• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حج و عمرہ سے واپسی پہ غیرمسلم کو زمزم وکھجور دینا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
اللہ کی طرف سے حجاج ومعتمرین کے لئے مکہ مکرمہ کا سب سے انمول تحفہ یہاں کا زمزم اور کھجور ہے ۔ دنیا کے کونے کونے سے آنے والے زائرین مکہ یہاں سے اپنے وطن کے لئے کم از کم دو چیزیں ضرور لے جاتے ہیں ، ان دونوں چیزوں کے لے جانے کا اصل مقصد لوگوں کو مقدس سرزمین کا مبارک تحفہ پیش کرنا ہے جو(زمزم) بلد الحرام کے علاوہ دنیا کے کسی حصے میں دستیاب نہیں ہے ۔
احادیث صحیحہ سے پتہ چلتا ہےکہ ماء زمزم بابرکت اورشرف والا ہے جیساکہ صحیح مسلم میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زمزم کے بارہ میں فرمایا :
إنها مباركة إنها طعام طعم۔
ترجمہ : بلاشبہ یہ بابرکت اورکھانے والے کےلیے کھانا بھی ہے۔ (صحیح مسلم : 2473 )
اسی طرح حدیث میں زمزم کو"شفاء سقم"(یہ بیمار کے لیے شفا ہے) کہا گیا ہے۔ (صحیح الجامع للالبانی : 3572 )
یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کو اس سے بیحد عقیدت ہے اور شفا ہونے کے سبب مختلف بیماریوں میں بھی اسے استعمال کرتے ہیں ۔
آج سائنس نے تحقیق کرکے ہمیں یہ بتلایا ہے کہ زمزم میں موجود کیمیائی اجزاء کے بے شمار طبی فوائد ہیں اور بہت ساری بیماریوں کے سد باب کا ذریعہ ہیں۔ ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں ۔
زمزم اعضاء کی حرارت وحدت کو ختم کرتا ہے، قے، متلی، قبض،پیٹ، جوڑ،اور آنت کے درد، ذیابطس، پیچس، پتھری، ہیضہ، زہر، کمزوری، بدہضمی،تھکن، دمہ، زکام، جراثیم اور بواسیر کو دور کرتا ہے۔ یہ ریاحی امراض ، جلدی امراض ، پیٹ کے امراض اور مختلف قسم کے زیریلے امراض میں بیحد مفید ہے ۔ اسی طرح چستی، قوت حافظہ اور قوت بدن میں اضافہ کا سبب ہے ۔ ان کے علاوہ نہ جانے کتنے طبی فوائد ہیں جنہیں اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔
جو لوگ حج یا عمرہ سے واپس جاتے ہیں، ان کے پاس پڑوس میں رہنے والے غیرمسلم جب حاجی صاحبان کے گھر مکہ مکرمہ سے واپسی پرزمزم پینے کے لئے جوق در جوق لوگوں کو جاتا دیکھتے ہیں تو اس کے دل میں بھی زمزم پینے کی خواہش ہوتی ہے۔زمزم سے مسلمانوں کی عقیدت دیکھ کر بعض غیرمسلم مانگنے بھی آجاتے ہیں۔ ایسے عالم میں ہمیں چاہئے کہ انہیں یہ عظیم تحفہ پیش کریں ، ساتھ ہی یہاں ایک اور کام کریں ۔ آپ کے پاس ابراہیم واسماعیل وہاجرہ علیہم السلام کی سیرت ، زمزم کا واقعہ اورمناسک حج وعمرہ کے بعض توحیدی پہلو بیان کرنے کا سنہری موقع ہے،آپ ان سے بیان کریں ، زمزم کے کچھ روحانی فوائد بھی بیان کریں ، ہوسکتا ہے آپ کی کسی بات سے متاثر ہوجائے یا زمزم سے کوئی خاص فائدہ حاصل ہو اور یہ اس کی ہدایت کا ذریعہ بن جائے ۔ حالات وظروف کے حساب سے متعدد بار بھی ملاقات کی جاسکتی ہے اور مختلف پہلو ؤں پر مزید بات چیت کی جاسکتی ہے ۔ زمزم سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرنے والوں کے بعض واقعات ملتے ہیں ۔ایک عجیب واقعہ میرے ساتھ اس طرح پیش آیا۔

یہ واقعہ ہے سعودی عرب کے بریدہ کی جومنطقہ قصیم کا ایک معروف شہرہے ۔ یہاں پر نیپالیوں کی تعداد دیگرمنطقہ کے مقابلے کچھ کم نہیں ۔ بہت ساری کمپنیوں میں سیکڑوں کی تعدادمیں ہیں۔ ان میں بیشتر تعدادغیرمسلموں کی ہے ۔ ان نیپالی غیرمسلموں کو اسلام کی طرف بلانے کے لئے کئی دعوتی ادارے سرگرم عمل ہیں۔ ان میں سرے فہرست دفتر تعاونی برائے دعوت وارشاد وسط بریدہ کا نام آتاہے ۔ میں نے اسی دعوتی سنٹر سے غیرمسلموں کے درمیان دعوتی مشن شروع کیا۔
قصہ مختصریہ کہ ایک نیپالی ٹھیک ہمارے مرکزاوررہائش کے تعلیمی شعبے کے پاس رہا کرتا تھا ، وہ شکل سے مسلمان ظاہرہوتاتھا اس لئے بہت سارے مسلمان اسے مسلم سمجھ کر سلام کیاکرتےتھے، مزے کی بات یہ کہ وہ ہلکی سی داڑھی بھی رکھتاتھا۔اچانک میری ملاقات ان سے ہوئی ، مجھے بھی مسلم ہونے کا گماں ہوالیکن میرے دوسرے ساتھی نے بتایاکہ آپ اسے سمجھائیں یہ غیرمسلم ہے ۔ میں نے اس سے بات چیت کی اور اسلام کی حقیقت سے اسے روشناس کیااورجاتے وقت اسےچند نیپالی کتابیں دی ۔کئے روز گزرے اور کئی بار اس سے ملاقاتیں ہوتی رہیں۔
ایک دن صبح اچانک وہ بھاگے بھاگے اسلامی سنٹرپہنچااوراس نے ارادہ ظاہرکیاکہ میں مسلمان ہونا چاہتاہوں، میں نے اس سے سبب پوچھاتو اس نے تفصیل سے اپنی کہانی سنائی ۔
آج کی رات میں نے خواب دیکھاکہ میں ایک بہت عالیشان مسجد کے پاس ہوں ،مجھے پیاس لگی ہے ۔ میرے سامنے پانی تھالیکن وہ گدلاتھا،اس پانی کے آگے صاف وشفاف پانی کا ایک چشمہ نظر آرہاتھا۔میں نے صاف پانی پینے کے لئے آگےبڑھاتو یہ گدلاپانی میرے راستہ کی رکاوٹ بننے لگا ، جتنی بارکوشش کی ناکام رہا۔ گدلے پانی کی وجہ سے صاف پانی تک رسائی ممکن نہ ہوسکی ۔ اتنے میں میری نیند کھل گئی اورمیرے دل میں عالیشان مسجد کی تصویرتھی جس سے یہ احساس دل میں پیداہونے لگا کہ میں نمازپڑھنے والوں میں سے نہیں اورمیں مسلمان نہیں جسکی وجہ سے میں صاف پانی نہیں پی سکا۔ اس لئے میں مسلمان ہوجاتاہوں تاکہ صاف پانی پی کراپنی پیاس بجھاسکوں۔
اس لئے میں نے اسلام لانے کا پکا ارادہ کرلیاہے ۔اوراس نے کلمہ پڑھ لیا۔
أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمداً عبده ورسوله،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، الحمد للہ علی ہذہ النعمۃ ۔
کچھ دنوں بعد میں نے اسے عمرے کی ادائیگی کے لئے بیت اللہ کا ہمسفر بنایا، جب پہلی نظراس کی بیت اللہ شریف پرپڑتی ہے تو چیخ اٹھتاہے کہ یہی تو وہ مسجد ہے جسے میں نے خواب میں دیکھاتھا اورمیری ہدایت کا ذریعہ بنا۔ سبحان اللہ العظیم۔
اورمیں نے زمزم پلاکراس کی پیاس ہمیشہ کے لئے بجھا دی ۔ اورپھراسی سال اپنے ہمراہ حج جیسی عظیم عبادت کروائی ، اوروہ الحمد للہ اب اسلام پر مضبوطی سے عمل پیراہے ، اوربرجستہ کہتاہے کہ اگرمجھے کاٹ بھی ڈالے تواسلام سے نہیں پلٹوں گا۔
اللہ تعالی سے دعاہے کہ ہمیں اخلاص کے ساتھ دین کی خدمت کی توفیق عطافرمااور غیرمسلموں کے درمیان بھی دعوت وتبلیغ کرنے کا شوق وجذبہ اورحوصلہ دے ۔ اوراسلام کو ہرجگہ سربلندی عطافرما۔ آمین
 
Top