میں کوئی گناہ نہ ہو جب کہ وہ ان سے حاجت پوری کر لیں اور اللہ کا حکم ہو کر رہنے والا ہے
۳۸. نبی پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں ہے جو اللہ نے اس اس کے لیے مقرر کر دی ہے جیسا کہ اللہ کا پہلے لوگوں میں دستور تھا اور اللہ کا کام اندازے پر مقرر کیا ہوا ہے
۳۹. جو لوگ اللہ کا پیغام پہنچاتے رہے اور اللہ سے ڈرتے رہے اور اللہ حساب لینے والا کافی ہے
۴۰. محمد تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں لیکن وہ اللہ کے رسول اور سب نبیوں کے خاتمے پر ہیں اور اللہ ہر بات جانتا ہے
۴۱. اے ایمان والو اللہ کو بہت یاد کرو
۴۲. اور اس کی صبح و شام پاکی بیان کرو
۴۳. وہی ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی تاکہ تمہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالے اور وہ ایمان والوں پر نہایت رحم والا ہے
۴۴. جس دن وہ اس سے ملیں گے ان کے لیے سلام کا تحفہ ہو گا اور ان کے لیے عزت کا اجر تیار کر رکھا ہے
۴۵. اے نبی ہم نے آپ کو بلاشبہ گواہی دینے والا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے
۴۶. اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے اور چراغ روشن بنایا ہے
۴۷. اور ایمان والوں کو خوشخبری دے اس بات کی کہ ان کے لیے اللہ کی طرف سے بہت بڑا فضل ہے
۴۸. اور کفار اور منافقین کا کہنا نہ مانیے اور ان کی ایذا رسانی کی پرواہ نہ کیجیے اور اللہ پر بھروسہ کیجیئے اور اللہ کارساز کافی ہے
۴۹. اے ایمان والو جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر انہیں طلاق دے دو اس سے پہلے کہ تم انہیں چھوؤ تو تمہارے لیے ان پر کوئی عدت نہیں ہے کہ تم ان کی گنتی پوری کرنے لگو سو انہیں کچھ فائدہ دو اور انہیں اچھی طرح سے رخصت کر دو
۵۰. اے نبی ہم نے آپ کے لیے آپ کی بیویاں حلال کر دیں جن کے آپ مہر ادا کر چکے ہیں اور وہ عورتیں جو تمہاری مملوکہ ہیں جو اللہ نے آپ کو غنیمت میں دلوا دی ہیں اور آپ کے چچا کی بیٹیاں اور آپ کی پھوپھیوں کی بیٹیاں اور آپ کے ماموں کی بیٹیاں اور آپ کے خالاؤں کی بیٹیاں جنہوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کی اور اس مسلمان عورت کو بھی جو بلا عوض اپنے کو پیغمبر کو دے دے بشرطیکہ پیغمبر اس کو نکاح میں لانا چاہے یہ خالص آپ کے لیے ہے نہ اور مسلمانوں کے لیے ہمیں معلوم ہے جو کچھ ہم نے مسلمانوں پر ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں مقرر کیا ہے تاکہ آپ پر کوئی دِقت نہ رہے اور اللہ معاف کرنے والا مہربان ہے
۵۱. آپ ان میں سے جسے چاہیں چھوڑ دیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں اور ان میں سے جسے آپ چاہیں جنہیں آپ نے علیحدہ کر دیا تھا تو آپ پر کوئی گناہ نہیں یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور غمزدہ نہ ہو اور ان سب کو جو آپ دیں اس پر راضی ہوں اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اللہ جانتا ہے اور اللہ جاننے والا بردبار ہے
۵۲. اس کے بعد آپ کے لیے عورتیں حلال نہیں اور نہ یہ کہ آپ ان سے اور عورتیں تبدیل کریں اگر چہ آپ کو ان کا حسن پسند آئے مگر جو آپ کی مملوکہ ہوں اور اللہ ہر ایک چیز پر نگران ہے
۵۳. اے ایمان والو نبی کے گھروں میں داخل نہ ہو مگر اس وقت کہ تمہیں کھانے کے لئے اجازت دی جائے نہ اس کی تیاری کا انتظام کرتے ہوئے لیکن جب تمہیں بلایا جائے تب داخل ہو پھر جب تم کھا چکو تو اٹھ کر چلے جاؤ اور باتوں کے لیے جم کر نہ بیٹھو کیوں کہ اس سے نبی کو تکلیف پہنچتی ہے اور وہ تم سے شرم کرتا ہے اور حق بات کہنے سے اللہ شرم نہیں کرتا اور جب نبی کی بیویوں سے کوئی چیز مانگو تو پردہ کے باہر سے مانگا کرو اس میں تمہارے اور ان کے دلوں کے لیے بہت پاکیزگی ہے اور تمہارے لیے جائز نہیں کہ تم رسول اللہ کو ایذا دو اور نہ یہ کہ تم اپ کی بیویوں سے آپ کے بعد کبھی بھی نکاح کرو بے شک یہ اللہ کے نزدیک بڑا گناہ ہے
۵۴. اگر تم کوئی بات ظاہر کرو یا اسے چھپاؤ تو بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے
۵۵. ان پر اپنے باپوں کے سامنے ہونے میں کوئی گناہ نہیں اور نہ اپنے بیٹوں کے اور نہ اپنے بھائیوں کے اور نہ اپنے بھتیجوں کے اور نہ اپنے بھانجوں کے اور نہ اپنی عورتوں کے اور نہ اپنے غلاموں کے اور اللہ سے ڈرتی رہو بے شک ہر چیز اللہ کے سامنے ہے
۵۶. بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اسپر درود اور سلام بھیجو
۵۷. جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دیتے ہیں ان پر اللہ نے دنیا اور آخرت میں لعنت کی ہے اور ان کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر کھا ہے
۵۸. اور جو ایمان دار مردوں اور عورتوں کو ناکردہ گناہوں پر ستاتے ہیں سو وہ اپنے سر بہتان اور صریح گناہ لیتے ہیں
۵۹. اے نبی اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے مونہوں پر نقاب ڈالا کریں یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ پہچانی جائیں پھر نہ ستائی جائیں اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
۶۰. اگر منافق اور وہ جن کے دلوں میں مرض ہے اور مدینہ میں غلط خبریں اڑانے والے باز نہ آئیں گے تو آپ کو ہم ان کے پیچھے لگا دیں گے پھر وہ اس شہر میں تیرے پاس نہ ٹھیریں گے
۶۱. مگر بہت کم لعنت کیے گئے ہیں جہاں کہیں پائیں جائیں گے پکڑے جائیں گے اور قتل کیے جائیں گے
۶۲. یہی اللہ کا قانون ہے ان لوگوں میں جو اس سے پہلے ہو گزر چکے ہیں اور آپ اللہ کے قانون میں کوئی تبدیلی ہرگز نہ پائیں گے
۶۳. آپ سے لوگ قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں کہہ دو اس کا علم تو صرف اللہ ہی کو ہے اور اپ کو کیا خبر کہ شاید قیامت قریب ہی ہو
۶۴. بے شک اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لیے دوزخ تیار کر رکھا ہے
۶۵. وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے نہ کوئی دوست پائیں گے اور نہ کوئی مددگار
۶۶. جس دن ان کے منہ آگ میں الٹ دیے جائیں گے کہیں گے اے کاش ہم نے اللہ اور رسول کا کہا مانا ہوتا
۶۷. اور کہیں گے اے ہمارے رب ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کا کہا مانا سو انہوں نے ہمیں گمراہ کیا
۶۸. اے ہمارے رب انہیں دگنا عذاب دے اور ان پر بڑی لعنت کر
۶۹. اے ایمان والو تم ان لوگوں جیسے نہ ہو جاؤ جنہوں نے موسیٰ کو ستایا پھر اللہ نے موسیٰ کو ان کی باتوں سے بری کر دیا اور وہ اللہ کے نزدیک بڑی عزت والا تھا
۷۰. اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو
۷۱. تاکہ وہ تمہارے اعمال کو درست کرے اور تمہارے گناہ معاف کر دے اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کا کہنا مانا سو اس نے بڑی کامیابی حاصل کی
۷۲. ہم نے آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے امانت پیش کی پھر انہوں نے اس کے اٹھانے سے انکار کر دیا اور اس سے ڈر گئے اور اسے انسان نے اٹھا لیا بے شک وہ بڑا ظالم بڑا نادان تھا
۷۳. تاکہ اللہ منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے اور مومن مردوں اور مومن عورتوں پر مہربانی کرے اور اللہ معاف کرنے والا مہربان ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ سبا
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور آخرت میں بھی اسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ حکمت والا خبردار ہے
۲. وہ جانتا ہے جو زمین میں داخل ہوتا ہے اور جو اس میں سے نکلتا ہے اور جو آسمان سے نازل ہوتا ہے اور جو اس میں چڑھتا ہے اور وہ نہایت رحم والا بخشنے والا ہے
۳. اور کافر کہتے ہیں کہ ہم پر قیامت نہیں آئے گی کہہ دو ہاں (آئے گی) قسم ہے میرے رب غائب کے جاننے والے کی البتہ تم پر ضرور آئے گی جس سے آسمانوں اور زمین کی کوئی چیز ذرّہ کے برابر بھی غائب نہیں اور نہ ذرّہ سے چھوٹی اور نہ بڑی کوئی بھی ایسی چیز نہیں جو لوح محفوظ میں نہ ہو
۴. تاکہ اللہ ان لوگوں کو جزا دے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے انہیں کے لیے بخشش اور عزت والا رزق ہے
۵. اور جو ہماری آیتوں کے رد کرنے میں کوشش کرتے پھرتے ہیں ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے
۶. اور جنہیں علم دیا گیا ہے وہ خیال کرتے ہیں کہ جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی طرف سے نازل ہوا ہے وہ ٹھیک ہے اور وہ غالب تعریف کئے ہوئے کی راہ دکھاتا ہے
۷. اور کافر کہتے ہیں کیا ہم تمہیں وہ آدمی بتائیں جو تمہیں خبر دیتا ہے کہ جب تم پورے طور پر ریزہ ریزہ ہو جاؤ گے تو پھر نئے سرے سے پیدا کیے جاؤ گے
۸. کیا اس نے اللہ پر جھوٹ بنا لیا ہے یا اسے جنون ہے نہیں بلکہ جو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے وہ عذاب اور دور کی گمراہی میں ہیں
۹. کیا وہ آسمان اور زمین کو نہیں دیکھتے جو ان کے آگے اور پیچھے ہے اگر ہم چاہیں تو انہیں زمین میں دھنسا دیں یا ان پر کوئی آسمان کا ٹکڑا گرا دیں اللہ کی طرف رجوع کرنے والے بندے کے لیے اس میں بڑی نشانیاں ہیں
۱۰. اور بے شک ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بزرگی دی تھی اے پہاڑو ان کی تسبیح کی آواز کا جو اب دیا کرو اور پرندوں کو تابع کر دیا تھا اور ہم نے ان کے لیے لوہا نرم کر دیا تھا
۱۱. کہ کشادہ زرہیں بنا اور اندازے سے کڑیاں جوڑ اور تم سب نیک کام کرو بے شک میں جو تم کرتے ہو خوب دیکھ رہا ہوں
۱۲. اور ہوا کو سلیمان کے تابع کر دیا تھا جس کی صبح کی منزل مہینے بھر کی راہ اور شام کی منزل مہینے بھر کی راہ تھی اور ہم نے اس کے لیے تانبے کا چشمہ بہا دیا تھا اور کچھ جن اس کے آگے اس کے رب کے حکم سے کام کیا کرتے تھے اور جو کوئی ان میں سے ہمارے حکم سے پھر جاتا تھا تو ہم اسے آگ کا عذاب چکھاتے تھے
۱۳. جو وہ چاہتا اس کے لیے بناتے تھے قلعے اور تصویریں اور حوض جیسے لگن اور جمی رہنے والی دیگیں اے داؤد والو تم شکریہ میں نیک کام کیا کرو اور میرے بندوں میں سے شکر گزار تھوڑے ہیں
۱۴. پھر جب ہم نے اس پر موت کا حکم کیا تو انہیں ا سکی موت کا پتہ نہ دیا مگر گھن کے کیڑے نے جو اس کے عصا کو کھا رہا تھا پھر جب گر پڑا تو جنوں نے معلوم کیا کہ اگر وہ غیب کو جانتے ہوتے تو اس ذلت کے عذاب میں نہ پڑے رہتے
۱۵. بے شک قوم سبا کے لیے ان کی بستی میں ایک نشان تھا دائیں اور بائیں دو باغ اپنے رب کی روزی کھاؤ اور اس کا شکر کرو عمدہ شہر رہنے کو اور بخشنے والا رب
۱۶. پھر انہوں نے نافرمانی کی پھر ہم نے ان پر سخت سیلاب بھیج دیا اور ہم نے ان کے دونوں باغوں کے بدلے میں دو باغ بد مزہ پھل کے اور جھاؤ کے اور کچھ تھوڑی سی بیریوں کے بدل دیے
۱۷. یہ ہم نے ان کی ناشکری کا بدلہ دیا اور ہم ناشکروں ہی کو برا بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۸. اور ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جن میں ہم نے برکت رکھی تھی بہت سے گاؤں آباد کر رکھے تھے جو نظر آتے تھے اور ہم نے ان میں منزلیں مقرر کر دیں تھیں ان میں راتوں اور دنوں کو امن سے چلو
۱۹. پھر انہوں نے کہا اے ہمارے رب ہماری منزلوں کو دور دور کر دے اور انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا سو ہم نے انہیں کہانیاں بنا دیا اور ہم نے انہیں پورے طور پر پارہ پارہ کر دیا بے شک اس میں ہر ایک صبر شکر کرنے والے کے لیے نشانیاں ہیں
۲۰. اور البتہ شیطان نے ان پر اپنا گمان سچ کر دکھایا سوائے ایمان داروں کے ایک گروہ کے سب اس کے تابع ہو گئے
۲۱. حالانکہ ان پر اس کا کوئی زور بھی نہیں تھا مگر یہی کہ ہم نے ظاہر کرنا تھا کون آخرت پر ایمان لاتا ہے اور کون اس سے شک میں پڑا ہوا ہے اور تیرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے
۲۲. کہہ دو اللہ کے سوا جن کا تمہیں گھمنڈ ہے انہیں پکارو وہ نہ تو آسمان ہی میں ذرّہ بھر اختیار رکھتے ہیں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان میں کچھ حصہ ہے اور نہ ان میں سے اللہ کا کوئی مددگار ہے
۲۳. اور اس کے ہاں سفارش نفع نہ دے گی مگر اسی کو جس کے لیے وہ اجازت دے گا یہاں تک کہ جب ان کے دل سے گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے کہتے ہیں تمہارے رب نے کیا فرمایا وہ کہتے ہیں سچی بات فرمائی اور وہی عالیشان اور سب سے بڑا ہے
۲۴. کہہ دو تمہیں آسمانوں اور زمین سے کون رزق دیتا ہے کہو اللہ اور بے شک ہم یا تم ہدایت پر ہیں یا صریح گمراہی میں
۲۵. کہہ دو نہ تم پوچھے جاؤ گے اس کی نسبت جو ہم نے جرم کیا ہے اور نہ ہم ہی پوچھیں جائیں گے ا سکی بابت جو تم کرتے ہو
۲۶. کہہ دو ہم سب کو ہمارا رب جمع کرے گا پھر ہمارے درمیان انصاف سے فیصلہ کرے گا اور وہی فیصلہ کرنے والا جاننے ولا ہے
۲۷. کہہ دو جنہیں تم نے اس سے شریک بنا کر ملا رکھا ہے مجھے بھی تو دکھاؤ بلکہ وہی اللہ غالب حکمت والا ہے
۲۸. اور ہم نے آپ کو جو بھیجا ہے تو صرف سب لوگوں کو خوشی اور ڈر سنانے کے لیے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
۲۹. اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہے اگر تم سچے ہو
۳۰. کہہ دو تمہارے لیے ایک دن کا وعدہ ہے کہ جس سے نہ ایک گھڑی پیچھے ہو سکتے ہو اور نہ آگے بڑھ سکتے ہو
۳۱. اور کافر کہتے ہیں ہم اس قرآن پر ہرگز ایمان نہیں لائیں گے اور نہ اس پر جو اس سے پہلے موجود ہے اور کاش آپ دیکھتے جب کہ ظالم اپنے رب کے حضور میں کھڑے کیے جائیں گے ایک ان میں سے دوسرے کی بات کو رد کر رہا ہو گا جو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے وہ ان سے کہیں گے جو بڑے بنتے تھے اگر تم نہ ہوتے تو ہم ایمان دار ہوتے
۳۲. جو لوگ بڑے بنتے تھے ان سے کہیں گے جو کمزور سمجھے جاتے تھے کیا ہم نے تمہیں ہدایت سے روکا تھا بعد اس کے کہ وہ تمہارے پاس آ چکی تھی بلکہ تم خود ہی مجرم تھے
۳۳. اور جو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے وہ ان سے کہیں گے جو متکبر تھے بلکہ (تمہارے ) رات اور دن کے فریب نے جب تم ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم اللہ کا انکار کر دیں اور اس کے لیے شریک ٹھیرائیں اور دل میں بڑے پشیمان ہوں گے جب عذاب کو سامنے دیکھیں گے اور کافروں کی گردنوں میں ہم طوق ڈالیں گے جو کچھ وہ کیا کرتے تھے اسی کا تو بدلہ پا رہے ہیں
۳۴. اور ہم نے جس کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا بھیجا تو وہاں کے دولت مندوں نے یہی کہا کہ تم جو لے کر آئے ہو ہم نہیں مانتے
۳۵. اور یہ بھی کہا کہ ہم مال اور اولاد میں تم سے بڑھ کر ہیں اور ہمیں کوئی عذاب نہ دیا جائے گا
۳۶. کہہ دو میرا رب جس کے لیے چاہتا ہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور کم کر دیتا ہے اور لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے
۳۷. اور تمہارے مال اور اولاد ایسی چیز نہیں جو تمہیں مرتبہ میں ہمارے قریب کر دے مگر جو ایمان لایا اور نیک کام کیے پس وہی لوگ ہیں جن کے لئے دگنا بدلہ ہے اس کا جو انہوں نے کیا اور وہی بالا خانوں میں امن سے ہوں گے
۳۸. اور وہ جو ہماری آیتوں کے رد کرنے میں کوشش کرتے ہیں وہ عذاب میں پکڑ کر حاضر کیے جائیں گے
۳۹. کہہ دو بے شک میرا رب ہی اپنے بندوں میں سے جسے چاہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور جسے چاہے تنگ کر دیتا ہے اور جو کوئی چیز بھی تم خرچ کرتے ہو سو وہی اس کا عوض دیتا ہے اور وہ سب سے بہتر روزی دینے والا ہے
۴۰. اور جس دن وہ ان سب کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے فرمائے گا کیا یہی ہیں جو تمہاری عبادت کیا کرتے تھے
۴۱. وہ عرض کریں گے تو پاک ہے ہمارا تو تجھ سے ہی تعلق ہے نہ ان سے بلکہ یہ شیطانوں کی عبادت کرتے تھے ان میں سے اکثر انہیں کے معتقد تھے
۴۲. پھر آج تم میں سے کوئی کسی کے نفع اور نقصان کا مالک نہیں اور ہم ظالموں سے کہیں گے تم اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
۴۳. اور جب انہیں ہماری واضح آیتیں سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ محض ایسا شخص ہے جو چاہتا ہے کہ تمہیں ان چیزوں سے رو ک دے جنہیں تمہارے باپ دادا پوجتے تھے اور (قرآن کی نسبت) کہتے ہیں کہ یہ محض ایک تراشا ہوا جھوٹ ہے اور کافروں نے حق کے متعلق کہا جب ان کے پاس آیا کہ یہ محض ایک صریح جادو ہے
۴۴. اور ہم نے انہیں کوئی کتاب نہیں دی کہ وہ اسے پڑھتے ہوں اور ہم نے ان کی طرف آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں بھیجا
۴۵. اور ان لوگوں نے بھی جھٹلایا جو ان سے پہلے تھے اور یہ لوگ اس کے دسویں حصہ کو نہیں پہنچے جو ہم نے انہیں دیا تھا پس انہوں نے میرے رسولوں کو جھٹلایا پھر میرا کیسا عذاب ہوا
۴۶. کہہ دو میں تمہیں ایک بات نصیحت کرتا ہوں کہ تم اللہ کے لیے دو دو ایک ایک کھڑے ہو کر غور کرو کہ تمہارے اس ساتھی کو جنون تو نہیں ہے وہ تمہیں ایک سخت عذاب آنے سے پہلے ڈرانے والا ہے
۴۷. کہہ دو اس پر جو اجرت میں نے تم سے مانگی ہو وہ تمہارے ہی پاس رہے میری مزدوری تو اللہ ہی پر ہے اور وہ ہر چیز پر گواہ ہے
۴۸. کہہ دو میرا رب سچا دین برسا رہا ہے اور وہ چھپی ہوئی چیزوں کو خوب جانتا ہے
۴۹. کہہ دو حق آ گیا ہے اور جھوٹے معبود نہ پہلی بار پیدا کرتے ہیں اور نہ دوبارہ پیدا کریں گے
۵۰. کہہ دو اگر میں غلط راستہ پر ہوں تو میری غلطی کا وبال مجھ ہی پر ہو گا اور اگر میں سیدھی راہ پر ہوں تو ا سلیے کہ میرا رب میری طرف وحی کرتا ہے بے شک وہ سننے والا قریب ہے
۵۱. اور کاش آپ دیکھیں جب کہ وہ گھبرائے ہوئے ہوں گے پس نہ بچ سکیں گے اور پاس ہی سے پکڑ لیے جائیں گے
۵۲. اور کہیں گے ہم اس (قرآن) پر ایمان لے آئے ہیں اور اتنی دور سے (ایمان کا) ان کے ہاتھ آنا کہاں ممکن ہے
۵۳. حالانکہ پہلے تو اس کا انکار کرتے رہے اور بے تحقیق باتیں دور ہی دور سے ہانکا کرتے تھے
۵۴. اور ان میں اور ان کی خواہش میں آڑ کر دی جائے گی جیسا کہ ان کے ہم خیال لوگوں کے ساتھ اس سے پہلے کیا گیا بے شک وہ بھی حیرت انگیز شک میں پڑے ہوئے تھے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ فاطر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کا بنانے والا ہے فرشتوں کو رسول بنانے والا ہے جن کے دو دو تین تین چار چار پر ہیں وہ پیدائش میں جو چاہے زیادہ کر دیتا ہے بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲. اللہ بندوں کے لیے جو رحمت کھولتا ہے اسے کوئی بند نہیں کر سکتا اور جسے وہ بند کر دے تو اس کے بعد کوئی کھولنے والا نہیں اور وہ زبردست حکمت والا ہے
۳. اے لوگو اللہ کے اس احسان کو یاد کرو جو تم پر ہے بھلا اللہ کے سوا کوئی اور بھی خالق ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے روزی دیتا ہو اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں پھر کہاں الٹے جا رہے ہو
۴. اور اگر وہ آپ کو جھٹلائیں تو آپ سے پہلے بھی کئی رسول جھٹلائے گئے اور اللہ ہی کی طرف سب کام لوٹائے جاتے ہیں
۵. اے لوگو بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر تمہیں دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈالے اور تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکہ باز دھوکا نہ دے
۶. بے شک شیطان تو تمہارا دشمن ہے سو تم بھی اسے دشمن سمجھو وہ تو اپنی جماعت کو بلاتا ہے تاکہ وہ دوزخیوں میں سے ہو جائیں
۷. جن لوگوں نے انکار کیا ان کے لیے سخت عذاب ہے اور جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے انہیں کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے
۸. بھلا جس کے برے کام بھلے کر دکھائے ہوں پھر وہ ان کو اچھا بھی جانتا ہو (نیک کے برابر ہو سکتا ہے ) پھر اللہ جس کو چاہتا ہے گمراہ کر تا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے پھر آپ ان پر افسوس کھا کھا کر ہلاک نہ ہو جائیں کیوں کہ اللہ خوب جانتا ہے جو وہ کر رہے ہیں
۹. اور اللہ ہی وہ ہے جو ہوائیں چلاتا ہے پھر وہ بادل اٹھاتی ہیں پھر ہم اسے مرے ہوئے شہروں کی طرف چلاتے ہیں پھر ہم اس سے زمین کو مرنے کے بعد زندہ کرتے ہیں اسی طرح دوبارہ اٹھایا جانا ہے
۱۰. جو شخص عزت چاہتا ہو سو اللہ ہی کے لیے سب عزت ہے اسی کی طرف سب پاکیزہ باتیں چڑھتی ہیں اور نیک عمل اس کو بلند کرتا ہے اور جو لوگ بری تدبیریں کرتے ہیں انہی کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کی بری تدبیر ہی برباد ہو گی
۱۱. اور اللہ ہی نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر تمہیں جوڑے بنایا اور کوئی مادہ حاملہ نہیں ہو تی اور نہ وہ جنتی ہے مگر اس کے علم سے اور نہ کوئی بڑی عمر والا عمر دیا جاتا ہے اور نہ اس کی عمر کم کی جاتی ہے مگر وہ کتاب میں درج ہے بے شک یہ بات اللہ پر آسان ہے
۱۲. اور دو سمندر برا بر نہیں ہوتے یہ ایک میٹھا پیاس بجھانے والا ہے کہ ا سکا پینا خوشگوار ہے اور یہ دوسرا کھاری کڑوا ہے اور ہر ایک میں سے تم تازہ گوشت کھاتے ہو اور زیور نکالتے ہو جو تم پہنتے ہو اور تو جہازوں کو دیکھتا ہے کہ اس میں پانی کو پھاڑتے جاتے ہیں تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ اس کا شکر کرو
۱۳. وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اسی نے سورج اور چاند کو کام میں لگا رکھا ہے ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے یہی اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ ایک گٹھلی کے چھلکے کے مالک نہیں
۱۴. اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سنتے اور اگر وہ سن بھی لیں تو تمہیں جو اب نہیں دیتے اور قیامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے اور تمہیں خبر رکھنے والے کی طرح کوئی نہیں بتائے گا
۱۵. اے لوگو تم اللہ کی طرف محتاج ہو اور اللہ بے نیاز تعریف کیا ہوا ہے
۱۶. اگر وہ چاہے تو تمہیں لے جائے اور نئی مخلوق لے آئے
۱۷. اور یہ بات اللہ تعالیٰ پر کچھ مشکل نہیں
۱۸. اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر کوئی بوجھ والا اپنے بوجھ کی طرف بلائے گا تو اس کے بوجھ میں سے کچھ بھی اٹھایا نہ جائے گا اگر چہ قریبی رشتہ داری ہو بے شک آپ انہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو پاک ہوتا ہے سو وہ اپنے ہی لیے پا ک ہوتا ہے اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۱۹. اور اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں ہے
۲۰. اور نہ اندھیرے اور نہ روشنی
۲۱. اور نہ سایہ اور نہ دھوپ
۲۲. اور زندے اور مردے برابر نہیں ہیں بے شک اللہ سناتا ہے جسے چاہے اور آپ انہیں سنانے والے نہیں جو قبروں میں ہیں
۲۳. نہیں ہیں آپ مگر ڈرانے والے
۲۴. بے شک ہم نے آپ کو سچا دین دے کر خوشخبری اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اور کوئی امت نہیں گزری مگر اس میں ایک ڈرانے والا گزر چکا ہے
۲۵. اور اگر وہ آپ کو جھٹلائیں تو ان لوگوں نے بھی جھٹلایا ہے جو ان سے پہلے ہوئے ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں اور صحیفے اور کتاب روشن لے کر آئے
۲۶. پھر میں نے انہیں پکڑا جو منکر ہوئے پھر میرا عذاب کیسا ہوا
۲۷. کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر ہم اس کے ذریعے سے پھل نکالتے ہیں جن کے رنگ مختلف ہوتے ہیں اور پہاڑوں میں مختلف رنگتوں کے کچھ تو سفید اور کچھ سرخ اور بہت سیاہ بھی ہیں
۲۸. اور اسی طرح آدمیوں اور زمین پر چلنے والے جانوروں اور چوپایوں کے بھی مختلف رنگ ہیں بے شک اللہ سے اس کے بندوں میں سے عالم ہی ڈرتے ہیں بے شک اللہ غالب بخشنے والا ہے
۲۹. بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور پوشیدہ اور ظاہر اس میں سے خرچ کرتے ہیں جو ہم نے انہیں دیا ہے وہ ایسی تجارت کے امیدوار ہیں کہ اس میں خسارہ نہیں
۳۰. تاکہ اللہ انہیں ان کے اجر پورے دے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دے بے شک وہ بخشنے والا قدردان ہے
۳۱. اور وہ کتاب جو ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے وہ ٹھیک ہے اس کتاب کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے آ چکی بے شک اللہ اپنے بندوں سے باخبر دیکھنے والا ہے
۳۲. پھر ہم نے اپنی کتاب کا ان کو وارث بنایا جنہیں ہم نے اپنے بندوں میں سے چن لیا پس بعض ان میں سے اپنے نفس پر ظلم کرنے والے ہیں اور بعض ان میں سے میانہ رو ہیں اور بعض ان میں سے اللہ کے حکم سے نیکیوں میں پیش قدمی کرنے والے ہیں یہی تو اللہ کا بڑا فضل ہے
۳۳. ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں وہ ان میں داخل ہوں گے انہیں وہاں سونے کے کنگن اور موتی پہنائیں جائیں گے اور اس میں ان کا لباس ریشم کا ہو گا
۳۴. اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کر دیا بے شک ہمارا رب بخشنے والا قدردان ہے
۳۵. وہ جس نے اپنے فضل سے ہمیں سدا رہنے کی جگہ میں اتارا جہاں ہمیں نہ کوئی رنج پہنچتا ہے اور نہ کوئی تکلیف
۳۶. اور جو منکر ہو گئے ان کے لیے دوزخ کی آگ ہے نہ ان پر قضا آئے گی کہ مر جائیں اور نہ ہی ان سے اس کا عذاب ہلکا کیا جائے گا اس طرح ہم ہر ناشکرے کو سزا دیا کرتے ہیں
۳۷. اور وہ اس میں چلائیں گے کہ اے ہمارے رب ہمیں نکال ہم نیک کام کریں برخلاف ان کاموں کے جو کیا کرتے تھے کیا ہم نے تمہیں اتنی عمر نہیں دی تھی جس میں سمجھنے والا سمجھ سکتا تھا اور تمہارے پاس ڈرانے والا آیا تھا پس مزہ چکھو پس ظالموں کا کوئی مددگار نہیں
۳۸. بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کے غیب جانتا ہے بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے
۳۹. وہی ہے جس نے تمہیں زمین میں قائم مقام بنایا پس جو کفر کرے گا اس کے کفر کا وبال اسی پر ہو گا اور کافروں کا کفر ان کے رب کے ہاں ناراضگی کے سوا اور کچھ نہیں زیادہ کرتا
۴۰. کہہ دو کیا تم نے اپنے ان معبودوں کو بھی دیکھا جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا ہے یا ان کا کچھ حصہ آسمانوں میں بھی ہے یا انہیں ہم نے کوئی کتاب دی ہے کہ وہ اس کی سند رکھتے ہیں (نہیں) بلکہ ظالم آپس میں ایک دوسرے کو دھوکہ دیتے ہیں
۴۱. بے شک اللہ ہی آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے اس سے کہ وہ اپنی جگہ سے ٹل جائیں اور اگر وہ دونوں اپنی جگہ سے ہٹ جائیں تو ان کو کوئی بھی اس کے بعد روک نہیں سکتا بے شک وہ بردبار بخشنے والا ہے
۴۲. اور وہ اللہ کی پختہ قسمیں کھاتے تھے اگر ان کے پاس کوئی بھی ڈرانے والا آیا تو ہر ایک امت سے زیادہ ہدایت پر ہوں گے پھر جب ان کے پاس ڈرانے والا آیا تو اس سے ان کو اور بھی نفرت بڑھ گئی
۴۳. کہ ملک میں سرکشی اور بری تدبیریں کرنے لگ گئے اور بری تدبیر تو تدبیر کرنے والے ہی پر لٹ پڑتی ہے پھر کیا وہ اسی برتاؤ کے منتظر ہیں جو پہلے لوگوں سے برتا گیا پس تو اللہ کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں پائے گا اور تو اللہ کے قانون میں کوئی تغیر نہیں پائے گا
۴۴. کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی کہ وہ دیکھتے ان لوگوں کا کیسا برا انجام ہوا جو ان سے پہلے تھے اور وہ ان سے زیادہ طاقتور تھے اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ اسے کوئی چیز آسمانوں میں اور نہ زمین میں عاجز کر دے بے شک وہ جاننے والا قدرت والا ہے
۴۵. اور اگر اللہ لوگوں سے ان کے اعمال پر گرفت کرتا تو سطح زمین پر کوئی جاندار نہ چھوڑتا لیکن وہ انہیں ایک وقت مقرر تک ڈھیل دیتا ہے پس جب ا ن کا وقت مقرر آ جائے گا تو بے شک اللہ اپنے بندوں کو خوب دیکھ رہا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ یسٰں
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یس
۲. قرآن حکمت والے کی قم ہے
۳. بے شک آپ رسولوں میں سے ہیں
۴. سیدھے راستے پر
۵. غالب رحمت والے کا اتارا ہوا ہے
۶. تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جن کے باپ دادا نہیں ڈرائے گئے سو وہ غافل ہیں
۷. ان میں سے اکثر پر خدا کا فرمان پورا ہو چکا ہے پس وہ ایمان نہیں لائیں گے
۸. بے شک ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیے ہیں پس وہ ٹھوڑیوں تک ہیں سو وہ اوپر کو سر اٹھائے ہوئے ہیں
۹. اور ہم نے ان کے سامنے ایک دیوار بنا دی ہے اور ان کے پیچھے بھی ایک دیوار ہے پھر ہم نے انہیں ڈھانک دیا ہے کہ وہ دیکھ نہیں سکتے
۱۰. اور ان پر برابر ہے کیا آپ ان کو ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ ایمان نہیں لائیں گے
۱۱. بے شک آپ اسی کو ڈرا سکتے ہیں جو نصیحت کی پیروی کرے اور بن دیکھے رحمان سے ڈرے پس خوشخبری دے دو اس کو بخشش اور اجر کی جو عزت والا ہے
۱۲. بے شک ہم ہی مردوں کو زندہ کریں گے اور جو انھوں نے آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا اس کو لکھتے ہیں اور ہم نے ہر چیز کو کتاب واضح (لوح محفوظ) میں محفوظ کر رکھا ہے
۱۳. اور ان سے بستی والوں کا حال مثال کے طور پر بیان کر جب کہ ان کے پاس رسول آئے
۱۴. جب ہم نے ان کے پاس دو کو بھیجا انھوں نے ان کو جھٹلایا پھر ہم نے تیسرے سے مدد کی پھر انہوں نے کہا ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں
۱۵. انہوں نے کہا تم کچھ اور نہیں ہو مگر ہماری طرح انسان ہو اور رحمان نے کوئی چیز نہیں اتاری تم اور کچھ نہیں ہو مگر جھوٹ بول رہے ہو
۱۶. انہوں نے کہا ہمارا رب جانتا ہے کہ ہم تمہاری طرف بھیجے ہوئے ہیں
۱۷. اور ہمارے ذمے کھلم کھلا پہنچا دینا ہی ہے
۱۸. انہوں نے کہا ہم نے تو تمہیں منحوس سمجھا ہے اگر تم باز نہ آؤ گے توہم تمہیں سنگسار کر دیں گے اور تمہیں ہمارے ہاتھ سے ضرور دردناک عذاب پہنچے گا
۱۹. انہوں نے کہا تمہاری نحوست تو تمہارے ساتھ ہے کیا اگر تمہیں نصیحت کی جائے (تو اسے نحوست سمجھتے ہو) بلکہ تم حد سے بڑھنے والے ہو
۲۰. اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا کہا اے میری قوم رسولوں کی پیروی کرو
۲۱. ان کی پیروی کرو جو تم سے کوئی اجر نہیں مانگتے اور وہ ہدایت پانے والے ہیں
۲۲. اور میرے لیے کیا ہے کہ میں اس کی عبادت نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
۲۳. کیا میں اس کے سوا اوروں کو معبود بناؤں کہ اگر رحمان مجھے تکلیف دینے کا ارادہ کرے تو ان کی سفارش کچھ بھی میرے کام نہ آئے اور نہ وہ مجھے چھڑا سکیں
۲۴. بے شک تب میں صریح گمراہی میں ہوں گا
۲۵. بے شک میں تمہارے رب پر ایمان لایا پس میری بات سنو
۲۶. کہا گیا جنت میں داخل ہو جا اس نے کہا اے کاش! میری قوم بھی جان لیتی
۲۷. کہ میرے رب نے مجھے بخش دیا اور مجھے عزت والوں میں کر دیا
۲۸. اور ہم نے اس کی قوم پر اس کے بعد کوئی فوج آسمان سے نہ اتاری اور نہ ہم اتارنے والے تھے
۲۹. صرف ایک ہی چیخ تھی کہ جس سے وہ بجھ کر رہ گئے
۳۰. کیا افسوس ہے بندوں پر ان کے پاس ایسا کوئی بھی رسول نہیں آیا جس سے انہوں نے ہنسی نہ کی ہو
۳۱. کیا یہ نہیں دیکھ چکے کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہلاک کر دیا وہ ان کے پاس لوٹ کر نہیں آئے
۳۲. اور سب کے سب ہمارے پاس حاضر ہیں
۳۳. اور ان کے لیے خشک زمین بھی ایک نشانی ہے جسے ہم نے زندہ کیا اور اس سے اناج نکالا جس سے وہ کھاتے ہیں
۳۴. اور اس میں ہم نے کھجوروں اور انگوروں کے باغ بنائے اور ان میں چشمے جاری کیے
۳۵. تاکہ وہ اس کے پھل کھائیں اور یہ چیزیں ان کے ہاتھوں کی بنائی ہوئی نہیں ہیں پھر کیوں شکر نہیں کرتے
۳۶. وہ ذات پاک ہے جس نے زمین سے اگنے والی چیزوں کو گوناگوں بنایا اور خود ان میں سے بھی اور ان چیزوں میں سے بھی جنہیں وہ نہیں جانتے
۳۷. اور ان کے لیے رات بھی ایک نشانی ہے کہ ہم اس کے اوپر سے دن کو اتار دیتے ہیں پھر ناگہاں وہ اندھیرے میں رہ جاتے ہیں
۳۸. اور سورج اپنے ٹھکانے کی طرف چلتا رہتا ہے یہ زبردست خبردار کا اندازہ کیا ہوا ہے
۳۹. اور ہم نے چاند کی منزلیں مقرر کر دی ہیں یہاں تک کہ پرانی ٹہنی کی طرح ہو جاتا ہے
۴۰. نہ سورج کی مجال ہے ہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آ سکتی ہے اور ہر ایک ایک آسمان میں تیرتا پھرتا ہے
۴۱. اور ان کے لیے یہ بھی نشانی ہے ہم نے ان کی نسل کو بھری کشتی میں سوار کیا
۴۲. اور ان کے لیے اسی طرح کی اور بھی چیزیں بنائی ہیں جن پر وہ سوار ہوتے ہیں
۴۳. اور اگر ہم چاہتے تو انہیں ڈبو دیتے پھر نہ ان کا کوئی فریاد رس ہوتا اور نہ وہ بچائے جاتے
۴۴. مگر یہ ہماری مہربانی ہے اور انہیں ایک مدت تک فائدہ دینا ہے
۴۵. اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اپنے سامنے اور پیچھے آنے والے عذاب سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
۴۶. اور ان کے پاس ان کے رب کی نشانیوں میں سے ایسی کوئی بھی نشانی نہیں آتی جس سے وہ منہ موڑ لیتے ہوں
۴۷. اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے رزق میں سے کچھ خرچ کیا کرو تو کافر ایمانداروں سے کہتے ہیں کیا ہم اسے کھلائیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو خود اسے کھلا سکتا تھا تم جو ہو تو صاف گمراہی میں پڑے ہوئے ہو
۴۸. اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہو گا اگر تم سچے ہو
۴۹. وہ صرف ایک چیخ ہی کا انتظار کر رہے ہیں جو انہیں آ لے گی اور وہ آپس میں جھگڑ رہے ہوں گے
۵۰. پس نہ تو وہ وصیت کر سکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں کی طرف واپس جا سکیں گے
۵۱. اور صور پھونکا جائے گا تو وہ فوراً اپنی قبروں سے نکل کر اپنے رب کی طرف دوڑے چلے آئیں گے
۵۲. کہیں گے ہائے افسوس کس نے ہمیں ہماری خوابگاہ سے اٹھایا یہی ہے جو رحمان نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں نے سچ کہا تھا
۵۳. وہ تو صرف ایک ہی زور کی آواز ہو گی پھر وہ سب ہمارے سامنے حاضر کیے جائیں گے
۵۴. پھر اس دن کسی پر کچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا اور تم اسی کا بدلہ پاؤ گے جو کیا کرتے تھے
۵۵. بے شک بہشتی اس دن مزہ سے دل بہلا رہے ہوں گے
۵۶. وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہوں گے
۵۷. ان کے لیے وہاں میوہ ہو گا اور انہیں ملے گا جو وہ مانگیں گے
۵۸. پروردگار نہایت رحم والے کی طرف سے انہیں سلام فرمایا جاوے گا
۵۹. اے مجرمو! آج الگ ہو جاؤ
۶۰. اے آدم کی اولاد! کیا میں نے تمہیں تاکید نہ کر دی تھی کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا کیونکہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے
۶۱. اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا یہ سیدھا راستہ ہے
۶۲. اور البتہ اس نے تم میں سے بہت لوگوں کو گمراہ کیا تھا کیا پس تم نہیں سمجھتے تھے
۶۳. یہی دوزخ ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا
۶۴. آج اس میں داخل ہو جاؤ اس کے بدلے جو تم کفر کیا کرتے تھے
۶۵. آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور ہمارے ساتھ ان کے ہاتھ بولیں گے اور ان کے پاؤں شہادت دیں گے اس پر جو وہ کیا کرتے تھے
۶۶. اور اگر ہم چاہیں تو ان کی آنکھیں مٹا ڈالیں پس وہ راستہ کی طرف دوڑیں پھر وہ کیوں کر دیکھ سکیں
۶۷. اور اگر ہم چاہیں تو ان کی صورتیں ان جگہوں پر مسخ کر دیں پس نہ وہ آگے چل سکیں اور نہ ہی واپس لوٹ سکیں
۶۸. اور ہم جس کی عمر زیادہ کرتے ہیں بناوٹ میں اسے الٹا گھٹاتے چلے جاتے ہیں کیا یہ لوگ نہیں سمجھتے
۶۹. اور ہم نے نبی کو شعر نہیں سکھایا اور نہ یہ اس کے مناسب ہی تھا یہ تو صرف نصیحت اور واضح قرآن ہے
۷۰. تاکہ جو زندہ ہے اسے ڈرائے اور کافروں پر الزام ثابت ہو جائے
۷۱. کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان کے لیے اپنے ہاتھوں سے چار پائے بنائے جن کے وہ مالک ہیں
۷۲. اور انہیں ان کے بس میں کر دیا ہے پھر ان میں سے کسی پر چڑھتے ہیں اور کسی کو کھاتے ہیں
۷۳. اور ان کے لیے ان میں اور بہت سے فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں پھر کیوں شکر نہیں کرتے
۷۴. اور اللہ کے سوا انہوں نے اور معبود بنا رکھے ہیں تاکہ وہ ان کی مدد کریں
۷۵. وہ ان کی مدد نہیں کر سکیں گے اور وہ ان کے حق میں ایک فریق (مخالف) ہوں گے جو حاضر کیے جائیں گے
۷۶. پھر آپ ان کی بات سے غمزدہ نہ ہوں بے شک ہم جانتے ہیں جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں
۷۷. کیا آدمی نہیں جانتا کہ ہم نے اسے منی کے ایک قطرے سے بنایا ہے پھر وہ کھلم کھلا دشمن بن کر جھگڑنے لگا
۷۸. اور ہماری نسبت باتیں بنانے لگا اور اپنا پیدا ہونا بھول گیا کہنے لگا بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کر سکتا ہے
۷۹. کہہ دو انہیں وہی زندہ کرے گا جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا تھا اور وہ سب کچھ بنانا جانتا ہے
۸۰. وہ جس نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کر دی کہ تم جھٹ پٹ اس سے آگ سلگا لیتے ہو
۸۱. کیا وہ جس نے آسمانوں اور زمین کو بنا دیا اس پر قادر نہیں کہ ان جیسے اور بنائے کیوں نہیں وہ بہت کچھ بنانے ولا ماہر ہے
۸۲. اس کی تو یہ شان ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اتنا ہی فرما دیتا ہے کہ ہو سو وہ ہو جاتی ہے
۸۳. پس وہ ذات پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کا کامل اختیار ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ صٰفّٰت
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. صف باندھ کر کھڑے ہونے والوں کی قسم ہے
۲. پھر جھڑک کر ڈانٹنے والوں کی
۳. پھر ذکر الٰہی کے تلاوت کرنے والوں کی
۴. البتہ تمہارا معبود ایک ہی ہے
۵. آسمانوں اور زمین اور اس کے اندر کی سب چیزوں کا اور مشرقوں کا رب ہے
۶. ہم نے نیچے کے آسمان کو ستاروں سے سجایا ہے
۷. اور اسے ہر ایک سرکش شیطان سے محفوظ رکھا ہے
۸. وہ عالم بالا کی باتیں نہیں سن سکتے اور ان پر ہر طرف سے (انگارے ) پھینکے جاتے ہیں
۹. بھگانے کے لیے اور ان پر ہمیشہ کا عذاب ہے
۱۰. مگر جو کوئی اچک لے جائے تو اس کے پیچھے دہکتا ہوا انگارہ پڑتا ہے
۱۱. پس ان سے پوچھئے کیا ان کا بنانا زیادہ مشکل ہے یا ان کا جنہیں ہم نے پیدا کیا ہے بے شک ہم نے انہیں لیس دار مٹی سے پیدا کیا ہے
۱۲. بلکہ آپ نے تو تعجب کیا ہے اور وہ ٹھٹھا کرتے ہیں
۱۳. اور جب انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو قبول نہیں کرتے
۱۴. اور جب کوئی معجزہ دیکھتے ہیں تو ہنسی کرتے ہیں
۱۵. اور کہتے ہیں یہ تو محض صریح جادو ہے
۱۶. کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے
۱۷. اور کیا ہمارے پہلے باپ دادا بھی
۱۸. کہہ دو ہاں اور تم ذلیل ہونے والے ہو گے
۱۹. پس وہ تو ایک زور کی آواز ہو گی پس ناگہاں وہ دیکھنے لگیں گے
۲۰. اور کہیں گے ہائے ہماری کمبختی! جزا کا دن یہی ہے
۲۱. یہی فیصلے کا دن ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
۲۲. انہیں جمع کر دو جنہوں نے ظلم کیا اور ان کی بیویوں کو اور جن کی وہ عبادت کرتے تھے
۲۳. سوائے اللہ کے پھر انہیں جہنم کے راستے کی طرف ہانک کر لے جاؤ
۲۴. اور انہیں کھڑا کر و ان سے دریافت کرنا ہے
۲۵. تمہیں کیا ہوا کہ آپس میں ایک دوسرے ے کی مدد نہیں کرتے
۲۶. بلکہ آج کے دن وہ سر جھکائے کھڑے ہوں گے
۲۷. اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر پوچھے گا
۲۸. کہیں گے بے شک تم ہمارے پاس دائیں طرف سے آتے تھے
۲۹. کہیں گے بلکہ تم خود ہی ایمان والے نہیں تھے
۳۰. اور ہمیں تم پر کوئی زور نہیں تھا بلکہ تم ہی سرکش لوگ تھے
۳۱. پھر ہم سب پر ہمارے رب کا قول پورا ہو گیا کہ ہم سب عذاب چکھنے والے ہیں
۳۲. پھر ہم نے تمہیں بھی گمراہ کیا ہم خود بھی گمراہ تھے
۳۳. پھر اس دن عذاب میں وہ سب یکساں ہوں گے
۳۴. بے شک ہم مجرموں سے ایسا ہی سلوک کیا کرتے ہیں
۳۵. بے شک وہ ایسے تھے کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ سوائے اللہ کے اور کوئی معبود نہیں تو وہ تکبر کیا کرتے تھے
۳۶. اور وہ کہتے تھے کیا ہم اپنے معبودوں کو ایک شاعر دیوانہ کے کہنے سے چھوڑ دیں گے
۳۷. بلکہ وہ حق لایا ہے اور اس نے سب رسولوں کی تصدیق کی ہے
۳۸. بے شک اب تم دردناک عذاب چکھو گے
۳۹. اور تمہیں وہی بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے
۴۰. مگر جو اللہ کے خاص بندے ہیں
۴۱. یہی لوگ ہیں جن کے لیے رزق معلوم ہے
۴۲. میوے اور انہیں کو عزت دی جائے گی
۴۳. نعمتوں کے باغوں میں
۴۴. ایک دوسرے کے سامنے تختوں پر
۴۵. ان میں صاف شراب کا دور چل رہا ہو گا
۴۶. سفید پینے والوں کے لیے لذیذ ہو گی
۴۷. نہ اس میں درد سر ہو گا اور نہ انہیں اس سے نشہ ہو گا
۴۸. اور ان کے پاس نیچی نگاہ والی بڑی آنکھوں والی ہوں گی
۴۹. گویا کہ وہ پردہ میں رکھے ہوئے انڈے ہیں
۵۰. پس وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں سوال کریں گے
۵۱. ان میں سے ایک کہنے والا کہے گا کہ میرا ایک ساتھی تھا
۵۲. وہ کہا کرتا تھا کہ کیا تو تصدیق کرنے والوں میں ہے
۵۳. کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہمیں بدلہ دیا جائے گا
۵۴. کہے گا کیا تم بھی دیکھنا چاہتے ہو
۵۵. پس وہ جھانکے گا تو اسے دوزخ کے درمیان دیکھے گا
۵۶. کہے گا اللہ کی قسم! تو تو قریب تھا کہ مجھے ہلاک ہی کر دے
۵۷. اور اگر میرے رب کا فضل نہ ہوتا تو میں بھی حاضر کیے ہوئے مجرموں میں ہوتا
۵۸. پس کیا اب ہم مرنے والے نہیں
۵۹. مگر ہمارا پہلی بار کا مرنا اور ہمیں عذاب نہیں دیا جائے گا
۶۰. بے شک یہی بڑی کامیابی ہے
۶۱. ایسی ہی کامیابی کے لیے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے
۶۲. کیا یہ اچھی مہمانی ہے یا تھوہر کا درخت
۶۳. بے شک ہم نے اسے ظالموں کے لئے آزمائش بنایا ہے
۶۴. بے شک وہ ایک درخت ہے جو دوزخ کی جڑ میں اُگتا ہے
۶۵. اس کا پھل گویا کہ سانپوں کے پھن ہیں
۶۶. پس بے شک وہ اس میں سے کھائیں گے پھر اس سے اپنے پیٹ بھر لیں گے
۶۷. پھر اس پر ان کو کھولتا ہوا پانی (پیپ وغیرہ سے ) ملا کر دیا جائے گا
۶۸. پھر بے شک دوزخ کی طرف ان کا لوٹنا ہو گا
۶۹. کیوں کہ انہوں نے اپنے باپ دادوں کو گمراہ پایا تھا
۷۰. پھر وہ ان کے پیچھے دوڑتے چلے گئے
۷۱. اور البتہ ان سے پہلے بہت سے اگلے لوگ گمراہ ہو چکے ہیں
۷۲. اور البتہ ہم نے ان میں ڈرانے والے بھیجے تھے
۷۳. پھر دیکھ جنہیں ڈرایا گیا تھا ان کا کیا انجام ہوا
۷۴. مگر اللہ کے خالص بندے
۷۵. اور ہمیں نوح نے پکارا پس ہم کیا خوب جو اب دینے والے ہیں
۷۶. اور ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو بڑی مصیبت سے نجات دی
۷۷. اور ہم نے اس کی اولاد ہی کو باقی رہنے والی کر دیا
۷۸. اور ہم نے ان کے لیے پیچھے آنے والے لوگوں میں یہ بات رہنے دی
۷۹. کہ سارے جہان میں نوح پر سلام ہو
۸۰. بے شک ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
۸۱. بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں تھے
۸۲. پھر ہم نے دوسروں کو غرق کر دیا
۸۳. اور بے شک اسی کے طریق پر چلنے والوں میں ابراہیم بھی تھا
۸۴. جب کہ وہ پاک دل سے اپنے رب کی طرف رجوع ہوا
۸۵. جب کہ اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو
۸۶. کیا تم جھوٹے معبودوں کو اللہ کے سوا چاہتے ہو
۸۷. پھر تمہارا پروردگارِ عالم کی نسبت کیا خیال ہے
۸۸. پھر اس نے ایک بار ستاروں میں غور سے دیکھا
۸۹. پھر کہا بے شک میں بیمار ہوں
۹۰. پس وہ لوگ اس کے ہاں سے پیٹھ پھیر کر واپس پھرے
۹۱. پس وہ چپکے سے ان کے معبودوں کے پاس گیا پھر کہا کیا تم کھاتے نہیں
۹۲. تمہیں کیا ہوا کہ تم بولتے نہیں
۹۳. پھر وہ بڑے زور کے ساتھ دائیں ہاتھ سے ان کے توڑنے پر پل پڑا
۹۴. پھر وہ اس کی طرف دوڑتے ہوئے بڑھے
۹۵. کہا کیا تم پوجتے ہو جنہیں تم خود تراشتے ہو
۹۶. حالانکہ اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا اور جو تم بناتے ہو
۹۷. انہوں نے کہا اس کے لیے ایک مکان بناؤ پھر اس کو آگ میں ڈال دو
۹۸. پس انہوں نے اس سے داؤ کرنے کا ارادہ کیا سو ہم نے انہیں ذلیل کر دیا
۹۹. اور کہا میں نے اپنے رب کی طرف جانے والا ہوں وہ مجھے راہ بتائے گا
۱۰۰. اے میرے رب! مجھے ایک صالح (لڑکا) عطا کر
۱۰۱. پس ہم نے اسے ایک لڑکے حلم والے کی خوشخبری دی
۱۰۲. پھر جب وہ اس کے ہمراہ چلنے پھرنے لگا کہا اے بیٹے ! بے شک میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح کر کر رہا ہوں پس دیکھ تیری کیا رائے ہے کہا اے ابا! جو حکم آپ کو ہوا ہے کر دیجیئے آپ مجھے انشا اللہ صبر کرنے والوں میں پائیں گے
۱۰۳. پس جب دونوں نے قبول کر لیا اور اس نے پیشانی کے بل ڈال دیا
۱۰۴. اور ہم نے اسے پکارا کہ اے ابراہیم!
۱۰۵. تو نے خواب سچا کر دکھایا بے شک ہم اسی طرح ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۰۶. البتہ یہ صریح آزمائش ہے
۱۰۷. اور ہم نے ایک بڑا ذبیحہ ا سکے عوض دیا
۱۰۸. اور ہم نے پیچھے آنے والوں میں یہ بات ان کے لیے رہنے دی
۱۰۹. ابراہیم پر سلام ہو
۱۱۰. اسی طرح ہم نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۱۱. بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھے
۱۱۲. اور ہم نے اسے اسحاق کی بشارت دی کہ وہ نبی (اور ) نیک لوگوں میں سے ہو گا
۱۱۳. اور ہم نے ابراہیم اور اسحاق پر برکتیں نازل کیں اور ان کی اولاد میں سے کوئی نیک بھی ہیں اور کوئی اپنے آپ پر کھلم کھلا ظلم کرنے والے ہیں
۱۱۴. اور البتہ ہم نے موسیٰ اور ہارون پر احسان کیا
۱۱۵. اور ہم نے ان دونوں کو اور ان کی قوم کو بڑی مصیبت سے نجات دی
۱۱۶. اور ہم نے ان کی مدد کی پس وہی غالب رہے
۱۱۷. اور ہم نے ان دونوں کو واضح کتاب دی
۱۱۸. اور ہم نے دونوں کو راہِ راست پر چلایا
۱۱۹. اور ان کے لیے آئندہ نسلوں میں یہ باقی رکھا
۱۲۰. کہ موسیٰ اور ہارون پر سلام ہو
۱۲۱. بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۲۲. بے شک وہ دونوں ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھے
۱۲۳. اور بے شک الیاس رسولوں میں سے تھا
۱۲۴. جب کہ اس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ڈرتے نہیں
۱۲۵. کیا تم بعل کو پکارتے ہو اور سب سے بہتر بنانے والے کو چھوڑ دیتے ہو
۱۲۶. اللہ کو جو تمہارا رب ہے اور تمہارے پہلے باپ دادوں کا رب ہے
۱۲۷. پس انہوں نے اس کو جھٹلایا پس بے شک وہ حاضر کیے جائیں گے
۱۲۸. مگر جو اللہ کے خالص بندے ہیں
۱۲۹. اور ہم نے اس پر پچھلے لوگوں میں چھوڑا
۱۳۰. کہ الیاس پر سلام ہو
۱۳۱. بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں
۱۳۲. بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھا
۱۳۳. اور بے شک لوط بھی رسولوں میں سے تھا
۱۳۴. جب کہ ہم نے اس کو اور اس کے سب گھر والوں کو نجات دی
۱۳۵. مگر ایک بڑھیا کو جو عذاب پانے والوں میں رہ گئی
۱۳۶. پھر ہم نے دوسروں کو ہلاک کر دیا
۱۳۷. اور بے شک تم ان کے پاس سے صبح کے وقت گزرتے ہو
۱۳۸. اور رات میں بھی پس کیا تم عقل نہیں رکھتے
۱۳۹. اور بے شک یونس بھی رسولوں میں سے تھا
۱۴۰. جب کہ وہ بھاگ گیا اس کشتی کی طرف جو بھری ہوئی تھی
۱۴۱. پھر قرعہ ڈالا تو وہی خطا کاروں میں تھا
۱۴۲. پھر اسے مچھلی نے لقمہ بنا لیا اور وہ پشیمان تھا
۱۴۳. پس اگر یہ بات نہ ہوتی کہ وہ تسبیح کرنے والوں میں سے تھا
۱۴۴. تو وہ اس کے پیٹ میں اس دن تک رہتا جس میں لوگ اٹھائے جائیں گے
۱۴۵. پھر ہم نے اسے میدان میں ڈال دیا اور وہ بیمار تھا
۱۴۶. اور ہم نے اس پر ایک درخت بیلدار اگا دیا
۱۴۷. اور ہم نے اس کو ایک لاکھ یا اس سے زیادہ لوگوں کے پاس بھیجا
۱۴۸. پس وہ لوگ ایمان لائے پھر ہم نے انہیں ایک وقت تک فائدہ اٹھانے دیا
۱۴۹. پس ان سے پوچھئے کیا آپ کے رب کے لیے تو لڑکیاں ہیں اور ان کے لیے لڑکے
۱۵۰. کیا ہم نے فرشتوں کو عورتیں بنایا ہے اور وہ دیکھ رہے تھے
۱۵۱. خبردار! بے شک وہ اپنے جھوٹ سے کہتے ہیں
۱۵۲. کہ اللہ کی اولاد ہے اور بے شک وہ جھوٹے ہیں
۱۵۳. کیا اس نے بیٹیوں کو بیٹوں سے زیادہ پسند کیا ہے
۱۵۴. تمہیں کیا ہوا کیسا فیصلہ کرتے ہو
۱۵۵. پس کیا تم غور نہیں کرتے
۱۵۶. یا تمہارے پاس کوئی واضح دلیل ہے
۱۵۷. پس اپنی کتاب لے آؤ اگر تم سچے ہو
۱۵۸. اور انہوں نے اس کے اور جنّوں کے درمیان رشتہ قائم کر دیا ہے اور جنوں کو معلوم ہے کہ وہ ضرور حاضر کیے جائیں گے
۱۵۹. اللہ پا ک ہے ان باتوں سے جو وہ بناتے ہیں
۱۶۰. مگر اللہ کے خاص بندے
۱۶۱. پس بے شک تم اور جنہیں تم پوجتے ہو
۱۶۲. کسی کو گمراہ نہیں کر سکتے
۱۶۳. مگر اسی کو جو دوزخ میں جانے والا ہے
۱۶۴. اور ہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں کہ جس کے لیے ایک درجہ معین نہ ہو
۱۶۵. اور بے شک ہم صف باندھے کھڑے رہنے والے ہیں
۱۶۶. اور بے شک ہم ہی تسبیح کرنے والے ہیں
۱۶۷. اور وہ تو کہا کرتے تھے
۱۶۸. اگر ہمارے پاس پہلے لوگوں کی کتاب ہوتی
۱۶۹. تو ہم اللہ کے خالص بندے ہوتے
۱۷۰. پس انہوں نے اس کا انکار کیا سو وہ جان لیں گے
۱۷۱. اور ہمارا حکم ہمارے بندوں کے حق میں جو رسول ہیں پہلے سے ہو چکا ہے
۱۷۲. بے شک وہی مدد دیئے جائیں گے
۱۷۳. اور بے شک ہمارا لشکر ہی غالب رہے گا
۱۷۴. پھر آپ ان سے کچھ مدت تک منہ موڑ لیجیئے
۱۷۵. اور انہیں دیکھتے رہیئے پس وہ بھی دیکھ لیں گے
۱۷۶. کیا وہ ہمارا عذاب جلدی مانگتے ہیں
۱۷۷. پس جب ان کے میدان میں آ نازل ہو گا تو کیسی بری صبح ہو گی ان کی جو ڈرائے گئے
۱۷۸. اور ان سے کچھ مدت منہ موڑ لیجیئے
۱۷۹. اور دیکھتے رہیئے سو وہ بھی دیکھ لیں گے
۱۸۰. آپ کا رب پاک ہے عزت کا مالک ان باتوں سے جو وہ بیان کرتے ہیں
۱۸۱. اور رسولوں پر سلام ہو
۱۸۲. اور سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا رب ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ ص
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قرآن کی قسم ہے جو سراسر نصیحت ہے
۲. بلکہ جو لوگ منکر ہیں وہ محض تکبر اور مخالفت میں پڑے ہیں
۳. ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کر دی ہیں سو انہوں نے بڑی ہائے پکار کی اور وہ وقت خلاصی کا نہ تھا
۴. اور انہوں نے تعجب کیا کہ ان کے پاس انہیں میں سے ڈرانے والا آیا اور منکروں نے کہا کہ یہ تو ایک بڑا جھوٹا جادوگر ہے
۵. کیا اس نے کئی معبودوں کو صرف ایک معبود بنایا ہے بے شک یہ بڑی عجیب بات ہے
۶. اور ان میں سے سردار یہ کہتے ہوئے چل پڑے کہ چلو اور اپنے معبودوں پر جمے رہو بے شک اس میں کچھ غرض ہے
۷. ہم نے یہ بات اپنے پچھلے دین میں نہیں سنی یہ تو ایک بنائی ہوئی بات ہے
۸. کیا ہم میں سے اسی پر نصیحت اتاری گئی بلکہ انہیں تو میری نصیحت میں بھی شک ہے بلکہ انہوں نے میرا ابھی عذاب بھی نہیں چکھا
۹. کیا ان کے پاس تیرے خدائے غالب فیاض کی رحمت کے خزانے ہیں
۱۰. یا انہیں آسمانوں اور زمین کی حکومت اور جو کچھ ان کے درمیان ہے حاصل ہے تو سیڑھیاں لگا کر چڑھ جائیں
۱۱. وہاں ان کے لشکر شکست پائیں گے
۱۲. ان سے پہلے قوم نوح اور عاد اور میخوں والا فرعون
۱۳. اور ثمود اور لوط کی قوم اور بن والے بھی جھٹلا چکے ہیں یہی وہ لشکر ہیں
۱۴. ان سب نے رسولوں کو جھٹلایا تھا پس میرا عذاب آ موجود ہوا
۱۵. اور یہ ایک ہی چیخ کے منتظر ہیں جسے کچھ دیر نہیں لگے گی
۱۶. اور کہتے ہیں اے رب ہمارے ! ہمارا حصہ ہمیں حساب کے دن سے پہلے ہی دے دے
۱۷. ان کی اِن باتوں پر صبر کر اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کر جو بڑا طاقتور تھا بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا
۱۸. بے شک ہم نے پہاڑوں کو اس کے تابع کر دیا تھا کہ وہ شام اور صبح کو تسبیح کرتے تھے
۱۹. اور پرندوں کو بھی جو جمع ہو جاتے تھے ہر ایک اس کے تابع تھا
۲۰. اور ہم نے اس کی سلطنت کو مضبوط کر دیا تھا اور ہم نے اسے نبوت دی تھی اور مقدمات کے فیصلے کرنے کا سلیقہ (دیا تھا
۲۱. اور کیا آپ کو دو جھگڑنے والوں کی خبر بھی پہنچی جب وہ عبادت خانہ کی دیوار پھاند کر آئے
۲۲. جب وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرایا کہا ڈر نہیں دو جھگڑنے والے ہیں ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے پس آپ ہمارے درمیان انصاف کا فیصلہ کیجیئے اور بات کو دور نہ ڈالئے اور ہمیں سیدھی راہ پر چلائیے
۲۳. بے شک یہ میرا بھائی ہے اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس صرف ایک دنبی ہے پس اس نے کہا مجھے وہ بھی دے دے اور اس نے مجھے گفتگو میں دبا لیا ہے
۲۴. کہا البتہ اس نے تجھ پر ظلم کیا جو تیری دنبی کو اپنی دنبیوں میں ملانے کا سوال کیا گور اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی کیا کرتے ہیں مگر جو ایماندار ہیں اور انہوں نے نیک کام بھی کیے اور وہ بہت ہی کم ہیں اور داؤد سمجھ گیا کہ ہم نے اسے آزمایا ہے پھر اس نے اپنے رب سے معافی مانگی اور سجدہ میں گر پڑا اور توبہ کی
۲۵. پھر ہم نے اس کی یہ غلطی معاف کر دی اور اس کے لیے ہمارے ہاں مرتبہ اور اچھا ٹھکانہ ہے
۲۶. اے داؤد! ہم نے تجھے زمین میں بادشاہ بنایا ہے پس تم لوگوں میں انصاف سے فیصلہ کیا کرو اور نفس کی خواہش کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے ہٹا دے گی بے شک جو اللہ کی راہ سے گمراہ ہوتے ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے اس لیے کہ وہ حساب کے دن کو بھول گئے
۲۷. اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے بیکار تو پیدا نہیں کیا یہ تو ان کا خیال ہے جو کافر ہیں پھر کافروں کے لیے ہلاکت ہے جو آگ ہے
۲۸. کیا ہم کر دیں گے ان کو جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ان کی طرح جو زمین میں فساد کرتے ہیں یا ہم پرہیز گاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے
۲۹. ایک کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف نازل کی بڑی برکت والی تاکہ وہ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ عقلمند نصیحت حاصل کریں
۳۰. اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کیا کیسا اچھا بندہ تھا بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا
۳۱. جب اس کے سامنے شام کے وقت تیز رو گھوڑے حاضر کیے گئے
۳۲. تو کہا میں نے مال کی محبت کو یاد الہٰی سے عزیز سمجھا یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا
۳۳. ان کو میرے پاس لوٹا لاؤ پس پنڈلیوں اور گردنوں پر (تلوار) پھیرنے لگا
۳۴. اور ہم نے سلیمان کو آزمایا تھا اور اس کی کرسی پر ایک دھڑ ڈال دیا تھا پھر وہ رجوع ہوا
۳۵. کہا اے میرے رب! مجھے معاف کر اور مجھے ایسی حکومت عنایت فرما کہ کسی کو میرے بعد شایاں نہ ہو بے شک تو بہت بڑا عنایت کرنے والا ہے
۳۶. پھر ہم نے ہوا کو اس کے تابع کر دیا کہ وہ اس کے حکم سے بڑی نرمی سے چلتی تھی جہاں اسے پہنچنا ہوتا تھا
۳۷. اور شیطان کو جو سب معمار اور غوطہ زن تھے
۳۸. اور دوسروں کو جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے
۳۹. یہ ہماری بخشش ہے پس احسان کر یا اپنے پاس رکھ کوئی حساب نہیں
۴۰. اور البتہ (سلیمان) کے لیے ہمارے پاس مرتبہ اور عمدہ مقام ہے
۴۱. اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کر جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے شیطان نے تکلیف اور عذاب پہنچایا ہے
۴۲. اپنا پاؤں (زمین پر مار) یہ ٹھنڈا چشمہ نہانے اور پینے کو ہے
۴۳. اور ہم نے ان کو ان کے اہل و عیال اور کتنے ہی اور بھی اپنی مہربانی سے عنایت فرمائے اور عقلمندوں کے لیے نصیحت ہے
۴۴. اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو کا مٹھا لے کر مارے اور قسم نہ توڑ بے شک ہم نے ایوب کو صابر پایا وہ بڑے اچھے بندے اللہ کی طرف رجوع کرنے والے تھے
۴۵. اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کر جو ہاتھوں اور آنکھوں والے تھے
۴۶. بے شک ہم نے انہیں ایک خاص فضیلت دی یعنی ذکر آخرت کے لیے چن لیا تھا
۴۷. اور بے شک وہ ہمارے نزدیک برگزیدہ بندوں میں سے تھے
۴۸. اور اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو بھی یاد کر اور یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے
۴۹. یہ نصیحت ہے اور بے شک پرہیز گاروں کے لئے اچھا ٹھکانا ہے
۵۰. ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں ان کے لئے ان کے دروازے کھولے جائیں گے
۵۱. وہاں تکیہ لگا کر بیٹھیں گے وہاں بہت سے میوے اور شراب طلب کریں گے
۵۲. اور ان کے پاس نیچی نگاہ والی ہم عمر عورتیں ہوں گی
۵۳. یہی ہے جس کا تم سے حساب کے دن کے لیے وعدہ کیا جاتا ہے
۵۴. بے شک یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہیں ہو گا
۵۵. یہی بات ہے اور بے شک سرکشوں کے لیے برا ٹھکانا ہے
۵۶. یعنی دوزخ جس میں وہ گریں گے پس وہ کیسی بری جگہ ہے
۵۷. یہ ہے پھر وہ اس کو چکھیں جو کھولتا ہوا پانی اور پیپ ہے
۵۸. اور اس کی شکل اور بھی کئی طرح کی چیزیں ہوں گی
۵۹. یہ ایک جماعت ہے جو تمہارے ساتھ دوزخ میں داخل ہونے والی ہے (متبوع کہیں گے ) ان پر خدا کی مار یہ بھی دوزخ ہی میں آ رہے ہیں
۶۰. تابع ہونے والے ) کہیں گے بلکہ تم پر خدا کی مار تم ہی تو اس بلا کو ہمارے سامنے لائے جو بہت ہی برا ٹھکانا ہے
۶۱. تابع کہیں گے اے ہمارے رب! جو اس بلا کو آگے لایا اسے آگ میں دگنا عذاب دے
۶۲. اور کہیں گے کہ جن لوگوں کو ہم دنیا میں برا سمجھتے تھے ہمیں دکھائی کیوں نہیں دیتے
۶۳. کیا ہم ان سے (ناحق) تمسخر کرتے تھے یا ان سے ہماری نگاہیں پھر گئی ہیں
۶۴. بے شک یہ دوزخیوں کا آپس میں جھگڑنا بالکل سچی بات ہے
۶۵. کہہ دو میں تو ایک ڈرانے والا ہوں اور اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں ہے ایک ہے بڑا غالب
۶۶. آسمانوں اور زمین کا پروردگار اور جو کچھ ان کے درمیان ہے غالب بڑا معاف کرنے والا ہے
۶۷. کہہ دو یہ ایک بڑی خبر ہے
۶۸. تم اس سے منہ پھیرنے والے ہو
۶۹. مجھے فرشتوں کے متعلق کوئی علم نہیں تھا جب کہ وہ جھگڑ رہے تھے
۷۰. مجھے تو یہی وحی کیا گیا ہے کہ میں تمہیں صاف صاف ڈراؤں
۷۱. جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں ایک انسان مٹی سے بنانے والا ہوں
۷۲. پھر جب میں اسے پورے طور پر بنا لوں اور اس میں اپنی رو ح پھونک دوں تو اس کے لیے سجدہ میں گر پڑنا
۷۳. پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کیا
۷۴. مگر ابلیس نے نہ کیا تکبر کیا اور کافروں میں سے ہو گیا
۷۵. فرمایا اے ابلیس! تمہیں اس کے ے سجدہ کرنے سے کس نے منع کیا جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا کیا تو نے تکبر کیا یا تو بڑوں میں سے تھا
۷۶. اس نے عرض کی میں اس سے بہتر ہوں مجھے تو نے آگ سے بنایا اور اسے مٹی سے بنایا
۷۷. فرمایا پھر تو یہاں سے نکل جاکیوں کہ تو راندہ گیا ہے
۷۸. اور تجھ پر قیامت تک میری لعنت ہے
۷۹. عرض کی اے میرے رب! پھر مجھے مردوں کے زندہ ہونے تک مہلت دے
۸۰. فرمایا پس تمہیں مہلت ہے
۸۱. وقت معین کے دن تک
۸۲. عرض کی تیری عز ت کی قسم! میں ان سب کو گمراہ کر دوں گا
۸۳. مگر ان میں جو تیرے خالص بندے ہوں گے
۸۴. فرمایا حق بات یہ ہے اور میں حق ہی کہا کرتا ہوں
۸۵. میں تجھ سے اور ان میں سے جو تیرے تابع ہوں گے سب سے جہنم بھر دوں گا
۸۶. کہہ دو میں اس پر تم سے کوئی مزدوری نہیں مانگتا اور نہ میں تکلف کرنے والوں میں ہوں
۸۷. یہ قرآن تو تمام جہان کے لیے نصیحت ہے
۸۸. اور تم کچھ مدت کے بعد اس کا حال ضرور جان لو گے
 
Top