• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور حجاج بن یوسف الثقفی

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور حجاج بن یوسف الثقفی


خالد بن سمیر کہتے ہیں ایک دفعہ حجاج (بن یوسف) الفاسق نے منبر پر خطبہ دیا تو کہا:بے شک (عبداللہ) بن زبیر نے قرآن میں تحریف کی ہے۔تو (عبداللہ) بن عمر بولے:تو نے جھوٹ بولا ہے،نہ وہ اس کی طاقت رکھتے تھے اور نہ تو اس (تحریف) کی طاقت رکھتا ہے۔حجاج (غصے) سے بولا:چپ ہو جا اے بوڑھے! تو سٹھیا گیا ہے اور تیری عقل چلی گئی ہے۔
(ابن سعد ،٤/١٨٤وسندہ حسن)

آپ (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) کی مرض وفات میں جب حجاج بن یوسف عیادت کے لیے آیا تو آپ نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور حجاج سے کوئی بات نہیں کی حتی کہ وہ چلا گیا۔
(ابن سعد ١٨٦/٤ وسندہ صحیح،تاریخ دمشق ١٢٨/٣٣،١٢٩)
(معلوم ہوا کہ آپ کا حجاج کے پیچھے نماز پڑھنے کا عمل منسوخ ہے)

تحقیقی،اصلاحی اور علمی مقالات نمبر ١ از حافظ زبیر علی زئی ،صفحہ نمبر ٣٣٥-٣٣٦
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
معلوم ہوا کہ آپ کا حجاج کے پیچھے نماز پڑھنے کا عمل منسوخ ہے
ما شاء اللہ، بہت خوب!!!

گویا نسخ عہدِ نبوی کے بعد بھی ہو سکتا ہے؟؟؟؟؟

میرے بھائی! نسخ شرعی احکام میں ہوتا ہے، اور شرعی احکام کا تعلّق صرف اور صرف نبی کریمﷺ کی مبارک زندگی کے ساتھ ہے۔

نسخ کی اصطلاحی تعریف یہ ہے:
رَفْعُ الحُکمِ الشرعِي بدَلِیل شرعي مُتأَخِّر

تفصیل کیلئے دیکھئے:
http://www.kitabosunnat.com/forum/علوم-قرآن-227/قرآن-مجید-میں-نسخ-کی-بحث-6127/
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
ما شاء اللہ، بہت خوب!!!

گویا نسخ عہدِ نبوی کے بعد بھی ہو سکتا ہے؟؟؟؟؟

میرے بھائی! نسخ شرعی احکام میں ہوتا ہے، اور شرعی احکام کا تعلّق صرف اور صرف نبی کریمﷺ کی مبارک زندگی کے ساتھ ہے۔

نسخ کی اصطلاحی تعریف یہ ہے:
رَفْعُ الحُکمِ الشرعِي بدَلِیل شرعي مُتأَخِّر

تفصیل کیلئے دیکھئے:
http://www.kitabosunnat.com/forum/علوم-قرآن-227/قرآن-مجید-میں-نسخ-کی-بحث-6127/
انس بھائی آپ تو لگتا ہے نماز والے تھریڈ میں ہی پھنسے ہوئے ہیں ابھی تک۔
میرا شئیر کرنے کا مقصد مندرجہ ذیل عبارت تھی۔ٹائپ کرتے ہوئے اس سے ملحق چیز بھی نقل کر دی۔
خالد بن سمیر کہتے ہیں ایک دفعہ حجاج (بن یوسف) الفاسق نے منبر پر خطبہ دیا تو کہا:بے شک (عبداللہ) بن زبیر نے قرآن میں تحریف کی ہے۔تو (عبداللہ) بن عمر بولے:تو نے جھوٹ بولا ہے،نہ وہ اس کی طاقت رکھتے تھے اور نہ تو اس (تحریف) کی طاقت رکھتا ہے۔حجاج (غصے) سے بولا:چپ ہو جا اے بوڑھے! تو سٹھیا گیا ہے اور تیری عقل چلی گئی ہے۔
(ابن سعد ،٤/١٨٤وسندہ حسن)

آپ (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) کی مرض وفات میں جب حجاج بن یوسف عیادت کے لیے آیا تو آپ نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور حجاج سے کوئی بات نہیں کی حتی کہ وہ چلا گیا۔
(ابن سعد ١٨٦/٤ وسندہ صحیح،تاریخ دمشق ١٢٨/٣٣،١٢٩)
جہاں تک بہت خوب کا تعلق ہے تو وہ شیخ زبیر صاحب ہی بتا سکتے ہیں۔
باقی اعتراضات بھی شیخ زبیر سے تعلق رکھتے ہیں۔میں تو محض ناقل ہوں اور حوالہ درج کر دیا ہے۔
جہاں تک نماز والے تھریڈ کا تعلق ہے تو میں تو پہلے وہاں لکھ چکا ہوں کہ میں خاموشی اختیار کرتا ہوں۔
امید ہے کہ ناچیز بات سمجھا پایا ہو گا۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
انس بھائی آپ تو لگتا ہے نماز والے تھریڈ میں ہی پھنسے ہوئے ہیں ابھی تک۔
میرا شئیر کرنے کا مقصد مندرجہ ذیل عبارت تھی۔ٹائپ کرتے ہوئے اس سے ملحق چیز بھی نقل کر دی۔
نہیں میرے بھائی! میں نے نماز کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔ نسخ کے حوالے سے اعتراض کیا ہے۔

جہاں تک بہت خوب کا تعلق ہے تو وہ شیخ زبیر صاحب ہی بتا سکتے ہیں۔
باقی اعتراضات بھی شیخ زبیر سے تعلق رکھتے ہیں۔میں تو محض ناقل ہوں اور حوالہ درج کر دیا ہے۔
جہاں تک نماز والے تھریڈ کا تعلق ہے تو میں تو پہلے وہاں لکھ چکا ہوں کہ میں خاموشی اختیار کرتا ہوں۔
امید ہے کہ ناچیز بات سمجھا پایا ہو گا۔
بھائی!
یہ اقتباس تو آپ نے نقل کیا ہے، اب اس کے متعلق کوئی بات تو آپ سے ہی ہو سکتی ہے نہ کہ شیخ صاحب سے!!
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
نہیں میرے بھائی! میں نے نماز کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔ نسخ کے حوالے سے اعتراض کیا ہے۔

بھائی!
یہ اقتباس تو آپ نے نقل کیا ہے، اب اس کے متعلق کوئی بات تو آپ سے ہی ہو سکتی ہے نہ کہ شیخ صاحب سے!!
چلئے شیخ محترم ! آپ جو بات کرنا چاہ رہے تھے آپ نے کر لی اور مجھ سے جو جواب بن پڑا میں نے بھی دے دیا۔
اب میں چونکہ صرف ناقل ہوں مؤلف نہیں،اپنا تھریڈ لکھنے کا مطلب بھی واضح کرنے کی ناکام کوشش کر چکا ہوں اور شیخ زبیر صاحب کا اس تحریر سے کیا منشاء تھا یہ صرف وہ ہی بتا سکتے ہیں۔

اب آپ حکم کریں بندہ حاضر ہے!!
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور حجاج بن یوسف الثقفی


خالد بن سمیر کہتے ہیں ایک دفعہ حجاج (بن یوسف) الفاسق نے منبر پر خطبہ دیا تو کہا:بے شک (عبداللہ) بن زبیر نے قرآن میں تحریف کی ہے۔تو (عبداللہ) بن عمر بولے:تو نے جھوٹ بولا ہے،نہ وہ اس کی طاقت رکھتے تھے اور نہ تو اس (تحریف) کی طاقت رکھتا ہے۔حجاج (غصے) سے بولا:چپ ہو جا اے بوڑھے! تو سٹھیا گیا ہے اور تیری عقل چلی گئی ہے۔
(ابن سعد ،٤/١٨٤وسندہ حسن)

آپ (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) کی مرض وفات میں جب حجاج بن یوسف عیادت کے لیے آیا تو آپ نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور حجاج سے کوئی بات نہیں کی حتی کہ وہ چلا گیا۔
(ابن سعد ١٨٦/٤ وسندہ صحیح،تاریخ دمشق ١٢٨/٣٣،١٢٩)
(معلوم ہوا کہ آپ کا حجاج کے پیچھے نماز پڑھنے کا عمل منسوخ ہے)

تحقیقی،اصلاحی اور علمی مقالات نمبر ١ از حافظ زبیر علی زئی ،صفحہ نمبر ٣٣٥-٣٣٦
اس گمان اور قیاس کی دلیل ؟
کسی سے ملاقات نہ کرنا کیا اس امر پر دلالت کرتا ہے
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
91
السلام علیکم
اصل میں اوپر والی روایت پر کسی نے توجہ نہیں دی سب نسخ پر آگئے اوپر حجاج کے جو الفاظ وہ یہ ہیں
خالد بن سمیر کہتے ہیں ایک دفعہ حجاج (بن یوسف) الفاسق نے منبر پر خطبہ دیا تو کہا:بے شک (عبداللہ) بن زبیر نے قرآن میں تحریف کی ہے۔تو (عبداللہ) بن عمر بولے:تو نے جھوٹ بولا ہے،نہ وہ اس کی طاقت رکھتے تھے اور نہ تو اس (تحریف) کی طاقت رکھتا ہے۔حجاج (غصے) سے بولا:چپ ہو جا اے بوڑھے! تو سٹھیا گیا ہے اور تیری عقل چلی گئی ہے۔
(ابن سعد ،٤/١٨٤وسندہ حسن)
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
یہی تو المیہ ہے کہ اہل سنت کہلانے والے صحابہ کرام رضی الله عنہ کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنے والے کہ ان کے خلاف زبان بند رکھی جائے جو زبان کھولے وہ گمراہ اور معلون ہے مگر خود ہی جن کی بارے میں واضح اور صحیح ترین روایات موجود ہے کہ انہوں نے عظیم المرتبت صحابہ کرام رضی الله عنہ پر تبرا کیا طعن و تمسخر کیا مگر ان بڑا ادب کیا جاتا ہے اور ان کی لئے مغفرت کی دعا کی جاتیں ہیں ان کو رحمہ الله لکھا جاتا ہے یہ ان کا دوہرا معیار ہے حالانکہ قرآن نے ایسے ظالموں پر لعنت کی ہے اور جس پر قرآن لعنت کرے تو پھر پوری دنیا اس کے لئے رحمہ الله لکھ دے وہ لعنتی ہی رہے گا .
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top