- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ ﴿٢﴾
اس کتاب (کے اللہ کی کتاب ہونے) میں کوئی شک نہیں، (١) پرہیزگاروں کو راہ دکھانے والی ہے۔ (۲)
۲۔١ اس کے منزل من اللہ ہونے میں کوئی شبہ نہیں جیسا کہ دوسرے مقام پر ہے: ﴿تَنْزِيلُ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ (الم السجدة) بعض علما نے کہا ہے کہ یہ خبر بمعنی نہی ہے۔ أَيْ :لا تَرْتَابُوا فِيهِ (اس میں شک نہ کرو)۔ علاوہ ازیں اس میں جو واقعات بیان کیے گئے ہیں، ان کی صداقت میں، جو احکام و مسائل بیان کیے گئے ہیں، ان سے انسانیت کی فلاح و نجات وابستہ ہونے میں اور جو عقائد (توحید و رسالت اور معاد کے بارے میں) بیان کیے گئے ہیں، ان کے برحق ہونے میں کوئی شک نہیں۔
۲۔۲ ویسے تو یہ کتاب الٰہی تمام انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے نازل ہوئی ہے، لیکن اس چشمۂ فیض سے سیراب صرف وہی لوگ ہوں گے، جو آب حیات کے متلاشی اور خوف الٰہی سے سرشار ہوں گے۔ جن کے دل میں مرنے کے بعد اللہ کی بارگاہ میں کھڑے ہو کر جواب دہی کا احساس اور اس کی فکر ہی نہیں، جن کے اندر ہدایت کی طلب، یا گمراہی سے بچنے کا جذبہ ہی نہیں ہو گا تو انہیں ہدایت کہاں سے اور کیوں کر حاصل ہو سکتی ہے؟
اس کتاب (کے اللہ کی کتاب ہونے) میں کوئی شک نہیں، (١) پرہیزگاروں کو راہ دکھانے والی ہے۔ (۲)
۲۔١ اس کے منزل من اللہ ہونے میں کوئی شبہ نہیں جیسا کہ دوسرے مقام پر ہے: ﴿تَنْزِيلُ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ (الم السجدة) بعض علما نے کہا ہے کہ یہ خبر بمعنی نہی ہے۔ أَيْ :لا تَرْتَابُوا فِيهِ (اس میں شک نہ کرو)۔ علاوہ ازیں اس میں جو واقعات بیان کیے گئے ہیں، ان کی صداقت میں، جو احکام و مسائل بیان کیے گئے ہیں، ان سے انسانیت کی فلاح و نجات وابستہ ہونے میں اور جو عقائد (توحید و رسالت اور معاد کے بارے میں) بیان کیے گئے ہیں، ان کے برحق ہونے میں کوئی شک نہیں۔
۲۔۲ ویسے تو یہ کتاب الٰہی تمام انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے نازل ہوئی ہے، لیکن اس چشمۂ فیض سے سیراب صرف وہی لوگ ہوں گے، جو آب حیات کے متلاشی اور خوف الٰہی سے سرشار ہوں گے۔ جن کے دل میں مرنے کے بعد اللہ کی بارگاہ میں کھڑے ہو کر جواب دہی کا احساس اور اس کی فکر ہی نہیں، جن کے اندر ہدایت کی طلب، یا گمراہی سے بچنے کا جذبہ ہی نہیں ہو گا تو انہیں ہدایت کہاں سے اور کیوں کر حاصل ہو سکتی ہے؟