• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کا رد سلف صالحین سے !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
تقلید کا رد سلف صالحین سے !!!

(1)

امام (عامر بن شراحیل) الشعبی (تابعی،متوفی104ھ) فرماتے ہیں:

یہ لوگ تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو حدیث بتائیں اسے (مضبوطی سے) پکڑ لو اور جو بات اپنی رائے سے کہیں اسے کوڑے کرکٹ میں پھینک دو

(مسندالدارمی۶۰۲ وسندہ صحیح)


(2)

امام حکم (بن عتیبہ) رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

لوگوں میں سے ہر آدمی کی بات آپ لے بھی سکتے ہیں اور رد بھی کر سکتے ہیں سوائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے(آپ کی ہر بات لینا فرض ہے)

(الاحکام لابن حزم 293/6 و سندہ صحيح)


(3)

ابراہیم النخعی رحمہ اللہ کے سامنے کسی نے سعید بن جبیر (تابعی رحمہ اللہ) کا قول پیش کیا تو انھوں نے فرمایا:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے مقابلے میں تم سعید بن جبیر کے قول کو کیا کرو گے؟

(الاحکام لاابن حزم293/6 وسندہ صحیح)
(4)

امام المزنی رحمہ اللہ نے فرمایا:

میں نے یہ کتاب (امام) محمد بن ادریس الشافعی رحمہ اللہ کے علم سے مختصر کی ہے تاکہ جو شخص اسے سمجھنا چاہے آسانی سے سمجھ لے، اس کے ساتھ میرا یہ اعلان ہے کہ امام شافعی نے اپنی تقلید اور دوسروں کی تقلید سے منع فرما دیا ہے تاکہ (ہر شخص) اپنے دین کو پیش نظر رکھے اور اپنے لیئے احتیاط کرے۔

(الام/مختصرالمزنی ص۱)


(5)

امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

میری ہر بات جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث کے خلاف ہو (چھوڑ دو) پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سب سے بہتر ہے اور میری تقلید نہ کرو۔

(آداب الشافعی و مناقبہ لابن ابی حاتم ص51 وسندہ حسن)


(6)

امام ابو داؤد السجستانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

میں نے (امام) احمد (بن حنبل)سے پوچھا: کیا (امام) اوزائی، مالک سے زیادہ متبع سنت ہیں؟ انھوں نے فرمایا: اپنے دین میں، ان میں سے کسی ایک کی بھی تقلید نہ کر۔۔۔

الخ (مسائل ابی داودص277)
(7)

امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے ایک دن قاضی ابو یوسف کو فرمایا:

اے یعقوب (ابویوسف) تیری خرابی ہو،میری ہر بات نہ لکھا کر، میری آج ایک رائے ہوتی ہے اور کل بدل جاتی ہے۔ کل دوسری رائے ہوتی ہے پھر پرسوں وہ بھی بدل جاتی ہے۔

(تاریخ بغداد 424/13 ،تاریخ ابن معین 2/607 وسندہ صحيح)
(8)

امام ابن حزم نے فرمایا:

"والتقلید حرام" اور تقلید حرام ہے (البذةالکافیة فی احکام اصول الدین ص70) اور فرمایا: اور عامی و عالم (دونوں) اس (حرمت تقلید میں) برابرہیں، ہر ایک اپنی طاقت اور استطاعت کے مطابق اجتہاد کرے گا

(النبذة الاکافیة ص71)


(9)

امام ابو جعفر الطحاوی (حنفی!؟) سے مروی ہے:

تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو جاہل اور عصبی (بیوقوف) ہوتا ہے

(لسان المیزان 280/1)


(10)

عینی حنفی (!) نے کہا:

پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے

(البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)

(11)

زیلعی حنفی (!) نے کہا:


"فالمقلد ذھل و المقلد جھل" پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے

(نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)


(12)

امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے تقلید کے خلاف زبردست بحث کرنے کے بعد فرمایا:

اگر کوئی کہنے والا یہ کہے کہ عوام پر فلاں فلاں کی تقلید واجب ہے تو یہ قول کسی مسلم کا نہیں ہے

(مجموع فتاوی ابن تیمیہ جلد ۲۲ص۹۴۲)


(13)

امام جلال الدین السیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

یہ کہنا واجب ہے کہ ہروہ شخص جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی دوسرے امام سے منسوب ہو جائے، اس انتساب پر وہ دوستی رکھے اور دشمنی رکھے تو یہ شخص بدعتی ہے، اہل سنت والجماعت سے خارج ہے چاہے (انتساب) اصول میں ہو یا فروع میں

(الکنزالمدفون والفلک المشحون ص149)


(14)

عبدالعزیز بن محمد بن سعود رحمہ اللہ (سعودی عرب کے بادشاہ) سے پوچھا گیا:

کہ ایک آدمی مذاہب مشھورہ کی تقلید نہیں کرتا، کیا یہ شخص نجات پا جائے گا؟ سلطان عبد العزیز نے کہا: "جو شخص ایک اللہ کی عبادت کرے، استغاثہ صرف اسی سے کرے، دعا صرف ایک اللہ سے ہی مانگے، زبح بھی ایک اللہ کے لیئے ہی کرے، نذر بھی صرف اسی کی ہی مانے، صرف اسی پر توکل کرے، اللہ کے دین کا دفاع کرے اور اس میں سے جو معلوم ہو حسب استطاعت اس پر عمل کرے تو یہ شخص بغیر کسی شک کے نجات پانے والا ہے اگرچہ اسے ان مذاہب مشھورہ کا پتہ ہی نہ ہو

(الدارالسنیة 1/170)


(15)

سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ نے فرمایا:

"میں بحمدللہ متعصب نہیں ہوں لیکن میں کتاب و سنت کے مطابق فیصلہ کرتا ہوں۔ میرے فتووں کی بنیاد قال اللہ اور قال الرسول پر ہے حنابلہ یا دوسروں کی تقلید پر نہیں"

(المجلة رقم806 تاریخ 25 صفر 1416ھ)


(16)

یمن کے مشہور سلفی عالم شیح مقبل بن ہادی الوداعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"تقلید حرام ہے کسی مسلمان کے لیئے جائز نہیں ہے کہ وہ اللہ کے دین میں (کسی کی) تقلید کرے

(تحفة المجیب علی اسئلة الحاضر و الغریب ص205)
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ ناپسند کرنے کی وجہ پوچھ سکتا ہو کیا آپ کو حق کڑوا تو نہیں لگا ؟
نہیں بھائی۔ اصل میں ان میں سے کئی باتوں کے مختلف مقامات پر جواب دے چکا ہوں جیسے زیلعی کا حوالہ وغیرہ۔ اس لیے جب بار بار ایک ہی چیز دیکھتا ہوں تو عجیب لگتا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے گویا اعتراض برائے اعتراض ہو۔
اس کے علاوہ ان حوالہ جات میں تقلید کی بالکل نفی ہے حالاں کہ کسی حد تک تقلید مطلق کو آپ کے علماء بھی مانتے ہیں۔
 
Top