• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیوں اور بریلویوں کا عقائد میں اختلاف مسلک اہل حدیث کے افراد کو کیوں نظر نہیں آتا

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
غور کیجئے گا

کیا فرق رہ گیا ہے بریلوی اور دیوبندی کے عقائد میں؟
منکرین حیاتُ النبی صلی الله علیہ وسلم کی ابتداء
1956 میں تقریبا جامعہ خیرالمدارس ملتان کے سالانہ جلسہ میں عنایت الله شاه بخاری رح نے عقیده حیات النبی صلی الله علیہ وسلم کے انکار کو اپنی تقریر کا موضوع بنایا ، عام مسلمانوں کو گمراهی سے بچانے کے لیئے ، حضرت مولانا خیرمحمد جالندهری رح نے حضرت مولانا محمد علی جالندهری رح کو حکم دیا کہ وه اپنی تقریر میں بخاری صاحب کو نشانہ بنائے بغیر اس عقیده حقہ کی وضاحت کریں ، لهذا انهوں نے بڑے اچهے انداز اس کی وضاحت کی ، اور فرمایا کہ اسلاف دیوبند کثرهم الله سوادهم انبیا ء علیهم السلام کو ان کی قبور مبارکہ میں روح مع الجسد زنده تسلیم کرتے هیں ، اور عند القبر سماع صلاة و سلام کا عقیده رکهتے هیں ، اور 1400 سال سے پوری امت مسلمہ کا یہی عقیده تها اور آئنده بهی رهے گا ،
اس پرعنایت الله شاه صاحب نے برهمی کا اظهار کیا ، اسی موقع پر علماء کی ایک محفل رکهی گئ ، تاکہ شاه صاحب کو مسلک حق مسلک دیوبند سمجهایا جائے ، لیکن شاه صاحب نے مسلک حق کو قبول کرنے کے بجائے ، اس مسئلہ کو پورے ملک میں اپنی تقریر کا مستقل موضوع بنا لیا ۰
محترم بھائی جہاں تک حیاتیوں کے حیات النبی کے نظریے کے بارے میرا علم ہے تو اس میں شرک کا حکم نہیں آ سکتا بلکہ بدعت کا حکم آ سکتا ہے واللہ اعلم پس میرے خیال میں محترم حافظ عمران الٰہی کی بات شاہد غلط نہ ہو
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترم بھائی جہاں تک حیاتیوں کے حیات النبی کے نظریے کے بارے میرا علم ہے تو اس میں شرک کا حکم نہیں آ سکتا بلکہ بدعت کا حکم آ سکتا ہے واللہ اعلم
اس موضوع کو پھر کبھی چھیڑیں گے۔
ویسے میں خود حیات مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا قائل ہوں لیکن جو غالی نہیں ہیں ان کے اور ہمارے عقیدے میں غالبا صرف علمی اختلاف ہے۔
البتہ جو برزخی زندگی کے بھی قائل نہیں ہیں ان کی بات الگ ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
آگبوٹ کے واقعہ کے پس منظر میں میرا موقف

جب بھی ایک سچے مسلمان کے سامنے کسی انسان کا ایسا واقعہ آئے کہ جو واضح شرکیہ ہو تو
1-اگر تاویل ممکن ہو اور انسان کا متبع سنت ہونا کثرت سے ثابت ہو تو تاویل کر کے اس ذات کا دفاع کیا جائے گا مگر اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے کم از کم الفاظ میں رد کرنا ہو گا اور کہنا ہو گا کہ یہ الفاظ درست نہیں احتیاط کریں
2-اگر تاویل ممکن نہ ہو تو اس واقعہ کا رد لازمی ہے اور انسان کے بارے رائے ضرورت کو دیکھ کر دی جائے گی جیسے فما بال القرون الاولی کے جواب میں بتائی گئی ہے
محترم بھائی اللہ آپ کو جزائے خیر دے آپ نے میرے پہلے موقف سے اتفاق کر لیا
اب میں اسی واقعے کے پس منظر میں دوسرا موقف لکھتا ہوں اس کے بھی تمام پہلوؤں کو اچھی طرح دیکھ کر اصلاح کر دیں یا اتفاق کر دیں اللہ آپ کو جزا دے امین

آگبوٹ کے واقعے کے پس منظر میں میرا دوسرا موقف

جیسے روحوں کے تھیلے والے واقعہ میں تاویل ممکن نہیں اسی طرح گریہ زاری والے اس واقعہ میں بھی تاویل ممکن نہیں پس اگر پیر اور مرید دونوں کا متبع سنت ہونا ثابت ہو جائے تو دو صورتیں ہوں گی
1-واقعہ کا سند کی بنیاد پر رد
2-واقعہ سند کی بنیاد پر ٹھیک ثابت ہو جائے تو فما بال القرون الاولی کو مدنظر رکھتے ہوئے جواب دینا

اللہ ہم سب کو جنت الفردوس میں اکٹھا کرے امین
یوسف ثانی
خضر حیات
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اس واقعہ میں تاویل ممکن ہے خیال شیخ کو دماغی رابطہ سمجھ کر۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اس واقعہ میں تاویل ممکن ہے خیال شیخ کو دماغی رابطہ سمجھ کر۔
محترم بھائی دلائل سے صرف نظر کرتے ہوئے کہوں گا کہ ایک تو اس طرح کے رابطے جب بریلویوں نے نکالنے شروع کیے تو پھر توحید کا کیا بچے گا اور دوسرا یہاں خالی رابطے کا رونا نہیں رو رئے بلکہ مدد کرنے کے لئے کندھے زخمی کرنے کا بھی شاہد ذکر آ جاتا ہے
اللہ کو گواہ بنا کر بتائیں کہ جب ٹائیٹینک ڈوب رہا تھا اسوقت میرا اس سے موبائل کے ذریعے رابطہ ہو جاتا تو میں اسکو بچا سکتا تھا
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو امین
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
آمین
لیکن کیا ہم سب فوت ہونے والے ہیں (ابتسامہ)؟
جی محترم بھائی میں تو کم از کم واقعی فوت ہونے جا رہا ہوں صبح ملیں گے-اللہ حافظ
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترم بھائی دلائل سے صرف نظر کرتے ہوئے کہوں گا کہ ایک تو اس طرح کے رابطے جب بریلویوں نے نکالنے شروع کیے تو پھر توحید کا کیا بچے گا اور دوسرا یہاں خالی رابطے کا رونا نہیں رو رئے بلکہ مدد کرنے کے لئے کندھے زخمی کرنے کا بھی شاہد ذکر آ جاتا ہے
اللہ کو گواہ بنا کر بتائیں کہ جب ٹائیٹینک ڈوب رہا تھا اسوقت میرا اس سے موبائل کے ذریعے رابطہ ہو جاتا تو میں اسکو بچا سکتا تھا
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو امین

میرے محترم بھائی ہمارے سامنے دو الگ الگ شخصیات ہیں۔ مرید اور اس کا قول
امداد رح اور ان کا عمل۔
امداد رح اور ان کے عمل کو تو کرامت کہا جا سکتا ہے اور اس پر یہاں کوئی الزام بھی نہیں ہے لیکن مرید کے قول کی بات ہو رہی ہے۔
اس میں آپ نے تاویل کی بات کی تو میں نے بتایا ہے کہ تاویل ممکن ہے۔ اگر ہم رد کریں تو بھی کوئی نقصان نہیں ہے لیکن علمی لحاظ سے ہم بات کر رہے ہیں کہ تاویل ممکن ہے اور تاویل بھی ایسی جو کہ واقع میں اور لوگوں کے لیے ثابت ہے۔
شاید آپ نے ما قبل میں ٹیلی پیتھی والی پوری پوسٹ نہیں پڑھی۔ میں نے اس ساری تفصیل کا ذکر اسی لیے کیا تھا اور آخر میں اس جانب اشارہ بھی کیا تھا۔
باقی ایک بار پھر عرض کرتا ہوں کہ بریلویوں کے خوف سے کیا ہم کائناتی حقائق کو جھٹلانا شروع کر دیں؟ وہ ایک شعبدہ کو دین بنا کر دکھانا چاہ رہے ہیں تو ہم یہ کہنا شروع کر دیں کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا؟ ہم اس کے بجائے لوگوں میں واضح نہ کریں کہ یہ کوئی کرامت نہیں ہے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اوپر دیئے گئے لنکس کو چیک کر کے ذرا آپ ہی محبت کی بات بتا دیجئے گا۔ہو سکتا ہے مجھے سمجھ نہ آئی ہو۔
امید ہے آپ کی آنکھوں بھی کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔پھر آپ کو دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ بھی بھیجوں گا جس میں صریحاً اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے۔ہر دعویٰ کے ساتھ انہی کی ویب کا لنک دیا گیا ہے۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ  لکھتے ہیں :
''ان مسائل میں اختلاف کے باوجود ایک دوسرے کے پیچھے نماز جائز ہے جیسا کہ صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ان کے بعد ائمہ اربعہ ایک دوسرے کے پیچھے نماز پڑھتے تھے۔ ان میں سے کسی نے نہیں کہا کہ ایک دوسرے کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے ،جو اس کا انکار کرتا ہے وہ بدعتی ،گمراہ اور کتاب و سنت اور سلف امت اور ان کے ائمہ کے اجماع کے مخالف ہے ''۔(مجموع الفتاوی ،ج ۲۳ص۳۷۴)
ان چار امامو٘ں میں ابو حنیفہ بھی شامل ہیں اگر وہ کسی دوسرے امام کے پیچھے نماز پڈھ سکتے ہیں تو ان کے مقتدی بھی پڈھ سکتے ہین اہل حدیث مساجد میں اہل حدیث کم اور دیو بندی اور بریلوی زیادہ نماز پڈھتے ہیں
 
Top