• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاکستان کا کردار (حقائق آمیز ڈاکومنٹری)

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
سہ فریقی اجلاس:سرحد کی سکیورٹی پربات چیت
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮سہ فریقی اجلاس:سرحد کی سکیورٹی پربات چیت‬

پاکستان، افغانستان اور ایساف فوج کے حکام کے درمیان اتوار کو روالپنڈی میں ایک سہ فریقی اجلاس ہوا جس میں پاک - افغان سرحد کی سکیورٹی پر بات چیت کی گئی۔

اس اجلاس میں افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی فوج ایساف کے سربراہ جنرل جون ایلن، افغان آرمی چیف جنرل شیر محمد کریمی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے شرکت کی۔

گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کی سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو کے فضائی حملے کے بعد تینوں ملکوں کے اعلی سطح کے فوجی حکام کے درمیان یہ پہلا باضابطہ اجلاس تھا۔

تینوں ممالک کے اعلیٰ فوجی حکام کے درمیان ان مذاکرات کو پاکستان کے امریکہ اور افغانستان کے ساتھ پچھلے چھ ماہ سے کشیدہ تعلقات میں بہتری کی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی فوجوں کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق اتوار کو ہونے والے سہ فریقی مذاکرات کے بعد جنرل جون ایلن نے کہا کہ مذاکرات سے ان کا ’حوصلہ بڑھا‘ ہے۔

انہوں نے کہا ’مذاکرات سے ناصرف یہ بات سامنی آئی ہے کہ تمام فریقین اہم موضوعات اور مسائل پر تازہ بات چیت کرنے کے خواہش مند ہیں بلکہ ان سے یہ اتفاق رائے بھی پایا گیا کہ اس طرح کہ مذاکرات ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے ضروری ہیں تاکہ افغانستان آئندہ شدت پسندوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ نہ رہے۔‘

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے چند سطروں کے اعلامیے میں اسے تینوں ملکوں کے سہ فریقی فوجی کمیشن کی 35 ویں ملاقات کہا ہے۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ سرحد کے کنٹرول کے لیے کیے گئے اقدامات اور وہاں ناپسندیدہ واقعات کی روک تھام کے لیے پہلے سے موجود طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔

اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار احمد رضا کا کہنا ہے کہ جنرل جون ایلن نے ایک روز پہلے بھی جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ساتھ جی ایچ کیو راولپنڈی میں مذاکرات کیے تھے جن میں اطلاعات کے مطابق پاکستان کے راستے نیٹو کی رسد کے راستوں کی بحالی پر بھی بات ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد پاکستان نے افغانستان میں تعینات امریکی اور بین الاقوامی اتحادی فوجوں کے لیے اپنی سرزمین سے سامان رسد کی فراہمی معطل کررکھی ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے ساتھ گیارہ سالہ تعاون پر نظر ثانی بھی کی ہے۔

پاکستانی پارلیمینٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر نظر ثانی کے بعد جو سفارشات مرتب کی ہیں ان میں امریکہ سے اس حملے پر غیرمشروط معافی مانگنے، پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ اور امریکہ کے ساتھ تعاون کے لیے نئی شرائط رکھی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق پچھلے ایک ہفتے سے امریکی ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان میں موجود ہے جو پاکستانی حکام کے ساتھ دو طرفہ تعاون، خاص طور پر نیٹو کی سپلائی لائن کی بحالی کے معاملے پر بات چیت کررہی ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان بات چیت میں پاکستان کی وزات خزانہ کے حکام کلیدی کردار ادا کررہے ہیں کیونکہ پاکستان اپنی سرزمین سے نیٹو کے سامان رسد کی بحالی کو نئے ٹیکسز اور فیسوں سے مشروط کرنا چاہتا ہے۔

افغانستان کے مستقبل کے بارے میں بین الاقوامی لائحہ عمل کی تیاری کے لیے نیٹو نے اسی مہینے کے تیسرے ہفتے میں امریکی شہر شکاگو میں ایک کانفرنس بلائی ہے جس میں پاکستان کو شرکت کے لیے اب تک دعوت نہیں دی گئی۔ نیٹو کے سربراہ آنرز فو راسموسین نے ایک دن قبل کہا کہ پاکستان اس کانفرنس کے انعقاد سے پہلے نیٹو کی سپلائی لائن بحال کرے۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
’پاکستان آسانیاں پیدا کرنے والا ملک بننا چاہتا ہے‘

’پاکستان آسانیاں پیدا کرنے والا ملک بننا چاہتا ہے‘
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮’پاکستان آسانیاں پیدا کرنے والا ملک بننا چاہتا ہے‘‬

پاکستان کی وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان اور وہاں موجود کثیر الاقومی فوج کے لیے مشکلات کھڑی کرنے والا نہیں بلکہ آسانیاں پیدا کرنے والا ملک بننا چاہتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ اس کے اِس کردار کی قدر کی جائے۔

انہوں نے یہ بات پیر کو اسلام آباد میں وفاقی وزیرِ اطلاعات قمر زمان کائرہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

نامہ نگار حفیظ چاچڑ کے مطابق دفترِ خارجہ میں ہونے والی اس پریس کانفرنس کا ایجنڈا تو وزیراعظم کے حالیہ برطانیہ کے سرکاری دورے سے میڈیا کو آگاہ کرنا تھا لیکن پریس کانفرنس میں پاک امریکہ تعلقات اور نیٹو رسد کا معاملہ موضوعِ بحث رہا۔

پاکستان وزیرِ خارجہ نے افغانستان موجود نیٹو افواج کے لیے پاکستان کے راستے جانے والی رسد کی بحالی کے بارے میں ایک سوال پر کہا کہ رسد کی بحالی کےلیے امریکہ سے مذاکرات جاری ہیں۔

ان کا کہا تھا کہ ’ہم نے دس سال تک نیٹو کی رسد کا کوئی معاوضہ نہیں لیا جبکہ اس کا ہمارے انفراسٹرکچر اور امن و امان کی صورتحال پر برا اثر پڑا۔ ہم نے یہ سب اس لیے کیا کیونکہ ہم افغانستان اور وہاں موجود بیالیس ممالک کے لیے مشکلات پیدا کرنے والا ملک نہیں بلکہ آسانیاں پیدا کرنے والے ملک کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں‘۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’پاکستان اپنا یہ کردار ادا کرتا رہے گا اور مستقبل میں ہماری خواہش ہے کہ ہمارے اس کردار کو نہ صرف پہچانا جائے بلکہ اس کی قدر بھی کی جائے‘۔


حنا ربانی کھر نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی بندش کی وجہ امریکی حملے میں پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر ردعمل تھا۔ ’ہم نے غیر منصفانہ حملے پر اپنا ردِ عمل ظاہر کیا۔ اب ہم امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو مثبت انداز میں بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو حملے کے بعد پاکستان نے امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کی نظرثانی کی اور اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جایا گیا اور اب پارلیمنٹ نے سفارشات مرتب کی ہیں۔ ان کے مطابق ان سفارشات کی روشنی میں یہ معاملہ زیر بحث ہے اور سفارشات میں واضح طور کہا گیا ہے کہ پاکستان کو تعاون کرنے کی پالیسی جاری رکھنی چاہیے۔

نیٹو ہیلی کاپٹروں کی طرف سے پاکستان کی فوجی چوکی پر کیے گئے حملے پر امریکہ کی معافی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’جہاں تک معافی کا سوال ہے تو یہ پارلیمنٹ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے معافی آنی چاہیے اور ہم نے امریکہ کو ہر سطح پر آگاہ کر دیا ہے۔ ہم نے واضح الفاظ میں امریکہ سے کہا ہے کہ اس معاملے پر معافی مانگے‘۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کےلیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا کیونکہ اس میں پاکستان کا ہی مفاد ہے۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کا فیصلہ اب پارلیمنٹ ہی کرے گی۔

یاد رہے کہ اس پریس کانفرنس سے پہلے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جسں میں وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی، فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور وزیرِخارجہ حنا ربانی کھر سمیت دیگر وزراء نے شرکت کی تھی۔

اس اجلاس میں خطے کی مجموعی صورتحال، پاک امریکہ تعلقات اور نیٹو سپلائی پر خیالات کا اظہار کیا گیا۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
’ٹینکرز مالکان اپنی تیاریاں مکمل رکھیں‘

’ٹینکرز مالکان اپنی تیاریاں مکمل رکھیں‘
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮’ٹینکرز مالکان اپنی تیاریاں مکمل رکھیں‘‬

پاکستان میں آئل ٹینکرز کے مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت نے یقین دہانی کرا دی ہے کہ افغانستان میں نیٹو افواج کے لیے سپلائی ایک ہفتے میں بحال ہونے کی امید ہے اور وہ اس سلسلے میں اپنی تیاری مکمل رکھیں۔

آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے سربراہ یوسف شاہوانی نے منگل کو کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اور دیگر متعلقہ تنظیموں کے نمائندوں کا وزیرِ داخلہ رحمان ملک کے ساتھ اسلام آباد میں ایک اجلاس ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کو سامان رسد اور تیل کی ترسیل کی بحالی کے سلسلے میں بات کی گئی۔

ان کے بقول وزیرِ داخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ’توقع ہے کہ نیٹو افواج کو سامان اور تیل کی ترسیل کی بحالی اگلے چند روز میں کر دی جائے۔‘

یوسف شاہوانی نے کہا ’وزیرِ داخلہ نے نیٹو کو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے تناظر میں ہمیں اپنے ٹینکرز تیار رکھنے کے لیے کہا ہے اور یقین دلایا ہے کہ ایک ہفتے میں سپلائی بحال ہوسکتی ہے۔‘

نامہ نگار ارمان صابر کے مطابق نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے سیکرٹری جنرل شفیق کاکڑ نے کہا کہ نیٹو افواج کو تیل فراہم کرنے والے ٹینکروں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔

ان کے بقول ’ہمارے آئل ٹینکروں پر حملے کیے جاتے ہیں یا پھر ان کا تیل چوری کر لیا جاتا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آئل ٹینکروں کو راستے میں پولیس موبائلوں کے ذریعے کا تحفظ فراہم کرے۔‘

یوسف شاہوانی نے بتایا کہ تیل کی ترسیل بحال ہونے کے بعد امید ہے کہ روزانہ چار سو سے ساڑھے چار سو آئل ٹینکرز کراچی سے تیل لیکر نکلیں گے جیسا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیٹو کو سپلائی کرنے والے ٹینکرز نے اپنی تیاری مکمل کرلی ہے اور جیسے ہی اجازت ملے گی ٹینکرز روانہ ہونا شروع ہو جائیں گے۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
کیا کہا۔۔۔پانچ ہزار ڈالر؟
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮کیا کہا۔۔۔پانچ ہزار ڈالر؟‬

کیا کہا پانچ ہزار ڈالر فی ٹرک !


ابے کیا گھاس کھا گیا ہے !

اب تک تو ڈھائی سو ڈالر فی ٹرک کی ٹپ پر کورنش بجا لاتا تھا ! ضرور تجھے کسی نے پٹی پڑھائی ہے۔۔۔اپنا قد دیکھ اور فرمائش دیکھ !

ہاں ٹھیک ہے حسنی مبارک نے جنگِ خلیج میں ہمیں عراق کے خلاف راہداری دینے کے بدلے قرضے معاف کرا لیے تھےمگر وہ اور بھی تو بہت سے کام کرتا تھا ہمارے۔۔۔۔۔تو کرے گا وہ والے کام ؟

دیکھ بار بار چھچوروں کی طرح شام کا حوالہ نا دے۔ بشار الاسد کے ابا نے آڑے وقت میں عراق کی سرحد بند کرکے ہماری مدد کی تھی تبھی تو ہم نے اسے دھشت گردوں کی فہرست سے نکالا اور اس کے بیٹے نے سی آئی اے کی امانت القاعدہ قیدیوں سے مار مار کر اعتراف کروا لیا ۔مگر تو نے ایسی کیا توپ چلا دی کہ پانچ ہزار ڈالر فی ٹرک مانگ رہا ہے۔

میں کب کہہ رہا ہوں کہ تو نے رمزی یوسف اور ایمل کانسی کا پتہ نہیں بتایا ۔ابو زبیدہ ، خالد شیخ محمد ، ابولفراج البی ، ملا ضعیف ۔۔۔۔بکواس نا کر ۔۔۔۔ان میں سے کونسا دانہ تو نے بغیر پیمنٹ کے ہمارے حوالے کیا ؟ تجھے تو ریمنڈ ڈیوس کی بھی پیمنٹ کردی تھی بیٹے۔۔۔۔زیادہ غصہ نا دلا ورنہ ڈاکٹر قدیر اور دو مئی کا ایبٹ آباد مجھے بھی یاد ہے ۔۔۔۔سالا مانگتا ہے پانچ ہزار ڈالر فی ٹرک۔۔۔۔


معافی ؟ ہا ہا ہا ! تو تو بالکل ہی پگلا گیا ہے۔۔۔میں نے تو آج تک اپنے باپ سے معافی نہیں مانگی ۔ تو کس کھیت کی مولی ہے۔۔۔جاپان سے مانگی تھی ؟ ویتنام سے مانگی تھی ؟ عراقیوں سے مانگی ؟ کیوبا سے مانگی ؟ پانامہ سے مانگی ؟؟ چلی سے مانگی ؟ گریناڈا سے مانگی کیا ؟ ایران سے مانگی اس کا مسافر بردار طیارہ مار گرانے پر ؟ نہیں نا۔۔۔

اب تو طعنہ دے گا کہ افغانستان سے تین دفعہ مانگی ! ہاں مانگی ۔۔وہاں تو کرزئی ہے۔۔۔وقت پڑے گا تو گدھے سے بھی مانگ لوں گا۔ تجھ سے پھر بھی نہیں مانگوں گا۔۔۔۔

ابے احسان فراموش ۔۔۔اکہتر میں تجھے کس نے نقشے سے مٹنے سے بچایا تھا ؟ بھول گیا ؟ تیرے ایٹمی پروگرام سے جان بوجھ کر آنکھیں کس نے بند کی تھیں ؟ بھول گیا ؟ تجھے گندم ، اسلحہ اور قرضے کون دیتا اور دلواتا رہا ہے ؟ بھول گیا ؟ تجھے کارگل کی دلدل سے کس نے نکالا ؟ گھر میں نہیں دانے، اماں چلی بھنانے ؟

اوئے ۔۔۔۔ ڈھائی سو ڈالر فی ٹرک پر کورنش بجانے والے !! تو نے کبھی پانچ ہزار ڈالر اکھٹے دیکھے بھی ہیں ؟ لے چل پکڑ دو ہزار ڈالر فی ٹرک ؟ ابے لے نا !!!! اچھا چل یہ لے ڈھائی ہزار ڈالر فی ٹرک۔یوں سمجھ لے کہ یہ پانچ سو ڈالر فالتو میں معافی تلافی کی مد میں دے رہا ہوں۔۔۔اب زیادہ مت پھیل۔۔۔اچھا کام کرے گا تو اور خرچی بھی ملے گی۔۔۔ہاں ہاں پچیس فوجیوں کے پیسے بھی مل جائیں گے۔۔۔۔

اب کیوں منہ بسورے کھڑا ہے ؟ اوئے جواب کیوں نہیں دیتا مایوسی کی لوکل ٹرین !

کیا کہا ؟ ڈھائی ہزار ڈالر میں ٹرک وارا نہیں کھاتا ۔۔لا یہ پیسے واپس کر۔۔اب تجھے ٹھینگا دوں گا۔۔بلکہ ٹھینگا بھی نہیں ملے گا۔۔

ہا ہا ہا ۔۔۔۔مجھے پتہ تھا تو کبھی بھی واپس نہیں کرے گا۔۔۔ڈھائی ہزار ڈالر بھی نہیں۔۔۔مفت میں سانپ مل جائے تو وہ بھی نہیں۔۔۔مجھے پتہ تھا۔۔۔تو مجھے ایویں ہی تنگ کررہا ہے۔۔۔ہا ہا ہا۔۔۔تو بہت شرارتی ہوگیا ہے ۔۔۔ہا ہا ہا ہا۔۔۔اب سارے پیسے خود ہی نا رکھ لیجو۔۔کچھ انہیں بھی دے دیجو ۔۔۔ہا ہا ہا ہا۔۔۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
شدت پسندوں کیخلاف مؤثر اقدامات کریں: چین
‭BBC Urdu‬ - ‮پاکستان‬ - ‮شدت پسندوں کیخلاف مؤثر اقدامات کریں: چین‬

چین نے پاکستان سے دوبارہ کہا ہے کہ وہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے میں مبینہ طور پر موجود شدت پسند تنظیم ایسٹ ترکمان اسلامک موومنٹ کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے مزید موثر اِقدامات کرے۔

چین کے وزیر خارجہ چینگ جوپنگ نے اس بات کا اظہار پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران کیا ہے۔

چین کے حکام کا کہنا ہے کہ اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد چین کے مسلمانوں کی اکثریت والے صوبے سنکیانگ میں اپنا اثرو رسوخ بڑھا رہے ہیں جو اُن کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک اہلکارنے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ چینی حکام نے اس معاملے کو حالیہ دورے میں صدر آصف علی زرداری اور دیگر اعلٰی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران اُٹھایا تھا۔ اس ملاقات میں سیکرٹری داخلہ کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

چینی حکام کا کہنا تھا کہ اس کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد زیادہ تر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں جہاں سے وہ تربیت حاصل کرنے کے بعد پاکستان کی سرحد کے ساتھ والے چینی علاقے میں داخل ہو رہے ہیں۔

چین میں ہونے والی ایشیائی کھیلوں میں بھی اسی تنظیم کی طرف سے ممکنہ حملوں سے متعلق خبردار کیا گیا تھا۔

پاکستانی حکام نے چینی حکام کو تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور اس ضمن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے اس شدت پسند تنظیم کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کی ہیں۔

اس ضمن میں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فوج کے علاوہ نیم فوجی ملیشیا فرنٹئیر کور کے اہلکار بھی مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان کی سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قبائلی علاقوں سے چینی باشندوں سمیت کچھ غیر ملکی باشندوں کو گرفتار کرکے اُنہیں چینی حکام کے حوالے بھی کیا تھا۔

وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق اعلٰی حکام کی طرف سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وسطی ایشیا کی ریاستوں جن میں ترکمانستان، آزربائیجان، تاجکستان اور دیگر ریاستیں بھی شامل ہیں، حکام سے ایسٹ ترکمانستان اسلامک موومنٹ کے نیٹ ورک سے متعلق معلومات حاصل کی جائیں۔

سرکاری اہلکار کا کہنا تھا کہ اس تنظیم سمیت اس علاقے میں کام کرنے والی دیگر شدت پسند تنظیموں کے کرتا دھرتا افراد کے کوائف بھی اکھٹے کیے جائیں۔

ایسٹ ترکمان اسلاملک موومنٹ اور دیگر کالعدم تنظیموں سے متعلق پاکستان اور چین کی مسلح افواج کے حکام بھی ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں۔ چینی افواج پاکستانی افواج کے افسران اور اہلکاروں کو شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے جدید خطوط پر تربیت بھی دے رہی ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے خفیہ اداروں کی طرف سے وزارت داخلہ کو رپورٹ بھجوائی تھی کہ افغانستان کے راستے کالعدم اور شدت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پہنچے ہیں جہاں پر وہ القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان اور دیگر ہم خیال کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر کارروائیاں کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
 

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0
جناب عبداللہ عبدل صاحب یہ ویڈیو مذاکرہ بھی دیکھ لیں ، زید حامد جیسا کٹر حکومت اورفوج کا حامی بھی کہنے پر مجبور ہے کہ پاکستان طالبان کی مدد نہیں کر رہا
[video=youtube;X_ao4p3t2VA]http://www.youtube.com/watch?v=X_ao4p3t2VA&feature=relmfu[/video]
 

sana123

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
81
پوائنٹ
0
kafi garama garam dicussion chal ri ap logon ki nut amin ek bat kehn chahun gi k mere relatives b army mein hain .main ne un se b sun rkha ha k army taliban k agreement kiye hoye ha... or america ko andar andar hi nuqsan ponchaya ja rha ha... han kuch aise kabilay hain taliban k jo america or india k sath hain or pakistan mein hi attack kr rhe hain. mehsud qabila b un mein se hi ha..wrna baki taliban or afghan taliban ka greement ha pakistan se because pakistan america k janay k bad pakistan or taliban ko to idhar hi rehna ha.... hmari army b Mula umar ko abi tk bacha ri ha
 

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0
kafi garama garam dicussion chal ri ap logon ki nut amin ek bat kehn chahun gi k mere relatives b army mein hain .main ne un se b sun rkha ha k army taliban k agreement kiye hoye ha... or america ko andar andar hi nuqsan ponchaya ja rha ha... han kuch aise kabilay hain taliban k jo america or india k sath hain or pakistan mein hi attack kr rhe hain. mehsud qabila b un mein se hi ha..wrna baki taliban or afghan taliban ka greement ha pakistan se because pakistan america k janay k bad pakistan or taliban ko to idhar hi rehna ha.... hmari army b Mula umar ko abi tk bacha ri ha
بہن یہ فوجی آپکو سچ نہیں بتائیں گے اس لیے کسی مجاہد سے آپ یہ بات پوچھیں

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَن تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ ﴿٦﴾
اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو پھر اپنے کیے پر پشیمانی اٹھاؤ
 
Top