• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے بھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
آپ کے بڑے اس کو اس قابل چھوڑیں گے تب نہ۔
بڑے سے کون مراد ھیں؟؟؟ ابتسامہ.
ویسے آپ کے بڑے بھی اسمیں شامل ھیں.
غیر متعلق باتوں سے پرہیز کریں. موضوع کے متعلق اقتسابات لیکر کچھ کہنا ھو تو کہیں.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس صحیح صریح مرفوع غیر مجروح فرمان سے انکار کرنے والوں نے جہاں اور حیلے بہانے اختیار کیئے وہاں یہ بھی کہا کہ پھر وتر اور عیدین کی رفع الیدین پر کیا حکم ہوگا؟ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے جب کسی نے اعراض ہی کرنا ہو تو ”خوئے بد را بہانہ ہا بسیار“ کے مصداق خواہ مخواہ کے اعتراضات ذہن میں گھر کر آتے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو روکا تو اس وقت نہ تو وہ وتر پڑھ رہے تھے اور نہ ہی عیدین کی نماز۔ لہٰذا ان پر اس کے اطلاق کا قرینہ چاہیئے۔
جناب عالی!
ایسے بے بنیاد باتیں حنفیہ ھی کر سکتے ھیں.
بار بار آپ سے درخواست کر رھا ھوں کے موضوع کے متعلق کچھ لکھنا چاہتے ھیں تو لکھیں. تنقید بعد میں کیجۓ گا.
آپ بار بار نقد کرنا چھوڑ دیں. نقد کرنا ھمیں بھی آتا ھے لیکن ھم احتراز کر رھے ھیں. اگر جواب نہیں معلوم تو معذرت کریں. ادھر ادھر نہ گھمائیں.
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
کافی سارا وقت صرف کرکے بیس پچیس صفحات پڑھ کر 42 نمبر کے مراسلہ نمبر 414 پر پہنچا ہوں ۔ بہت دقت اور تکلیف ہوئی سب پڑھ اور دیکھ کر ۔ اللہ تعالی ہمارے حال پر رحم فرمائے ۔
و من کان یؤمن باللہ و الیوم الآخر فلیقل خیرأ أو لیصمت ۔
اللہ تعالی اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے کو چاہیے ، اچھی بات کہے یا خاموش رہے ۔
عبدالرحمن بھٹی صاحب سے گزارش کروں گا کہ اس تھریڈ کے مقفل ہونے کو آخری اور اضافی وارننگ سمجھیں ، ورنہ آپ جس قسم کا فورم پر ریکارڈ قائم کر چکے ہیں، اس پر آپ کو بلاک کردینا آپ کا حق بنتا ہے ۔
اور میں اپنے ایک دوسرے بھائی سے بھی گزارش کروں گا کہ اپنی سرگرمیوں کو مفید بنائیں ، عمر اثری صاحب ایک مثال ہیں کہ صرف بحث و مباحثہ کا حصہ بن جانا کمال نہیں ، خود کو اچھا باحث بنانا ، اور محنت کرکے دوسروں کے لیے اپنےتئیں کچھ مفید پیش کرنا اہم بات ہے ۔
حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی رکن کو ، چاہے وہ کسی بھی مسلک ، فکر یا پیشے سے تعلق رکھتا ہو ، کسی قسم کی روک لگاتے ہوئے ، انتہائی پریشانی ہوتی ہے ، کیونکہ فورمز پر لکھنا اور پڑھنا ہر رکن کا بنیادی حق ہے ، لیکن کچھ لوگ اس آزادی کا اس قدر غلط انداز سے فائدہ اٹھاتے ہیں کہ دیگر اراکین کے دیگر حقوق متاثر ہوتے نظر آتے ہیں ۔
خیر ان چیزوں میں حتی الوسع توازن رکھنے کے لیے یہ سوچ ذہن میں آرہی ہے کہ ایک مستقل تھریڈ شروع کیا جائے ، جس میں سب کے سامنے پسندیدہ و نا پسندیدہ اراکین کے بارے میں رائے شماری کی جائے ، اس طرح اچھا لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوگی ، اور قابل اصلاح لوگوں کی اصلاح کے لیے مفید اقدام کیے جاسکیں گے ، اور کسی بھی رکن کے علم میں ہوگا کہ دیگر اراکین فورم اس کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں ۔ یا کسی رکن کے بارے میں بعض اراکین کی رائے پر عمل درآمد نہیں ہورہا ، تو کیوں نہیں ۔۔۔ وغیرہ ۔
اس تھریڈ کو مقفل کرنے کی بجائے ، کچھ دیر کے لیے کھلا رکھتے ہیں ، لیکن اس میں صرف رائے شماری والے مسئلہ کے متعلق گفتگو کی جائے ، اگر محسوس ہوا کہ یہ الگ تھریڈ کا متقاضی ہے تو پھر اس سے متعلقہ باتوں کو مستقل تھریڈ کی شکل دے دی جائے گی ـ إن شاءاللہ ، ابھی سے مستقل تھریڈ شروع نہ کرنے میں یہ حکمت بھی ہے کہ یہ نیا بھی کسی اور مسئلہ کی نذر نہ ہوجائے
 

Abdul Haseeb

مبتدی
شمولیت
اگست 14، 2016
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
18
جس نےبھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

فرمانِ باری تعالیٰ جل شانہٗ ہے

وَمَنْ يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّى وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَاءَتْ مَصِيرًا
اور جو رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی مخالفت کرے اس کے بعد کہ سیدھا راستہ واضح ہوچکا اور مؤمنین کی راہ سے ہٹ کر چلے تو اسے ادھر ہی بھٹکنے دیں گے اور اسے جہنم میں جھونک دیں گے اور وہ بُری جگہ ہے۔

صحيح مسلم : كِتَاب الصَّلَاةِ میں ہے

جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ الحدیث
جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور فرمایا کہ یہ کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو ـــــــــ الحدیث۔


سنن أبي داود میں روایت اس طرح ہے؛
دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ رَافِعُوا أَيْدِيهِمْ قَالَ زُهَيْرٌ أُرَاهُ قَالَ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ أُسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد میں) آئے اور لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو۔
نماز میں بغیر ذکر کے حرکت نہ صرف شریر گھوڑوں کی دموں جیسی ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا سبب بھی ہے اس سے بچو۔
جس نےبھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

فرمانِ باری تعالیٰ جل شانہٗ ہے

وَمَنْ يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّى وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَاءَتْ مَصِيرًا
اور جو رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی مخالفت کرے اس کے بعد کہ سیدھا راستہ واضح ہوچکا اور مؤمنین کی راہ سے ہٹ کر چلے تو اسے ادھر ہی بھٹکنے دیں گے اور اسے جہنم میں جھونک دیں گے اور وہ بُری جگہ ہے۔

صحيح مسلم : كِتَاب الصَّلَاةِ میں ہے

جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ الحدیث
جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور فرمایا کہ یہ کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو ـــــــــ الحدیث۔


سنن أبي داود میں روایت اس طرح ہے؛
دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ رَافِعُوا أَيْدِيهِمْ قَالَ زُهَيْرٌ أُرَاهُ قَالَ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ أُسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد میں) آئے اور لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو۔
نماز میں بغیر ذکر کے حرکت نہ صرف شریر گھوڑوں کی دموں جیسی ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا سبب بھی ہے اس سے بچو۔

A reply to above mentioned hadeeth
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top