• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاکستان کا کردار (حقائق آمیز ڈاکومنٹری)

bismillah

رکن
شمولیت
اکتوبر 10، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
225
پوائنٹ
58
یہ ویڈیو ٢٠٠٨ کے درمیان کی ہے اور ملا نذیر کا حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں
مشرف کو میں نہیں تو آپ تو مانتے ہیں آپ اس کے کہے کو مانتے ہیں کہ نہیں ؟ اور الزامی جواب کا مطلب کسی سے پوچھ لیں تو سمجھ میں آ جائے گا۔
لو جی آپ کے سوالوں کا جواب آ گیا اور لگتا ہے کہ میں نہ مانوں سنڈروم آپکو ہوا ہے، کیا خیال ہے ؟

میرے سوال جن کا جواب آپ نے نہیں دیا
١- آپکا شرعی حکمران مشرف کہ رہا ہے کہ امریکا اپنی عسکری ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، لیکن آپ اپنے شرعی حکمران کی بات پر اعتبار نہیں کرتے
US using Pakistan as a scapegoat for failure in Afghanistan: Musharraf (Part I) - YouTube
US using Pakistan as a scapegoat for failure in Afghanistan: Musharraf (Part II) - YouTube
US using Pakistan as a scapegoat for failure in Afghanistan: Musharraf (Part III) - YouTube
امریکہ اگر یہ کہے کہ مجھے چند ہزار، غیر منظم، غیر مربوط لوگوں نے شکست دی تو پوری دنیا میں اسکی ساکھ اور خاص طور پر ھیبت ختم ہو جائے گی لوگوں سے اسکا ڈر ختم ہو جائے گا اور پوری دنیا میں مجاہدین کے حوصلے بلند اور کفار کو شکست کا حوصلہ پیدا ہو گا-لیکں امریکا یہ کہے کہ پاکستان دہشت گردوں کےپیچحے پاکستان ہے تو کامیابی کا سہرا بظاہر پاکستان کے سر بندھے گا
مشرف کا امریکا سے درخواست کہ وہ وقت سے پہلے نہ نکلے
Musharraf warns of early Afghanistan exit - YouTube
Pakistan Regional Security and Terrorism, talk by Pervez Musharraf - YouTube

٢- ملا نذیر جنکو آپنے اچھے طالبان میں شمار کیا ہے پاکستان کے بارے میں خیالات یہاں دیکھیں
السحاب # تقدم # لقاء مع أمير مجاهدي وزيرستان - ملا نذير أحمد / A meeting with the Amir of the Mujahidin of Waziristan - Mullah Nazir Ahmad : مؤسسة السحاب / Al-Sahab : Free Download & Streaming : Internet Archive
ڈاونلوڈ
http://www.archive.org/download/wzerstan/123.rm
مکمل ٹیکسٹ
Interview Mulla Nazir ke Sath.pdf

٣-آپ نے لکھا
"حافظ گل بہادر باوجود ٹی ٹی پی کہلانے کے پاکستان سے معاہدہ کئے ہوئے ہیں، نہ صرف معاہدے بلکہ پاکستان کے ساتھ مل کر ازبج جنگجوؤں کو اپنے اپنے علاقوں سے مار بھگا چکے ہیں"
ذرا پتہ کریں اپنے بلو ٹتھ سے معلومات کریں، آج ازبک مجاہدین کثیر تعداد میں حافظ گل بہادر کے علاقے شمالی وزیرستان اور میرانشاہ میں موجود ہیں

٤- ذرائع ابلاغ کے متعلق میرے سوال
ا- کیا کفار کے ذرائع ابلاغ کی ہر بات مان لی جائے ؟
ب- یا کفار کے ذرائع ابلاغ کی ہر بات رد کر دی جائے ؟
ج- یا کفار کے ذرائع ابلاغ کی کچھ خبریں قابل رد ہیں اور کچھ قابل قبول اور کونسی قابل رد ہیں اور کونسی قابل قبول ؟

٥-اور دنیا میں مجاھدین کیا صرف افغانستان کے ہیں ؟
باقی مجاہدین پر بعد میں بات ہو گی کیا چین کے مشرقی ترکستان کے مجاہدین چینی کافروں کے خلاف جہاد نہیں کر رہے ِ؟ انکو شہید ، اغوا کرنا اور کافروں کے حوالے کرنا کافروں کے ساتھ تعاون ہے یا نہیں ؟
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮’چینی تنظیم کے خلاف پاک فوج کی کارروائی‘‬

اب آپ میرے سوالوں کا جواب دیں گے تو بات آگے چلے گی
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
محترم نرمی انسان کو خوبصورت بناتی ہے!

لگتا ہے سوالوں کے جواب دینا ناگوار گزرا اور جواب پڑھ کر ایک بات تو صاف سمجھ آتی ہے کہ آپ نے حد درجے چرب زبانی سے کام لیا ہے۔ امید ہے اگر آپ اپنے دیئے گئے جوابات خود بھی پڑھیں گے تو یہی احساس ہوگا۔
جناب آپ چاہے غصہ کریں یا نہ کریں مگر حقیقت کچھ اس سے مختلف نہیں !
جناب کیا یہ میرے سوال کا جواب ہے یا جواب کی صورت میں مجھ سے سوال :
میں انشاآاللہ اپنے پوچھے گئے سوالات ایک بار پھر سب کے سامنے رکھتا ہوں تاکہ اگر میں غلط کہہ رہا ہوں تو کوئی میری اصلاح فرمائے (آپ کے سوا حضرت)!

سوال:مشرف آپکا کا حکمران ؟
جواب:
مشرف کو میں نہیں تو آپ تو مانتے ہیں آپ اس کے کہے کو مانتے ہیں کہ نہیں ؟
اللہ اکبر! کیا خوبصورت جواب ہے!
سوال:کہ مجھے یہ بتایئے کہ یہ ویڈیو معاہدے سے پہلے کی ہے یا بعد کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

جواب:
یہ ویڈیو ٢٠٠٨ کے درمیان کی ہے اور ملا نذیر کا حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں
ثبوت؟؟؟؟؟؟
کیا آپ ملا نزیر کے کنفرم ’’میڈیا ترجمان‘‘ ہیں جو آپ کی بات بلا تصدیق و اعتراض مان لی جائے؟؟
’’میں کہتا ہوں یہ ویڈیو ٢٠٠٤ کی ہے اور ملا نزیر سے حکومت کا معاہدہ تھا ‘‘ تو آپ یقیناً اس کا تصدیق نامہ طلب کریں گے۔ مگر خود کو دیتے کیا ہوتا ہے؟

چلیں بہر حال ! آپ کا آخری سوال کا جواب جو کہ ادھورا جواب ہے، تب بھی میرے موقف کی تائید میں ہی ہے۔ کیوں کہ آپ نے کہا کہ یہ ویڈیو جس میں ملا نزیر پر پاکستان پر اور آرمی پر لعن طعن کرتے نظر آتے ہیں ، ’’معاہدے سے پہلے کی ہے‘‘
یہی تو میں فرما رہا ہوں ، کہ اس کے بعد معاہدہ ہو اور ازبک جنگجوؤں کی درگت بنی اور اس کے بعد سے موجودہ وزیرستان آپریشن تک ملا نزیر آرمی کے ساتھ امن معاہدہ کئے ہوئے ہے اور محسود جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کو لے کر کوئی اختلاف نہیں، اور اگر زرا بھی جغرافیہ سے مس ہو تو آپ دیکھ لیں کہ بغیر وزیریوں کے علاقے سے گزر کر ، محسود جنگجوؤں تک پہنچنا کسی صورت ممکن نہیں!

افلا تبصرون؟



یہ تھے میرے سوالات کے جوابات ! لاحولا ولا قوۃ الا باللہ!

سب دیکھ رہیں کہ گفتگو کو الجھا کون رہا ہے اور بات کو نامکمل چھوڑ کر آگے نکلنے کی جلدی میں کون ہے ، تاکہ کوئی ہمارے صرف کردہ وقت سے استفادہ نہ کر سکے!

میری ایڈمن سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کریں ، ورنہ کسی کے پاس اتنا فالتو وقت نہیں کہ آپ کی فہم کہانیاں سنتا رہے اور بلا چو چڑا تسلیم بھی کرتا جائے!
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
امارۃ اسلامیہ افغانستان کے لجنہ ثقافت کےمسئول اور مدینہ یونیورسٹی کے فاضل استاد یاسر کی پاکستانی جیل میں شہادت کی خبر پر

امارۃ اسلامیہ افغانستان کے لجنہ ثقافت کےمسئول اور مدینہ یونیورسٹی کے فاضل استاد یاسر کی پاکستانی جیل میں شہادت کی خبر پر امارۃ اسلامیہ کا ردعمل
بسم الله الرحمن الرحيم
طلب استيضاح الإمارة الإسلامية من المسئولين الباكستانيين حول شائعة استشهاد الأستاذ/ محمد ياسر


منذ أيام هناك إشاعة بأن مسئول اللجنة الثقافية السابق بإمارة أفغانستان الإسلامية، والشخصية العلمية والجهادية المشهورة الأستاذ/ محمد ياسر قد استشهد أثناء الأسر من قبل المسئولين الباكستانيين، وتسبب هذا الخبر في قلق عميق لمجاهدي الإمارة الإسلامية، ولأسرته ولجميع محبيه.

ألقي القبض على الأستاذ/ محمد ياسر في شهر يناير من عام 2009 م من قبل رجال الأمن الباكستانيين في مدينة بشاور، وقد أكد المسئولون الباكستانيون لوسائل الإعلام آنذاك بشكل رسمي نبأ أسره، وعليه فإن الأستاذ ياسر يقبع في أسرهم منذ أربع سنوات.

بما أنه الآن أشيعت من قبل جهات مجهولة شائعة استشهاد الأستاذ/ محمد ياسر في أسر المسئولين الباكستانيين ، ووصل نبأ استشهاده لأسرته من قبل سجناء آخرين، فإن هذه الشائعة والخبر تسببا قلقاً عميقاً للإمارة الإسلامية وأسرة الأستاذ، كما لم تتسلم حتى الآن أي معلومات وايضاح من الحكومة الباكستانية، لذلك تطلب الإمارة الإسلامية بجد من المقامات الباكستانية بأن تقدم للإمارة الإسلامية وايضاحات حول وضع فضيلة الأستاذ/ محمد ياسر، كي تتضح الحقيقة وينجلى الأمر.

والسلام
إمارة أفغانستان الإسلامية
14/6/1433 هـ - 5/5/2012 م
16/2/1391 هـش


مواقع إمارة أفغانستان الإسلامية التي تعمل الآن على شبكة الإنترنت
صفحة (صوت الجهاد)
www.alemara1.com
موقع (مجلة الصمود)
مجلة الصمود الإسلامية


وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا إِنمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ (البقرة11)
أَلَا إِنَّهُمْ هُمْ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِنْ لَا يَشْعُرُونَ (البقرة12)
معلومات: الناطق الرسمي لإمارة أفغانستان الإسلامية
قاري محمد يوسف (احمدي)
للمناطق الجنوب الغربية والشمال الغربية في البلاد
ذبيح الله (مجاهد)
للمناطق الجنوب الشرقية والشمال الشرقية في البلاد

والله أكبر والعزة لله ولرسوله وللمؤمنين
اللجنة الإعلامية لإمارة أفغانستان الإسلامية
------------------------------------------------------
المصدر / صفحة (صوت الجهاد) في 6/5/2012
موقع رسمي لإمارة أفغانستان الإسلامية
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب اور عظیم جہادی شخصیت الحاج ملا عبید اللہ کی شہادت پر اعلامیہ
بدھ, 15 فروری 2012 17:18 .



انتہائی افسوس کے ساتھ یہ خبرملی ہے کہ امارت اسلامیہ میں قومی وزیر دفاع اور امریکی وحشیوں کی جارحیت کے دوران امارت اسلامیہ کے نائب الحاج ملا عبید اللہ آخوند ایک پاکستانی جیل میں وفات پاچکے ہیں(انا للہ وانا الیہ راجعون)



مرحوم 3جنوری2007کو پاکستان جاتے ہوئے صوبہ بلوچستان میں پاکستانی اہلکاروں کی جانب سے گرفتار ہوئے،اور کافی عرصے تک ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں آئی،بلاآخر حالیہ دنوں میں ان کے گھرانے کو یہ بتایا گیا کہ آج سے دوسال قبل 5مارچ2010کوجمعہ المبارک کے دن کراچی کے ایک جیل میں دل کی بیماری کے سبب انتقال کرگئے ہیں،اس غمناک واقعے کی تصدیق کے بابت مرحوم کے اہل خانہ کو مصدقہ ثبوت ملے ہیں،جو موصوف کے انتقال پر ملال کی تصدیق کرتے ہیں،لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ امت مسلمہ اور افغانستان کی جہاد کے یہ عظیم سپوت مذکورہ بیماری کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں یا پھر دوران قید ٹارچر اور تعذیب کی وجہ سے شہید ہوئے ہیں۔

امارت اسلامیہ افغانستان،الحاج ملا عبید اللہ آخوند کی وفات پر مرحوم کے اہل خانہ،تمام مجاہدین،افغان عوام اور تمام اسلامی امت کو غم گساری تعزیت اور تسلی کے مراتب پیش کرتی ہے،مرحوم نے جس طرح جہادی زندگی اور جہادی راہ میں اپنی روح خالق ومالک کے سپرد کی تھی،ہم اللہ تعالی کی دربار میں ان کے لئے شہادت کی قبولیت اور جنت الفردوس کی دعا کرتے ہیں اور اسی طرح ان کی قربانیوں کے لئے بھی اللہ تعالی کے دربار سے قبولت اور اجر عظیم کے طلبگار ہیں۔

امارت اسلامیہ افغانستان،شہید ملا عبید اللہ اخوند کے اس خلا کو تمام دنیا خصوصا افغانستان کے لئے بہت بڑا نقصان قرار دیتی ہے،اور پاکستانی حکام سے پُر زور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ الحاج ملاعبید اللہ اخوند کی گرفتاری،بیماری اور وفات کے حوالے سے امارت اسلامیہ کو مکمل اور حقیقی رپورٹ دے،مرحوم کی شہادت کے دوسال بعد اہل خانہ کو خبر ملی اس تاخیر پر عالمی ادارہ ریڈ کراس کو بھی ہم ملامت گردانتے ہیں کہ پاکستان میں امارت اسلامیہ کے قیدیوں کے بارے میں کسی بھی قسم کے معلومات مرحوم کے اہل خانہ اور دیگر قیدیوں کے گھرانے کو نہیں دی ہے،ہم ان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آہندہ وہ اپنی اس کمزوری کو رفع کریں کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔

امارت اسلامیہ افغانستان اس بات کو انتہائی افسوناک قرار دیتی ہے کہ جہاں ایک طرف ملک پر تمام کفری دنیا نے حملہ کیا ہوا ہے اور تمام غیر مسلم اقوام جمع ہوئے ہیں وہیں پھر کبھی بھی مسلمان ممالک کی جانب سے بھی اس طرح کے بے رحیمانہ اقدام کا بھی سامنا کرتے ہیں،آج کل افغان عوام صرف اور صرف اسلامی حمیت کے جرم میں عالمی سطح پر،ملک سے دور،کمزور اور مظلوم قوم شمار ہوتی ہے،تو اس لئے اسلامی اخوت کی رو سے تمام اسلامی ممالک اور اقوام سے اپیل کرتے ہیں کہ دنیا کے کونے کونے میں مہاجرین،مسافر،قید افغانوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے جس کا تقاضا اسلامی اخوت کرتا ہے

والسلام

امارت اسلامیہ افغانستان
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
اب پاکستان اور بھارت کے دشمن بھی مشترکہ ہو گئے ہیں لیکن اب بھی کچھ لوگ یہ راگ الاپیں گے کہ پاکستان مجاہدین کی مدد کر رہا ہے
نوائے وقت ٨ مئی 2٠١2
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
آنکھیں بند تھی، جب وقت دیدار آیا۔،۔،۔،


نیٹو کی ایک خفیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود طالبان کو، پاکستان کے سکیورٹی اداروں سے براہِ راست مدد مل رہی ہے۔
پاکستان نے ان الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
نیٹو کی یہ رپورٹ گرفتار شدہ چار ہزار طالبان، القاعدہ کے ارکان، غیر ملکی جنگجوؤں اور شہریوں سے کیے گئے تقریباً ستائیس ہزار انٹرویوز پر مبنی ہے۔
ہزاروں افراد سے تفتیش پر مبنی اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کا زور ٹوٹا نہیں ہے اور انہیں افغان عوام میں بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔
رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ ’پاکستان کو طالبان کے اہم رہنماؤں کے ٹھکانوں کا علم ہے اور پاکستان کی جانب سے طالبان کی اعلیٰ قیادت کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا عمل مسلسل جاری ہے‘۔
افغانستان میں بی بی سی کے ایک نامہ نگار کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ غیر ملکی افواج اور افغانستان کی حکومت کے لیے پریشانی کا باعث ہو گی۔
پاکستان ماضی میں طالبان کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کا پرزور انداز میں انکار کرتا رہا ہے۔
امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان کیپٹن جان کربی نے کہا کہ ’ہمیں ایک عرصے سے آئی ایس آئی کے کچھ حلقوں اور شدت پسند تنظیموں کے درمیان رابطوں پر تشویش رہی ہے‘۔ تاہم انہوں نے کہا کہ امریکی محکمۂ دفاع نے نیٹو کی مذکورہ رپورٹ نہیں دیکھی۔

افغان طالبان کی پاکستانی حمایت

"پاکستان کو طالبان کے اہم رہنماؤں کے ٹھکانوں کا علم ہے اور پاکستان کی جانب سے طالبان کی اعلیٰ قیادت کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا عمل مسلسل جاری ہے۔"

نیٹو رپورٹ
کابل میں بی بی سی کے نامہ نگار کوئنٹن سمرویل نے کہا ہے کہ اس رپورٹ میں پہلی بار پوری طرح پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور طالبان کے باہمی تعلقات سامنے لائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دستاویز میں موجود اطلاعات براہ راست مزاحمت کاروں سے بات چیت کر کے حاصل کی گئیں ہیں اس لیے اسے صرف معلومات سمجھا جائے نہ کہ تجزیہ۔

طالبان کی افغان حمایت

نیٹو کی جانب سے افغانستان کی سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان سکیورٹی فورسز کو سونپنے کے عمل کے باوجود اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں پولیس، فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان بڑے پیمانے پر تعاون پایا جاتا ہے۔
بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان شہری بھی بیشتر اوقات موجودہ افغان حکومت پر طالبان کے اقتدار کو ترجیح دیتے ہیں اور عموماً اس کی وجہ کرزئی حکومت کی بدعنوانی ہے۔
نامہ نگار کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں افغان عوام میں طالبان کو حاصل مقبولیت کا بھی ذکر ہے اور اس میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں جہاں القاعدہ کا اثر کم ہوا ہے وہیں طالبان کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ طالبان دانستہ چند علاقوں میں کم حملے کر رہے ہیں اور لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کی ایک منظم مہم چلا رہے ہیں تا کہ نیٹو افواج، افغانستان سے جلد نکل جائیں۔
رپورٹ میں افغان عوام میں طالبان کو حاصل مقبولیت کا بھی ذکر ہے
رپورٹ کا کہنا ہے کہ جن علاقوں سے نیٹو افواج کا انخلاء ہو چکا ہے، ان علاقوں میں طالبان اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا ہے۔ اکثر اوقات یہ اضافہ حکومتی اہلکاروں کی جانب سے کسی مزاحمت کے بغیر بلکہ چند علاقوں میں ان کی عملی حمایت سے ہوا ہے۔نامہ نگار کے مطابق جب افغانستان سے بیرونی افواج کا انخلاء ہوگا تو امید ہے کہ افغان فورسز اس ملک کا کنٹرول سنبھال لیں گی مگر رپورٹ کا کہنا ہے کہ افغان فوج نے تو انہیں دیا گیا اسلحہ پاکستان کے بازاروں میں بیچ دیا ہے۔
نیٹو کی اس دستاویز میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس کے دوران طالبان کے مقصد کی حمایت میں اتنا اضافہ ہوا ہے جتنا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا اور ان کی حمایت کرنے والوں میں افغان حکومت کے ارکان بھی شامل ہیں۔
افغانستان میں تعینات نیٹو کی ایساف افواج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جمی کمنگز کا کہنا ہے کہ یہ ’ایک خفیہ دستاویز تھی اور اسے عوام کے سامنے پیش نہیں کیا جانا تھا‘۔ انہوں نے دستاویز کے مندرجات پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات طے شدہ ہے کہ ایسی دستاویزات خفیہ ہوتی ہیں اور ان پر کسی حالت میں بھی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا‘۔

بےبنیاد اور مضحکہ خیز الزام
اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا ہے ’یہ بےبنیاد اور مضحکہ خیز الزام ہے۔ ہم افعانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کارفرما ہیں اور دیگر ممالک سے بھی اس اصول کی پابندی کی توقع رکھتے ہیں‘۔
انہوں نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’ ہم ایسے مفاہمتی عمل کے حامی ہیں جس کی قیادت اور ملکیت افغانستان کے پاس ہو‘۔ ترجمان نے کہا کہ ’افغانستان میں جاری طویل تنازع سے پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔ ایک مستحکم اور پرامن افغانستان ہمارے مفاد میں ہے‘۔
خیال رہے کہ پاکستان کی وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر بھی بدھ کو کابل کا دورہ کر رہی ہیں۔ اس دورے میں وہ افغان صدر حامد کرزئی سے بھی ملاقات کریں گی۔ اس ملاقات کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری لانا ہے۔

بی بی سی اردو​
 

اداس ساحل

مبتدی
شمولیت
جنوری 04، 2012
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
87
پوائنٹ
0
یہ ویڈیو ٢٠٠٨ کے درمیان کی ہے اور ملا نذیر کا حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں
مشرف کو میں نہیں تو آپ تو مانتے ہیں آپ اس کے کہے کو مانتے ہیں کہ نہیں ؟ اور الزامی جواب کا مطلب کسی سے پوچھ لیں تو سمجھ میں آ جائے گا۔
لو جی آپ کے سوالوں کا جواب آ گیا اور لگتا ہے کہ میں نہ مانوں سنڈروم آپکو ہوا ہے، کیا خیال ہے ؟

میرے سوال جن کا جواب آپ نے نہیں دیا
١- آپکا شرعی حکمران مشرف کہ رہا ہے کہ امریکا اپنی عسکری ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، لیکن آپ اپنے شرعی حکمران کی بات پر اعتبار نہیں کرتے
US using Pakistan as a scapegoat for failure in Afghanistan: Musharraf (Part I) - YouTube
US using Pakistan as a scapegoat for failure in Afghanistan: Musharraf (Part II) - YouTube
US using Pakistan as a scapegoat for failure in Afghanistan: Musharraf (Part III) - YouTube
امریکہ اگر یہ کہے کہ مجھے چند ہزار، غیر منظم، غیر مربوط لوگوں نے شکست دی تو پوری دنیا میں اسکی ساکھ اور خاص طور پر ھیبت ختم ہو جائے گی لوگوں سے اسکا ڈر ختم ہو جائے گا اور پوری دنیا میں مجاہدین کے حوصلے بلند اور کفار کو شکست کا حوصلہ پیدا ہو گا-لیکں امریکا یہ کہے کہ پاکستان دہشت گردوں کےپیچحے پاکستان ہے تو کامیابی کا سہرا بظاہر پاکستان کے سر بندھے گا
مشرف کا امریکا سے درخواست کہ وہ وقت سے پہلے نہ نکلے
Musharraf warns of early Afghanistan exit - YouTube
Pakistan Regional Security and Terrorism, talk by Pervez Musharraf - YouTube

٢- ملا نذیر جنکو آپنے اچھے طالبان میں شمار کیا ہے پاکستان کے بارے میں خیالات یہاں دیکھیں
السحاب # تقدم # لقاء مع أمير مجاهدي وزيرستان - ملا نذير أحمد / A meeting with the Amir of the Mujahidin of Waziristan - Mullah Nazir Ahmad : مؤسسة السحاب / Al-Sahab : Free Download & Streaming : Internet Archive
ڈاونلوڈ
http://www.archive.org/download/wzerstan/123.rm
مکمل ٹیکسٹ
Interview Mulla Nazir ke Sath.pdf

٣-آپ نے لکھا
"حافظ گل بہادر باوجود ٹی ٹی پی کہلانے کے پاکستان سے معاہدہ کئے ہوئے ہیں، نہ صرف معاہدے بلکہ پاکستان کے ساتھ مل کر ازبج جنگجوؤں کو اپنے اپنے علاقوں سے مار بھگا چکے ہیں"
ذرا پتہ کریں اپنے بلو ٹتھ سے معلومات کریں، آج ازبک مجاہدین کثیر تعداد میں حافظ گل بہادر کے علاقے شمالی وزیرستان اور میرانشاہ میں موجود ہیں

٤- ذرائع ابلاغ کے متعلق میرے سوال
ا- کیا کفار کے ذرائع ابلاغ کی ہر بات مان لی جائے ؟
ب- یا کفار کے ذرائع ابلاغ کی ہر بات رد کر دی جائے ؟
ج- یا کفار کے ذرائع ابلاغ کی کچھ خبریں قابل رد ہیں اور کچھ قابل قبول اور کونسی قابل رد ہیں اور کونسی قابل قبول ؟

٥-اور دنیا میں مجاھدین کیا صرف افغانستان کے ہیں ؟
باقی مجاہدین پر بعد میں بات ہو گی کیا چین کے مشرقی ترکستان کے مجاہدین چینی کافروں کے خلاف جہاد نہیں کر رہے ِ؟ انکو شہید ، اغوا کرنا اور کافروں کے حوالے کرنا کافروں کے ساتھ تعاون ہے یا نہیں ؟
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮’چینی تنظیم کے خلاف پاک فوج کی کارروائی‘‬

اب آپ میرے سوالوں کا جواب دیں گے تو بات آگے چلے گی
محترم بسم اللہ صاحب

السلام علیکم

سب سے پہلے تو لنکس شیئر کرنے کا بہت شکریہ۔

دوسری بات آپ سے یہ کہنا چاہوں گا کہ دہشت گردی کے خلاف جو جنگ شروع ہوئی ہے، سب سے پہلے تو اس کی تفصیلات میں جانا پڑے گا۔ چونکہ یہ ایک بہت وسیع عنوان ہے، لہذا دریا کو کوزے میں بند کرنا پڑے گا اور کچھ اقساط ہی میں اس بات کی صحیح طرح سے جانچ پڑتال ہو سکتی ہے۔

دوسرا یہ کہ طالبان ، القاعدہ، ٹی ٹی پی اور دیگر جماعتوں کا پاکستان میں کیا کردار ہے؟

سب سے پہلے پہلی بات کو لیتے ہیں

دہشت گردی اور پاکستان

پاکستان کا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے۔ چاہے یہ لسانوی دہشت گردی ہے ، سیاسی دہشت گردی ہے، تعصّبی دہشت گردی ہے یا علاقائی دہشت گردی ہے اور سب سے بڑھ کر کیا یہ مزہب کے نام پر سب سے بڑی دہشت گردی ہے؟

پاکستان شاید مرّکب ہے، ان تمام دہشت گردی کے حوالوں کا اگر بغور معائنہ کیاجائے تو یہ بات واضح ہو جائے گی کہ پاکستان کا سب سے بڑا المیہ ہی دہشت گردی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جب جنگ کا ساتھ دیا تو شاید ایک بات بہت نمایاں تھی کہ افغانستان میں طالبان اور القاعدہ کے خلاف جو جنگ امریکہ اور اس کے حواری لڑ رہے تھے، تو پاکستان کے پاس شاید بہت مفید موقع تھا کہ لگے ہاتھوں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کچھ اقسام کو ختم کیا جائے۔

اس سے پہلے ہم آگے چلیں ، کیا آپ اس بات سے متفق ہیں؟؟؟؟
 
Top