• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام مقلدین کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں)

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
شاید آپ کو سمجھا نہیں پایا.
کسی مصلحت کے تحت کسی بات کو چھپا لینا درست ہے. جیسا کہ خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا.
اس کے علاوہ کوئی اور مثال ملتی ہے اس کی تو بتائیں۔ جیسا کہ آپ اس کی تشریح کر رہے ہیں تو یہ رافضیوں کے عقیدہ تقیہ کو بنیا د فرام کرتی ہے۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
صحیح مسئلہ نہ بتانے کی وجہ سے ایک شخص کی جان چلی گئی ۔ وہ حدیث بھی میں نے اوپر ذکر کی ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
بھائی عرض تو یہی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہ امت پر مشکل نہ ہو ترک کی ۔ علماء نے تو تروایح بلا عذر چھوڑنا گناہ قرار دیا ہے ۔تو اس کو کیا کہیں گے۔اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کی ہررات تو نہیں پڑھی۔
میں تو یہ جانتا ہوں کہ یہ ایک پسندیدہ سنت ہے. واجب نہیں ہے
واللہ اعلم بالصواب
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
اس کے علاوہ کوئی اور مثال ملتی ہے اس کی تو بتائیں۔ جیسا کہ آپ اس کی تشریح کر رہے ہیں تو یہ رافضیوں کے عقیدہ تقیہ کو بنیا د فرام کرتی ہے۔
فی الحال ذہن میں کوئی دوسری مثال نہیں ہے. ان شاء اللہ صبح بتا سکوں گا اگر مل گئی تو.
جناب عالی!
حدیث میں صاف اور واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتانے سے منع کیا. وجہ بھی بتا دی کہ لوگ صرف اسی پر اعتماد کر لیں گے. اور دوسرے اعمال کو چھوڑ دیں گے.
اگر یہ معنی نہیں تو حدیث کا معنی کیا ہے؟؟؟؟
صحیح مسئلہ نہ بتانے کی وجہ سے ایک شخص کی جان چلی گئی ۔ وہ حدیث بھی میں نے اوپر ذکر کی ہے۔
یہ تو مفتی کے اوپر ہے کہ کون سا مسئلہ زیادہ اہم ہے کونسا نہیں. وہ لوگوں کے حالات وظروف دیکھے گا.
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
فی الحال ذہن میں کوئی دوسری مثال نہیں ہے. ان شاء اللہ صبح بتا سکوں گا اگر مل گئی تو.
جناب عالی!
حدیث میں صاف اور واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتانے سے منع کیا. وجہ بھی بتا دی کہ لوگ صرف اسی پر اعتماد کر لیں گے. اور دوسرے اعمال کو چھوڑ دیں گے.
اگر یہ معنی نہیں تو حدیث کا معنی کیا ہے؟؟؟؟

یہ تو مفتی کے اوپر ہے کہ کون سا مسئلہ زیادہ اہم ہے کونسا نہیں. وہ لوگوں کے حالات وظروف دیکھے گا.
عمر بھائی
ایک بات اور ذہن میں آئی ہے کہ قران میں ہے کہ یہ پیغمبر اپنی خواہش نفس سے نہیں بولتے ۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تو ہر حدیث غیر متلو وحی ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
عمر بھائی
ایک بات اور ذہن میں آئی ہے کہ قران میں ہے کہ یہ پیغمبر اپنی خواہش نفس سے نہیں بولتے ۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تو ہر حدیث غیر متلو وحی ہے۔
جناب عالی!
اسمیں کوئی شک نہیں کہ اللہ کے حکم سے ہی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر کام کو کہتے تھے. لیکن اگر آپ کی بات کو درست مانا جاۓ تو پھر جو اصول وقواعد علماء کرام نے احادیث سے مستنبط کۓ ہیں انکی کوئی اہمیت نہیں رہ جاۓ گی.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
میں کوئی عالم دین نہیں ہوں. ایک طالب علم ہوں. اسلۓ آپکو شاید صحیح سے سمجھا نہیں پا رہا.
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
میں کوئی عالم دین نہیں ہوں. ایک طالب علم ہوں. اسلۓ آپکو شاید صحیح سے سمجھا نہیں پا رہا.
بھائی میں ایک عام ہی آدمی ہوں ۔ کسی مدرسے میں نہیں پڑھا ہوں عین ممکن ہے میں بہت سی باتیں نہ سمجھ سکوں یا نہ سمجھ پارہا ہوں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
اس روایت کی سند ذکر کردیں
جزاک اللہ خیرا
یہ لیں محترم بھائی
المعجم الکبیر میں بالاسناد درج ذیل ہے :
حدثنا محمد بن النضر الأزدي، ثنا معاوية بن عمرو، ثنا زائدة، عن الأعمش، عن سلمة بن كهيل، عن أبي الأحوص، عن عبد الله، قال: «لا يقلدن أحدكم دينه رجلا، فإن آمن آمن وإن كفر كفر، وإن كنتم لا بد مقتدين فاقتدوا بالميت، فإن الحي لا يؤمن عليه الفتنة»
(المعجم الکبیر ، مناقب ابن مسعود رضی اللہ عنہ )
اور امام ابوداود ؒ کی (الزھد ) میں ہے :
حدثنا أبو داود قال: نا أبو صالح الأنطاكي، قال: نا أبو إسحاق الفزاري، عن الأعمش، عن سلمة بن كهيل، عن أبي الأحوص، قال: سمعت عبد الله بن مسعود، يقول: إن الأمر يؤول إلى آخره، وإن أملك الأعمال به خواتمه، وإنكم في خواتم الأعمال، ألا فلا يقلدن رجل منكم دينه رجلا إن آمن آمن، وإن كفر كفر، فإن كنتم لابد فاعلين فببعض من قد مات، فإن الحي لا تؤمن عليه الفتنة. قال أبو داود: رواه أبو معاوية، وشجاع بن الوليد، ورواه شيبان، وشعبة بن عمارة، عن أبي الأحوص , عن عبد الله.(الزھد لابی داود )
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
یہ لیں محترم بھائی
المعجم الکبیر میں بالاسناد درج ذیل ہے :
حدثنا محمد بن النضر الأزدي، ثنا معاوية بن عمرو، ثنا زائدة، عن الأعمش، عن سلمة بن كهيل، عن أبي الأحوص، عن عبد الله، قال: «لا يقلدن أحدكم دينه رجلا، فإن آمن آمن وإن كفر كفر، وإن كنتم لا بد مقتدين فاقتدوا بالميت، فإن الحي لا يؤمن عليه الفتنة»
(المعجم الکبیر ، مناقب ابن مسعود رضی اللہ عنہ )
اور امام ابوداود ؒ کی (الزھد ) میں ہے :
حدثنا أبو داود قال: نا أبو صالح الأنطاكي، قال: نا أبو إسحاق الفزاري، عن الأعمش، عن سلمة بن كهيل، عن أبي الأحوص، قال: سمعت عبد الله بن مسعود، يقول: إن الأمر يؤول إلى آخره، وإن أملك الأعمال به خواتمه، وإنكم في خواتم الأعمال، ألا فلا يقلدن رجل منكم دينه رجلا إن آمن آمن، وإن كفر كفر، فإن كنتم لابد فاعلين فببعض من قد مات، فإن الحي لا تؤمن عليه الفتنة. قال أبو داود: رواه أبو معاوية، وشجاع بن الوليد، ورواه شيبان، وشعبة بن عمارة، عن أبي الأحوص , عن عبد الله.(الزھد لابی داود )
اس روایت میں اعمش ہیں اور عن سے روایت کر رہے ہیں. اسی فورم پر تحریر موجود ہے کہ اعمش مدلس ہیں اور اس کی معنعن روایت ضعیف ہے. آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے
 
Top