Muhammad Waqas
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 12، 2011
- پیغامات
- 356
- ری ایکشن اسکور
- 1,596
- پوائنٹ
- 139
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور حجاج بن یوسف الثقفی
خالد بن سمیر کہتے ہیں ایک دفعہ حجاج (بن یوسف) الفاسق نے منبر پر خطبہ دیا تو کہا:بے شک (عبداللہ) بن زبیر نے قرآن میں تحریف کی ہے۔تو (عبداللہ) بن عمر بولے:تو نے جھوٹ بولا ہے،نہ وہ اس کی طاقت رکھتے تھے اور نہ تو اس (تحریف) کی طاقت رکھتا ہے۔حجاج (غصے) سے بولا:چپ ہو جا اے بوڑھے! تو سٹھیا گیا ہے اور تیری عقل چلی گئی ہے۔
(ابن سعد ،٤/١٨٤وسندہ حسن)
آپ (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) کی مرض وفات میں جب حجاج بن یوسف عیادت کے لیے آیا تو آپ نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور حجاج سے کوئی بات نہیں کی حتی کہ وہ چلا گیا۔
(ابن سعد ١٨٦/٤ وسندہ صحیح،تاریخ دمشق ١٢٨/٣٣،١٢٩)
(معلوم ہوا کہ آپ کا حجاج کے پیچھے نماز پڑھنے کا عمل منسوخ ہے)
تحقیقی،اصلاحی اور علمی مقالات نمبر ١ از حافظ زبیر علی زئی ،صفحہ نمبر ٣٣٥-٣٣٦